مساجد مہم
31/01/2009
مکتوب خادم
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
 تمام ساتھی… مساجد مہم … کیلئے خاص دعا کریں اور شعبہ دعوت والے ساتھی زور دار محنت کریں۔ کسی بھی مسجد میں جا کر… صلٰوۃ الحاجۃ… ادا کرکے محنت پر نکل جائیں… صوبہ سرحد میں مہم کمزور ہے۔ وہاں کے ساتھی بھر پور محنت کریں اور اپنے لیے اجر اور فضیلت کے خزانے جمع کریں… اور غلبۂ اسلام کی تحریک کو مضبوطی دیں۔ جن علاقوں میں مساجد تعمیر ہو رہی ہیں وہاں کے ساتھی یہ کوشش کریں کہ اسکی تعمیر کاتمام انتظام اسی علاقے سے ہوجائے…  اللہ پاک آپ سب پر رحمت فرمائے۔
والسلام
 خادم
)مساجد مہم(
11/02/2009
مکتوب خادم
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
مساجد کی مبارک مہم ختم ہونے میں ۱۸ دن رہ گئے اور ابھی تک آدھا ہدف بھی حاصل نہیں ہوا۔  اللہ پاک کے جانبازو! خوب توجہ سے دعاء کرو اور جان توڑ محنت کرو۔ اللہ پاک آپ سب پر خصوصی رحمت فرمائے، آمین۔
والسلام
خادم
)مساجد مہم(
10-03-2011
 مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
جامع مسجد سبحان اللہ کی مبارک مہم میں محنت کرنے والوں کو سلام محبت۔ اللہ پاک سب کو اپنی خاص رحمت اور فضل عطا فرمائے اور آپ سب کو ہمیشہ ایمان کامل نصیب فرمائے، ایسا ایمان جو سدا ساتھ دے۔ 2 دن رہ گئے اپنے آج کو قیمتی بنائیں۔ اور ایسی محنت کریں کہ زمین و آسمان بھی آپ کی ایمانی ادائوں پر دعائیں کریں۔
والسلام
خادم
(جامعہ مسجد سبحان اللہ مہم)
14-10-2011
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
اَسْتَغْفِرُ اللہَ لِیْ وَلَکُمْ وَلِلْمُوْمِنِیْنَ وْالْمُوْمِنَاتِ۔ اللہ کے پاک پیارے بندو !2 اعلان ہیں۔
مساجد کے پلاٹ زیادہ ہوچکے۔ آج سے مزید کوئی پلاٹ قبول نہیں کیا جائے گا۔ سوائے اس پلاٹ کے جو کسی شہر کے اندرہو اور بڑا ہو اور اس شہر کے اندر جماعت کو مسجد کی ضرورت ہو۔ فی الحال پلاٹ دینے والوں سے معذرت کریں۔ البتہ کوئی اس لئے پلاٹ دے کہ اسے فروخت کرکے اسکی قیمت مساجد کی تعمیر میں خرچ کرنے کی اجازت ہو تو ایسا پلاٹ قبول کیا جاسکتا ہے۔ اللہ پاک اپنے فضل سے 313 مساجد کی تعمیر و آبادی و خدمت کا ہدف پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
اللہ پاک کی توفیق سے کل 13 ذوالقعدہ 1432ہجری جماعت میں باقاعدہ شعبہ حجامہ قائم کردیا گیا ہے۔ سنت علاج کا فروغ، مریض مسلمانوں کی خدمت، صحت مند امت مسلمہ اور زیادہ سے زیادہ افراد تک اپنے مبارک کام کی سہ نکاتی دعوت کا ابلاغ۔ یہ ہیں چند نیک مقاصد جو اللہ پاک کی رضا کیلئے مطلوب ہیں۔ اس شعبہ کے تحت انشاء اللہ اگلے 6 ماہ میں پورے ملک میں حجامہ کی ڈویژنل سطح پر ترتیب بنائی جائے گی۔ اور جہاں ماہر ساتھی دستیاب ہیں، ان ڈویژن میں فوری ترتیب قائم کی جارہی ہے۔ بھائی محمد حذیفہ کراچی کو اس شعبہ کا ناظم مقرر کیا گیا ہے۔ یہ انکی سابقہ تشکیل کے ساتھ اضافی ذمہ داری ہوگی۔ تمام ساتھی کامیابی کی دعا کریں۔ تعاون کریں، فائدہ اٹھائیں۔
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علیٰ سیدنا محمد
والسلام
خادم
(شعبہ حجامہ کا قیام اور مساجد کے پلاٹ سے متعلق اعلان)
12-05-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اورآپ سب کواپنے قرب والے اعمال کی توفیق نصیب فرمائیں… میرے بھائیو!ایک عجیب عاشقانہ عمل ہے… بہت عجیب… لوگ آج اسے چھوٹا کام سمجھتے ہیں… حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہما السلام کو اس کا حکم ملا… اندازہ لگالیں… انبیاء علیہم السلام کا مرغوب عمل… خلفاء راشدین کا دلپسند عمل… بھائیو!جب دلوں میں ایمان تھا توامت کے بڑے لوگ وہ عمل کرتے تھے… اور ان کی کوشش ہوتی تھی کہ اس عمل میں کوئی ان سے سبقت نہ لے جائے… حضرت سید احمدشہیدؒجیسے جہاد اورتصوف کے امام کو اس عمل پر دوبار اللہ تعالی کی طرف سے بڑااورنقدانعام ملا… ہاں بھائیو!یہی عمل جنت کی حورعین کامہرہے… سنیئے!وہ عمل ہے مساجداللہ کی صفائی، ستھرائی،  دھلائی اورتطہیر کاعمل… ہائے! عجیب بے غیرتی محسوس ہوتی ہے کہ اس عمل کے لئے آج ملازم رکھے جاتے ہیں… ہائے! افسوس کہ اپنی خواب گاہیں چمکتی مہکتی ہیں… جب کہ مسجد کی صفائی سے غفلت… ارے!مسجد سے دل لگانا ایمان کی واضح علامت ہے… مسجدمیںمٹی،  خاکہ، میل کچیل کو دیکھ کرایمان والے ایسے بے تاب ہوتے ہیں کہ اپنے کپڑوں، رومالوں، داڑھیوں سے صاف کرنے لپک پڑتے ہیں… کہ ہائے!میرے محبوب رب کا گھر اس حالت میں ؟… مسلمانوں کے دل پاک تھے تو ان کی مساجداور مدارس شیشے کی طرح چمکتی اور دلہن کی طرح مہکتی تھیں… مگر اب کیا حال ہے ؟… ولیموں میں صاف کپڑے اور مساجد میں مسلمان میلے کچیلے آکھڑے ہوتے ہیںاور شرم تک نہیں آتی کہ کس کے سامنے کھڑے ہیں… بھائیو!آقامدنی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجدوں کوپاک صاف رکھنے اوران میں خوشبو مہکانے کا حکم دیا… لکھنا نہیں چاہیے مگر لکھ رہا ہوں جو مساجد کو پاک صاف رکھتا ہے اور اس میں خوشبولگاتا ہے اور مہکاتا ہے وہ دنیا میں رزق کی تنگی سے آزاد ہوجاتا ہے… چلو چھوڑیئے دنیا کو… سوچیے تو سہی مساجد کا مقام مساجد کی عظمت اور مسجد کی شان… بڑے شان والے ائمہ خود مسجدوں میں جھاڑودیتے تھے اور کسی کواس میں اپنے اوپر ترجیح نہ دیتے تھے… مسلمان کومساجد میں جانے کے لئے زینت کا حکم قرآن پاک نے دیا… بات لمبی ہورہی ہے… آپ کے ساتھ دل کا غم بانٹتا ہوں تو قصہ طویل ہوجاتا ہے… شکر ہے آپ بات سنتے ہیں… عمل کرتے ہیں… میرے بھائیو!اپنا ہی فائدہ ہے… عشاء کی نماز میں جن کپڑوں میں گئے اب صدر وزیر اعظم کی دعوت آجائے توانہی کپڑوںمیں جائو… رب تعالیٰ سے نہ کوئی اکبر ہے نہ کوئی بڑا… مسجد کی صفائی کا اہتمام کریں… ہر ضلع کے ساتھی کم از کم اپنی جماعت کی مسجد کو شیشے کی طرح چمکادیں… اور اس کام میں بڑے چھوٹو ں سے سبقت کریں… مسجد کے ساتھ مدارس کی بھی خوب صفائی ہو… یہی ایمان کا تقاضا ہے… چند ساتھی مل بیٹھیں کہ یار چلو اپنے اپنے گھروں سے سامان لاتے ہیں جھاڑو، وائپر… اورمحلے کی مسجد کو چمکاتے ہیں… اور امت کے ائمہ… مساجد اورمدارس کے بیت الخلاء خود صاف کرتے تھے… علماء اور قراء صاحبان اپنے شاگردوں کوساتھ لے کر ہفتہ میں کم ازکم ایک بار صفائی کریں… اور مالک کی رضا کے لئے کریں… بس بھائیو! آج اتنا  ہی… اللہ کرے آپ سب کے دل میں یہ بات بیٹھ جائے اورمزاج کا حصہ بن جائے… تب انشاء اللہ آپ اپنے دل میں عجیب پاکی اورایمان کی حلاوت پائیں گے… آپ یہ نہ کہیں کہ ہم کیا کیا کریں؟… بھائیو!ہر نیکی کرو… آخری بات یہ کہ مساجد کی صفائی کا مربوط نظام بنائیں… اخلاص اورمحبت کا تقاضا یہ ہے کہ یہ مبارک عمل اپنے ذاتی خرچ سے کریں… تاکہ بھر پور برکت پائیں… بندہ نے اس کار خیر کا آغاز ڈسکہ کی مسجداورمدرسہ کی مثالی صفائی سے کرنے کاارادہ کیا ہے… اور اس کی ذمہ دار ی سیالکوٹ ضلع کے منتظم اور جماعتی ارکان کودی ہے… وہ کل یہ مبارک آغازکریں گے… ان کوسبقت مبارک ہو
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمدرسول اللہ
(تطہیر مساجد ایک بڑا عمل)


 05/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ کا بے حد شکر، احسان اور فضل کہ صبح جمعرات سے ایک مبارک، معطر مہم نصیب ہو رہی ہے… الحمدللہ… یہ مہم کسی مخلوق کے لیے نہیں… صرف خالق کے لئے… اللہ، اللہ، اللہ… کسی کے گھر کے لیے نہیں… صرف اللہ تعالیٰ کے گھر کے لیے… ارے! محبوب اورغنی مالک نے اپنے دین کی چوکیداری اور اپنے گھر کی تعمیر پر لگا دیا… اور کیا چاہیے؟… بڑی سعادت والی مہم ہے… اپنا مال بھی لگائیں، اور مسلمانوں کو بھی متوجہ کریں… ارے! اپنے محبوب حقیقی کے گھر مسجد کی تعمیر کے لیے جھولی پھیلا دو… یہ بڑی عزت کا کام ہے… کل صبح مرکز میں اس مہم کا افتتاح ہوگا… فجر کے فوراً بعد… تلاوت، ذکر، دعاء اور ترغیب سے… وہیں چندے کا آغاز ہوگا… ایسے موقع پر اعلان کر کے دینا زیادہ اجر والا ہے کہ چراغ سے چراغ جلتا ہے… سب سے پہلے بندہ اپنے نمائندہ کے ذریعے کانپتے دل سے چندہ پیش کرے گا… دل اس لیے کانپتا ہے کہ اتنی اونچی جگہ ہدیہ پیش کرنا… اللہ، اللہ، اللہ… اتنے عظیم رب کے حضور اتنا حقیر ہدیہ… ان کا احسان کہ توفیق بخشی… ان کا فضل کہ قبول فرمائیں… مسجد کی تعمیر میں زکوٰۃ، صدقہ واجبہ نہیں لگتا… بس ہدیہ، عطیہ… اور ہدیہ کا اجر صدقہ سے زیادہ… بس بھائیو! بے چینی سے صبح کا انتظار ہے… کہ ہم بیکار لوگوں سے وہ کچھ کام لیں، اپنی مزدوری پر لگائیں… اس مہم میں کوشش ہوگی کہ مکتوب بھی آپ کے ساتھ چلے، انشاء اللہ
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
)مساجد مہم(
06/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ قبول فرمائے… آج مبارک مہم کا والہانہ افتتاح ہوگیا… اس خوشی میں آپ سب کے لیے ایک قیمتی ہدیہ پیش ہے… حضور اقدس صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا… جو شخص جمعہ کے دن فجر کی نماز سے پہلے تین بار کہے… أَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ الَّذِیْ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ وَ اَتُوْبُ اِلَیْہِ… تو اس کے گناہ بخش دیئے جائیں گے، اگرچہ وہ سمندر کی جھاگ سے بھی زیادہ ہوں (معجم اوسط طبرانی)… ترجمہ: ’’میں مغفرت چاہتا ہوں اللہ تعالیٰ سے جن کے سوا کوئی معبود نہیں اور ان کے حضور توبہ کرتا ہوں‘‘… مغرب سے جمعہ شریف آتے ہیں… مبارک مہم اور مقابلۂ حسن ساتھ ساتھ چلیں… 
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
)مساجد مہم(
07/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ کے لیے ’’مسجد‘‘ بنانا بڑی عظیم سعادت ہے… ہمارے والد حضرت سیدنا آدم علیہ الصلاۃ و السلام نے جیسے ہی زمین پر پہلا قدم رکھا… ’’مسجد‘‘ کی فکر فرمائی… ’’تفسیر عزیزی‘‘ میں لکھا ہے کہ جب آپ کو جنت سے زمین پر اتارا گیا تو آپ نے التجاء کی… یااللہ! آسمان کی طرح یہاں زمین پر بھی کوئی گھر ہو جس میں تسبیح و تہلیل کی گونج رہے… دعاء قبول ہوئی اور بیت اللہ کی تعمیر کے لیے جگہ مقرر فرما دی گئی… نماز سب سے بڑی عبادت ہے اور’’مسجد‘‘ میں نماز کا اجر بہت بڑھ جاتا ہے… بعض ائمہ کے نزدیک ہر مرد، عاقل، بالغ، مسلمان کے لیے مسجد میں باجماعت نماز اداء کرنا واجب ہے… جبکہ بعض کے نزدیک فرض عین ہے… اگر کوئی حقیقی شرعی عذر نہ ہو… ان تمام باتوں سے مسجد کے عظیم مقام کو سمجھا جا سکتا ہے کہ… مسجد بنانا اور آباد کرنا… کتنے بڑے ’’وسیع‘‘ اور عظیم اجر کا باعث ہے… الحمدللہ سات مساجد کی مبارک مہم کا آج تیسرا دن ہے… ماشاء اللہ! تمام ساتھیوں میں ایسی خوشی اور جوش نظر آ رہا ہے جو خوشی اپنا ذاتی مکان ملنے اور بننے پر بھی نہیں ہوتی… یہ محبت الٰہی کی علامت ہے… اللہ تعالیٰ کی محبت اور اللہ تعالیٰ سے محبت آپ سب کو مبارک ہو… اسکی قدر کریں، حفاظت کریں… کراچی کے ایک مخلص دوست نے ایک پوری مسجد اپنے ذمہ لے لی ہے… ان کے لیے سب آج ضرور دعاء کریں… اللہ تعالیٰ کی رحمت دیکھ کر لگتا ہے کہ پچیس دن کی مہم پندرہ دن میں کامیاب ہوجائے گی، ان شاء اللہ… 
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
)مساجد مہم(
08/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ ہمارے دلوں کو مسجد کے ساتھ جوڑ دے… مساجد ’’بیوت اللہ‘‘ ہیں۔ اللہ کے گھر… سچا محب ہمیشہ محبوب کے گھر کا دیوانہ ہوتا ہے… مسجد زمین پر اللہ تعالیٰ کا محبوب ترین مقام ہے… مسجد سے دل لگا لو تو دل بھی مسجد جیسا ہو جاتا ہے، پاک، صاف، محبوب، مقرب… دل کو بازار سے لگا لو تو دل بھی بازار جیسا ہو جاتا ہے… گندا، بکاؤ، بے سکون… حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ و سلم نے جب مدینہ منورہ ہجرت فرمائی تو راستہ میں ’’قبا‘‘ میں قیام فرمایا… وہاں اترتے ہی مسجد بنائی، پھر مدینہ پہنچے تو… اپنا گھر مبارک نہیں، سب سے پہلے مسجد بنائی… پس جن کو حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ و سلم سے سچی نسبت ہوتی ہے وہ مسجد سے گہرا تعلق رکھتے ہیں… جہاد فی سبیل اللہ ’’مسجد‘‘ سے اٹھا، مسجد میں جڑا، مسجد سے چلا اور مسجد میں واپس آیا… حضرت کی جب واپسی ہوتی گھر سے پہلے مسجد تشریف لے جاتے… اس لیے جو جہاد مسجد سے جڑا رہے وہ مقبول جہاد رہتا ہے… اور جو مسجد سے کٹ جائے وہ فساد بن جاتا ہے… اسی طرح جو مجاہد مسجد سے جڑا رہے وہ مجاہد رہتا ہے اور جو مسجد سے کٹ جائے وہ جہاد فروش دنیا دار بن جاتا ہے… جڑنے کا مطلب یہ کہ مسجد سے پیار ہو، مسجد کا یار ہو، جب بھی مسجد مل سکتی ہو اس کی طرف بھاگتا ہو… مسجد میں سکون پاتا ہو… اور جنگ، خوف وغیرہ کی محنت میں جب مسجد سے دور ہو تو دل تب بھی مسجد کے قریب ہو… مہم الحمدللہ جاری ہے۔ سات میں سے دو مساجد پر تعمیر کا افتتاح ہو چکا ہے… والحمدللہ
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ 
)مساجد مہم(
09/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ اکبر کبیرا… ایک اہم نکتہ سمجھیں… قرآن عظیم الشان میں ان لوگوں کا بھی تذکرہ ہے جو مساجد بناتے ہیں اور انہیں آباد کرتے ہیں… فرمایا: یہ لوگ ہدایت یافتہ ہیں… اور ان لوگوں کا بھی تذکرہ ہے جو مساجد کو ویران کرنے اور گرانے کی محنت کرتے ہیں… فرمایا: کہ یہ بڑے ظالم لوگ ہیں، ان کے لیے دنیا میں رسوائی اور آخرت میں عذاب ہے… قرآن مجید میں اس مسجد کا بھی تذکرہ ہے، جس کی بنیاد تقویٰ پر ہے اور اس عمارت کا بھی تذکرہ ہے جس کا نام مسجد رکھا گیا، مگر وہ دشمنوں کا دفتر تھا… قرآن پاک میں اس لشکر کا حال بھی دکھایا گیا جو مسجد ڈھانے نکلا تھا… اور ان ایمان والوں کا بھی حال مذکور ہے جن کودنیا کا کوئی کام ذکر اور مسجد سے غافل نہیں کرتا… یہ سب کچھ قرآن میں موجود ہے… اور آج بھی زمین پر یہ سارے طبقے موجود ہیں… ہم کوشش کریں کہ ہم مساجد بنانے اور آباد کرنے والا طبقہ بنیں… اور مساجد کو ان تمام اعمال سے آباد کریں جو مسجد نبوی شریف میں جاری تھے… اہل کفر اور اہل نفاق کی کوشش ہے کہ اول تو مسجد بنے ہی نہ… بن جائے تو آباد نہ ہو… اور لوگوں کا رخ بازاروں، کلبوں، ہوٹلوں، ہالوں، فلموں کی طرف رہے… اور اگرمسجد آباد ہو تو اس میں جہاد کی بات نہ ہو… یعنی اس میں قرآن کا ایک تہائی حصہ بیان کرناجرم ہو، ممنوع ہو… بھائیو! مسجد کے خلاف سازش بہت وسیع ہے… اور اس کا مقابلہ بھی وسیع محنت مانگتا ہے… یااللہ! ہم تیار ہیں۔ توفیق عطاء فرما، نصرت فرما۔ یا اللہ! یا اللہ!…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
)مساجد مہم(
10/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ اکبر کبیرا… الحمدللہ آج چوتھی مسجد کی تعمیر کا افتتاح بھی ہوگیا… کہاں ہم اور کہاں پاکیزہ مساجد… یہ سب اللہ تعالیٰ کا فضل اور شکر کا مقام ہے
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
)مساجد مہم(
11/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ کے پیارے بندو! دین اسلام کے جانباز مجاہدو! اللہ کی زمین کو مساجد سے… اور مساجد کو نمازیوں سے بھر دو… مسلمانوں کو اگر مسجد میں باجماعت نماز کی حقیقی فضیلت معلوم ہوجائے تو یقین کریں…  مساجد میں جگہ نہ ملے…  اور پہلی صف کے لئے قرعہ اندازی ہو… نابینا افراد گرتے پڑتے مسجد کو دوڑیں… معذور افراد دوسروں کے سہارے مسجد کو لپکیں… اور مالدار لوگ ہر باجماعت نماز اداء ہونے کی خوشی میں اونٹ ذبح کریں اور دیگیں بانٹیں… بھائیو! آپ نے آج فجر کی نماز مسجد میں باجماعت اداء کی؟ اللہ اکبر، کیسا نور ہوتا ہے اور کیسا سکون…  سلام پھیرتے ہی محسوس ہوتا ہے بادشاہ بن گئے بادشاہ… اس لئے فوراً شکر اداء کیا کریں کہ واہ مالک! کیسا انعام فرمایا، کیسی نعمت بخشی… حضرت میمون بن مہران ایک بار مسجد پہنچے تو جماعت ہوچکی تھی… بولے: اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ… فرمایا: جماعت کی نماز مجھے عراق کی گورنری سے زیادہ محبوب ہے… حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ایک شخص کو جماعت میں نہ پایا تو اس کے گھر تشریف لے گئے اور آواز دی… وہ باہر نکلے تو آپ نے پوچھا: نماز میں نہیں تھے… کہنے لگے: سخت بیمار ہوں… مسجد تک جانے کی طاقت نہیں… آپ کی آواز سنی تو کسی طرح نکلا… فرمایا: میری آواز پر نکل آئے اور اس کی آواز پر نہ نکلے جو اللہ کی طرف بلا رہا تھا… اللہ کے بندے… اللہ تعالیٰ کی طرف پکارنے والے کی آواز پر جس قدر متوجہ ہونا ضروری ہے، اتنا میری آواز پر نہیں
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
)مساجد مہم(
12/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ ہمارے گھروں پر رحمت فرمائے… آج ایک بات بتائیں۔ کیا آپ کے گھر میں’’مسجد‘‘ ہے؟ اگر ہے تو مبارک ہو… اگر نہیں تو یہ سنت مستحبہ زندہ کریں۔ گھر سے ان شاء اللہ تمام برے اثرات ختم ہوجائیں گے… عربی میں اس کو ’’مسجدالبیت‘‘ کہتے ہیں… گھر کی مسجد… سب سے پہلے یہ مسجد… حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے بنائی… روایت بخاری میں موجود ہے… مدینہ منورہ میں بھی حضرات صحابہؓ اور صحابیاتؓ نے اپنے گھروں میں مساجد بنائیں۔ بعض عاشق تو حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ و سلم کو اپنے گھر لے گئے… اور درخواست کی کہ گھر میں کسی جگہ دو رکعت نماز اداء فرما دیں… تو ہم اس جگہ کو مسجد بنالیں گے… بعض صحابہ کرامؓ کا عمل یہ تھا گھر میں مسجد بنا رکھی تھی… جب بھی باہر جانے لگتے دو رکعت اداء کر کے نکلتے اور جب گھر آتے پہلے وہاں دو رکعت اداء فرماتے… اس عمل کی حدیث میں بھی فضیلت ہے… گھر میں کوئی کمرہ پورا یا اس کا کچھ حصہ نماز، تلاوت، ذکر کے لیے خاص کرنا… اسے پاک صاف رکھنا یہ ہے گھر کی مسجد… خواتین اس میں فرض سمیت پوری نماز اداء کریں اور عبادت سے اسے آباد رکھیں… جبکہ مرد وہاں نفل عبادت کریں… فرائض نہ… فرائض باہر مسجد میں… حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سمجھاتے ہیں کہ اگر مرد گھرکی مسجد میں فرض اداکریں گے توگمراہ ہوجائیں گے… خواتین آج ہی گھرکی مسجدکا آغازکریں… ان کی نماز گھر میں افضل ہے… گھر میں مسجد ہوگی تو گھر رحمت، برکت سے بھر جائے گا… مغرب سے جمعہ شریف آتے ہیں۔ مقابلۂ حسن یاد رہے
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
)مساجد مہم(
13/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ جمعہ کے دن کی روشنی، مغفرت اور برکت ہم سب کو عطاء فرمائے… حدیث شریف میں آیا ہے: ’’جو کوئی جمعہ نماز کے بعد سو مرتبہ پڑھے… سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ وَ بِحَمْدِہٖ… اللہ تعالیٰ اس کے ایک ہزار گناہوں کو معاف فرما دیتے ہیں اور اسکے والدین کے چوبیس ہزار گناہ بخش دیتے ہیں… (عمل الیوم و اللیلۃ لابن السنی)… یہ تو ہوئی مغفرت۔ اب آئیے روشنی والی حدیث پر… ارشاد فرمایا: ’’مجھ پر درود کی کثرت کیا کرو، روشن رات اور روشن دن میں۔ بیشک تمہارا درود مجھ پر پیش کیا جاتا ہے‘‘… (الطبرانی) اس حدیث میں جمعرات کو… اَللَّیْلَۃُ الزَّھْرَاء… اور جمعہ کو اَلْیَوْمُ الْاَزْھَرْ… ارشاد فرمایا… روشن دن… بارونق دن… أَلْاَزْھَرْ کے کئی معنی ہیں… روشن، بارونق، تازہ دودھ، سفید رنگ کا شیر، چاند وغیرہ… جمعہ کے دن میں یہ تمام خصوصیات موجود ہیں… اس دن اندھیرے دور ہوتے ہیں… عقل کے اندھیرے، دل کے اندھیرے، قسمت کے اندھیرے، فتنوں کے اندھیرے… آج جمعہ کے دن سب اس بات کاعزم کریں کہ… بدنظری سے سچی توبہ… بدنظری ایک کالی اور اندھیری بیماری ہے… دل، چہرے اور نامۂ اعمال کو سیاہ کرنے والی بیماری… جان بوجھ کر کسی غیر محرم عورت پر پہلی نظر بھی نہ ڈالیں… آنکھیں پاک ہوںگی تو جمعہ کے انوارات بھی نظر آئیں گے اورمساجدکے بھی، ان شاء اللہ
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(جمعہ شریف)
14/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ نے موت اور زندگی کو پیدا فرمایا ہے تاکہ… انسانوں کو آزمائے کہ اچھے اعمال والا کون ہے… بھائیو! آج کتنے لوگ مرے ہوں گے؟… صبح سے جنازوں کے اعلانات ہو رہے ہیں… آج کئی لاکھ افراد مر گئے اور شام تک مزید کئی لاکھ مر جائیں گے… ان کے مرنے سے کیا فرق پڑا؟ سورج اسی طرح نکلا ہے…  زمین بھی قائم ہے… اسی طرح ہم بھی مر جائیں گے۔ کوئی فرق نہیں پڑے گا… یہ انسان کا جھوٹا تکبر ہے کہ خود کو بڑا اہم اور بڑا ضروری سمجھتا ہے… اور خیال کرتا ہے کہ بہت سے کام مجھ سے چل رہے ہیں… مگر جب مر جاتا ہے تو پتا چلتا ہے کہ… سب کام اس کے بغیر بھی چل رہے ہیں… اور اچھے چل رہے ہیں… عقلمند انسان وہ ہے جوکام کو اپنا محتاج نہیں سمجھتا… بلکہ خود کو کام کا محتاج سمجھتا ہے… کہ اللہ پاک مجھ سے کچھ کام لے تاکہ میری ہمیشہ کی زندگی کامیاب ہو… بھائیو! جماعت میں جب کوئی مقبول مہم اٹھتی ہے تو شیطان کو تکلیف ہوتی ہے… وہ فوراً وساوس اور پریشانیوں کا جال بچھاتا ہے… کسی کو بددل کرتا ہے تو کسی کو خوفزدہ… کسی پر سستی کا حملہ تو کسی پر بیماری کا… کسی پر حب دنیا کا اٹیک تو کسی پر نفاق اور شقاق کا… مہم کے مبارک ماحول کو خراب کرنے کے لیے انسانی شکل کے شیطان سرگرم ہوکر… مخلص افراد سے کہتے ہیں، جماعت نے ہمیں کیا دیا؟جماعت نے فلاں کے ساتھ جو کیا وہی تمہارے ساتھ کرے گی… حالانکہ جماعت مسجد کی طرح ہے… عبادت کی جگہ، اللہ کو پانے کی جگہ… آخرت بنانے کی جگہ… مسجد سے حقوق نہیں مانگے جاتے… مسجد کے حقوق اداء کیے جاتے ہیں… جو جماعت میں دنیا بنانے کے لیے آیا وہ ناکام…  جو جماعت میں ظاہری عزت اور پیسہ بنانے کے لیے آیا وہ ناکام… یہی لوگ شور کرتے ہیں، وساوس پھیلاتے ہیں… جو جماعت میں اللہ کے لیے آیا وہ ولی بنا… جو جہاد کے لیے آیا وہ مجاہد اور شہید بنا… جو اصلاح کے لیے آیا اس کو توبہ نصیب ہوئی… ایک طرف ہزاروں شہداء مسکرا کر کہہ رہے ہیں… جماعت نے ہم پر احسان کیا… دوسری طرف چند دنیا پرست کہہ رہے ہیں جماعت نے ہم پر ظلم کیا… اب آپ کس کی مانیں گے؟… بھائیو! جب کسی مبارک مہم میں اترو تو… معوذتین کا خاص اہتمام کرو… اور اپنے کانوں پر غیبت حرام کر لو… تب اللہ تعالیٰ کام لیں گے… نصرت دیں گے اور کامیابی قدموں میں گرے گی، ان شاء اللہ
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(ایک شیطانی فتنہ)
15/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ قیامت کے دن پکاریں گے… أَیْنَ جِیْرَانِیْ؟ أَیْنَ جِیْرَانِیْ؟… کہاں ہیں میرے پڑوسی؟… کہاں ہیں میرے پڑوسی؟… فرشتے عرض کریں گے… اے ہمارے رب! کس کی مجال کہ آپ کا پڑوسی ہو؟… اللہ تعالیٰ فرمائیں گے… أَیْنَ عُمَّارُ الْمَسَاجِد؟… کہاں ہیں مسجدیں بنانے والے؟… مسجدیں آباد کرنے والے؟… اللہ اکبر کبیرا… جن کو اللہ تعالیٰ اپنا پڑوسی قرار دے ان کا وہاں کیسا اکرام ہوگا… مبارک ہو بھائیو! سات مساجد کا افتتاح ہو چکا… کام شروع ہے… اور آپ کی خوش نصیبی پر قسمت مسکرا رہی ہے… ماشاء اللہ! عجیب برکت والی مہم ہے… اب مسجد جاتے ہیں تو مسجد خوش خوش لگتی ہے… کہ دین کے دیوانے امت کو مسجد کے فضائل سنا رہے ہیں… مسجد وہ جگہ ہے جو خالص اللہ کی ہے… ہائے! محبوب کا گھر… مسجد کی دیوار دیکھ کر ہونٹوں پر بوسے تڑپ اٹھتے ہیں… دل چاہتا ہے کہ مسجد کی صفائی اپنی داڑھی سے کر لیں… بوسوں کو مشکل سے روکتے ہیں کہ بدعت کی بنیاد نہ پڑ جائے… اللہ تعالیٰ کا احسان دیکھیں کہ… اپنے گھر ’’مسجد‘‘ کو اپنے محبوب بندوں کا گھر بنا دیا… آقا مدنی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’اَلْمَسْجِدُ بَیْتُ کُلِّ تَقِیٍّ‘‘… مسجد ہر متقی مسلمان کا گھر ہے… میرے آقا صلی اللہ علیہ و سلم نے اس امت کی تعمیر ’’مسجد‘‘ میں فرمائی… چنانچہ اس امت کو ترقی مسجد سے ملے گی… اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اس امت کی تربیت محاذ جہاد پر فرمائی… مبارک ہو انہیں جو محاذ بھی آباد رکھتے ہیں اورمساجد بھی… 
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
)مساجد مہم(
16/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ نے تین افراد کے لیے دو باتوں کی ضمانت دی ہے… جب ضمانت دینے والا اللہ ہو تو پھر اس سے پکی بات اور کیا ہو سکتی ہے؟ جن تین افراد کے لیے ضمانت ہے وہ یہ ہیں
1: جو گھر میں داخل ہو کر سلام کرتا ہو۔
2: جو مسجد جاتا ہو۔
3: جو جہاد میں نکلا ہو۔
ان کے لیے دو باتوں کی ضمانت ہے
1: اگر زندہ رہے تو رزق ملے گا اور وہ کافی ہوجائے گا۔
2: اگر مر گئے تو جنت میں جائیں گے۔
حدیث صحیح ہے ۔ ’’الترغیب و الترھیب‘‘ میں بھی موجود ہے… اللہ تعالیٰ تینوں کاموں کی توفیق… اور دونوں نعمتیں ہم سب کو عطاء فرمائے، اٰمین۔  
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(دو نعمتیں)
17/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ امت مسلمہ کو ’’غلبہ‘‘ عطاء فرمائے… مساجد کے لیے مستقل مہم اس لیے چلائی تاکہ… اللہ تعالیٰ کے باعظمت گھر پر وہی رقم خرچ ہو جو… مساجد کے لیے ہی دی گئی ہو…  ہم جہاد فنڈ سے مساجد نہیں بناتے… جہاد کا پیسہ جہاد پر ہی لگے… اس کی سخت تاکید کی جاتی ہے… مال اور مدات میں احتیاط کا معاملہ بہت ضروری ہے… مال ہی اس امت کا بڑا امتحان ہے… جو حرام اور خیانت سے نہ بچتا ہو اسکا کوئی عمل قبول نہیں… مال کی حرص اور لالچ مسلمان کے دین کو ذبح کر دیتی ہے… اجتماعی اموال میں خیانت بڑا گناہ اور قیامت کی بری علامات میں سے ہے… سورۃ مائدہ کی آیت 3 کی تفسیر میں لکھا ہے… جب مسلمان حلال کا سختی سے التزام کرتے ہیں اورحرام سے بچتے ہیں تو… کافر ان سے مایوس ہو جاتے ہیں کہ… ہم ان کا مقابلہ نہیں کر سکتے… ہم ان کو شکست نہیں دے سکتے… مجاہدین جب مال سے بے رغبت ہوتے ہیں تو فتوحات اور مال ان کے قدموں میں گرتے ہیں… لیکن جب ان میں بھی مال کی ہوس آ جائے تو ان کا کام رک جاتا ہے اور ان کے قدم پیچھے ہٹنے لگتے ہیں… آپس میں مال کے جھگڑے، مال کی وجہ سے عدم اطاعت، مال کے الزامات، اجتماعی مال میں خیانت اور مالدار طرز زندگی کا شوق… یہ سب مجاہدین کے لیے خطرناک ہیں… الحمدللہ امانت داری کے نظام کی برکت سے… اللہ تعالیٰ نے فضل فرمایا… اور اربوں روپے کی مساجد اپنے فقیر بندوں کے ہاتھوں بنوا دیں… یااللہ! شکر… الحمدللہ، الحمدللہ
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(مساجد مہم/ اجتماعی اموال میں احتیاط)
18/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ کے گھر سے بڑھ کر ’’برکت‘‘ اور کس گھر میں ہو سکتی ہے؟… انسان کے اعمال کا اثر زمین پر پڑتا ہے… منافقین نے جہاں مسجد کے نام پر… کفر کا اڈہ بنایا تھا… وہاں ایسی نحوست تھی کہ اللہ پاک کی پناہ… سالہا سال تک زمین سے دھواں نکلتا تھا… پھر وہاں لوگ رہنے لگے مگر جو بھی اس میں رہتا… اسکی اولاد نہ ہوتی… بعض گناہ ایسے ہیں کہ جس زمین پر کثرت سے کیے جائیں اس زمین کو جب کھودا جائے تو خون نکلتا ہے… یااللہ! رحم، یااللہ! معافی… مسجد میں ماشاء اللہ ایک دن میں اتنے اعمال ہوتے ہیں جو دوسری جگہوں پر کئی سال میں بھی نہیں ہوتے… اس لیے مسجد میں برکت ہی برکت ہوتی ہے… اللہ تعالیٰ کے سمجھدار بندے اس برکت سے عجیب فائدے اٹھاتے ہیں… امام بخاری رحمہ اللہ مسجد نبوی جا بیٹھے، کتاب لکھ دی… ایسی برکت ملی کہ پورا عالَم اس کتاب سے آج تک مہکتا ہے… شاہ عبدالقادر رحمہ اللہ مسجد جا بیٹھے… سالہا سال وہیں بیٹھ کر تفسیر لکھ دی… اس تفسیر نے مجاہدین کے لشکر کھڑے کر دیے… اور علم میں یہ تفسیر اپنی مثال آپ بنی… لوگ دعاؤں اور مراقبوںکے لیے ’’قبروں‘‘ کی تلاش میں پھرتے ہیں… حالانکہ قبریں… رونے، عبرت پکڑنے اور آخرت کی منازل سے ڈرنے کی جگہ ہیں… دعاء کی جگہ مسجد ہے… مراقبہ کی جگہ مسجد ہے… مسجد پر عرش سے نور کی بارش برستی ہے… مسجد میں انوارات و تجلیات کی قوس قزح بکھرتی ہے… کوئی مسجد کے مقام کو تو سمجھے… آہ! مجنوں نے لیلیٰ کے گھر کا مقام دیکھ لیا، مگر اللہ کے عاشق اللہ کے گھرکا عظیم مقام کب سمجھیں گے؟… کب دیکھیں گے؟
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
)مساجد مہم(
19/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ کے بندوں کو اللہ تعالیٰ کے گھر ’’مسجد‘‘ میں سکون ملتا ہے… انہیں یہ منافقانہ خیال نہیں آتا کہ ان کا وقت ضائع ہو رہا ہے… شیطان اور اس کے کارندوں نے مساجد کو ویران کرنے کا منظم نیٹ ورک بنا رکھا ہے… ایک غیر ملکی سفر کے دوران ایک نوجوان ائرپورٹ پر میرے ساتھ آ بیٹھا… بات چیت کے دوران اس نے کہا… اللہ تعالیٰ نے مغرب کی نماز فرض فرما کر اپنے کتنے بندوں کا ایمان بچا لیا… اگر مغرب کی نماز نہ ہوتی تو میں شرابی ہوتا… میرے دوست، رشتہ دار شراب خور ہیں… ان کے پینے کا ٹائم غروب آفتاب کے ساتھ شروع ہوتا ہے… شام پڑتے ہی شرابیوں پر اداسی اور نشے کی خواہش کا حملہ ہوتا ہے… مگر اسی وقت آواز گونجتی ہے… اللہ اکبر، اللہ اکبر… اور یوں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو اپنے گھر بلا لیتے ہیں… میں بھی چلا جاتا ہوں… نماز کے لیے وضو، طہارت، پاک کپڑے، پاک منہ چاہیے… پھر آگے عشاء بھی قریب… تو یوں میں… گناہ کی کالی راتوں سے بچ جاتا ہوں… شیطان نے ٹی وی، تجارت، تقریبات کے جتنے بھی پیکج عام کیے ہیں ان کا بڑا مقصد… مسلمان کو مسجد سے دور کرنا ہے… مسجد میں مسلمانوں کو فرشتوں کی صحبت اور دعائیں ملتی ہیں… یہ صحبت اور دعائیں شیطانی اثرات کو مٹاتی ہیں… جو نمازی نماز کے بعد جب تک مسجد میں باوضو رہے… فرشتے اس کے لئے استغفار کرتے رہتے ہیں… اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لَہٗ وَارْحَمْہُ… یااللہ! اسکی مغفرت فرما، اس پر رحم فرما… آج مغرب سے حسین و جمیل جمعہ شریف آتے ہیں… مساجد مہم اور مقابلۂ حسن… نامہ اعمال میں درج کرائیں
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(مساجد مہم/ مقابلۂ حسن)
20/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ ہم سب کو ’’اہل جمعہ‘‘ میں سے بنائے… جمعہ تمام دنوں کا بادشاہ ہے تو اس میں ہر عمل کا وزن بڑھ جاتا ہے… حدیث میں آیا ہے کہ سب سے افضل نماز… جمعہ کے دن کی فجر ہے، جو جماعت سے اداء کی گئی ہو… جو یہ پا لے اسے مغفرت مل جاتی ہے… دیکھا آپ نے؟ وہی فجر ہے مگر جب جمعہ کے دن آئی تو زیادہ قیمتی ہو گئی… مبارک مہم میں صرف دس دن باقی ہیں… ابتداء میں جو تیزی نظرآئی وہ ماند پڑ گئی… آج جمعہ کی محنت سے مہم کو… اور اپنے نامۂ اعمال کو وزنی کریں
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(مساجد مہم/ فضیلتِ جمعہ)

22/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ ’’حق‘‘… قیامت کا دن ’’حق‘‘… موت ’’حق‘‘… مرنے کے بعد زندہ کر کے اٹھایا جانا ’’حق‘‘… اللہ، اللہ، اللہ… قیامت کے دن انسان ایک ایک نیکی کا محتاج ہوگا… کوئی کسی کو اپنی نیکی دینے پر تیار نہ ہوگا… آج جو نیکی ہم پچاس روپے میں کر سکتے ہیں… قیامت کے دن وہ کروڑوں میں بھی نہیں ملے گی… اللہ تعالیٰ سے عاجزی کے ساتھ مانگو… اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ خَیْرَعُمُرِیْ آخِرَہٗ… یا اللہ! عمر کا آخری حصہ بہترین بنا دیجیے… شیطان تھکا دیتا ہے کہ… بس کرو… نفس الجھا دیتا ہے کہ دنیا کا بھی سوچو… بیماریاں گرا دیتی ہیں کہ بس علاج، دواء اور زندہ رہنے کے شوق میں برباد ہوتے رہو… اولاد پھنسا دیتی ہے کہ ہمارے بچوں کے بھی ناز اٹھاؤ… برے دوست بہکا دیتے ہیں کہ زندگی کا عیش بھی دیکھو… جی ہاں! عمر بڑھتی ہے تو حملے بھی بڑھ جاتے ہیں… تاکہ خاتمہ خراب ہو… انجام برا ہو… اس لیے محتاط رہیں… مالک سے مانگتے رہیں… نیکیوں سے نہ اکتائیں… محنت سے نہ تھکیں… بس چند دن ہیں… اور پھر ان شاء اللہ راحت ہی راحت… مہمانی ہی مہمانی… مزے ہی مزے… سلام ہو فدائیان اسلام پر!… ماشاء اللہ کیسا شاندار خاتمہ پاتے ہیں… گونجتا، گرجتا… مہکتا، جگمگاتا خاتمہ… کفر کی چیخیں… تکبیر کے نعرے… اور محبت کا رقص کرتا منظر… بھائیو! اسلامی سال کا چھٹا مہینہ… جمادی الآخر… شروع ہو چکا… آج چاند رات ہے۔ مسنون دعاء اور معمولات کی یاد دہانی ہے
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(حسن خاتمہ کی فکر اور محنت)
23/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ کا احسان کہ اپنے بندوںکو ’’شکر‘‘ کی نعمت عطاء فرمائی… شکر کرتے جاؤ، نعمتیں بڑھاتے جاؤ… نعمتیں بچاتے جاؤ… بالکل پکا نسخہ ہے، بہت پکا… مگر اس نسخہ سے فائدہ اٹھانے والے بہت تھوڑے ہیں… فرمایا… میرے بندوں میں شکر گزار لوگ تھوڑے ہیں… اللہ تعالیٰ کا احسان کہ اپنے بندوں کو ’’استغفار‘‘ کی نعمت عطاء فرمائی… استغفار کرتے جاؤ… گناہ مٹاتے جاؤ… نقصانات دھوتے جاؤ… زخم بھرتے جاؤ… جی ہاں! ہر گناہ انسان کو زخمی کر دیتا ہے… کمزور کر دیتا ہے… نقصان میں ڈال دیتا ہے… بس یہ دو عظیم نعمتیں ہیں۔ ایک شکر… اَلْحَمْدُ لِلّٰہ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ… اور ایک استغفار… اَسْتَغْفِرُ اللّٰہ، اَسْتَغْفِرُ اللّٰہ… جس کو یہ دو نعمتیں نصیب ہوگئیں وہ… بادشاہ ہے… بادشاہ… دنیا میں بھی بادشاہ، آخرت میں بھی بادشاہ، قبر میں بھی بادشاہ… اپنے ایمان پر شکر… اپنی نماز پر شکر، اپنے جہاد پر شکر، اپنی مہمات پر شکر، اپنی صحت پر شکر، اپنے رزق پر شکر… دل سے شکر، والہانہ شکر… ہم سب اداء کیا کریں… تجربہ تو نہیں کہتا یقینی بات ہے، آج رات کو جب اپنی مہم کا حساب کریں تو… اچانک مخلوق سے لائن کاٹ کر… مالک سے رابطہ جوڑ لیں… کوئی سورۃ پڑھیں یا کوئی ذکر اور پھر شکر… یااللہ! اتنا عظیم احسان کہ مساجد کے لیے اتنا فنڈ جمع کرا دیا… الحمدللہ، الحمدللہ… رابطہ ایسا کہ ارد گرد کی خبر نہ رہے… ساتھ بیٹھے والے بھی بول اٹھیں… سرکار! کہاں چلے گئے؟… یہ عمل آج کر لیا تو کل نتائج ان شاء اللہ دگنے ہوں گے… دسترخوان پر حلال کھانے کا شکر اداء کریں تو کل کا رزق آج سے بہتر ہو گا… صحت پر شکر اداء کریں تو بیماری قریب نہ پھٹکے گی… ایک صاحب نے لکھا کہ نماز باجماعت کبھی چھوٹ جاتی ہے… ان کو جواب بھیجا کہ جب نماز باجماعت اداء کریں تو دل سے احسان میں ڈوب کر مالک کا شکر اداء کریں… اگلی نماز خود پہلی صف میںمل جائے گی… اچھا بھائیو!… آج کی آخری بات… جب حکومت نے موجودہ آپریشن شروع کیا… تو آپ سے عرض کیا تھا… مالک سے جڑے رہیں، کام میں جُتے رہیں… اس وقت کچھ لوگ خوشی سے تالیاں پیٹ رہے تھے… کہ لٹکا دو ہر مجاہد کو… آج وہی لوگ سر پیٹ رہے ہیں، منہ پیٹ رہے ہیں… اور کہتے ہیں لٹکا دو مرزا کو… دیکھو بھائیو! اللہ سنتا ہے… دل چاہتا ہے زور سے قہقہہ لگا دوں، مگر نہیں… میں کہتا ہوں، الحمدللہ، الحمدللہ… 
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(شکر، استغفار، مساجد مہم)
24/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ کے وہ بندے جو اللہ تعالیٰ کے دین پر نچھاور ہو گئے… نہ ان کا جنازہ اٹھا… نہ کفن اور کافور… اللہ تعالیٰ کے وہ بندے جنہوں نے بن دیکھے اللہ تعالیٰ کے وعدوں پر یقین کیا… اللہ تعالیٰ کے وہ بندے جنہوں نے اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے لئے ’’حب دنیا‘‘ ہی نہیں… پوری دنیا کو چھوڑ دیا… جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ اپنا عہد نبھا چلے… آج مغرب سے ان کے ایصال ثواب کی مجالس ہوں گی… ذوق، شوق اور اخلاص سے ان شہزادوں کے لیے روحانی ’’ہدایا‘‘ بھیجیں
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(ایصال ثواب برائے شہدائے کرام)
25/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں… نَبِّئْ عِبَادِیْٓ اَنِّیْٓ اَنَا الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ وَاَنَّ عَذَابِیْ ھُوَ الْعَذَابُ الْاَلِیْمُ (سوۃ الحجر/ آیت رقم ۴۹، ۵۰) … ’’اے نبی! (صلی اللہ علیہ و سلم) میرے بندوں کو بتا دیجیے کہ میں بخشنے والا، مہربان ہوں… اور میرا عذاب ہی دردناک عذاب ہے‘‘… سبحان اللہ!… میرے بندوں کو اطلاع دیجئے میری مغفرت کی… میرے بندے… واہ! جن کو اپنا قرار دے دیا… میرے بندے… ان پر عذاب کیسا؟ ایک بزرگ فرماتے ہیں… پورے قرآن کے الفاظ میں وہ ’’ی‘‘ جو ’’عبادی‘‘ کے آخر میں ہے… جس کا مطلب ہے… ’’میرے‘‘… اس نے ہماری عزت اور شان کو آسمان تک پہنچا دیا اور دل کو امید سے بھر دیا… ارے! وہ عظیم مالک خود فرما رہے ہیں… میرے بندے… غور کریں… محلے میں اس کی چلتی ہے جو ایس ایچ او کا بندہ ہو… شہر میں وہ دندناتا پھرتا ہے جو گورنر کا بندہ ہو… ائرپورٹوں پر اس کو کوئی نہیں روکتا جو صدر یا وزیراعظم کا بندہ ہو… پورے سندھ کا وہ مالک جو زرداری کا بندہ ہو… پنجاب کا وہ راجا جو نواز، شہباز کا بندہ ہو… ملک میں اس کی چلتی ہے جو امریکہ کا بندہ ہو… ارے! جب اتنے کمزور اور گندوں کے بندوں کا یہ حال ہے تو… اس کا مقام کیا ہوگا جو… قادر اور پاک اللہ کا بندہ ہو… کون روک سکتا ہے اسے؟ دنیا میں اسکی الگ شان… مرتے وقت اسکا الگ پروٹوکول… قبر میں اسکا الگ استقبال… حشر میں اسکا الگ مقام… اللہ کا بندہ آ رہا ہے… ارے! اللہ کا بندہ آ رہا ہے… بس بھائیو! کامیابی سامنے ہے… شرط ایک ہے کہ اللہ کے بندے بن جاؤ… ہاں! صرف اللہ کے بن جاؤ… اللہ، اللہ، اللہ
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(اللہ کے بندے )
26/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ نے ’’مسجد‘‘ کو بڑی شان عطاء فرمائی ہے… حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ و سلم نے ہجرت کے فوراً بعد ’’مسجد نبوی‘‘ تعمیر فرمائی… اور خود تعمیر میں حصہ لیا… پھر غزوۂ خیبر کے بعد دوبارہ تعمیر فرمائی… تب بھی خود اینٹیں اٹھائیں، گارا بنوایا اور کام میں حصہ لیا… اندازہ لگائیں… جس کام پر حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ و سلم کا قیمتی وقت لگا، وہ کام کتنا اونچا اور ضروری ہوگا… پھر صرف وقت مبارک ہی نہیں… محنت بھی اور پسینہ بھی… ارے! ان کے پسینہ مبارک کا ایک قطرہ آسمان، زمین کے تمام خزانوں سے قیمتی ہے… یہ تو شیطان اور کفار کی محنت ہے کہ آج مسجد کے کام کو چھوٹا سمجھا جاتا ہے… یہ نفس اور نفاق کا فتنہ ہے کہ بعض مجاہد کہلوانے والے افراد بھی… تعمیر مسجد کی محنت پر تنقید کرتے ہیں… حالانکہ سچا مجاہد… مساجد کا عاشق اور خادم ہوتا ہے… آج مسجد کی تعمیر میں خود حصہ لینے کی سنت مسلمانوں نے ترک کر دی ہے… ارے دین کے دیوانو! تم ہی آگے بڑھو… کسی دن ذوق، شوق سے جا کر اینٹیں اٹھاؤ… اور کام کرتے کرتے، گارے، مٹی، سیمنٹ اور پسینہ میں لت پت ہو جاؤ… یہ حقیقی حسن کا ’’بیوٹی پارلر‘‘ ہے… جب مسجد کی مٹی نصیب ہوئی تو امید ہے اس کی برکت سے ان شاء اللہ ’’محاذ جہاد‘‘ کی مٹی بھی حاصل کرنے کا موقع ملے گا… اور وہ مل گئی تو… مزے ہوجائیں گے مزے… جہنم کی آگ بھی حرام… دھواں بھی حرام… مہم ماشاء اللہ اچھی جا رہی ہے… آج مغرب سے ہمارے شیخ… سید جمعہ محترم… تشریف لاتے ہیں… مقابلہ حسن ہمیشہ آباد رہے
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
)مساجد مہم(
27/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ امت مسلمہ پر رحم فرمائے… مسجدنبوی کی ایک توسیع حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے فرمائی… اوردوسری بڑی توسیع حضرت عثمان ذی النورین رضی اللہ عنہ نے فرمائی… آپ نے توسیع سے پہلے بڑے صحابہ کرامؓ سے مشورہ کیا… جب سب کا اتفاق ہوگیا تو آپ نے ظہر کی نماز کے بعد… بہت مؤثر خطاب فرمایا… مسجد کی تعمیر کی فضیلت بیان کی… اور توسیع کا اعلان فرما دیا… اگلے ہی دن کام شروع ہوگیا… اور سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ بھی کام میں شریک ہوگئے… حالانکہ بوڑھے تھے… خلافت کی ذمہ داری تھی… ہمیشہ روزہ رکھتے تھے اور رات کا اکثر حصہ نماز میں گزارتے تھے… مگر مسجد کی تعمیر کی اہمیت جانتے تھے تو… خلافت، بڑھاپا، روزہ، رات کی عبادت… کو بھی رکاوٹ نہ بننے دیا… اور مسجد کی مزدوری میں لگ گئے… ہاں! بے شک… مسجد کے مقام کو دل والے ہی پہچانتے ہیں… آج جمعہ ہے… سب ساتھی یمن کے مسلمانوں کے لیے دعاء کریں… وہاں حوثی شیاطین کا حملہ ہے… یہ حوثی دہشت گرد پہلے بھی بشارالاسد کی فوج میں شامل ہوکر شام کے مسلمانوں پر ظلم ڈھا چکے ہیں… ان کو ایران اور اسرائیل کی مشترکہ امداد حاصل ہے… یمن بہت پیارا ملک ہے۔ ہمارے آقا صلی اللہ علیہ و سلم نے اہل یمن کے فضائل ارشاد فرمائے ہیں… سعودیہ نے اچھا کیا کہ حوثی شیاطین پر کاروائی کی ہے… ہم دین اسلام کے مفاد میں اس کاروائی کی مکمل حمایت کرتے ہیں… ہر کلمہ گو مسلمان کو چاہیے کہ حوثیوں، نصیروں، صہیونیوں، پاس داریوں اور حزبیوں کے خلاف دین اسلام کی نصرت کرے
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(مساجد مہم/ اہل یمن کے لیے دعاء)
28/03/2015
مکتوب خادم
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ کا شکر اور بڑا فضل کہ ’’مساجد‘‘ کی خدمت کی توفیق عطاء فرمائی… ماشاء اللہ اب تک پانچ صوبے مہم میں اپنا ’’ہدف‘‘ عبور کر چکے… جو پیچھے ہیں وہ دعاء اور محنت کا زور لگا کر آخری دو دنوں میں سب سے آگے بڑھ جائیں… ہمارے پرانے ساتھی ’’بھائی عبید اللہ‘‘ کل جمعہ کے دن انتقال کر گئے… وہ ایک عرصہ تک بندہ کی گاڑی چلاتے رہے… آج 03:30 پر بورے والا میں ان کی نماز جنازہ ہے۔ قریب کے رفقاء شرکت کریں اور دور والے دعائے مغفرت اور ایصال ثواب… 
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(مساجد مہم/ اعلانِ جنازہ)
29/03/2015
مکتوب خادم
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ کی’’مساجد‘‘ کی طرف اللہ تعالیٰ کے ’’بندوں‘‘ کا دل خود کھنچتا ہے… جب مسجد قباء تعمیر ہو رہی تھی تو حضرات صحابۂ کرامؓ دن کو پتھر اٹھاتے… اور جب رات ہوتی تو انصار کی ایک خوش بخت خاتون… اپنی رشتہ دار عورتوں کو ساتھ لے کر مسجد کے پتھر ڈھونے میں لگ جاتیں… رات کی تاریکی کا ایسا فائدہ وہی اٹھاتے ہیں جن کے دل میں روشنی ہو… مسجد نبوی میں بھی یہی مناظر تھے… رات گہری ہوتی تو ایک بوڑھی خاتون چپکے سے جھاڑو لے کر پہنچ جاتیں… اور مسجد شریف کی صفائی کرتیں… ان دونوں خواتین کے جنازوں کا تذکرہ حدیث کی کتابوں میں موجود ہے… اگر کوئی عشق مجازی کی لعنت میں مبتلاء ہو… اور اسے معشوق کی طرف سے پیغام آئے… آ جاؤ… میرے گھرآ جاؤ… وہ کیسے شوق، بے تابی اور دھڑکتے دل کے ساتھ جائے گا… اے بھائیو! محبوب حقیقی کے گھر ’’مسجد‘‘ ایک بار تو ایسے شوق کے ساتھ جاؤ… دھڑکتا دل، بے تاب نگاہیں، بھیگی پلکیں… بے ساختہ قدم… دائیں، بائیں سے بے خبر… پھر جب مسجد نظر آئے تو دل اور زبان سے شکر کی برسات ہو… پھر ادب سے داخل ہوں… مسجد داخل ہونے کی دس سنتیں اور آداب اداء کریں… اور اعتکاف کی نیت کر کے اپنے محبوب رب کے مکرم مہمان بن جائیں… مہم میں بس کل کا دن رہ گیا… ایک بڑا فائدہ اس مہم سے یہ ہوا کہ جماعت کے کئی ساتھی جو مسجد یوں جاتے تھے جیسے شرارتی بچہ مدرسہ یا اسکول جاتا ہے اور بے تابی سے انتظار کرتا ہے کہ کب چھٹی ہو تو یہاں سے بھاگوں… وہ اب شوق اور محبت سے مسجد جاتے ہیں، ماشاء اللہ… والحمدللہ
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
)مساجد مہم(
30/03/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ کے محبوب نبی… حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم… جس طرف بھی جہاد کے لیے تشریف لے گئے… راستے میں مسجدیں بناتے گئے… سب سے زیادہ مساجد غزوۂ تبوک میں بنائیں… 16 یا 20… اور کئی مساجد غزوۂ خیبر میں… غزوۂ احزاب قریب تھا مگر اس میں بھی مسجد بنائی… کائنات کی سب سے بڑی اور عظیم مسجد… کعبہ شریف، مسجد الحرام بھی جہاد کی برکت سے آزاد ہوئی اور اہل اسلام کو نصیب ہوئی… سیدنا فاروق اعظمؓ کے جہادی لشکر کے سامنے یہودیوں نے ہتھیار ڈالے… اور مسجد اقصیٰ مسلمانوں کو نصیب ہوئی… پھر صلیبیوں نے اس پر قبضہ کر لیا تو سلطان صلاح الدین ایوبیؒ کی جہادی تلوار نے یہ نعمت مسلمانوں کو واپس دلوائی… دنیا میں سب سے زیادہ مساجد مجاہدین نے بنائیں… اور مجاہدین کو سب زیادہ فائدہ ہمیشہ ’’مساجد‘‘ سے پہنچا… خلاصہ یہ کہ مسجد اور مجاہد کی بہت پکی… بہت پرانی… اور بہت میٹھی یاری ہے… اللہ تعالیٰ آپ سب کو جزائے خیر عطاء فرمائیں… آپ نے اس تاریخی یاری کو نبھانے کے لیے ایک مہم چلائی… ماشاء اللہ 9 میں سے 7 صوبے اپنا ہدف عبور کر گئے… الحمدللہ، ساتوں مساجد پر تعمیر کا کام شروع ہے… کئی مساجد کے پلاٹ موجود ہیں… ان پر ان شاء اللہ اگلے سال کام ہوگا… آج مغرب کی اذان کے ساتھ… یہ معطر مہم مکمل ہوجائے گی… یہ اس مہم کا آخری مکتوب ہے… آپ سب کو دل کی محبت سے سلام… اور ڈھیروں دعائیں
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
)مساجد مہم(
02/04/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی سچی، حقیقی اور مقبول ’’محبت‘‘ عطاء فرمائے… ہم اللہ کے لیے جئیں،  اللہ کے لیے مریں… ہم اللہ ہی کو پکاریں اور اللہ ہی سے مانگیں… ہم خوش ہوں تو اللہ کو خوش کریں، ہم پریشان ہوں تو صرف اللہ کے سامنے روئیں… ہم پر نعمتیں ہوں تو اللہ کا شکر اداء کریں اور ہم پر مصیبتیں ہوں تو ہم اللہ کے لئے صبر کریں… ہم سے نیکی ہو تو اخلاص کے ذریعہ اللہ کو پائیں اور ہم سے گناہ ہو تو استغفار کے ذریعہ اللہ کو راضی کریں… ہماری آنکھوں کی سب سے بڑی تمنا اللہ کا دیدار ہو… اور ہمارے دل کی سب سے بڑی چاہت اللہ تعالیٰ کی ملاقات ہو… اللہ، اللہ، اللہ… کل ایک فدائی دیوانے نے ایک شعر لکھ کر دل کے تار ہلا دیئے اور آنکھوں کو ڈبو دیا… وہ شعر یہ ہے
اک شرط پر کھیلوں گی پیا پیارکی بازی
جیتی تو تجھے پا لوں، میں تیری جو ہاری
اللہ، اللہ، اللہ… یا اللہ! اپنی محبت کی ایک لہر دل میں اتار دے… یا اللہ! یا اللہ!… الحمدللہ، مساجد مہم خوب رہی… بڑے صوبوں میں… صوبہ عثمان رضی اللہ عنہ اول رہا… ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ دوم اورصوبہ علی رضی اللہ عنہ سوم… ترقی پذیر صوبوں میں زبیررضی اللہ عنہ اول اور سیداحمد ؒ دوم… الحمدللہ، مساجد کے لیے مطلوبہ چندہ سے زائد رقم جمع ہو گئی… حسابات مکمل ہونے پر ممکن ہے دو مزید مساجد کی تعمیر بھی ہو جائے…  واہ دیوانو! اللہ تم سے راضی ہو۔  سات مساجد کے لئے نکلے اور محبوب رب نے تم سے نو مساجد بنوا لیں… ہے ناں پیار کا منظر؟… آج مغرب سے جمعہ شریف اور مقابلۂ حسن یاد رہے
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ

(مساجد مہم/ پیار کا منظر)