جہادکشمیر
12/08/2008
مکتو ب خادم
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
تمام جانباز ساتھی مقبوضہ کشمیر کے تازہ حالات سے باخبر رہیں۔ وہاں کے مسلمانوں کی حفاظت اور کامیابی کیلئے دعا کریں اور خود کو ان کی ہرطرح کی مدد کیلئے تیار رکھیں… مسلمان ایک جسم کی طرح ہیں… جہاد کشمیر غزوہ ہند کا حصہ… ان دنوں تو اہل کشمیر نے بہادری کی… غیرت کی عجیب تاریخ رقم کی ہے… شہدائِ کشمیر کاخون اپنا رنگ دکھا رہا ہے… کشمیر کے تمام شہیدوں اور غازیوں کوسلام… تمام شہدائِ اسلام کوسلام۔
والسلام
خادم
(جہادکشمیر)
05-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
قدرت نے اس زمانے میں جن خطوں کو جہاد کی سعادت کے طور پر منتخب فرمایا ان میں ایک اہم نام کشمیر کا ہے… جی ہاں وادیٔ کشمیر اور جموں… جہاں جہاد کی کئی تحریکیں اٹھیں… تقسیم برصغیر سے بہت پہلے بھی اور بعد میں بھی… اور حالیہ تحریک جو 22 سال سے جاری ہے، سب سے انوکھی اور زوردار ہے۔ موسم کی طرح اس تحریک پر کبھی برف پڑجاتی ہے اور کبھی شہداء کا خون ٹھاٹھیں مارنے لگتا ہے۔ اس تحریک میں اب تک جو مقدس لہو بہہ چکا ہے اس کو دیکھ کر اللہ ارحم الراحمین سے امید ہی نہیں یقین ہے کہ وہ اس کے تمام نتائج اپنے فضل سے بڑھا چڑھا کر امت مسلمہ کو عطا فرمائے گا… انشاء اللہ یہ تحریک غزوۃ الہند کا ایک روشن باب ہے۔ ہماری سعادت ہے کہ روز اوّل سے اس مبارک تحریک میں ٹوٹا پھوٹا حصہ ڈالنے کی توفیق عطا فرمائی۔ جبکہ ہماری جماعت کے شہداء کا خون کپواڑہ سے ایودھیا تک چمک رہا ہے۔ بندہ 6 سال سے زائدہ عرصہ اس تحریک کے اعتکاف ِعشق میں رہا اور اس اعتکاف کی عید انڈیا کی 5 ہزار سالہ عبرتناک ترین شکست کی صورت میں امت مسلمہ نے دیکھی۔ 12 سال پہلے ایک جہادی محاذ سے وابستہ کچھ لوگوں نے تحریک جہاد کشمیر کی مخالفت ثواب سمجھ کر شروع کی… الحمدللہ ہماری جماعت کو جھوٹ اور جہالت کی یہ فیکٹریاں بند کرنے سعادت بھی ملی… ہمارے شیخ سید احمد شہیدؒ کشمیر جارہے تھے کہ بالا کوٹ پہنچ کر شہید ہوئے۔ ہم نے اللہ پاک کی توفیق سے بالاکوٹ سے آگے کا سفر طے کیا اور سری نگر کو دہلا اور لرزا دیا… کس کس شہید کا تذکرہ کروں؟ کس کس کاروائی کو یاد کروں؟ یہ مکتوب کا نہیں کتاب کا موضوع ہے… اور کتاب بھی کئی جلدوں کی… ستم ظریفی دیکھئے کہ آج ہمارے بارے میں کہا جارہا ہے کہ کشمیر کی طرف ذاتی دلچسپی نہیں ہے یا کم توجہ ہے۔ استغفراللہ… جہاد کشمیر عبادت ہے اور اس سے وہی تعلق ہے جو کل تھا… تمام شہداء کشمیر و جموں کو سلام اور انکے کام کو جاری رکھنے والے دیوانو! آپ سب کو بھی سلام۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (جہاد کشمیر)
اجتماع یوم یکجہتیٔ کشمیر
04/02/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ کے محبوب، سچے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنی امت کو ’’غزوۂ ہند‘‘ کی بشارت دی… اس وقت ہندوستان تک مسلمانوں کے پہنچنے کا تصور بھی نہیں تھا… اس غزوۂ کے بارے میں یہ خوشخبری بھی عطاء فرمائی کہ اس میں شرکت کرنے والوںکوجہنم سے حفاظت دی جائے گی… سبحان اللہ!… اوراس غزوۂ میں شہید ہونے والے افراد ’’افضل الشہداء‘‘ ہوں گے… اور اس غزوۂ میں مال لگانا بڑی سعادت ہوگی… اللہ اکبرکبیرا… اس بشارت کی برکت نے ہندوستان کارنگ بدل دیا… بڑے جانباز فاتحین نے اس ملک کارخ کیا… اور جب اسلام ’’ہندوستان‘‘ میں داخل ہوا توہندوستان نے مسلمانوں کو بڑے بڑے اولیاء، علماء اور مجاہدین دیے… بات آگے بڑھانے سے پہلے بندہ کراچی کے تمام مسلمانوںکو کل ’’یوم کشمیر‘‘ کے جلسہ میں شرکت کی بھر پور دعوت دیتا ہے… خود بھی تشریف لائیں اور دوسرے مسلمانوں کو بھی لائیں…غزوۂ ہند کی بشارت بڑی مبارک رہی۔ کفر و شرک کے گڑھ ہندوستان پر ’’غزوۂ ہند‘‘ بار بار اترا… اور اس خطے سے اسلام کو بے پناہ علمی، افرادی اور روحانی قوت ملی… اب ایک نکتہ سمجھیں… حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنی روحانی اور الہامی روشنی سے دیکھ لیا کہ… ہندوستان کا خطہ مسلمانوں کے کام کا ہے… اور یہ خطہ مسلمانوں کے لئے ضروری ہے تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنی امت کو اس خطہ پر جہاد کا حکم اور جہاد کی بشارت دی… دوسری طرف شیطان نے بھی یہ عزم کیا کہ اس خطہ کو ہمیشہ اسلام دشمنی کا مرکز بنائے گا… اور یہاں مسلمانوں کا لہو بہائے گا… چنانچہ اس خطہ پر تیرہ سو سال سے روحانیت اور شیطانیت کے درمیان جنگ جاری ہے… جو لوگ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و سلم کے سچے غلام اور عاشق ہیں وہ ہند پر جہاد یعنی ’’غزوۂ ہند‘‘ کے لئے تیار رہتے ہیں… اور جو شیطان کے دوست اور پجاری ہیں وہ ’’غزوۂ ہند‘‘ کی ہمیشہ مخالفت کرتے ہیں… ’’غزوۂ ہند‘‘ کا نیا دور 1990 کے آس پاس ’’جہاد کشمیر‘‘ کی صورت میں شروع ہوا… ایک جاندار، شاندار اور مقدس جہاد جو ایک لاکھ شہداء پیش کر کے آج بھی جاری ہے… ’’غزوۂ ہند‘‘ کے اسی دور کے ساتھ یکجہتی کے لئے کراچی کے اہل ایمان نے ’’جلسہ‘‘ کا اہتمام کیا ہے… ان کے ذوق اور محنت کو سلام
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(اجتماع یوم یکجہتیٔ کشمیر کراچی)
05/02/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ کے مقرب انبیاء علیہم السلام اپنی اولاد کو تاکیدی وصیت فرماتے تھے کہ… تمہاری موت اس حالت میں آئے کہ تم مسلمان ہو… ہاں بھائیو! اسلام پر موت آگئی تو ہرکامیابی مل گئی… اور اسلام پر موت تب آتی ہے جب انسان اپنی زندگی میں اسلام پر پکا ہو اور ہر معاملہ میں وہ مسلمانوں کے ساتھ ہو… یادرکھیں! دنیا میں جو جس کے ساتھ ہوگا قیامت کے دن اس کا حشر اسی کے ساتھ ہوگا… کفر جتنا بھی طاقتور ہو جائے اورکافر جتنے بھی چمکیلے ہوجائیں، ایک مسلمان کے لئے جائز نہیں کہ وہ ان سے محبت کرے، انکے موقف کی تائید کرے، انکے سامنے جھکے، ان کی فرمانبرداری کرے… اور ان کی دوستی میں آ کر مسلمانوں پر ظلم کرے… کراچی والو! آج کے خالص دینی، خالص اسلامی اجتماع میں بھرپور شرکت کرو… دل میں کوئی خوف کوئی خدشہ نہ لاؤ… ’’آیۃ الکرسی‘‘ کا ناقابل شکست حصار اپنے اوپر لے لو… اور جہاد کشمیر کے شہداء کے ساتھ ایسی یکجہتی دکھاؤ کہ آسمان و زمین بھی مسکرا اٹھیں… آج زمین پر فساد ہی فساد ہے… اور سب سے بڑا فساد مسلمانوں کا کافروں کے قدموں پرگرنا ہے… مسلمان جب کافروں کاغلام بن جائے اور ان کی خوشنودی کیلئے ترسے تو یہ ایک ایسا گناہ ہے کہ… اس پر پوری زمین فساد اور غم سے لرزتی ہے… اور آج یہ گناہ عام ہے… آگے بڑھو! اس شیطانی جمود کو توڑو… اور کہہ دو: ہم اللہ تعالیٰ کے ہیں، ہم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے ہیں… ہم امت مسلمہ کے ہیں… اور ہم ہر معاملہ میں اسلام اور مسلمانوںکے ساتھ ہیں… مغرب سے سید جمعہ صاحب بھی تشریف لائیں گے… اجتماع بھی گونجے اور مقابلۂ حسن بھی سجے
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(اجتماع یوم یکجہتیٔ کشمیر کراچی)
05/02/2015 (2)
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ قبول فرمائے… آج ’’یوم کشمیر‘‘ پر ایک طرف کراچی کا تاریخی جلسہ ہے… کراچی والوں سے بڑھ کر ہندوستان کی اسلام دشمنی کو اور کون سمجھ سکتا ہے؟ 1947 ء… مہاجرین کے لہو لہو قافلے… درد ہی درد، خون ہی خون، مگر یہ فلک شگاف نعرے کہ… پاکستان کا مطلب کیا، لاالہ الا اللہ… ہمارے بڑوں نے ہندوستان کو ’’دار الاسلام‘‘ بنایا اور ایک ہزار سال تک وہاں حکومت کی… مگر پھر ناپاک انگریز اور نجس مشرکین کے اتحاد نے… ہندوستان کو ’’دارالکفر‘‘ اور ’’دارالحرب‘‘ بنا دیا… مجاہدین کشمیر کو سلام!، شہدائے کشمیر کو سلام!… جہاد کشمیر ان شاء اللہ کامیاب ہوگا اور آگے بڑھے گا… کراچی والو! آج کے اجتماع سے ثابت کر دو کہ… دین کی خاطر ہجرت کرنے والے بزرگوں اور ماؤں، بہنوں کی قربانی رائیگاں نہیں گئی… اور ہم نے ان کے لہو کو نہیں بھلایا… اور کراچی والے کل بھی ایمان و اسلام کے ساتھ تھے… اور آج بھی وہ ایمان و اسلام کے ساتھ ہیں… اللہ تعالیٰ اس اجتماع میں شرکت کرنے والے تمام مسلمانوں کو مغفرت، رحمت، حفاظت اور برکت کے انعامات عطاء فرمائے… دوسری طرف آزاد کشمیر میں… جہاد کشمیر کے سالار حریت کمانڈر حافظ سجاد شہید رحمۃ اللہ علیہ کے شہر ’’راولاکوٹ‘‘ سے بھی ایک تاریخی ریلی نکلے گی… ایک شاندار جلسہ ہوگا… اور اس جلسہ کے پر عزم نعرے برہمنی سامراج پر بجلی بھرے بادلوں کی طرح کڑکیں گے، ان شاء اللہ… اہل دل دونوں اجتماعات کی قبولیت، حفاظت اور مقبولیت کی دعاء کریں
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(اجتماع یوم یکجہتیٔ کشمیر کراچی/ راولاکوٹ ریلی)
06/02/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ ہی کا شکر… اللہ تعالیٰ ہی کا فضل… الحمدللہ کراچی اجتماع خوب رہا… سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ وَ بِحَمْدِہٖ اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ… تمام حمد اللہ تعالیٰ کے لئے جس نے اپنے کمزور بندوں کی نصرت فرمائی… اپنے عاجز، مسکین اور فقیر بندوں پر فضل فرمایا… اللہ کی توفیق کے علاوہ کوئی سہارا نہیں… اللہ کی قوت کے علاوہ کوئی قوت نہیں… لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ… بھائیو! نہ فخر، نہ غفلت… صرف شکر ہی شکر، ذکر ہی ذکر… کراچی والوں کا حق بن گیا کہ آج ہم سب عصر کے بعد مقبول وقت میں ان کے لئے رضائے الہی، مغفرت، رحمت، مزید ترقی اور برکت کی دعائیں کریں
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(کامیاب انعقادِ اجتماع پر شکر)