محرم الحرام
۳۰ ذی الحجہ ۱۴۲۸ھ
مکتوب خادم
 السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
۱۴۲۸ہجری اسلامی سال کا آخری دن ہے۔ شام کو سورج غروب ہوجاتے ہی نیا سال، نیا مہینہ، نیا دن شروع ہوجائے گا۔ یعنی جمعہ کا دن، یکم محرم ۴۲۹ ہجری۔ کتنا اچھا ہوکہ ہم نئے سال کا استقبال کسی مسجد میں باوضو ذکر، تلاوت، استغفار کرتے ہوئے کریں۔ جانے والے سال کی آخری گھڑیاں ہمیں اللہ پاک کی مسجد میں اللہ پاک کا ذکر کرتے ہوئے دیکھ کر رخصت ہوں۔ اور نئے سال کی پہلی گھڑیاں ہمیں اسی حال میں دیکھیں کہ ہم اپنے محبوب رب کے دل و جان سے وفادار،  اسکے عذاب سے ڈرنے والے اور اسکی رحمت کے امید وار اور اسکی راہ میں ذبح ہونے کو تیار۔ اللہ اکبر! نیا چاند دیکھنے اور پہلی رات کے معمولات کا اہتمام کرنے کی بھی درخواست ہے۔ دعاء کریں رو، رو کر کہ نیا سال آقا مدنی صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی امت کا سال ہو۔ فتح، غلبے، بخشش اور آزادی کا سال اور تمام اسیران اسلام کی رہائی کا سال، آمین۔
والسلام
خادم
(جدید سال کا استقبال)
 ۹ محرم ۱۴۲۹ھ
مکتوب خادم
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
بخاری و مسلم کی روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ حضور ﷺ  فضلیت والے ایام میں سے عاشورہ کے روزے کا سب سے زیادہ اہتمام فرماتے تھے۔ یعنی نفل روزوں میں عاشورہ کا روزہ سب سے زیادہ افضل ہے۔  حدیث میں آیا ہے کہ ۴ چیز یں آپ ﷺ  کبھی نہیں چھوڑتے تھے ان میں سے پہلی چیز عاشورہ کا روزہ ہے ۔ میرے بھائیو!… کل عاشورہ کادن ہے اور دعاء کی درخواست ہے۔
والسلام
 خادم
(صوم عاشورہ)
13-11-2013
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبر کاتہ!
اللہ الباقی نے ’’عاشورا‘‘کے دن فرعون کو غرق فر مایا، اپنے کلیم اور ان کی قوم کو نجات اور آزادی عطا فر مائی… ہمارے آقا ﷺ نے ’’عاشورا‘‘کا روزہ رکھا اور بشارت دی کہ اس ایک دن کا روزہ ایک سال کے گناہوں کا کفارہ ہے۔حضرات صحابہ کرامؓ ’’عاشورا ‘‘ کا روزہ رکھتے اور اپنے بچوں کو بھی رکھواتے… جب کوئی بچہ بھوک سے روتا تو ان کی مائیں انہیں کھلونا دے کر بہلا دتیں… پھر یہودیوں کی مشابہت سے بچنے کیلئے نو محرم کا روزہ بھی ساتھ ملادیا گیا۔یہ سب کچھ احادیث صحیحہ میں موجود ہے… اور ہم اعمال صالحہ کے محتاج ہے… جمعرات نومحرم ہے… اور جمعہ ’’عاشورا ‘‘۔روزے کی میٹھی سنت متوجہ ہے… جو بڑھ کر خود اٹھا لے ہاتھ میں،مینہ اس کا ہے
والسلام
خادم
لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ
 (یو م عاشوراء۱۴۳۵ھ)

محرم 2014
25-10-2014
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ ہماری عمر کے زمانے کو ہمارے لئے اپنے فضل سے قیمتی بنائیں… آج حرمین شریفین میں نیا اسلامی ہجری سال شروع ہوچکا… یکم محرم 1436ہجری… ہمارے ہاں آج 29ذی الحجہ ہے… ممکن ہے مغرب سے نیا سال شروع ہوجائے احترام، و اہتمام، دعوات مسنونہ کی یاددہانی ہے… اگر چاند کا اعلان ہوگیا تو ان شاء اللہ محرم بارے مکتوب رات کو پیش کیا جائے گا
والسلام 
خادم
لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ 
(افتتاح سال 1436ء)
 25-10-2014
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ سال 1436 ہجری کو امت مسلمہ لیے خیر، برکت، رحمت اور فتوحات کا سال بنائے… چاند نظر آگیا.بَارَکَ اللہُ لَکُمْ …تفصیلی مکتوب نہ ہوسکا، معذرت… دو دن تک کوشش، انشاء اللہ
والسلام 
خادم
لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ 
(نیا سال مبارک)

30-10-2014
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ کے نزدیک مہینوں کی تعداد’’بارہ‘‘ہے… ان بارہ مہینوں میں سے چار مہینے حرمت،عظمت,فضیلت والے ہیں… ان چار مہینوں میں’’محرم‘‘بھی شامل ہے… اسلامی سال کا پہلا مہینہ …’’محرم ‘‘محرم کے معنی ہیں …’’محترم ‘‘۔حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’مہینوں میں سب سے افضل مہینہ،اللہ تعالی کا مہینہ ہے، جسے تم محرم کہتے ہو‘‘(نسائی) حضرت حسن بصریؒ فرماتے ہیں… یعنی رمضان المبارک کے بعد سب سے افضل مہینہ ’’محرم‘‘ہے… اس مہینے کی شان دیکھیں کہ… حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ’’شھراللہ‘‘کا لقب عطاء فرمایا ہے… یعنی اللہ تعالی کا مہینہ… ارشاد فرمایا:’’اَفْضَلُ الصِّیَامِ بَعْدَ رَمَضَانَ شَھْرُاللہِ الْمُحَرَّم‘‘رمضان کے بعد سب سے افضل روزے اللہ تعالیٰ کے مہینے ’’محرم‘‘کے ہیں(صحیح مسلم)زمانہ جاہلیت میں اس مہینے کا نام’’صفر الاول‘‘تھا… اسلام نے اس مہینے کو’’شھراللہ‘‘اور’’المحرم‘‘جیسے بابرکت نام عطاء فرمائے… کیونکہ یہ مہینہ ہے ہی برکت,رحمت اور احترام والا… کسی مہینہ کے افضل ہونے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ… اس میں نیک اعمال کا اجر و ثواب بڑھا دیا جاتا ہے… اس مہینے کی دس تاریخ یعنی’’عاشورا‘‘ کا روزہ بہت افضل ہے… اس کا تذکرہ ان شاء اللہ اگلے مکتوب میں… آج 5محرم ہے ,جمعرات ہے… اور مغرب سے جمعۃ المبارک شروع… محرم الحرام کا پہلا جمعہ… ’’مقابلہ حسن‘‘اللہ کرے خوب جمے
والسلام 
خادم
لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ 
(فضائل محرم الحرام)

 01-11-2014
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے بعض دنوں کو’’ایام اللہ‘‘قرار دیا ہے… یعنی اللہ تعالیٰ کے دن… حضرت موسیٰ علیہ السلام کو حکم فرمایا’’وَذَکِّرْھُمْ بِاَیَّامِ اللہِ‘‘… اپنی قوم کو اللہ تعالیٰ کے دنوں کی یاد دلائیے… یعنی وہ دن جن میں اللہ تعالیٰ کی رحمت اور نصرت ایمان والوں پر خوب برسی… اور ان کے دشمنوں کو اللہ تعالیٰ نے ہلاکت،ذلت اور شکست سے دو چار فرمایا… دس محرم یعنی ’’عاشوراء‘‘بھی’’ایام اللہ‘‘میں سے ہے اس میں فرعون غرق ہوا… اور حضرت موسی ٰعلیہ السلام اور آپ کے رفقاء کو سینکڑوں سالہ قدیم غلامی سے ’’آزادی‘‘نصیب ہوئی… عاشوراء کے فضائل پراہل علم نے مستقل رسالے لکھے ہیں… اور عاشوراء کے روزہ کے اکیس فضائل تحریر فرمائے ہیں… یہ روزہ حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے… اور اس روزہ کی برکت سے گزشتہ ایک سال کے گناہ معاف فرما دیئے جاتے ہیں… اچھا ہوگا کہ تین روزے رکھے جائیں… 9، 10، 11 محرم… اگر مشکل ہو تو دو رکھ لیں 9اور10محرم… اور کوئی بہت کمزور اور مجبور ہو تو ایک رکھ لے یعنی 10 محرم… یعنی عاشوراء، یوم نجات، یوم توبہ، یوم مغفرت، یوم رحمت، یوم انعام… اللہ تعالی کا دن… عاشوراء
والسلام 
خادم
لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ 
(یوم عاشوراء)
 02-11-2014
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
اللہ کرے اسلامی تاریخ ہر مسلمان کو ہمیشہ یاد رہے… آج بروز اتوار پاکستان میں 8اور حرمین میں 9 محرم ہے… کل اور پرسوں کا روزہ مجاہدین کو خصوصا یاد رہے… جہاد میں روزہ کا وزن اور اجر بہت بڑھ جاتا ہے… تمام مسلمان عاشوراء یعنی 10محرم کا دن روزہ اور عبادت میں گزاریں… تاکہ ان خرافات،بدعات،منکرات کی وجہ سے جو اس مبارک دن بعض لوگ کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ کا عمومی عذاب نازل نہ ہو
والسلام 
خادم
لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ 
(ترغیب برائے روزہ عاشوراء)

22/10/2015
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنا شکرگزار بندہ بنائے … شکر ادا کرنے کا ایک بہترین طریقہ… یعنی شکرانہ یہ ہے کہ… اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے’’روزہ‘‘رکھا جائے… حضرت موسی علیہ السلام نے فرعون کے غرق ہونے اور قوم کوآزادی ملنے کا شکر… روزہ کے ذریعہ ادا فرمایا… حضرت نوح علیہ السلام نے بھی ’’عاشوراء‘‘کا روزہ شکرانے کے طور پر رکھا کہ… ان کو اور ایمان والوں کو نجات ملی… عاشوراء کے روزہ کی بڑی فضیلت ہے… یہ روزہ ایک سال کے گناہوں کا کفارہ ہے… حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم اس روزہ کا بہت اہتمام فرماتے تھے… سب سے افضل یہ کہ تین روزے رکھے جائیں…نو، دس اورگیارہ محرم…اس کے بعد افضل یہ کہ دو روزے رکھے جائیں… نو اور دس محرم… ورنہ کم ازکم ’’عاشوراء‘‘ کا ایک روزہ رکھنے کی ہمت کی جائے کہ… یہ مبارک ومقدس دن سال میں ایک بار آتا ہے… روزہ، شکر ہے اور شکر سے ہر نعمت بڑھتی ہے اور روزے سے’’صبر‘‘ نصیب ہوتا ہے اورصبر کا اجروبدلہ بے حساب ہے…’’عاشوراء ‘‘اہل ایمان کے لئے فتوحات اور رحمتوں کا دن ہے… اور شہادت بھی بہت بڑی رحمت ہے کہ…اس سے انسان کو کامیابی اور راحت والی زندگی ملتی ہے… شہداء کے قاتل مرکھپ جاتے ہیں جبکہ… شہداء زندہ رہتے ہیں اورہردکھ اور ناکامی سے بچے رہتے ہیں … حضرت سیدنا حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے رفقاء شہدائے کربلاکو سلام… مغرب سے نو محرم کا دن اور جمعہ شریف ایک ساتھ آرہے ہیں… روزہ اور مقابلۂ حسن۔
والسلام
خادم
لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ
(عاشوراء کے فضائل)