"اپنا گھر مھم"

<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته..
اللہ تعالی کے سچے ایمان والے بندے..یعنی مؤمنین اور مؤمنات..اللہ تعالی کے گھروں یعنی"مساجد"سے عشق رکھتے ہیں..حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ھجرت کے بعد جہاں بھی تشریف لے جاتے سب سے پہلے"مسجد"بنانے کی فکر فرماتے..الحمدللہ کل بروز بدھ فجر کی نماز سے..تعمیر مساجد کی بابرکت مھم آرھی ہے..اس مھم کا نام ہے"اپنا گھر مھم"..اس بار "القلم"کا شاندار خصوصی شمارہ بھی اسی موضوع پر آرھا ہے..جس میں "اپنا گھر" کے عنوان سے رنگ و نور بھی ہے..یہ اخبار زیادہ سے زیادہ تقسیم کریں اور حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیاری امت کا رخ بازار سے مسجد کی طرف موڑیں..اس مھم میں دس نئی مساجد کی ان شاء اللہ تعمیر ہوگی..فی مسجد تعمیر کااندازہ 40لاکھ روپے ہے..آسانی کے لئے بطور اندازہ ان دس مساجد کو پانچ ہزار مصلوں میں تقسیم کیا گیا ہے..فی مصلی آٹھ ہزار روپے مقرر ھوئے ہیں..جماعت کے تمام ساتھی دو رکعت نماز ادا کرکے دعاء مانگیں..پھر حسب استطاعت اپنے مال سے چندے کا آغاز کریں..پھر اپنے اھل خانہ سے وصول کریں اور پھر اللہ تعالی کی خالص رضا کے لئے مھم میں لگ جائیں..یہ مھم ان شاء اللہ 7 اپریل بروز جمعہ نماز مغرب تک جاری رہے گی..اللہ تعالی کے فضل اور رحمت سے امید ہے کہ اگر "دیوانوں"نے دل کے شوق اور اخلاص سے محنت کی تو بہت جلد یہ ھدف پورا ھوجائے گا ان شاء اللہ..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمدرسول الله

<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته..
اللہ تعالی کا شکر ہے کہ"مبارک مھم"شروع ہوئی..آغاز الحمدللہ حوصلہ افزاء ہے..یہ سوچ کر دل خوشی میں ڈوب جاتا ہے کہ ایک خالی جگہ..اچانک اذان،نماز،تلاوت،ذکر،تسبیحات،اعتکاف ،دعاء،مناجات،دعوت،اصلاح اور ایمانی اجتماع جیسے عظیم اعمال سے آباد ھوجائے..کسی آباد مسجد میں صبح سے رات تک جتنی بار اللہ تعالی کا نام اور ذکر بلند ہوتا ہے اسے شمار کرنا بھی آسان نہیں.."مسجد"تمام نیکیوں کے لئے ماں کی گود ہے..ہر نیکی مسجد سے اٹھتی اور پھیلتی ہے..اے دین کے دیوانو..مبارک مھم اور "اپنا گھر"مبارک ہو..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمدرسول الله

<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته..
اللہ اکبر اللہ اکبر.. مساجد میں "اذان" گرجتی ہے، مساجد میں "ذکر" ابھرتا ہے..مساجد میں "نماز" جمتی ہے، مساجد میں "ایمان" بنتا ہے..مساجد میں "انسانیت" پھلتی ہے، مساجد میں "انسان" بنتا ہے..مساجد میں "عزیمت" پلتی ہے، مساجد میں "جھاد" پنپتا ہے..مساجد میں "تلاوت" مہکتی ہے، مساجد میں "قرآن" برستا ہے..مساجد میں "روشنی" بٹتی ہے، مساجد میں "نور" امڈتا ہے..مساجد میں "تکبیر"سجتی" ہے، مساجد میں "علم" بٹتا ہے..مساجد میں "دعاء" اٹھتی ہے، مساجد میں "سکون" اترتا ہے..مساجد میں "رحمت" لپکتی ہے،مساجد میں "استغفار" لہکتا ہے..مساجد میں "برکت" ملتی ہے..مساجد میں "وقار" اترتا ہے..مساجد میں "روح" سدھرتی ہے، مساجد میں "دل" مہکتا ہے..مساجد میں"عزت" ملتی ہے، مساجد میں اکرام چمکتا ہے..مساجد میں "آہ" ابھرتی ہے..مساجد میں "آنسو" امڈتا ہے..مساجد میں "وفا "پلتی ہے، مساجد میں "اخلاص" پنپتا ہے..مساجد میں "برائی" مٹتی ہے، مساجد میں زخم بھرتا ہے..اے مسلمان بھائیو! اور بہنو..زمین پر جب مسجد بنتی ہے، جنت میں "اپنا گھر" بنتا ہے..مغرب سے جمعہ شریف، مقابلہ حسن، عمل آية الکرسی مرحبا!
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمدرسول الله
<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته..
اللہ تعالی کی شان.. اس کے فضل، اس کی محبت اور اس کی رحمت و نصرت پر میں قربان..صرف دو دن کی مھم میں الحمدللہ"چار مساجد" کا اللہ تعالی نے انتظام فرما دیا ہے..الحمدللہ پورے ملک سے "شاندار"کارگزاری آرھی ہے..مسلمانوں کا دل مسجد سے"جڑ" رھا ہے..اور مسجد جنت میں رھتی ہے..یوں مسلمان اپنے اصلی وطن سے قلبی طور پر "جڑ" رھے ہیں..خود بندہ فقیر کو"فقراء الی اللہ"کی دو مختصر مجالس میں چندہ مانگنے اور دینے کی توفیق ملی..ابھی جمعہ کی رات جب میں کاغذ قلم لے کر مکتوب لکھنے بیٹھا..ارادہ تھا کہ آپ سب کو دو دن میں دو مساجد کا انتظام ھونے کی خوشخبری سناؤں گا..عین اسی وقت ایک محبوب اور مخلص دوست کا پیغام آگیا کہ دو مساجد کا انہوں نے انتظام کرلیا ہے..اور یوں الحمدللہ دو دن میں چار مساجد ہوگئیں..اللہ اکبر کبیرا،و الحمدللہ کثیرا،و سبحان اللہ بکرۃ و اصیلا ..یااللہ کوئی الفاظ عطاء فرما کہ جن سے آپ کا شکر ادا کر سکوں..قلم رک گیا، دل بھرا اٹھا..کہاں ھم حقیر و ناتواں! اور کہاں آپ کی مساجد اور ان کی تعمیر و خدمت..بس آپ ہی کا فضل ہے اور آپ ہی کا احسان..ھمارا ٹوٹا پھوٹا شکر قبول فرمائیے..ھم سب کو مغفرت و معافی کا انعام عطاء فرمائیے ..عافیہ بہن اور سب اسیران اسلام کو رھائی ..امت مسلمہ کو عظمت اور اسلام کو کامل غلبہ عطاء فرمائیے ..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمدرسول الله

<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته..
اللہ تعالی کی "محبت" تلاش کرنے والو! اللہ تعالی کو "مساجد" محبوب ہیں..فرمایا! زمین پر اللہ تعالی کی محبوب ترین جگہ "مساجد" ہیں..حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کی "محبت"تلاش کرنے والو!حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کو مساجد سے قلبی پیار ہے..سفر سے واپس تشریف لاتے تو لخت جگر سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے ملاقات بعد میں فرماتے پہلے "مسجد" تشریف لے جاتے..آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود اپنے دست مبارک سے مسجد کی صفائی فرماتے.. "مسجد" اللہ تعالی کو محبوب.. "مسجد" حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کو محبوب..پھر ایک مؤمن کو "مسجد" سے "عشق" کیوں نہ ھوگا..سچی بات ہے کہ جب بھی کوئی مسجد نظر آتی ہے دل میں ایک حلاوت اورمٹھاس اتر جاتی ہے.."مسجد" کا لفظ "محبت" میں ڈوبا ہوا ہے..مسجد ، مسجد ،مسجد..اللہ تعالی کا گھر..سجدے کا مقام..زمین پر جنت کا ٹکڑا..الحمدللہ "اپنا گھر" مھم جاری ہے..کوئی اس انتظار میں نہ رہے کہ دوسرے "ھدف " پورا کرلیں گے بلکہ..ہر ساتھی یہ جستجو کرے کہ میں دوسروں سے پہلے یہ سعادت حاصل کر لوں..اب تک ان چار مقامات کے پلاٹوں پر مساجد کی تعمیر حتمی طئے ہوچکی ہے..1.قلات بلوچستان..2.ملاکند اوچ شرقی..3.مانسہرہ..4.جڑانوالہ..ابھی میرے لفافے میں "چھ" پلاٹوں کی مزید فائلیں موجود ھیں..آج اور کل ایسی محنت کریں کہ یہ لفافہ ھلکا اور ھمارا نامہ اعمال بھاری ھوجائے..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمدرسول الله

<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته..
اللہ تعالی کی بےشمار نعمتیں.. "مسجد" کی گود سے"مسلمانوں"کو ملتی ہیں..کوئی اس "گود" میں آکر تو دیکھے..مثلا مسجد کی گود سے مسلمانوں کو"مدرسہ"ملا..اور "مدرسہ"نے مسلمانوں کو علم کا نور دیا..اللہ تعالی کا علم،قرآن مجید کا علم،سنت کاعلم،کامیابی والا علم..پہلے "مدرسہ"مسجد ہی میں رھتا تھا پھر طلبہ بڑھے تو مسجد کے پڑوس میں آباد ہوا..کتنے خوش نصیب ھیں وہ مالدار،وہ دنیا دار جنہوں نے اپنے مال اور دنیا سے مسجدیں بنائیں،مدرسے بنائے..اور کتنے بدنصیب ہیں وہ مولوی جو مسجد اورمدرسہ کو"دنیوی علوم"کااڈہ بنا رھے ھیں..آپ یقین کریں کہ یہ لوگ دنیا و آخرت میں پچھتائیں گے..اپنے ہاتھوں کو کاٹیں گے..ابھی تو یہ شوخیوں،مستیوں اور سوشل میڈیا کیخر مستیوں میں اللہ تعالی کی ڈھیل کے مزے لوٹ کر..اھل ایمان کو ذلیل کرنے میں لگے ھوئے ھیں..چاھیے تو یہ تھا کہ یہ دینی علوم کو سکول،کالج،یونیورسٹی میں لیکر جاتے..مگر انہوں نے فطرت کے خلاف کام کیا اور دنیوی علوم کو مسجد و مدرسہ پر چڑھا لائے..کاش ان کے ماں باپ ان کو"مولوی"کی جگہ "مسٹر"بنا دیتے پھر یہ دیکھتے کہ..کون ان کو چندہ دیتا ہے اور کون ان پر اعتماد کرتا ہے..دنیوی علوم کی ضرورت کا کسی کو انکار نہیں..اور دنیوی علوم حاصل کرنے والے جب خود کو دین کا محتاج سمجھ کر دینی علم حاصل کرتے ھیں تو وہ پکے اور غیرت مند مسلمان بنتے ھیں..جی ہاں علماء سے بھی زیادہ متقی زیادہ محنتی..لیکن جب دنیوی علوم "مدرسہ"پر چڑھ آتے ھیں تو وھاں سے جو "مولوی" نکلتے ھیں وہ اکثر بے رنگ،بےڈھنگ،احساس کمتری کا شکار،دنیا کے حریص ،غافل اور دینی غیرت سے عاری"مولوی" ھوتے ھیں ..افغانستان میں جب سے مسجد و مدرسہ کے مولوی نے..چار سو سالہ جمود توڑ کر..عالمی صہیونی نظام کو توڑا اور"امارت اسلامی" قائم کی..اسی وقت سے "دشمنان اسلام" نے مسجد و مدرسہ کو اپنا"ھدف"بنالیا ہے..اربوں ڈالر کے فنڈ صرف اسی کام کے لئے مختص ھوئے کہ مسجد،مدرسہ اور مولوی کو..بے رنگ،بے سمت اور بے حمیئت بنادیا جائے..اللہ تعالی ان کی یہ کوشش ناکام فرمائے.."اپنا گھر"مھم اسی سازش کے توڑ کا ایک حصہ ہے..بھرپور حصہ لیجئے..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمدرسول الله

<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته..
اللہ تعالی"محسنین"سے محبت فرماتے ہیں..محسنین وہ ھوتے ہیں جو دل کی خوشی اور رغبت کے ساتھ نیکی کرتے ہیں..یاد رکھئے دین کا کام..اور نفل عبادت کبھی بوجھ سمجھ کر نہ کریں..آج آپ "مساجد"کی جو محنت کررھے ہیں یہ محنت "قسمت"والوں کو نصیب ہوتی ہے..اپنی"قسمت"پر اللہ تعالی کا شکر ادا کریں..دوسری بات یہ کہ"سوشل میڈیا"پر جو مسلمان جتنا وقت گزارے گا اسی قدر اس کے غم ،پریشانیاں ، فکریں بڑھتی جائیں گی اور دل افسردہ اور سخت ہوگا..میں نے راز کی یہ بات عرض کر دی..جس کی مرضی عمل کرے ، نہ کرے..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمدرسول الله

<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته..
اللہ تعالی "عظیم" ہے..کریم ہے، رحیم ہے..یااللہ، یا عظیم، یاحلیم، یاعلی، یاعلیم..اللہ تعالی "الوھاب" ہیں "المنان" ہیں..بہت "حنان" ہیں..یااللہ آپ کا شکر..الحمدللہ عدد خلقہ ..الحمدللہ کثیرا..الحمدللہ پانچ دن کی مھم میں..اللہ تعالی الرؤف، العفو، الکریم نے اپنے فضل سے"پانچ مساجد" کا انتظام فرما دیا ہے..اللهم لك الحمد كما ينبغی لجلال وجهك و عظيم سلطانك..باقی تفصیل کل ان شاء اللہ..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمدرسول الله

<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته..
اللہ تعالی کے ولی حضرت میمون بن مہران رحمہ اللہ نے..اپنے ایک دوست سے فرمایا..میں جب بھی صدقہ ، خیرات کرتا ہوں میرا مال بڑھ جاتا ہے..ان کے دوست نے وھاں سے اٹھ کر صدقہ دیا..مگر ان کا مال نہ بڑھا..وہ بار بار صدقہ دیتے رھے مگر مال میں اضافہ نہ ہوا..انہوں نے "میمون بن مہران" کو یہ صورت حال بتائی ..حضرت نے فرمایا میں اللہ تعالی کے ساتھ یقین والا معاملہ کرتا ہوں جبکہ تم..تجربہ کرتے هو اور اللہ تعالی کو آزماتے ہو..بے شک یقین سے ہی کام بنتا ہے..اور یقین کے ساتھ جو بھی زکوۃ ادا کرتا ہے..اور صدقہ خیرات یا صلہ رحمی کرتا ہے اللہ تعالی اس کے رزق اور مال میں برکت عطاء فرماتے ھیں..ابھی دو چار دن پہلے ایک مخلص و محبوب دوست نےاطلاع دی کہ..ماشاء اللہ اس سال رمضان میں ان کی زکوۃ دگنی ھوجائے گی..یعنی خوش دلی سے زکوۃ ادا کرنے کی برکت سے ان کے مال میں ماشاء اللہ ڈبل اضافہ اللہ تعالی نے فرما دیا ہے..اپنا گھر مھم میں الحمدللہ پانچ مساجد کا انتظام اللہ تعالی نے فرما دیا ہے..امید ہے کہ ان شاء اللہ آج رات تک چھٹی مسجد کا انتظام بھی ھوجائے گا..پانچویں مسجد جس پلاٹ پر بننا طئے پایا ہے وہ"باجوڑ ایجنسی"میں ہے..دیکھیں ماشاء اللہ..آپ کی محنت سے کہاں کہاں اور کتنی دور دور تک مساجد قائم ہورھی ھیں..جماعت کے شعبہ الحجامہ کے معالجین اور معالجات بھی"مبارکباد" کے مستحق ھیں..موجودہ مھم میں ایک مسجد ان کی محنت سے بنی ہے..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمدرسول الله

<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته..
اللہ تعالی ھمیں قبر کی تاریکی ،تنگی، اندھیرے اور وحشت سے بچائے..بعض مخلص احباب نے "جامع مسجد سبحان اللہ " کی(جاندار کی تصویر سے پاک) "فوٹیج"بنائی ہے..اس دلکش اور پر نور مسجد پر نظر پڑتے ہی پہلا خیال یہ آیا کہ..جن افراد نے زمین کے اوپر یہ مسجد بنائی ہے..اور اسکی تعمیروآبادی میں کسی بھی طرح اخلاص کے ساتھ حصہ لیا ہے..وہ جب "زمین"کے مہمان بنیں گے تو زمین ان کا کس طرح سے استقبال کرے گی..بھائیو!بہنو! یہ زمین جاندار ہے،حساس ہے،ریکارڈ رکھنے کی صلاحیت سے مالامال ہے،محبت ونفرت کے جذبات کی حامل ہے..اس کا حافظہ مضبوط اور زبان سچی ہے..یہ ہرعمل کا "ڈیٹا"اپنے اندر محفوظ رکھتی ہے اور قیامت کے دن یہ گواھی دے گی..ھم نے مرنے کے بعد اسی میں دفن ہونا ہے..جب ھم اس زمین کو مسجدوں،سجدوں اور نیکیوں کے پھولوں سے بھرتے ہیں تو یہ زمین اندر تک خوش ہوتی ہے..اور جب ھم اس پر گناہ اور ظلم کے کانٹے بوتے ھیں تو یہ زمین اندر تک گرم ہوجاتی ہے..یقین کریں کہ یہ باتیں سچ ھیں ان میں ذرہ برابر مبالغہ نہیں.."اپنا گھر"مھم میں الحمدللہ چھ مساجد کا انتظام اللہ تعالی نے فرما دیا ہے..چھٹا پلاٹ جس پر مسجد کی تعمیر طئے پائی ہے..کمالیہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں واقع ہے..اے دین کے دیوانو! اس مھم پر اللہ تعالی کی نصرت دیکھو! یہ بڑی بابرکت مھم ہے..ایسا نہ ہو کہ یہ ختم ھوجائے اور اس میں کسی کا حصہ کم رہ جائے..ایسے مواقع کبھی کبھار آتے ھیں..بھرپور محنت کرلیں..لگتاہے بس دو چار دن کا "بازار" رہ گیا ہے..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمدرسول الله


<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته..
اللہ تعالی کی "رحمت" بہت وسیع ہے..ایک بادشاہ نے ارادہ کیا کہ وہ ایک مسجد بنائے گا..اور پوری مسجد خود بنواۓ گا..یہاں تک "نیت" ٹھیک تھی..مگر آگے اس سے غلطی ہوگئی اس نے ساتھ یہ ارادہ کیا کہ کسی کو بھی کسی طرح اس مسجد کے کام میں شریک نہیں کرے گا..یہ نیت غلط تھی..مسجد بن گئی بادشاہ کا نام "دروازے"پر لکھا گیا..مگر رات کو فرشتے آئے اور بادشاہ کا نام مٹا کر ایک "بڑھیا"کا نام لکھ دیا..پتا چلا کہ اس نے صرف مسجد کا سامان لانے والے ایک جانور کو پانی پلایا تھا.."مساجد مھم" کی ترتیب یہ ہے کہ ابھی "چندہ" ہورھا ہے..پھر یہ چندہ مرکز میں جمع ہوگا..پھر یہ دس مساجد پر تقسیم ھوگا..ہرمسجد کی تعمیر کے لئے‎ ‎ایک منتظم مقرر ھوگا..ایک نگران مجلس ھوگی..اورپھر ان شاء اللہ تیزی سے کام شروع ھوجائے گا..اس لئے جوجس نیت سے دے رھا ہے..اللہ تعالی کی رحمت وسیع ہے وہ اسے اسکی نیت کے مطابق اوران شاء اللہ اس سے بڑھ کر اجر دے گا..کسی کی نیت یہ ہے کہ اس کی رقم تمام مساجد میں لگے..کسی کی نیت یہ ہے کہ اسکی رقم سے آگے کے مصلے بنیں ،اللہ تعالی سب کی نیت سے واقف ہے..میری نیت یہ ھیکہ جوکچھ تھوڑا سا مجھے دینے کی توفیق ملی ہے اللہ تعالی اسے اپنے گھر کی خدمت کے لئے قبول فرمالے پھر مجھے پرواہ نہیں کہ اس سے محراب بنے یا مسجد کا وضو خانہ..یہ تو ھدیہ ہے ھدیہ..ھدیہ کی شان صدقہ سے بہت اونچی ہے..اور ھدیہ شرطیں لگا کر نہیں محبت میں ڈوب کردیا جاتا ہے..مغرب سے جمعہ شریف،مقابلہ حسن،عمل آية الکرسی مبارک!
والسلام..
خادم..
لااله الاالله محمدرسول الله



<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته..
اللہ تعالی کی رحمت"لامحدود"ہے..یہ نیت اور ارادہ رکھنا کہ میں اکیلا پوری مسجد بنواؤں گا..یہ مبارک ارادہ ، محبت الہی کی نشانی اور ھمت والی بات ہے..مگر یہ نیت کرنا کہ کسی اور کو اس کام میں کوئی حصہ نہیں لینے دوں گا..بلکہ جو حصہ لینا چاھے گا پابندی لگا دوں گا..یہ نیت اچھی نہیں..کیونکہ ایسی نیت کرنے والا یہ سمجھتا ہے کہ..میرا ثواب کم ہوجائےگا..میرا اجر تقسیم ہوجائےگا..وہ اللہ تعالی کی رحمت کو محدود سمجھتا ہے..حالانکہ اگر کوئی اور اس کام میں خوشی اور اخلاص سے حصہ لے گا اور یہ اسے حصہ لینے دے گا تو اس کے اجر میں اور اضافہ ھوجاۓ گا کیونکہ..اس نے اللہ تعالی کی رحمت کو وسیع سمجھا..اور دوسروں کے ساتھ خير خواھی کی..الحمدللہ"اپنا گھر"مھم میں سات مساجد کا مکمل انتظام اللہ تعالی نے فرما دیا ہے..اور آٹھویں مسجد کے لئے بھی کچھ انتظام ہوچکا ہے..ساتویں مسجد "میلسی"میں اور آٹھویں "دیر بالا"میں بنے گی ان شاء اللہ..ایک مصلی آٹھ ہزار کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ..ایک مسجد کی تعمیر کے تمام اخراجات کو پانچ سو حصوں میں تقسیم کردیا گیا..اور ایک حصہ آٹھ ہزار کا بنا..یہ مطلب نہیں ہوتا کہ اس سے کوئی خاص مصلی بنے گا..ایسے ہو بھی نہیں سکتا..بنیادیں،چھت، دیواریں،فرش،دروازے،وضو خانے،باتھ روم..بجلی،ٹائلیں،لاؤڈ سپیکر،پنکھے،وغیرہ.. سب کچھ لینا ہوتا ہے..پانی کا نظام بھی بنتا ہے..الحمدللہ امانتداری اور نگرانی کے نظام میں بالکل خالی پلاٹ پر شاندار مسجد کھڑی ہوتی ہے،اللہ اکبر،اللہ اکبر..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمدرسول الله


<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته..
اللہ تعالی ہر چیز پر قادر ہیں..ان اللہ علی کل شئ قدیر..اللہ تعالی جو چاھتے ھیں کرتے ھیں..فعال لما یرید..اللہ تعالی کے قبضے میں ہر چیز کی ملکیت ہے..سبحان الذی بيده ملكوت كل شئ..اللہ تعالی ہی بہترین قادر ھیں..نعم القادر اللہ..ہر اچھا کام اللہ تعالی کی توفیق سے ہوتا ہے..وما توفيقی الا بالله عليه توكلت..جو کام اللہ تعالی کے لئے ہو وھی باقی رھتا ہے..ماعندكم ينفذ وما عند الله باق..اللہ تعالی ہی ہر چیز کے نگہبان ھیں..ان ربی علی كل شئ حفيظ..الحمدلله ، الحمدللہ دس دن کی مھم میں ساڑھے آٹھ مساجد کا انتظام اللہ تعالی نے فرما دیا..آٹھویں مسجد "سورباٹ براول دیر بالا"میں اور نویں مسجد "تھل کمراٹ کوھستان"میں بنے گی ان شاء اللہ..یعنی اب صرف ساڑھے سات سو مصلوں کا آنا باقی ہے..آج بروز ھفتہ کی کارگزاری ابھی تک نہیں بنی..ممکن ہے آج ہی یہ مبارک مھم مکمل ھوجائے یا زیادہ سے زیادہ مزید دو دن..ذلك فضل الله يوتيه من يشاء..اللہ تعالی بڑے فضل والے ھیں..والله ذو الفضل العظيم..اے مسلمانو!اللہ تعالی سے اس کا فضل مانگا کرو..واسئلوا الله من فضله..اللهم انا نسئلك من فضلك و رحمتك..اللهم انا نسئلك من فضلك العظیم..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمدرسول الله

<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته..
اللہ تعالی کی راہ میں وھی لوگ خرچ کرتے ہیں..جو "اولوالالباب"ھوتے ہیں..یعنی عقلمند،سمجھدار،ھوشیار افراد..شیطان ھمیشہ ڈراتا ہے کہ..مال کم ہوجائے گا،فقیر ھوجاؤ گے..بڑھاپا کیسے گزرے گا..بے عقل لوگ شیطان کے ڈراوے میں آجاتے ھیں..جبکہ عقل والے اپنا مال اللہ تعالی کو دے دے کر..آخرت کا گھر بھی سنوارتے ھیں اور دنیا میں بھی اپنا مال اللہ تعالی سے بڑھواتے رھتے ھیں..قسمت اپنی اپنی..کچھ لوگ مال کو کھاتے ہیں اور کچھ کو مال کھا جاتا ہے..کچھ لوگ مال کا فائدہ اٹھاتے ھیں جبکہ زیادہ لوگ صرف مال کی تکلیف اٹھاتے ھیں..مال انکو اپنا نوکر، ذلیل غلام اور چوکیدار بنا دیتا ہے.."اپنا گھر مھم"میں الحمدللہ نو مساجد کا مکمل انتظام اللہ تعالی نے فرما دیا ہے..دسویں مسجد کے بھی سو سے زائد مصلے ہوچکے ہیں..یہ مسجد "رستم مردان"میں بنے گی ان شاء اللہ..اب صرف پونے چار سو مصلوں کی مھم باقی ہے..اگر لاہور کے سارے دیوانے کسی مسجد جا بیٹھیں آنسوؤں کے ساتھ دو رکعت ادا کرکے اللہ تعالی سے مدد مانگیں تو ان شاء اللہ..ان کو بھی بہترین "پلاٹ" مل جائے گا اور اس مھم میں ان کی مسجد بن جائے گی ان شاء اللہ..ان کے پاس دو دن کی مہلت ہے..منگل کا دن مھم کا آخری دن ہوگا اور اس روز "شہید محراب" حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کے ایصال ثواب کے لئے شاندار "مقابلہ " ھوگا..ان شاء اللہ..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمدرسول الله

<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته..
اللہ تعالی ھمارے دلوں کے تالے اپنے فضل سے کھول دیں..جی ہاں!قرآن مجید نے سمجھایا ہے کہ "قلوب" یعنی دلوں پر تالے لگ جاتے ھیں.."انسان" کوئی معمولی چیز نہیں "زمین" پر اللہ تعالی کا خلیفہ ہے..دل کا تالا کھل جائے تو انسان "پہاڑوں"اور "سمندروں" کو بھی روند دیتا ہے اور اگر دل کا تالا نہ کھلے تو انسان "بے ھمت" لالچی،بخیل اور ظالم بن کر خود کو ضائع کردیتا ہے..یہ دیکھیں!حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ..بڑے دل،کھلے دل اور مسلمان دل والے انسان..مسجد اقصی کو فتح فرمایا اور اللہ تعالی کی زمین کو "مساجد"اور انصاف سے بھر دیا..اس مبارک مھم "اپنا گھر"میں حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی بہت یاد آئی..اللہ تعالی مجھے اور آپ سب کو ان کا"فیض"اور ان کی "نسبت"عطاء فرمائیں..شیطان ان کے نام سے آج تک ڈرتا ہے..کم ھمتی اور سستی ان کے "نام"سے بھاگتی ہے..اللہ تعالی کے وفادار،حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام اور سچے یار،شرح صدر کی زندہ مثال،ھمت کا مینار،اخلاص کے معیار،شجاعت کا شاھکار،جہاد کے پیکر،نور کی پرواز..مساجد کے عاشق،دین کے علمبردار..پاک دل،پاک طبیعت،پاکیزہ مزاج حضرت سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ..الحمدللہ مھم کا ھدف اللہ تعالی نے "بارہ دنوں "میں پورا فرما دیا..کل بروز منگل مھم کا آخری دن ہے..اور اس دن دیوانوں کا شاندار،کانٹے دار مقابلہ ہے..اور اس اخلاص بھرے مقابلہ کا ایصال ثواب حضرت فاروق اعظم کے لئے،یااللہ انکی برکت سے ھمارے دلوں کے تالے ھمیشہ کیلئے کھول دیجئے..
والسلام
خادم
لااله الاالله محمدرسول الله