29.12.2025
بسم
اللہ الرحمن الرحیم
<مکتوب
خادم>
انا
للّٰہ وانا الیہ راجعون
السلام
علیکم ورحمة الله وبرکاته...
اللہ
تعالی...امت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر رحم فرمائیں..اُمت کے ”خواص“...خیر
خواہ ”اولیاء کرام“ اٹھتے جا رہے ہیں...”انا للّٰہ وانا الیہ راجعون“..
قطب
العصر..حضرت اقدس مولانا، مفتی سید مختار الدین شاہ صاحب...بھی ”انتقال“ فرما
گئے..جب سے خبر سنی ہے..زبان اور دل بار بار پڑھتے ہیں:-
”انا
للّٰہ وانا الیہ راجعون“
وہ
ان ”اللہ والوں“ میں سے تھے جنہیں دیکھ کر ”اللہ تعالی“ یاد آتے ہیں..وہ ان ”اولیاء
کرام“ میں سے تھے جو ”ولایت“ کی پہچان بن جاتے ہیں..وہ ان علماء کرام میں سے تھے
جو اپنے علم پر عمل کی بدولت ”دینی علوم“ کی ”آبرو“ بن جاتے ہیں...وہ دین کے ہر
شعبے کی محبت سے سرشار تھے..اور خود کو دین کی خدمت...اور امت کی خیر خواہی کے لیے
”وقف“ فرما چکے تھے..
زمانہ
طالبعلمی...ان کا پہلا تعارف یہ ملا کہ وہ....جہاد فی سبیل اللہ پر بھی بیعت لیتے
ہیں..دل بہت خوش ہوا..پھر کراچی میں ہی زیارت ہو گئی..وہ اس وقت مجمع اور ہجوم سے
کٹ کر..لکھنے میں زیادہ مشغول رہتے...ماشاءاللہ بڑی جاندار، شاندار اور ضروری کتابیں
انہوں نے لکھیں...پھر آہستہ آہستہ مجمع اور ہجوم ان کے گرد بڑھتا گیا..اور وہ
مقبولیت، محبوبیت اور مرجعیت کا مرقع بن گئے...بڑے بڑے اہل علم نے ان سے تعلق جوڑ
لیا..اور ”کربوغہ شریف“ کی خانقاہ....دلوں کو آباد کرتے کرتے...خود بھی آباد ہو گئی..
کامیاب
زندگی بہت مشکل زندگی ہوتی ہے..آزمائش، مجاہدہ، درد، مشغولیت اور تفکرات سے بھری
ہوتی ہے...یہ دنیا ویسے ہی مؤمن کے لیے ”قید خانہ“ ہے...
حضرت
شاہ صاحب نے...دین کے لیے..اور امت کے لیے بہت محنت فرمائی...اور اپنے دین کو اللہ
تعالی کے لیے خالص رکھا..اور اس میں ”دنیوی اغراض“ کو قریب نہ آنے دیا....اس لیے
آج ان کی جدائی کا غم دلوں اور کلیجوں کو چیر رہا ہے....اللہ تعالی ان کو مغفرت،
محبت اور اکرام کا عالی مقام نصیب فرمائیں...اور ان کے اہل خانہ اور اہل صدمہ کو
صبر و اجر عطاء فرمائیں..
والسلام
خادم.....لااله
الاالله محمد رسول الله
