بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
مکتوبات  2012
 (رکنیت مہم)
20-01-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک نصرت فرمائے… صرف 10 دن رہ گئے… پھر دیوانے ایک ایک مسلمان کے پاس جائیں گے… دعوت و سنت… التجا کہ بھائیو دل کے یقین اور دماغ کے شعور کے ساتھ کلمہ پڑھ لو فلاح پالو گے… جس کے پاس کلمہ نہیں اس سے بڑا محروم بدنصیب کوئی نہیں… مسلمانوں نماز قائم کرو… بے نمازی کا اسلام میں حصہ نہیں… لوگو جہاد فی سبیل اللہ کو مان لو کہ اس کا انکار کفر ہے… اور جان و مال سے جہاد کرو کہ یہ جنت کی قیمت ہے۔ اسلام پکار رہا ہے… مظلوم مسلمان بلارہے ہیں… بھائیو یہ ساری منزلیں اکیلے طے کرنا بہت مشکل… اس لئے جماعت میں آجائو۔ اللہ پاک کی خاص مدد نصیب ہوجائے گی اور بہت سی مشکل منازل آسانی سے طے ہوجائیں گی… انشاء اللہ… بس مہم شروع ہونے والی ہے۔ سب ساتھی خالص اللہ پاک کی رضا کیلئے روزانہ بلا ناغہ 2 رکعت صلوٰۃ الحاجت کا اہتمام کریں۔ مہم کی کامیابی اور قبولیت کیلئے۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علیٰ محمد
 (رکنیت مہم)
21-01-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک ہم سب کو کلمہ طیبہ کی قوت نصیب فرمائے… آئیں تھوڑا سا سوچتے ہیں…  ہائے! میرے عظیم آقا اکی امت کو ختم کرنے کیلئے ایٹم بم بن گئے۔ ہم سوئے رہے… اس امت کو کافر بنانے کیلئے ہزاروں مشنریاں چل پڑیں… ہائے! ہم سوئے رہے… اس امت کو فاسق اور بے حیا بنانے کیلئے دشمنوں نے فضائوں،  ہوائوں اور سمندروں پر قبضہ کرلیا… اور ہم سوئے رہے… اس امت کو گمراہ کرنے کیلئے لاکھوں فتنے اگائے گئے پر ہم سوئے رہے… سوچو بھائیو سوچو! آج کیا بچا ہے ہمارے پاس؟ کفر،  نفاق،  فحاشی پھیلانے والے نہیں تھکے… وہ بھاری بستر کندھوں پر ڈالے بھوکے پیاسے،  دن رات پہاڑوں اور صحرائوں میں مسلمانوں کو عیسائی یا فاسق بنا رہے ہیں… اور ایک ہم ہیں کہ حوض کوثر پر جن کے ہاتھ مبارک کا جام پینے کی تمنا رکھتے ہیں،  کیا ہم ان کو شکل دکھانے کے قابل بھی ہیں۔ ہم تو ادنیٰ خواہشات کے اسیر بن گئے۔ ہم آرام پرست اور بے درد ہوگئے۔ ہم عہدوں کی ذلت کے شوقین ہوگئے… اور ہم خود کو بھول گئے کہ ہم کن کے امتی ہیں… دوستیاں،  یاریاں،  بیماریاں،  ہندوؤں جیسی لمبی لمبی رسومات سے بھری شادیاں… نہ امت کا درد…  نہ دین کے غلبہ کا جنون… نہ خلافت کے قیام کی فکر… نہ آقا ا کی امت کو واپس آقا ا کے قدموں میں لانے کی فکر،  بے چینی… ہائے،  ہائے،  ہائے! مدینہ والی امت مدینہ سے کٹ گئی۔ غیرت مند امت بے حیائی میں پڑ گئی،  بہادر امت کمزور ہوگئی… جواب ملتا ہے کہ جی ہم کمزور ہیں… ایسا ہرگز نہیں۔ ہمارے پاس کلمہ ہے،  آسمانوں سے زیادہ طاقتور۔ ہمارے پاس نماز ہے،  سورج چاند سے زیادہ طاقتور۔ ہمارے پاس جہاد ہے سمندری طوفان سے زیادہ زور دار… ارے! ہمارے رب کی ادنیٰ مخلوق بھی دنیا بھر کی کفریہ طاقتوں سے زیادہ طاقتور… ہمت کریں اللہ پاک کو راضی کردیں… آقا مدنی ا کو خوش کردیں۔ صرف 40 دن کی قربانی… 40 دن کی طوفانی محنت… 40دن کی ہجرت… ہاں 40 دن ایسے جنہیں ہم سعادت کے ساتھ اللہ پاک کے حضور پیش کرسکیں… اور یہ 40 دن ہماری زندگی بھر کی غفلتوں کا کفارہ بن جائیں… ہاں بھائیو!جاندار 40 دن… نہ کھانے کی فکر،  نہ سونے کی،  نہ دشمنوں کا ڈر،  روتے جائو،  بلکتے جائو،  ایک ایک مسلمان تک کلمہ طیبہ پہنچا دو،  نماز پہنچادو،  جہاد پہنچادو۔ انشاء اللہ فرشتے مدد کو اتریں گے… اور اصل مدد اللہ پاک کی ہے… ہوائیں آپ کے ساتھ چلیں گی… شیطان رکاوٹ ڈالے گا روزانہ 10 بار صبح و شام ’’اَعُوْذُ باِللّٰہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ‘‘ تک پڑھیں۔ کسی کے مرنے جینے سے مہم پر فرق نہ پڑے۔ تاریخ آرہی ہے 9 ربیع الاوّل یکم فروری بروز بدھ صبح اشراق کے بعد۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علیٰ محمد
 (رکنیت مہم)
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ کے بندو! خوش نصیب ہو،  انشاء اللہ… کہ لوگوں کو اللہ پاک کی طرف بلاتے ہو، ان کو رسول پاک ا کے قدموں سے جوڑتے ہو اور ایک مٹے ہوئے فریضے کا احیاء کرتے ہو… معلوم نہیں کتنے لوگوں کو اللہ پاک نے آپ لوگوں کے ذریعے ہدایت عطا فرمائی… وہ انکار جہاد کے کفر سے بچ گئے… کتنے غافل شب بیدار غازی بن گئے اور کتنی عورتوں نے ایمان اور حیا کا راستہ اپنایا… شکر کرو بھائیو شکر کرو… اور ایک چلہ ایسا چلائو کہ آسمان بھی جھانک کر آقا مدنی ا کے ان دیوانے امتیوں کو دیکھے… خود کو کمزور نہ سمجھو اللہ پاک طاقت کے مالک ہیں اس سے قوت مانگو۔ شیطان کان میں کہے گا تم خود تو گناہگار ہو دوسرے کو دعوت دیتے شرم نہیں آتی۔ جواب دیں کہ گناہگار کو تو زیادہ محنت کرنی چاہئے تاکہ گناہوں کا کفارہ ہوجائے اور دعوت دینے سے خود داعی کی اصلاح ہوتی ہے۔ قیامت کے دن دین کا کام کرنے والے اور قربانیاں دینے والے بہت بلند مقامات پر ہونگے۔ بھائیو 40 دن… ہاں! پیارے رب کے 40 دن… ہاں! آقا مدنی ا کے دین کی نصرت کے 40 دن… …  آپ تیار ہیں ناں؟
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علیٰ محمد
 (رکنیت مہم)
25-01-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
مستند تفاسیر میں قرآن پاک کی روشنی میں لکھا ہے کہ اگر کوئی آدمی تمام اسلامی فرائض کا پابند ہو اور اسکا عقیدہ بھی ٹھیک ہو مگر وہ فریضہ جہاد فی سبیل اللہ سے بغض رکھتا ہو تو وہ کامیاب نہیں… اندازہ لگائیں میرے بھائیو! کہ اس وقت جہاد کی دعوت کتنی ضروری ہے… جہاد کے خلاف کئی حکومتوں نے بجٹ مختص کردیا ہے۔ کئی ادارے صرف فریضہ جہاد کو مشکوک بنانے پر مامور ہیں… کھربوں ڈالر پانی کی طرح بہائے جارہے ہیں۔ دشمن جانتے ہیں کہ مسلمان جب جہاد سے کٹ جاتا ہے یا اسکا منکر ہوجاتا ہے تو آرام سے کافر کا غلام،  ایجنٹ اور تر نوالا بن جاتا ہے… اے خوش نصیب جوانو! تمہارے پاس آیات جہاد ہیں تمہارے پاس بدر اور فتح مکہ ہے۔ تمہارے پاس آقا ا کی جہادی سیرت ہے۔ تمہارے پاس اپنے دو سو شہداء کا پاکیزہ خون ہے… ارے اٹھو!اور آقا مدنی ا کے دل مبارک کو سکون پہنچائو اور اس امت کو اس کے بلند مقام پر لانے کی محنت کرو… اے رب کی خاطرجانیں کٹوانے والو! صرف 40 دن… انتھک محنت… انتھک محنت۔ حَسْبُنَا اللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علیٰ محمد
 (رکنیت مہم)
26-01-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک مجھے اور آپ سب کو ایمان کامل و تقویٰ نصیب فرمائے… اے ایمان والو! اللہ پاک سے ڈرو جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے اور تم نہ مرو مگر اسلام کی حالت میں اور اللہ پاک کی رسی کو مضبوطی سے پکڑو اور آپس میں تفرقہ نہ کرو… اے ایمان والو! اللہ پاک سے ڈر،  اور ہر شخص اس کی فکر کرے کہ کل قیامت کے دن کیلئے آگے کیا بھیجا اور اللہ پاک سے ڈرو،  اسے تمہارے تمام اعمال کی خبر ہے… یاد رکھنا چاہئے کہ وقت کم ہے… موت قریب ہے اور سفر لمبا ہے… یاد رکھنا چاہئے کہ ذمہ داری بڑی ہے اور زندگی کے لمحات بہت مختصر ہیں… یاد رکھنا چاہئے کہ ہر وہ عمل جو خالص اللہ پاک کیلئے ہو وہی ہماری آخرت کی کمائی اور کامیابی ہے اور ہر وہ عمل جس میں اپنی ذات اور ذاتی غرض کا دخل ہو وہ ناکامی اور وقت کی بربادی ہے… یاد رکھنا چاہئے کہ خود پورے دین پر عمل کرنا اور اس دین کو آگے پھیلانا اور اس دین کے دشمنوں سے لڑنا یہ سب کامیابی اور سعادت کے کام ہیں۔ یاد رکھنا چاہئے کہ ہم حضرت محمد ا کے امتی ہیں… بھائیو! خود پر دین کے کام کا حال طاری کرکے اپنے ذاتی تقاضوں،  فکروں اور مشغلوں کو بھلادیں۔ میرے بھائیو! مسلمان بہت مظلوم ہیں اور حضرت آقا مدنی ا کی امت زخمی زخمی ہے۔ اخلاص بھری محنت،  انتھک کوشش،  روتی بلکتی والہانہ دعائیں،  جاندار سجدے اور درد سے منور دعوت اور خود سب سے پہلے عمل کرنے کا عزم… 40 دن کی زوردار مہم… جو مرتے دم تک ہمارا ساتھ دے اور پھر قبر میں بھی نور لے کر ساتھ جائے… یاد رکھیں… 9 ربیع الاوّل یکم فروری بروز بدھ صبح اشراق کے فوراً بعد…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علیٰ محمد
 (رکنیت مہم)

30-01-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
خوش نصیب بھائیو! صرف 1 دن رہ گیا… کل منگل اور پرسوں بدھ… یعنی مبارک مہم کا آغاز… میرے بھائیو! آپ کے پاس بہترین نصاب ہے اور بہت اونچی دعوت… اور آج انسانیت اس دعوت کی محتاج ہے… ہمارے کتنے اکابر اور مشائخ اسلام کی عظمت کا دور اپنی آنکھوں سے دیکھنے کی حسرت آنکھوں میں لئے دنیا سے چلے گئے… آج بھی کتنی نبضیں اسی خوشی کو دیکھنے کیلئے آخری دھڑکنوں پر ہیں… آہ! کفر غالب… آہ! نفاق غالب… آہ!اسلام کا ظاہری اور عظیم غلبہ… میرے بھائیو! آپ میں سے بہت سے اسلام کا غلبہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے انشاء اللہ… کلمہ،  نماز اور جہاد کا نصاب معمولی نصاب نہیں ہے۔ یہ بھاری امانت آپ تک پہنچ گئی۔ اب آپ اسے آگے پہنچائیں اور محنت میں کمی نہ کریں۔ حَسْبُنَااللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علیٰ محمد
 (رکنیت مہم)

31-01-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک اس مبارک مہم پر اپنی رحمت اور نصرت نازل فرمائے اور مہم میں شرکت کرنے والے تمام افراد کی مغفرت فرمائے اور انکی تمام دینی و دنیاوی جائز حاجات پوری فرمائے اور انکو اخلاص کا اعلیٰ مقام اور حسن خاتمہ نصیب فرمائے… …  انشاء اللہ کل صبح اشراق سے یہ مہم شروع ہوجائے گی… سب ساتھی خالص اللہ پاک کی رضا کی نیت تازہ کریں… آج کل بڑے جلسوں اور میڈیا کا شور ہے… آپ ان وقتی تماشوں سے متاثر نہ ہوں۔ دنیا کے میڈیا پر نام نہ آئے کوئی حرج نہیں… بلکہ اچھا ہے… آپ اپنا نام اپنے محبوب اور کریم رب کے پاس صدیقین اور شہداء اور صالحین میں لکھوانے کی محنت کریں… کسی کی وقتی شہرت دیکھ کر احساس کمتری میں مبتلا ہونا ریاکاری ہے اور ریا کار اللہ پاک کے ہاں قابل نفرت ہے۔ آپ ان وقتی اور جمہوری تماشوں سے دور رہ کر اصل کام کریں… جی ہاں!اللہ پاک کے بندوں کو اللہ پاک سے جوڑنا،  اسلام کی عظمت اور سربلندی کی محنت کرنا… میرے بھائیو! آج اسلام کو مخلص اور وفادار مجاہدین کی ضرورت ہے۔ آج مظلوم امت مسلمہ کو انصار کی ضرورت ہے۔ مخلوق میں اپنے لئے سہارے تلاش مت کریں،  بلکہ آپ خود امت مسلمہ کا سہارا بنیں اور کامل اخلاص اور مسلسل محنت سے آپ کیلئے انشاء اللہ یہ سب کچھ آسان ہوجائے گا… دو الفاظ یاد رکھیں، کامل اخلاص اور مسلسل محنت… آج ہم سب ان دو نعمتوں کو اللہ پاک سے مانگ لیں۔ پھر انشاء اللہ راستہ بھی آسان ہوجائے گا اور منزل بھی۔ تب جلسے بھی ہوگے اور اجتماعات بھی،  مگر ایسے جلسے اور اجتماعات جن سے اسلام اور مسلمانوں کو قوت ملے گی۔ یاد رکھیں! کامل اخلاص کہ بس محبوب مالک راضی ہو… اور مسلسل محنت کہ جس میں وقفہ نہ ہو۔ اے کریم،  رحیم مالک!مجھے اور میرے تمام ساتھیوں کو یہ 2 نعمتیں نصیب فرما اور ہم سے اپنے محبوب دین کا مقبول کام لے لے۔ آمین
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علیٰ محمد
 (رکنیت مہم)
01-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
بسم اللہ الرحمن الرحیم… اللہ پاک کے نام اور اسکی برکت کے ساتھ قافلہ چلے۔ مہم شروع کی جارہی ہے۔ اَللّٰھُمَّ اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ… نَسْتَعِیْنُ بِاللّٰہِ وَنَتَوَکَّلُ عَلَیْہِ، حَسْبُنَا اللّٰہُ وَنِعَْمَ الْوَکِیْلُ وَلَا حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ اِلَّابِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علی محمد وعلی الہ واصحابہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا… …
 (رکنیت مہم)             

02-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
الحمدللہ مبارک مہم کے پہلے دن کی برکات… کچھ اسیر ذمہ دار ساتھی رہائی کے قریب ہوئے۔ کل ہی یہ خوشخبری ملی۔ اللہ پاک تمام اسیران اسلام کو باعزت، باعافیت رہائی عطا فرمائے۔ اخبار کا خصوصی شمارہ ۳ لاکھ 45 ہزار شائع ہوا… ماشاء اللہ، الحمدللہ… جماعت کی اب تک سب سے بڑی اشاعت ہے۔ الحمدللہ ہزاروں افراد کو اللہ پاک نے جماعت کا سایہ، ڈھال اور مبارک قلادہ عطا فرمایا… آپ جانتے ہیں شیطان اور شیطانی قوتوں سے حفاظت کا بہترین ذریعہ ’’جماعت‘‘ ہے…  یہ تو 3 ظاہری برکتیں سامنے آئیں… اور معلوم نہیں کیا کیا برکات حاصل ہوئی ہونگی۔ مومن کا ہر اگلا دن پچھلے دن سے بہتر ہوتا ہے۔ اس لئے آج کے دن کو گذشتہ دن سے زیادہ محنت کریں… اور اپنے اعمالنامے کے ترازو کو دعوت کے عظیم عمل سے بھاری کریں… اللہ پاک فرماتے ہیں جس کا ترازو بھاری ہوگا وہ آخرت میں من چاہی مزے کی زندگی میں ہوگا… …  سبحان اللہ… یا اللہ، یاکریم!ہم سب کو عیشۃ راضیۃ نصیب فرما۔ آمین
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علیٰ محمد
 (رکنیت مہم)
03-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک کے بندو! کبھی ہم نے موت اور اس کی سختی کے بارے میں سوچا؟ اللہ اللہ اللہ… …  روح کا جسم سے نکلنا اور اجنبی منزلوں کی طرف جانا… نہ کوئی دوست ساتھ،  نہ رشتہ دار،  نہ مال،  نہ سامان… اکیلے بالکل اکیلے… اور موت کی شدت اور سکرات… …  یا اللہ! آپ کی پناہ… اگر دنیا میں کسی کو موت کی شدت دکھا دی جائے تو وہ خوف اور دہشت کی وجہ سے کبھی کھانا نہ کھا سکے… اور نہ سو سکے… اسے دنیا کی بادشاہت دی جائے تو قبول نہ کرے۔ بلکہ خوف سے پاگل ہوکر جنگل کو دوڑ جائے… میرے بھائیو! سب کچھ سچ ہے… قرآن و سنت میں بیان ہے… ہم آج دنیا کی مصیبتوں پر روتے ہیں… یہ تو کچھ بھی نہیں۔ اصل بے بسی،  بے کسی اور سختی کا وقت تو موت کا ہے۔ جب کچھ بھی کام نہ آئے گا… تب کلمے کی قدر معلوم ہوگی… …  تب نماز کی حقیقت پتا چلے گی… تب جہاد کا مقام معلوم ہوگا… تب دین کی خاطر تکلیفیں اور قربانی کا فائدہ سمجھ آئے گا… بھائیو! جو موت کو یاد رکھ کر محنت کرتا ہے اسکی موت شہد کی طرح میٹھی ہوجاتی ہے… جیسے دلہن اپنے خاوند سے ملتی ہے… بھائیو! وہ دیکھو! شیطان نکل پڑا تاکہ لوگوں کو جہنم میں لے جائے… لاکھوں کے لشکر فتنے اور گمراہی کے داعی نکل پڑے تاکہ آقا مدنی ا کی امت کو تباہ کریں،  گمراہ کریں… وادیٔ کشمیر میں مشرک دندناتے نکل پڑے… افغانستان پر دنیا بھر کا کفر ٹوٹ پڑا… وہ دیکھو! عیسائی مشنریز… وہ دیکھو! فحاشی اور بے حیائی کی علمبردار این جی اوز… سب مسلمانوں کی موت خراب کرنے اور انکی دنیا و آخرت برباد کرنے نکل پڑے… اے حق کے علمبردارو!آپ لوگ بھی نکل پڑو… میدانوں،  دریائوں،  ہوائوں اور فضائوں میں شیطان اور شیطانی قوتوں کا مقابلہ کرو اور تم یہ کرسکتے ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ ایمان والوں کے ساتھ ہے… ایک ایک مسلمان کو کلمہ سکھادو… معبود صرف اللہ… حاکم صرف اللہ… خالق، رازق صرف اللہ… اور کامیابی کا واحد راستہ محمد رسول اللہ کا طریقہ… ہر مسلمان کو مسجد لے آئو اور پھر اسے عزت کے محاذوں کا پتا بتائو۔ یہ کامیابی کا سودا ہے۔ آج کی محنت کل موت کے وقت کام آئے گی… … قبر،  حشر میں ساتھ جائے گی… تب کوئی حسرت نہ کرے کہ کاش! میں زیادہ وقت دیتا… …
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علیٰ محمد
 (رکنیت مہم)
04-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
مبارک مہم 1 بڑی برکت… …  اور حقیقت میں اللہ پاک کی نصرت… القلم کا خصوصی شمارہ… مَاشَائَ اللّٰہُ لَاقُوَّۃَ اِلَّابِاللّٰہِ،  بَارَکَ اللّٰہُ… دیکھیں!اللہ پاک کا کیسا فضل… اتنا جاندار،  شاندار،  مفید،  جامع اور پرنور… ہر مضمون دوسرے سے بڑھ کر اور ہر سطر روشن اور منور… اس شمارہ کو پورا پڑھیں… اس سے بیانات کریں… اسکی تعلیم کرائیں اور اسکو زیادہ سے زیادہ افراد تک پہنچائیں… ۔اس میں آپ کو اپنی دعوت میں جان اور قوت پیدا کرنے والا مواد بکثرت ملے گا… ۔اور مضمون ایسے آگئے کہ زندگی بھر اور مرنے کے بعد بھی کام دیں… بندہ اللہ پاک کی اس نعمت پر دل سے شکر ادا کرتا ہے۔ وَالْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ۔ کوشش کریں کہ 3 لاکھ 45ہزار شمارے کم پڑجائیں۔ اگلے ہفتہ القلم نہیں نکلے گا تاکہ آپ کو یہ خصوصی شمارہ تقسیم کرنے کا وقت ملے۔ اس کے بعد والے ہفتے کا شمارہ… حضرت محبوب ,محبوب, محبوب آقا مدنی ا کی سیرت کا خصوصی شمارہ ہوگا۔ جو انشاء اللہ اس مہم میں مزید جان ڈالنے کا ذریعہ بنے گا۔ اس کیلئے سب دعا کریں۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم)
05-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
جو مسلمان نماز میں کوتاہی کرتے ہیں،  نماز چھوڑتے ہیں وہ ایک طرح سے حضرت آقا مدنی ا کو ایذاء پہنچاتے ہیں۔ استغفراللہ… استغفراللہ… وجہ یہ ہے کہ نماز میں کوتاہی سے ایمان،  اسلام اور ملت اسلامیہ کی بنیادیں کمزور ہوتی ہیں… تو یہ چیز حضرت آقا مدنی ا کو کہاں گوارہ؟ اس لئے فرمایا کہ ایسے لوگوں کے گھروں کو آگ لگادوں… بھائیو! نماز کی جاندار دعوت دے کر حضرت آقا مدنی ا کی مبارک اور محبوب آنکھوں کو ٹھنڈا کریں… یہ محبت کا تقاضہ ہے اور آقا ا کی محبت پر ہم قربان  اور جو لوگ جہاد کا انکار کرتے ہیں یا اس فریضے کی اہمیت کو گھٹا تے ہیںوہ اس طرح سے حضرت آقا مدنی ا کی شان اقدس میں گستاخی کرتے ہیں… استغفراللہ… استغفراللہ… استغفراللہ… وجہ یہ ہے کہ جہاد کے انکار اور جہاد میں کوتاہی سے نفاق کا بدبو دار درخت مضبوط ہوتا ہے۔ ایمان پر نفاق کے منحوس سائے حملہ آور ہوتے ہیں اور ملت اسلامیہ اپنی عزت سے محروم ہو کر غلامی کی ذلت میں جا پڑتی ہے… تو یہ چیز حضرت آقا مدنی ﷺکو کہاں گوارہ؟ اس لئے درد کے ساتھ فرمادیا کہ جو جہاد اور اس کی نیت دونوں سے محروم رہا وہ نفاق کے ایک شعبہ پر مرے گا… عزیز بھائیو! جہاد کی نیت تو وہی کرتا ہے جو جہاد کو سمجھتا اور مانتا ہو… جہاد میں تاویلات کرنے والے اور ہر چیز کوجہاد قرار دینے والے اس خون کا کیا جواب دیں گے جو احد کے دن حضرت آقا مدنیﷺ کے جسم مبارک سے ٹپکا تھا… …  آقا تو وہ سب کام کررہے تھے جن کو آج لوگوں نے جہاد کا قائم مقام یا جہاد سے افضل سمجھ رکھا ہے۔ پھر 27 غزوات لڑنے کی کیا حاجت تھی؟… اے بھائیو! جہاد کی صاف ستھری دعوت دے کر حضرت آقا ﷺکے دل مبارک کو خوش کرو… لوگ میلاد کی رسومات میں بریانی،  قورمہ کھائیں،  جلوس نکالیں،  تم حضرت آقا ا کی فکر کو اپنی فکر، آپ ا کی دعوت کو اپنی دعوت بنالو اور مسلمانوں کو کافروں کی غلامی سے نکال کر واپس حضرت آقا مدنی ا کے مبارک قدموں میں لے آئو… مہم ماشاء اللہ اچھی جارہی ہے۔ آج 2 مکتوب جاری ہوں گے انشاء اللہ…  ایک تو یہ ہوگیا دوسرا شام یا رات کو جہاد کشمیر یا غزوۃ الہند کے بارے میں۔ انشاء اللہ
والسلام
 خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم)
05-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
قدرت نے اس زمانے میں جن خطوں کو جہاد کی سعادت کے طور پر منتخب فرمایا ان میں ایک اہم نام کشمیر کا ہے… جی ہاں وادیٔ کشمیر اور جموں… جہاں جہاد کی کئی تحریکیں اٹھیں… تقسیم برصغیر سے بہت پہلے بھی اور بعد میں بھی… اور حالیہ تحریک جو 22 سال سے جاری ہے، سب سے انوکھی اور زوردار ہے۔ موسم کی طرح اس تحریک پر کبھی برف پڑجاتی ہے اور کبھی شہداء کا خون ٹھاٹھیں مارنے لگتا ہے۔ اس تحریک میں اب تک جو مقدس لہو بہہ چکا ہے اس کو دیکھ کر اللہ ارحم الراحمین سے امید ہی نہیں یقین ہے کہ وہ اس کے تمام نتائج اپنے فضل سے بڑھا چڑھا کر امت مسلمہ کو عطا فرمائے گا… انشاء اللہ یہ تحریک غزوۃ الہند کا ایک روشن باب ہے۔ ہماری سعادت ہے کہ روز اوّل سے اس مبارک تحریک میں ٹوٹا پھوٹا حصہ ڈالنے کی توفیق عطا فرمائی۔ جبکہ ہماری جماعت کے شہداء کا خون کپواڑہ سے ایودھیا تک چمک رہا ہے۔ بندہ 6 سال سے زائدہ عرصہ اس تحریک کے اعتکاف ِعشق میں رہا اور اس اعتکاف کی عید انڈیا کی 5 ہزار سالہ عبرتناک ترین شکست کی صورت میں امت مسلمہ نے دیکھی۔ 12 سال پہلے ایک جہادی محاذ سے وابستہ کچھ لوگوں نے تحریک جہاد کشمیر کی مخالفت ثواب سمجھ کر شروع کی… الحمدللہ ہماری جماعت کو جھوٹ اور جہالت کی یہ فیکٹریاں بند کرنے سعادت بھی ملی… ہمارے شیخ سید احمد شہیدؒ کشمیر جارہے تھے کہ بالا کوٹ پہنچ کر شہید ہوئے۔ ہم نے اللہ پاک کی توفیق سے بالاکوٹ سے آگے کا سفر طے کیا اور سری نگر کو دہلا اور لرزا دیا… کس کس شہید کا تذکرہ کروں؟ کس کس کاروائی کو یاد کروں؟ یہ مکتوب کا نہیں کتاب کا موضوع ہے… اور کتاب بھی کئی جلدوں کی… ستم ظریفی دیکھئے کہ آج ہمارے بارے میں کہا جارہا ہے کہ کشمیر کی طرف ذاتی دلچسپی نہیں ہے یا کم توجہ ہے۔ استغفراللہ… جہاد کشمیر عبادت ہے اور اس سے وہی تعلق ہے جو کل تھا… تمام شہداء کشمیر و جموں کو سلام اور انکے کام کو جاری رکھنے والے دیوانو! آپ سب کو بھی سلام۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (جہاد کشمیر)
06-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک آپ سب کی محنت کو قبول فرمائے۔ ماَشاَئَ اللّٰہُ لَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ،  بَارَکَ اللّٰہُ 5 دن میں اراکین کی تعداد 13 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔ مگر یہ دعوت اتنی اہم اور اونچی ہے کہ 13 لاکھ بھی کم ہے… آج جو ضروری بات عرض کرنی ہے وہ یہ کہ… دین اور اسکی یہ ساری بہاریں اللہ پاک کے فضل سے ہیں ہمارا ان میں کوئی کمال نہیں۔ اللہ پاک نے ہم سب کو کلمہ طیبہ کا ورد نصیب فرمایا… کلمہ طیبہ نے دل کو قوت دی تو ہمیں استغفار کی کثرت کی توفیق ملی… اور سچا استغفار ہر خیر کی چابی ہے… چابی ملی تو بند دروازے کھلے،  اتنا پرنور اجتماع نصیب ہوا… ۔اس کی برکت آپ کو کیا بتائوں… …  پھر اس محنت کا دروازہ کھلا اور ہزاروں زندگیوں کا رخ دین کامل کی طرف مڑا… بھائیو! اللہ پاک کے کام میں لگنا اور تھکنا اللہ پاک کا بڑا انعام ہے،  جس کی حقیقی قدر مرنے کے بعد معلوم ہوگی… شکر کرو بھائیو! شکر کرو… اب اگر ہم اس محنت میں مصروف ہوکر کلمہ کا ورد اور استغفار کی کثرت چھوڑ دیں تو بھائیو! دروازہ بند ہونے لگے گا اور بڑھتے قدم پیچھے ہٹ جائیں گے۔ اس لئے آپ سے عاجزانہ،  دردمندانہ تاکیدی گذارش ہے کہ خود نماز کا بہت اہتمام کریں،  تلاوت نہ چھوڑیں،  درود شریف سے بھی محروم نہ ہوں… اور کلمہ 12 سو اور استغفار کم از کم 1 ہزار کا اہتمام رکھیں۔ کھانے پینے،  سونے سے وقت بچائیں۔ تب آپ کا کام پر نور،  رحمت،  نصرت اور برکت نازل ہوگی… استغفار کرتے وقت اپنے گناہوں کو یاد کرکے روئیں اور اللہ پاک سے دعا کریں کہ مالک میں نے جہالت میں اتنی بڑی نافرمانی کی بہت شرمندہ ہوں بہت ڈرتا ہوں۔ مجھے معاف فرما… اب میں اسکے کفارے میں کل آپ کے 3 بندوں کو توبہ کی دعوت دوں گا… مجھے ان کے قدموں میں گرنا پڑے تو گروں گا اور انہیں آپ کا کلمہ توحید،  نماز اور فریضۂ جہاد سمجھائوں گا مجھے معاف فرمادیجئے… اسی طرح روز اپنے گناہوں کا کفارہ کرتے جائیں… سفر میں آتے جاتے کلمہ اور استغفار ڈوب کر والہانہ پڑھتے جائیں… انشاء اللہ بہت فائدہ آپ اور امت کا ہوگا… اگر آپ نے آج کا مکتوب توجہ سے پڑھا اور اس پر عمل کی سچی نیت اور ترتیب بنائی تو اگلے مکتوب میں انشاء اللہ آپ کو وقت میں برکت کا نسخہ بتائوں گا۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم)
07-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک نے ہر انسان کو ایک ’’زمانہ‘‘ عطا فرمایا… اکثر لوگ اپنا یہ زمانہ ضائع کردیتے ہیں تو وہ خسارے میں جا پڑتے ہیں… قسم ہے ’’زمانے‘‘ کی تمام انسان خسارے میں ہیں  (القرآن) … مگر جو لوگ 4 کاموں میں اپنا زمانہ خرچ کرتے ہیں… وہ زمانے کے مالک بن جاتے ہیں اور ہمیشہ ہمیشہ ابد الآباد کیلئے زندہ اور کامیاب ہوجاتے ہیں…… 4 کام کیا ہیں؟ 1۔ ایمان… 2۔ اعمال صالحہ… 3۔ حق کی دعوت… 4 حق پر صبر کی دعوت… یہ تو ہوئی پہلی بات اسے اچھی طرح دل میں بٹھا کر دوسری بات سنیں… جس انسان کو یہ فکر نصیب ہوجائے کہ میرا زمانہ… یعنی عمر… یعنی وقت ضائع نہ ہو وہ آدمی خوش نصیب ہوتا ہے… اور جس کو اس کی فکر نہ ہو وقت اسے کھا جاتا ہے اور کاٹ دیتا ہے… اب تیسری بات… وہ وعدہ کہ وقت میں برکت کا نسخہ عرض کیا جائے گا… برکت ایک عجیب چیز ہے بعض لوگوں کے وقت میں ڈبل برکت ہوتی ہے… بعض کے وقت میں 3 گنا،  4 گنا… اور بعض کے وقت سو گنا،  ہزار گنا… یعنی 1 دن ہزار دنوں کے برابر… یہ جھوٹ اور مبالغہ نہیں… امام ابو حنیفہؒ،  امام بخاریؒ کے اوقات کی برکت دیکھ لیں۔ آج تک جاری ہے حضرات صحابہؓ کی بات تو اور ہے… صلاح الدین ایوبیؒ نے جن اوقات میں بیت المقدس فتح کیا۔ کتنی صدیوں تک مسجد اقصیٰ میں اذان گونجی اور اب 50 سال کے قبضے کے باوجود گونج رہی ہے… بیت المقدس کی فتح کا کام جتنے اوقات میں ہوا اتنا وقت 1 آدمی موبائل پر یاری لگانے میں ذبح کردیتا ہے۔ اللہ پاک خسارے سے میری اور آپ سب کی حفاظت فرمائے… …  معذرت چاہتا ہوں مکتوب طویل ہوگیا… اس لئے اب زمانے ’’عمر‘‘ اور وقت میں برکت کا نسخہ انشاء اللہ اگلے مکتوب میں عرض کروں گا… تاکہ آپ اس وقت تک ان باتوں کو دل اور دماغ میں اتار سکیں… مبارک مہم ہم سب کیلئے اس ’’خسارے‘‘ سے بچنے کا بہترین موقع ہے۔ جس سے حفاظت کیلئے اللہ پاک نے سورت والعصر نازل فرمانے کا احسان عظیم فرمایا… محنت کریں… اور اپنے زمانے کو کمالیں،  کمالیں،  کمالیں۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم)
09-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک میرے اور آپ سب کے زمانہ اور وقت میں خیر اور برکت عطا فرمائے۔ وقت میں برکت کا سب سے مفید نسخہ… اللہ پاک کے اسم ذات ’’اللہ‘‘ کا ذکر ہے… یہ اسم ہر جان کی جان،  ہر زندہ کی زندگی اور ہر چیز کی برکت ہے… جان نہ ہو تو بڑے بڑے لوگ لاش بن جاتے ہیں… کیا جناب والا اور کیا وزیر اعلیٰ… …  جان نکلی تو وہی ناک،  کان،  آنکھیں… مگر سب کہتے ہیں لاش ’’میت‘‘ جنازہ اور ڈیڈ باڈی… اسم ’’اللہ‘‘ ہر ذکر کی جان… ہر زندہ کی زندگی اور ہر چیز کی برکت ہے… آپ سحری کے وقت یا صبح سویرے فجر کے بعد صرف 1 ہزار بار توجہ سے ’’اللہ‘‘ کا ذکر کرلیں… پھر دیکھیں کہ 24 گھنٹے کتنے بڑے ہوجاتے ہیں… آپ تمام کام کرلیں گے تب بھی وقت کی برکت انشاء اللہ جاری رہے گی معمولات بھی پورے ہوں گے… جس کام میں ہاتھ ڈالیں گے خیر نظر آئے گی… آرام بھی ملے گا،  بیوی بچوں کیلئے وقت نکلے گا… دین کا کام بھی ہوگا اور ایسے کام بھی جن کا فائدہ اور اثر تادیر جاری رہتا ہے… باقی اور نسخے بھی ہیں مثلاً 1۔ صدقہ دینے سے زندگی اور اوقات میں برکت ہوتی ہے اور سب سے افضل جہاد میں مال لگانا ہے۔ 2۔ والدین کو خوش اور راضی رکھنا۔ 3۔ سونے جاگنے میں فطرت کے مطابق چلنا کہ دن کو جاگیں،  رات کو سوئیں دن کو صرف مختصر قیلولہ۔ 4۔ رشتہ داروں سے اچھا سلوک کرنا۔ 5۔ کھانا کم کھانا۔ 6۔ زبان کے استعمال پر قابو… یہ ظالم بہت وقت اور زمانہ برباد کراتی ہے… بس یہ کل 6 نسخے ہوگئے۔ ہمارے پاس وقت ہی واحد اثاثہ ہے۔ یہ ختم تو سب ختم۔ اتنے قیمتی اثاثے کی حفاظت کیلئے یہ نسخے بہت آسان اور سستے ہیں… اللہ پاک مجھے اور آپ سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائے… مہم میں اراکین کی تعداد 21 ہزار سے زائد ہوچکی۔ ماَشَائَ اللّٰہُ لَاقُوَّۃَاِلَّا بِاللّٰہِ بَارَکَ اللّٰہُ
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم)
10-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ کے دین میں میرا کون مددگار ہے؟… مَنْ اَنْصَاِرْی اِلَی اللّٰہِ… یہ اعلان قرآن پاک کے مطابق حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا… کافی مشکل وقت تھا۔ مگر جنت نے بھی آباد ہونا ہے۔ زمین کبھی اللہ پاک کے مخلص وفادار بندوں سے خالی نہیں ہوئی… کچھ لوگ کھڑے ہوئے… جی ہاں! حواری… انہوں نے اعلان کردیا… نَحْنُ اَنْصَارُ اللّٰہِ… ہم ہیں اللہ تعالیٰ کے دین کے مددگار… …  تب مشکلیں آئیں،  تکلیفیں پہنچیں،  جسم زخمی ہوئے،  عبادت بھی کرنی تھی اور قربانی بھی دینی تھی۔ ظاہر بات ہے خوب تھکے،  پھر موت کا وقت آگیا… خوشبودار منور فرشتے اترے انکی روحوں کو اکرام سے اپنے ساتھ لے گئے۔ زمین،  آسمان سب ان کے لئے راحت کدہ بن گئے۔ انکے تھکے ہارے زخمی جسموں کو قبر کی مٹی نے شفیق ماں کی طرح گود میں لیا،  روحیں اوپر گئیں تو آسمان کے فرشتوں نے مرحبا کہا،  دروازے کھول دیئے اور علیین میں جابسایا… جہاں مزے ہی مزے… سکون ہی سکون… کتنے دن تکلیف اٹھائی؟ بس چند سال… اور اب کتنے عرصے سے نعمتیں لوٹ رہے ہیں؟ 2 ہزار سال… اور اسی طرح قیامت تک… اور پھر جنت… سبحان اللہ کیسا نفع کا سودا کیا… مگر جنہوں نے نبی کی آواز کو نہ سنا نہ مانا… اپنی لذتوں میں پڑے رہے،  کھانا پینا،  عیش کرنا اور آزاد زندگی،  نہ عبادت کی تھکاوٹ،  نہ قربانی کے زخم،  جسم پالتے رہے،  ہر دن نئی لذت،  نیا مزا… پھر انکی موت کا وقت آیا،  سخت اور کرخت فرشتے انکی روح کو جسم سے نوچ کر لے گئے… بدبو ہی بدبو… عذاب ہی عذاب… انکے تروتازہ جسموں کو قبر نے تہس نہس کردیا۔ مار پیٹ،  ریزہ ریزہ،  جب انکی روحیں آسمان کے دروازے تک پہنچیں تو فرشتوں نے دروازے کھولنے سے انکار کردیا… تب روح قبض کرنے والوں نے ان کو وہیں سے نیچے پھینک دیا… توبہ توبہ… آسمان سے زمین پر گرے اور زمین کو پھاڑتی ہوئیں انکی زخمی روحیں سجین کے قیدخانے میں جاگریں… سب کھیل تماشے ختم… عیاشیاں… آزادیاں… مالداریاں ختم۔ اب عذاب ہی عذاب… کتنے دن دنیا کے مزے لوٹے؟ چند سال اور اب کتنے عرصہ سے قید ہیں؟ 2 ہزار سال… اور پھر قیامت تک اور پھر جہنم… یااللہ! آپ کی پناہ۔ میرے بھائیو! دین عیسیٰ علیہ السلام کی نصرت بڑا کام تھا مگر دین محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی نصرت اس سے بھی بڑا کام ہے بہت افضل، بہت سعادت والا… دین محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر سوروں،  کتوں،  بھیڑیوں نے حملہ کردیا ہے… اور مدینہ پاک سے آواز آرہی ہے۔ کون ہے میری نصرت کرنے والا؟ کون ہے میرے دین کا اللہ پاک کی خاطر مددگار… کون ہے… کون ہے؟
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
  (رکنیت مہم)
11-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک کی کروڑوں رحمتیں حضرت حنظلہ رضی اللہ عنہ پر… آپ نے نام سنا ہوگا… ان کا لقب کیا ہے؟ غسیل الملائکہ… سبحان اللہ… یعنی وہ جن کو شہادت کے بعد فرشتوں نے غسل دیا… کیوں؟ وہ اپنی اہلیہ سے ملے تھے،  غسل کرنے بیٹھے تھے کہ جہاد کی آواز سنی… غسل چھوڑ کر جنابت کی حالت میں نکل پڑے… جانبازی سے لڑے اور شہید ہوئے… حضرت آقامدنی صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ فرشتے غسل دے رہے ہیں۔ حضرات صحابہ کرامؓ نے جاکر دیکھا تو سر سے پانی ٹپک رہا تھا۔ واہ جہاد! تیری شان… واہ مجاہد! تیرا مقام. بھائیو! آپ جانتے ہیں غسل جنابت فرض ہے… اس واقعہ نے ان لوگوں کا پردہ چاک کردیا جو جہاد کیلئے بڑی بڑی شرطیں گھڑتے ہیں۔ ارے! قرآن نے تو صحابہ کرامؓ کو ایسا جہاد سمجھایا کہ جنابت کے غسل کی دیر بھی رکنا گوارہ نہیں… حالانکہ دشمن انکے گھر میں داخل نہیں ہوئے تھے… بھائیو! جہاد ایمان کا اہم تقاضہ ہے اور اس میں پاکی ہی پاکی ہے… طہارت ہی طہارت ہے… اصلاح ہی اصلاح ہے… تزکیہ ہی تزکیہ ہے… دراصل جب ایمان دل میں اترتاہے تب جہاد سمجھ میں آتا ہے اور انسان پر ایک نورانی حال طاری ہوجاتا ہے۔ آپ سب بھی جہاد کو اسی طرح سمجھنے اور سمجھانے کی کوشش کریں۔ آج بھی وہی قرآن ہے جو کل تھا۔ آج بھی اسی دین میں کامیابی ہے جس میں کل تھی۔ انکارجہاد کا فتنہ طاقتور ہوچکا یہ مسلمانوں کو دین سے محروم کررہا ہے اور انہیں غلامی پر راضی کررہا ہے۔ ا ٹھو آقا مدنی ﷺکے دیوانو! اس فتنے کی کمر توڑ دو،  اس کی جڑ کاٹ دو… مہم کے کل 4 عشرے ہیں… پہلا عشرہ پورا ہوا جس نے اپنا عمل کا ترازو وزنی کیا اس کو مبارک… مگر دوسرا عشرہ پہلے سے زیادہ زوردار،  شاندار اور بھرپور ہونا چاہئے۔ یہ ہماری آخرت کی کھیتی ہے… نہ سردی دیکھیں،  نہ بارش،  نہ تھکیں اور نہ رکیں۔ آپ مدینہ طیبہ کے سپاہی ہیں آپ کو سستی زیب نہیں دیتی… اور جو جو رکن بنتا جائے اس کو فارغ نہ بٹھائیں،  فوراً کلمہ سکھائیں،  نماز سکھائیں،  اساسیہ،  تربیہ پر بھیجیں،  جہاد پر مختصر بیان یاد کرائیں اور اسکو دعوت کے کام میں لگادیں۔ حضرات انبیاء کی دعوت کلمے اور پورے دین کی دعوت تھی اور دین بغیر جہاد کے پورا نہیں… یہ آپ کیلئے لازمی تاکید ہے کہ نئے ارکان کو فوراً کام میں لگائیں۔ انکو بھی بیان سکھلا کر اس اجتماعی فکر کی دعوت میں لگائیں۔ اس سال رمضان تک انشاء اللہ 30 لاکھ افراد کو اللہ تعالیٰ سے جوڑنا ہے۔ ان کا رخ اللہ پاک اور کعبہ شریف کی طرف موڑنا ہے،  ان کو حضرت آقا مدنی ﷺکے قدموں میں بٹھانا ہے ان کو مدینہ پاک کے لشکر میں کھڑا کرنا ہے۔ ان کو شعوری مومن اور مسلمان بنانے کی محنت کرنی ہے۔ انشاء اللہ… انشاء اللہ… اصل کرنے والا اللہ تعالیٰ ہے ہمارا کام محنت ہے۔ اور ہمارا سہار اور بھروسہ اللہ تعالیٰ پر ہے۔ حَسْبُنَا اللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ… بھائیو تیارہو؟ تھک تو نہیں گئے؟…
والسلام
خادم
 لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم ومجاہد کامقام)
12-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ہر عمل کی جان ’’ایمان‘‘ ہے۔ ایمان کے بغیر کچھ قبول نہیں… اور ایمان کی جان ’’محبت‘‘۔ اللہ اور رسول کی محبت دل میں ہو تو ایمان بھی آسان… قربانی بھی آسان… محبت کی اس بجلی اور روشنی کو تیز کرنے کیلئے آرہا ہے… القلم کا خصوصی شمارہ… عشق و محبت سے مہکتا… علم و عرفان سے دمکتا… ولولے اور جذبے سے گرجتا… اور مدنی انوارات برساتا… سیرت و محبت سے پر ُشاندار شمارہ… جو دے گا آپکی مہم کو مضبوط سہارا، ماشاء اللہ 8 صفحات میں… گنبد خضری کے حسن کا عکس اترا… آپ ﷺکا نسب نامہ… مقامات عالیہ… غزوات و دعوت… خصائل و شمائل… معجزات و امتحانات… دلکش اشعار اور پرکشش مقالات اور درود و سلام کی مہکار… آقا مدنی ﷺ کی نماز اور آقا مدنی ﷺ کا جہاد اور امت محمدﷺ کا رتبہ اور مقام… محبت کی پرنور خوشبو… اور جہاد کے ولولہ انگیز نکتے اور دلائل… ضرور پڑھیں… آگے بھی چلائیں… اور دعا کیجئے کہ تمام مراحل میں نصرت اترے اور یہ مدنی سوغات جلد قارئین تک پہنچے۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم وہرعمل کی جان ایمان ہے)

13-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو حسن خاتمہ نصیب فرمائے… کیا آپ میں سے کسی نے قید کاٹی ہے؟ چند دن،  چند ماہ یا چند سال؟ اگر کاٹی ہے تو آپ کو تجربہ ہوگا کہ قیدی کی سب سے بڑی فکر کیا ہوتی ہے؟ رہائی،  رہائی اور بس رہائی… باعزت،  باعافیت رہائی… اور یہ کہ مجھے اس سے کسی سخت ٹارچر والی قید میں نہ ڈالا جائے… اور یہ کہ مجھے عمر قید،  پھانسی یا لمبی سزا نہ ہو… یہی فکر ہوتی ہے ناں؟ جب بھی دعا کو ہاتھ اٹھتے ہیں تو رہائی کی دعا… جب بھی کوئی عبادت،  وظیفہ کیا تو ’’رہائی‘‘ کی دعا… اللہ پاک معاف فرمائے بعض لوگوں پر تو ’’رہائی‘‘ کی فکر اپنے ایمان اور دین سے بھی زیادہ سوار ہوتی ہے… اب اگلی بات سمجھیں… یہ دنیا بھی قید خانہ ہے… اور اس قید خانے کے بعد یا باعزت رہائی ہے… اور وہ ہمیشہ کی نعمتیں جو رہائی کے بعد ملتی ہیں… اور یا اس قید خانہ کے بعد سزا ہے اور مزید عذاب… یہ سب باتیں انہوں نے بتائی ہیں جن کے فرمان میں شک کرنا بڑا گناہ بلکہ کفر کی طرح ہے… یعنی یہ یقینی ہیں اور ہم نے اس قیدخانہ سے یا تو جنت میں رہا ہونا ہے یا جہنم کی پھانسی لگنی ہے… تو پھر ہم قیدیوں پر باعزت ’’رہائی‘‘ کی فکر کیوں سوار نہیں ہورہی۔ یہاں کار ملے… یہاں کوٹھی ملے… یہاں مالداری ملے… عجیب کم عقلی اور بدنصیبی ہے کہ جانا کہیں اور ہے اور فکر یہاں کی… اللہ پاک کے عقل والے بندوں پر سب سے زیادہ فکر… اس قید خانہ سے ایسی ’’رہائی‘‘ کی ہوتی ہے جس کے بعد تنگی ختم ہوجائے… قید ختم ہوجائے اور ہمیشہ ہمیشہ کی نعمتیں مل جائیں۔
میرے بھائیو! ہم سب کو حسن خاتمہ اور ایمان پر خاتمہ کی فکر اور دعا اس طرح سے کرنی لازمی ہے جس طرح جیل کے قیدی کو ’’رہائی‘‘ کی فکر ہوتی ہے حسن خاتمہ… حسن خاتمہ… اور حسن خاتمہ… یاد کریں صحابی رسول کے یہ الفاظ جو انہوں نے تخت کسریٰ کے تاجدار کو اس کے محل میں فرمائے… ’’ اللہ تعالیٰ نے ہمیں کھڑا فرمایا ہے تاکہ ہم انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے نکال کر اسلام کے عدل میںلے آئیں… اور دنیا کی تنگی سے نکال کر آخرت کی وسعتوں میں لے آئیں‘‘… سبحان اللہ! آج انہی مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے کلمہ،  نماز اور جہاد کی مہم چلائی جارہی ہے… تاکہ ہمیں اور تمام انسانوں کو ایک اللہ کی بندگی نصیب ہو اور دنیا میں اسلام کا عدل و انصاف والا دین نافذ ہو اور ہم دنیا کی تنگی سے نجات پاکر آخرت کی وسعتوں میں گم ہوکر اپنی زندگی کو قیمتی بنائیں۔ یہ سب حقائق ہم خود بھی سمجھیں اور پھر یہی بات اوروں کو سمجھائیں۔ اپنے دل پر آخرت کی فکر سوار کریں تب دنیا کی لاکھوں تنگ اور فضول فکروں سے ’’رہائی‘‘ مل جائے گی اور حسن خاتمہ کی فکر کو اپنے اوپر سوار کریں تب دنیا اور آخرت دونوں حسین ہوجائیں گی انشاء اللہ… …  مبارک مہم بھی کامیابی… رہائی… ہمیشہ کی زندگی اور آزادی… تک پہنچنے کیلئے ہے… بارہ دن گزر گئے 30 ہزار افراد رکن ہوئے… اللہ پاک ہم سب کی ٹوٹی پھوٹی محنت اور سعی کو مقبول اور مشکور فرمائے۔ آمین۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم اوریہ دنیا بھی قید خانہ ہے)

14-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک ہم سب سے اپنے دین کا مقبول کام لے… آج ذرا توجہ سے پڑھیں… ابھی نماز کے بعد اسی جگہ بیٹھے بیٹھے خیال آیا کہ کچھ عرصہ پہلے پورے برصغیر پر ہم مسلمانوں کی حکومت تھی… بہت بڑی اور عظیم الشان سلطنت… اس وقت کسی کے وہم و گمان میں نہیں تھا کہ اس ملک پر کبھی مشرک حکومت کریں گے اور مسلمان انکے ظلم و ستم کا شکار ہوں گے… اورنگزیب کے زمانے میں ہندوؤں سے قرآنی حکم کے مطابق جزیہ لیا جاتا تھا۔ آہ! یہ سوچ کر دل رونے لگا اور فوراً قرطبہ کی جامع مسجد یاد آگئی… طارق بن زیاد کا اندلس آج صلیبیوں کا اسپین بن گیا… آہ! فلسطین… آہ!
قفقاز… کتنے زخم ہیں۔ کس کس کو یاد کروں؟… مجھے ایک بات بتائیں کیا وہ مسلمان جنہوں نے دنیا کو فتح کیا۔ کیا وہ لوہے یا اسٹیل کے تھے یا ہم جیسے؟… آہ!ہم جیسے ہی تھے مگر ان کے مقاصد اونچے تھے،  نیتیں بلند تھی تھیں تو اللہ پاک نے ان سے بڑا اور اونچا کام لے لیا… انہوں نے ہجرت کی تو اللہ پاک نے زمین کے دروازے ان پر کھول دیئے جہاں سے نصرت اُتر آئی… …  انہوں نے مال قربان کیا تو غیور رب نے ان کو دنیا کے خزانوں کا مالک کردیا… اور انہوں نے جانیں قربان کی تو اللہ پاک نے ان پر اپنی خاص رحمتوں اور فتوحات کے دروازے کھول دیئے… ان کے بعد ہم جیسے آگئے۔ اپنے گھروں اور علاقوں تک محدود،  زمین ہم پر تنگ ہوگئی۔ اپنی جان بچانے والے بزدل،  آسمانی نصرت ہم سے روٹھ گئی… مال کے لالچی،  حریص اور پجاری، دنیا ہم پر تنگ ہوگئی۔ کیا ملا ہمیں ہجرت اور جہاد چھوڑ کر؟ غلامی، پستی،  ناکامی، نامرادی،  گھریلو جھگڑے،  پائی پائی کی محتاجی،  جانوروں سے بدتر حکمران اور ذلتیں… مسلمان کا وطن ساری دنیا ہے،  ہم اپنے علاقوں میں پھنس گئے اور اپنے آقا  ﷺکی ہجرت بھلا بیٹھے… تب ان تنگ سوراخوں میں قوم پرستی،  علاقہ پرستی اور لسانیت پرستی کے سانپ ہمارے ایمانوں کو ڈسنے لگے… اور ہمیں اسلام کو چھوڑ کر اپنی قوم کا وفادار بننے کی دعوت دینے لگے… بات کو مختصر کرتے ہیں… اللہ مجھے اور آپ سب کو اسلام کے غلبے کا درد نصیب فرمائے… آج بھی کامیابی ممکن ہے،  آج بھی فتح ممکن ہے،  آج بھی نصرت اترتی ہے،  آج بھی زمین آسمان وہی ہے… اور اللہ تعالیٰ حی قیوم ہے اور اس کے وعدے سچے ہیں… بس ہم اونچے کلمے کو دل سے پڑھ لیں۔ اونچے مقاصد کو اختیار کرلیں۔ اونچی نیت دل میں زندہ کرلیں اور اونچے راستے کو اختیار کرلیں اور گھریلو پالتو جانور نہ بنیں بلکہ پوری روئے زمین کو عقابی نظروں سے دیکھیں۔ کیا خیال ہے؟ اگر دل میں جذبہ جاگا ہے تو دوڑ پڑیں مسجد اور مصلے کی طرف اور 2 رکعت عاشقوں جیسی اور پھر دعا اے عظیم رب! مجھ سے کام لے لے۔ میرے ہاتھوں سے اسلام کی عظمت کا کام لے لے۔ دل سے دعا کریں اور شک نہ کریں… بس آج اتنا ہی… اور ہاں آپ سب کو کفار کی جیلوں میں قید مسلمان بھائیوں اور بہنوں کا سلام… …  شاید وہ پوچھتے ہیں… …  کہ… ہم آپ کے کیا لگتے ہیں؟؟؟
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم اے عظیم رب!مجھ سے کام لے لے)
15-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک کی شان اور نصرت دیکھئے ’’سرحد‘‘ نے ماشاء اللہ… 10 ہزار اراکین کا سنگ میل کل عبور کرلیا… دین اور آخرت کے لحاظ سے بڑی خوشی اور سعادت مگر میں اس سوچ میں ہوں کہ کس کو ’’مبارکباد‘‘ دوں؟ صوبائی منتظم کو؟ شوریٰ کے نگران حضرات کو؟ ڈویژن و ضلع منتظمین کو؟ یا حمید گل شہیدؒ اور احسان شہید ؒکو… یہ دونوں ’’بلبل‘‘ گلشن کی حفاظت کیلئے جان لٹا گئے… یا ان فدائیوں کو جن کے پوری امت پر احسانات ہیں… یا ان مائوں،  بہنوں کو جن کے گھروں پر شہادت کا نشان چمک رہا ہے… یا ان محنتی کارکنوں کو جو سارا دن کام کرتے ہیں اور پھر سوکھی روٹی چائے یا قہوہ کے ساتھ پی کر سوجاتے ہیں اور آنکھ کھلتے ہی محنت میں لگ جاتے ہیں… …  آپ بتائیں کس کو ’’مبارکباد‘‘ دوں؟ یہ مسئلہ حل ہوجائے کیونکہ جنوبی پنجاب بھی 10 ہزار کے قریب ہے… باقی صوبے بھی پورا زور لگارہے ہیں… چلیں ہاتھ اٹھائیں ان میں سے کسی کو مبارکباد دینے کی بجائے بہت قیمتی دعائیں دیتے ہیں… ایسی دعائیں جو زمین کے تمام خزانوں سے زیادہ قیمتی ہیں… یااللہ!
یار بی! ان سب کو ’’ایمان‘‘ کامل نصیب فرما… ان سب کو اپنی ’’ہدایت‘‘ نصیب فرما… ان سب کو ایمان پر ’’حسن خاتمہ‘‘ نصیب فرما… ان سب کے گناہوں کو معاف فرما کر ’’مغفرت‘‘ کی عظیم نعمت عطا فرما… ان کو ’’جنت الفردوس اعلیٰ‘‘ عطا فرما۔ دنیا میں انکو اور ان کی آل اولاد کو وسعت والا ’’رزق حلال‘‘ برکت کے ساتھ عطا فرما۔ ان میں جو شہادت کا طلبگار ہو اسکو مقبول ’’شہادت‘‘ عطا فرما… ان سب سے دین کا اونچا اور ’’مقبول‘‘ کام لے اور ان کو دنیا آخرت کی ہر خیر اور ’’حسنہ‘‘ عطا فرما اوران سب کے قلوب کی ’’اصلاح‘‘ فرما… یااللہ جو شہید ہوچکے انکی شہادت قبول فرما… ان کو بہت اونچا مقام اور جن درجات کا آپ نے وعدہ فرمایا ہے عطا فرما۔ انکو حضرات صحابہ کرامؓ کی رفاقت عطا فرما… انکے اہل عیال اولاد کی حفاظت، کفالت،  اعانت فرما… اور انکے گھروں میں دین کو تاقیامت جاری فرما… آمین… مکتوب پڑھنے والے سب ساتھی اوّل آخر درود شریف پڑھ لیں۔ تب فرشتے آپ کیلئے یہی دعا مانگیں گے۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم /دعاء)
16-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ کے اچھے اچھے پیارے پیارے نام ہیں ان ناموں کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے دعا مانگا کرو… یہ قرآن پاک کی ایک آیت مبارکہ کا مطلب ہے۔ آپ کی تھکاوٹ دور کرنے اور مہم میں مزید قوت حاصل کرنے کیلئے ’’اسماء الحسنیٰ‘‘ کی طرف توجہ دلانے کا آج ارادہ تھا… مگر اچانک ایک ’’خوشخبری‘‘ آگئی اور دل شکر ادا کرنے لگا ’’جنوبی پنجاب‘‘ نے بھی 10 ہزار کا سنگ میل عبور کرلیا ہے… اَلْحَمْدُلِلّٰہِ مَاشَائَ اللّٰہُ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ… …  تو آج پھر وہی دعائیں جنوبی پنجاب کے شہداء اور غازیوں کیلئے،  نگراں حضرات اور منتظمین کیلئے،  کارکنوں اور مائوں بہنوں کیلئے۔ میرے بھائیو! دعا میں بخل نہیں سخاوت ہی سخاوت… اللہ پاک کی رحمت بہت وسیع ہے… سبزی بیچنے والے 30،  30 سال سے گلیوں میں گھومتے ہیں… …  سارا دن ہزاروں آوازیں لگاتے ہیں… اور ذرا بھی نہیں اُکتاتے۔ خصوصاً جب سبزی بک رہی ہو تو ان کی آواز اور صدا میں نیا جوش آجاتا ہے… آپ سب تو ایک عظیم ترین کام کی محنت کررہے ہیں… بالکل نہ اُکتائیں،  نہ تھکیں اور اپنے ثوابِ آخرت پر نظر رکھیں۔ حَسْبُنَا اللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم /دعاء میں بخل نہیں سخاوت ہی سخاوت)
17-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ کے بندو! کیا تم 16 دن میں تھک گئے… ہائے مظلوم امت محمدﷺ… …  اس امت کا درد رکھنے والا کوئی بھی نہیں؟ کوئی بھی نہیں؟ کیا آپ نہیں جانتے کہ پورے دین کی دعوت کتنا عظیم عمل ہے؟ جب آپ دعوت دیتے ہیں تو آپ کی زبان عبادت کرتی ہے، جب وہ دعوت خود آپ کے کان میں جاتی ہے تو کان عبادت کرتے ہیں۔ آپ جب اس بارے میں سوچتے ہیں تو آپ کا دل اور دماغ عبادت کرتا ہے… جب چلتے ہیں تو پائوں اور سارا جسم عبادت کرتا ہے… جب اس کام میں تھکتے ہیں… پریشان ہوتے ہیں… تو آپ کے تمام حواس عبادت کرتے ہیں… اور یہ معمولی عبادت نہیں۔ بنی اسرائیل کے وہ عابد جنہوں نے جنگلوں اور غاروں میں 70،  70 سال عبادت کی ہر دن روزہ رکھا اور ہر رات نماز میں گذاری… ان عابدوں میں سے کسی کا تذکرہ قرآن پاک میں نہیں… لیکن جب ایک شخص دعوت کے لئے تڑپا اور دوڑا تو سورۂ یٰسین کی آیت بن گیا… وَجَائَ مِنْ اَقْصَی الْمَدِیْنَۃِ رَجُلٌ یَّسْعٰی… …  ایک شخص شہر کے دور سے دوڑتا ہوا آیا کہنے لگا اے میری قوم! رسولوں کی اتباع کرو۔ اسی طرح وہ 2 افراد قرآن پاک میں تعریف کے مستحق بنے جنہوں نے قوم کو جبابرہ کے خلاف جہاد پر ابھارا… پھر آپ حضرات کو کیا ہوگیا کہ تھکاوٹ کے اثرات ہیں… آقا مدنیﷺ تو لوگوں کے دروازوں پر بار بار تشریف لے گئے…  پتھر کھائے… گالیاں سنی۔ ایک ہم ہیں کہ دوسری بار کسی جگہ جانا گوارہ نہیں۔ ہائے کاش! جہاد کو سمجھنے والے دعوت میں سستی نہ کرتے تو آج زمین کا رنگ ہی کچھ اور ہوتا… کیا آپ فدائیوں کے ساتھی ایک شہر کو بھی پورا مسلمان کرسکے؟ شہر چھوڑیں ایک گائوں کو بھی؟ گائوں چھوڑیں ایک گلی بھی ایسی بناسکے جہاں سب ’’رحمان‘‘ کی عبادت کریں،  نماز قائم کریں،  جہاد کو سمجھیں اور مانیں اور شیطان کا انکار کریں۔ نہیں بناسکے ناں؟ رونے کا مقام ہے کس منہ سے ہم حوض کوثر پر آقا مدنی ﷺکا سامنا کریں گے… …  کھانے کی فکر… ڈشوں کی فکر… ایک وقت کا کھانا ہضم نہیں ہوتا کہ اگلے کیلئے فکر سوار… آرام اور عیش کی فکر… اپنے گھروں سے چپکے ہوئے اور رسومات میں لت پت… … ہائے!امت ہائے! دین اسلام،  کیا 40 دن کیلئے کھانے کی دعوتیں بند نہیں ہوسکتیں؟ کیا 40 دن کیلئے مکمل ہجرت نہیں ہوسکتی؟ شیطان اور اس کے کارندے بوریاں بھر بھر کر میرے آقاﷺکی امت کو جہنم کی طرف لے جارہے ہیں… آپ کب دردمند ہوں گے؟ کب قربانی کی لذت اور مقام کو سمجھیں گے… 8 سال ہجرت،  مسافرت اور دربدری جھیلنے والا آپ کا خادم آج آپ کی کارگزاری سن کر غم کے آنسو بہا رہا ہے… ۔ 
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم /دعوت کی اہمیت)
18-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھ پر اور آپ سب پر رحم فرمائے… اے نبی! آپ نصیحت فرمائیں بے شک یاددہانی یعنی نصیحت ایمان والوں کو فائدہ پہنچاتی ہے۔  ( القرآن) … ماشاء اللہ کل کی یاد دہانی نے ایمان والوں کو نفع پہنچایا… محنت تیز ہوئی،  فکر میں جوش برپا ہوا اور اللہ پاک نے بہترین نتائج عطا فرمائے… 17 دن کی مہم میں الحمدللہ 42 ہزار سے زائد اراکین ہوچکے… بارک اللہ فیہم… …  آج سے انشاء اللہ مکتوب میں دعوت کی حقیقت،  دعوت میں کامیابی کا اصل راز… دعوت کے آداب اور فضائل پر اہم ’’اسباق‘‘ شروع ہورہے ہیں۔ یا اللہ نصرت و رہنمائی فرما۔ ان اسباق سے پہلے ایک ضروری وضاحت عرض ہے… ہمارا یہ کام نہ تو کسی کی نقل ہے نہ کسی جماعت کا مقابلہ ہے اور نہ کوئی نئی چیز یا بدعت ہے… دین کا کوئی ’’لفظ‘‘ اگر کوئی جماعت استعمال کرتی ہو تو وہ اس لفظ کی مالک نہیں بن جاتی کہ کوئی دوسرا مسلمان اسے اختیار کرلے تو وہ ’’نقل‘‘ کرنے والا کہلائے… صلوٰۃ یعنی نماز ہر مسلمان ادا کرتا ہے۔ اگر وہ حقیقی مسلمان ہے۔ اب اس میں کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ جی نماز تو ہم ادا کرتے ہیں دوسرے مسلمان ہماری نقل یا مقابلہ نہ کریں،  وہ نماز کے وقت کوئی اور عبادت کیا کریں… اگر کوئی ایسا کہے یا سوچے تو کتنا ظالم،  جاہل اور کم ظرف کہلائے گا… دعوت بھی اللہ تعالیٰ کا حکم ہے قرآن پاک میں اس کی تاکید ہے اور آقا نے اس کی سنت قائم فرمائی… پھر بھی اگر کوئی اپنی دعوت کو انبیاء کا کام اور اجتماعی عمل قرار دے اور دوسرے مسلمانوں کی دعوت کو نقل اور انفرادی عمل سمجھیں تو ایسے آدمی کا اپنا عمل بھی تباہ ہونے کا خطرہ ہے… پھر یہ بھی دیکھیں کہ امت مسلمہ کو کتنے زیادہ ’’کام‘‘ کی ضرورت ہے… روزانہ ہزاروں مسلمان کفر،  ارتداد اور فسق کی طرف جارہے ہیں۔ روئے زمین کے کسی ایک ملک میں بھی اسلام نافذ نہیں۔ مسلمانوں کی اکثریت طرح طرح کی گمراہیوں کا شکار ہے… گناہ کے اڈے آباد ہیں جبکہ مساجد ویران ہیں۔ جگہ جگہ مسلمانوں پر حملے ہیں… ہماری لاکھوں مربع میل اراضی کافروں کے قبضے میں ہے جسے آزاد کرانا شرعی فریضہ ہے۔ ہزاروں مسلمان قید اور کروڑوں غلام ہیں… پورے پورے ملک،  ادارے اور مشنریاں مسلمانوں کو تباہ و برباد اور گمراہ کرنے کیلئے میدان میں سرگرم ہیں… ان حالات میں جو مسلمان بھی دین محمدﷺ کی نصرت کیلئے کام کرے اس پر ہمیں خوش ہونا چاہئے… اور یہ بھی سوچیں کہ جہاد جیسے فریضے کو سمجھے اور مانے بغیر کیا مسلمان کا کلمہ،  نماز اسے مضبوط نظریاتی اور قربانی دینے والا مسلمان بناسکتے ہیں؟ جو اب قرآن پاک کی آیت میں ہے… فان آمنوا… الخ… یعنی اگر ایمان صحابہ کرام جیسا ہو تو وہ ’’ہدایت‘‘ ہے اور اگر حضرات صحابہ جیسا نہ ہو تو ’’شقاق‘‘ ہے یعنی خالص گمراہی اور تفرقہ… اب حضرات صحابہ کرام کے ایمان کو دیکھیں صرف حکایات صحابہؓ اور حیات الصحابہؓ ہی پڑھ لیں تو جہاد کو ماننا انکے ایمان کا لازمی حصہ اور جہاد میں لگے رہنا لازمی جزو تھا… توآج امت مسلمہ کو پورے دین کی دعوت کی ضرورت ہے… آج اگر امام مہدی ص آجائیں… یادجال نکل آئے تو ان مسلمانوں کا کیا بنے گا جو جہاد کو اپنی زندگی سے نکال چکے… وہ لوگ جو آج کفر کی تھوڑی سی طاقت دیکھ کر جہاد کو ناممکن یا بے وقت قرار دے چکے،  وہ دجال کی سونامی طاقت دیکھ کر کیا فتویٰ دیں گے۔ اس زمانے کا جہاد آج کے جہاد سے زیادہ مشکل ہوگا… اور اس وقت مسلمانوں کو دجالی رنگ و روپ کے فتنوں کا سامنا ہے اور ان کے مقابلے کیلئے بھی جہادی ایمان کی ضرورت ہے۔ ورنہ تو لوگ پولیس کے ڈر سے بھی نعوذ باللہ دین اور ایمان سے دستبردار ہوجائیں گے،  دجال تو بڑی آفت ہے۔ یااللہ ہم سب مسیح دجال کے فتنوں سے آپ کی پناہ مانگتے ہیں… مکتوب لمبا ہوگیا… مختصر یہ کہ ہم نہ تو کسی کی نقل کررہے ہیں نہ کسی جماعت کا مقابلہ… ہم نہ کسی کو گرارہے ہیں نہ کسی کی اہانت کررہے ہیں… اللہ تعالیٰ کا حکم سمجھ کر کررہے ہیں اور دین محمدﷺ کی نصرت کیلئے کررہے ہیں… اپنی اور تمام انسانیت کی فلاح کیلئے کررہے ہیں۔ اسلام اور مسلمانوں کے غلبے کیلئے کررہے ہیں۔ اللہ پاک کی رضا اور حضرت محمدﷺ کی اتباع کیلئے کررہے ہیں۔ ہمارا نہ کوئی ذاتی مفاد ہے نہ جماعتی… اللہ پاک ہمیں استقامت اور قبولیت عطا فرمائے… بات طویل ہوگئی… اسباق انشاء اللہ اگلے مکتوب میں…
۔والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
)رکنیت مہم/دعوت بھی اللہ تعالیٰ کاحکم ہے)
19-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ کا شکر ہے،  فضل اور احسان ہے کہ ہمیں ’’خیر امت‘‘ یعنی سب سے افضل امت بنایا… یہ امت امر بالمعروف کرتی ہے اور نہی عن المنکر اور اللہ تعالیٰ پر ایمان لاتی ہے… دعوت الی اللہ… بہت افضل عمل ہے۔ قرآن پاک نے حضرات انبیاء  علیہم السلام کی دعوت کے واقعات بار بار سنائے… اور خاتم النبیین حضرت محمدﷺ کی دعوت کو بار بار بیان فرمایا… یہ بات بالکل غلط ہے اور قرآن پاک کا انکار ہے کہ دعوت کا کام سابقہ امتوں میں نہیں تھا… مکتوب میں جگہ کم ہوتی ہے ورنہ وہ آیات لکھی جاتیں جن میں بتایا گیا ہے کہ دعوت کا کام سابقہ امتوں میں بھی ضروری تھا… اس امت کی فضیلت کی وجہ یہ ہے کہ اس کی دعوت پورے عالم کیلئے ہے اور قیامت تک کیلئے ہے اور اسکی دعوت میں جہاد یعنی قتال کا عمل شامل ہے جو دعوت کو رکنے نہیں دیتا… بلکہ ہر رکاوٹ کو توڑتا ہے اور دعوت کو جاندار بناتا ہے اور دین کو غالب کرنے کا ذریعہ بنتا ہے۔ اسی لئے فقہ کی بڑی کتابوں میں جہاد کی تعریف میں لکھا ہے کہ الجہاد… کا مطلب دین برحق یعنی اسلام کی دعوت دینا اور جو اس دعوت کو قبول نہ کرے اس سے قتال کرنا… فتاویٰ شامی وغیرہ دیکھ لیجئے… …  بہرحال یہ الگ بات ہے فی الحال جو مسلمانوں کو دین پر آنے کی دعوت دی جاتی ہے یہ 1 اصلاحی عمل ہے اور یہ بھی لازمی ہے۔ ہر مسلمان کا عقیدہ اسلامی ہو،  عمل اسلامی ہو،  اخلاق اسلامی ہوں،  یہاں تک کہ مزاج بھی اسلامی ہو… اسی لئے بخل اور بزدلی کو قابل نفرت قرار دیا گیا… ہر مسلمان پورے قرآن کو مانے تب وہ حقیقی مسلمان ہوگا… دعوت کے فرائض اور آداب (۱) نیت کا اخلاص۔ (۲) اللہ پاک پر توکل۔ (۳) دعوت کا آغاز ایمان کی دعوت سے اس کے بعد فرائض کی دعوت نماز،  زکوٰۃ،  جہاد وغیرہ۔ (۴) اس بات کا یقین کہ محنت ہم نے کرنی ہے مگر ہدایت اللہ پاک کے قبضے میں ہے۔ (۵) اتنے عظیم کام میں اپنی کوتاہی کا اعتراف کہ ہم حق ادا نہیں کرسکتے اس لئے شروع میں اللہ پاک کی مدد مانگنا اور آخر میں استغفار کرنا۔ (۶) جن کو دعوت دے رہے ہیں انکی محبت اور ہمدردی دل میں ہو،  انکی تکریم کی جائے۔ (۷) جس بات کی دعوت دی جارہی ہے اس پر خود بھی عمل کی پختہ نیت رکھنا۔ (۸) گفتگو مختصر اور دل نشین کرنا زیادہ لمبی بات نہ کرنا کہ اکتا جائیں۔ (۹) دعوت میں قرآن پاک کی آیات،  احادیث صحیحہ اور آقا مدنیﷺ اور حضرات صحابہ کرامؓ کے واقعات سے زیادہ مدد لینا۔ (۱۰) اپنی دعوت کو اذان کے مطابق بنانا۔ اذان کے الفاظ پر غور فرمائیں۔ (۱۱) اختلافی امور اور تنقید سے حتی الوسع بچنا۔ حضرت عمر ؓ فرماتے ہیں… نُحْیِ الْحَقَّ بِذِکْرِہٖ وَنُمِیْتُ الْبَاطِلَ بِھَاجِرِہٖ۔ یعنی ہم حق کا تذکرہ کرکے اسکو زندہ کرتے ہیں اور باطل کو نظر انداز کرکے مارتے ہیں… کیونکہ جس چیز کا تذکرہ نہ ہو وہ گویا مر جاتی ہے۔ (۱۲) درد،  فکر،  کڑھن کے ساتھ اور عبادت سمجھ کر دعوت دینا… یہ چند فرائض و آداب ہیں… مگر دعوت میں کامیابی کا اصل راز قرآن پاک کی اس آیت میں ہے جو حضور پاک ﷺاور انبیاء علیہم السلام کی دعوت میں بار بار آئی ہے… اور وہ ہے… اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلَی اللّٰہِ… یہ جس کو نصیب ہوگئی اسکی کامیابی بالکل پکی ہے… اس کی تفصیل انشاء اللہ اگلے مکتوب میں عرض ہوگی… مطلب اسکا یہ ہے… اپنی دعوت اور اپنے دینی کام کا اجر،  اجرت اور بدلہ صرف اور صرف اللہ پاک سے لینے کی امید رکھنا… اور مخلوق سے کسی طرح کے بدلے یا فائدے کی توقع،  نیت یا امید نہ باندھنا… یہ دنیا آخرت میں کامیابی کا اہم راز ہے… مگر یہ نعمت کسی کسی کو نصیب ہوتی ہے۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم /دعوت بہت افضل عمل ہے)

20-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک میرے اور آپ سب کے دل میں ایمان داخل فرمائے اور ہم سب پر مغفرت کا احسان فرمائے… ہر نبی نے دعوت دیتے وقت فرمایا… اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلَی اللّٰہِ… اور حضور اقدسﷺ کو حکم فرمایا گیا کہ آپ فرمادیجئے کہ لوگوں میں تم سے دین کی دعوت اور کام کا کوئی بدلہ نہیں چاہتا… میرا اجر،  اجرت،  معاوضہ اور بدلہ اللہ پاک سے مجھے ملے گا… میرے بھائیو!… ان الفاظ کو دل میں بٹھانا چاہئے… اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلَی اللّٰہِ… …  میں اس کام میں اللہ تعالیٰ کے سوا کسی سے کوئی غرض نہیں رکھتا۔ کسی سے کوئی بدلہ نہیں چاہتا… یہ وہ الفاظ ہیں جنکی حقیقت جس خوش نصیب کو حاصل ہوجائے تو اس کے دل میں کئی آنکھیں کھل جاتی ہیں… یہ بے حد طاقتور آنکھیں ہوتی ہیں۔ ان میں سے ایک آنکھ سے اسے نظر آتا ہے کہ نفع نقصان،  زندگی موت،  عزت ذلت،  رزق روٹی ان سب کا مالک صرف اللہ تعالیٰ ہے… …  تب مخلوق سے اس کی ہر توقع منقطع ہوجاتی ہے۔ ایک آنکھ سے اسے نظر آتا ہے کہ دنیا بہت چھوٹی،  تنگ اور فانی جگہ ہے جب کہ آخرت بہت بڑی وسیع اور ہمیشہ کی جگہ ہے… تب وہ دنیا کی خواہشات کو اپنا مقصود نہیں بناتا بلکہ ثواب آخرت اس کا مطلوب رہتا ہے۔ ایک آنکھ سے وہ دیکھتا ہے اللہ پاک کے سوا نہ تو کوئی اس کو نفع پہنچا سکتا ہے نہ نقصان تب اس کے دل سے لالچ بھی نکل جاتا ہے اور مخلوق کا خوف بھی۔ ایک آنکھ سے اسے نظر آتا ہے کہ دنیا کے تمام معاملات تقدیر میں طے شدہ ہیں۔ رزق لکھا جاچکا ہے… تب وہ مال… امن اور دنیا کی چیزوں کیلئے اللہ پاک کے سامنے نہیں جھکتا… میرے بھائیو! پھر کیا ہوتا ہے؟ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں میرے بندے نے مجھ سے جیسا گمان رکھا میں ویسا ہی ہوں۔ بس پھر اللہ تعالیٰ اسکی اعانت،  مدد،  کفالت،  نصرت سب خود فرماتے ہیں… اور اس کو ہر حال میں کامیاب قرار دے دیتے ہیں کیونکہ وہ مخلوق سے کٹ کر خالق کا ہوگیا۔ اب اسے ظاہری فتح ملے تب بھی کامیاب اور ظاہری شکست ہو تو تب بھی کامیاب… بدر والے بھی کامیاب… احد والے بھی کامیاب… وہ انبیاء جن کی بات لاکھوں کروڑوں نے مانی وہ کامیاب،  جن کی صرف ایک آدھ نے مانی وہ بھی کامیاب اور پورے بدلے کے مستحق اور وہ نبی کے امتیوں سے افضل… اللہ اللہ اللہ… عجیب کامیابی کا راز ہے… اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلَی اللّٰہِ… یہ کیفیت جس انسان کو نصیب ہوتی ہے وہ زمانے کا رخ بدل دیتا ہے اور اس کے کام اور اس کی دعوت میں برکت ہوتی ہے… اور جس کو یہ کیفیت نصیب نہ ہو وہ مخلوق ہی میں اٹکا لٹکا رہتا ہے۔ اس کا دل مالداروں کے سجدے کرتا ہے،  وہ حکمرانوں کے قدموں میں گرتا ہے اور وہ ادنیٰ چیزوں کے عوض اپنا دین،  اپنا علم،  اپنا جہاد،  اپنا تقویٰ فروخت کرتا ہے۔ ہر وقت عزت کے شوق میں ذلیل ہوتا ہے اور عزت چھن جانے کے خوف میں مبتلا رہتا ہے… اس نے خود کو فانی رسی سے باندھا اب ہر غم پر گرتا ہے…  یہ موضوع بہت طویل ہے… اللہ کرے ان مختصر الفاظ سے سمجھ آجائے… اب یہ سوال کہ یہ کیفیت کیسے اور کسے نصیب ہوتی ہے… جواب یہ کہ اللہ پاک کے فضل سے اپنی سچی طلب سے ملتی ہے… اور کچھ دخل ایسی اچھی تربیت کا بھی ہوتا ہے۔ دل میں بٹھانے کی بات یہ ہے کہ دین کے کام میں یہ کیفیت فرض ہے اور ہم سب اس کے بے حد محتاج ہیں… یہ بات دل میں بیٹھ گئی تو اب عشق کے جنون کے ساتھ نعرہ لگادیں… ۔اِنْ َاجْرِیَ اِلَّا عَلَی اللّٰہِ… اور پھر رو رو کر ہم سب یہ نعمت اللہ پاک سے مانگیں۔ ہمارے عظیم مالک کے خزانوں میں کیا کمی ہے…  بس دل میں اس نعمت کی سچی طلب پیدا ہوجائے… اگر یہ نعمت ہمیں نصیب ہوگئی ہے تو ہم کامیاب ہوجائیں گے انشاء اللہ اور یہ عظیم کام پورے عالم میں پھیل جائے گا… آج الحمدللہ 2 عشروں کی محنت سے 50 ہزار سے زائد افراد ہوچکے اور لاکھوں تک دعوت پہنچی۔ کتنے لوگوں نے ہدایت کی روشنی دیکھی اور اللہ پاک کے کتنے باغیوں نے اپنے مالک کے در پر وفاداری کا سر جھکایا… …  اللہ پاک قبول فرمائے… آج سندھ،  بلوچستان نے بھی ماشاء اللہ 10 ہزار کا سنگ میل عبور کیا اور شمالی پنجاب نے بھی… اللہ پاک ان دونوں جماعتی صوبہ کے ساتھیوں کو اپنی شایان شان جزائے خیر عطا فرمائے کہ انہوں نے اپنے شہداء کے خون کی لاج رکھی… اللہ پاک ان سب کو ایمان کامل،  ہدایت،  مغفرت اور دارین کی فلاح نصیب فرمائے اور مجھے اور آپ سب کو… اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلَی اللّٰہِ… والی نعمت نصیب فرمائے۔ آج 2 صوبوں کے ساتھیوں کیلئے اور شہداء اور ان کے اہل خانہ کیلئے دعا کا اہتمام کریں… …  کل شاید مکتوب کا ناغہ ہو…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم /ان اجری الا علی اللہ)
22-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
الحمدللہ مہم کا تیسرا عشرہ شروع ہوگیا۔ کمانے والے خوب کمارہے ہیں۔ میرے بھائیو!تاجر بن جائو… پھر عرض کررہا ہوں سارے کام چھوڑو، تاجر بن جائو۔ کاروباری بزنس مین… مگر تجارت وہ شروع کرو جس میں نقصان کا خطرہ ہی نہ ہو… نفع ہی نفع ہو… بڑی بڑی کوٹھیاں بن جائیں گی۔ صدارتی محل سے بڑی… وائٹ ہائوس سے بڑی… پھر کونسی تجارت کرنی ہے؟ اللہ پاک کا کلام برحق ہے،  نہ اس میں کوئی شبہ ہے نہ کوئی مذاق… پارہ 28 میں سورۃ صف کھولیں… زمین آسمان کے مالک اور خالق اللہ پاک فرمارہے ہیں… اے ایمان والو! کیا میں تم کو ایسی ’’تجارت‘‘ نہ بتائوں جو تمہیں دردناک عذاب سے بچالے… اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لے آئو اور اپنی جان اور مال سے اللہ پاک کے رستے میں جہاد کرو… اس سے تمہیں دنیا اور آخرت میں جو فائدے ہوںگے وہ یہ ہیں… (۱) یہ تجارت تمہارے لئے بہت بڑی خیر ہے۔ (۲) اس کی وجہ سے اللہ پاک تمہارے گناہوں کو معاف فرمادیں گے۔ (۳) تمہیں ایسی جنتوں میں داخل فرمائیں گے جن میں دریا بھی ہوں گے تم ان بڑی بڑی جنتوں اور دریاؤں کے مالک بنو گے۔ (۴) تمہیں اس کی برکت سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے بہترین پسندیدہ محلات ملیں گے… تمام لوازمات،  بیگمات کے ساتھ۔ (۵) دنیا میں اللہ پاک اپنی نصرت تم پر نازل فرمائیں گے۔ (۶) اور تمہیں جلد فتوحات ملیں گی… اے نبی! (ﷺ) ایمان والوں کو بشارت دے دیجئے… یعنی جو اللہ پاک کی بات اور وعدے کا یقین کرکے اس تجارت کو کرکے تاجر بن جائیں گے انکے لئے بشارت ہی بشارت ہے… سبحان اللہ!… ایمان اور جہاد۔ یہ ہے تجارت… اور عذاب کا خطرہ ختم،  روٹی،  کپڑا،  مکان کی فکر ختم۔ آسمانوں کے اوپر محلات اور زمین پر مالک کی نصرت اور فتوحات کے مزے… کوئی کم عقل ہی ہوگا جو ایسی تجارت نہ کرے… اس تجارت میں لگانا کیا ہے؟ وہی مال جو اللہ تعالیٰ نے دیا اور وہی جان جو ایک دن خود ہی جانی ہے۔ بھائیو! دیر نہ کرو… …  تاجر بن جائو تاجر… …  فوراً بیعت علی الجہاد اور جہاد میں مال لگانے کی نیت اور عزم۔ فائدہ ہی فائدہ… خیر ہی خیر… نفع ہی نفع… کون ہے جو آج پوری زندگی وقف کردے؟
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم/تاجربن جاو)
23-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک بہت بڑے فضل والے ہیں… آج دعوت کی فضیلت پر کچھ عرض کرنا تھا… …  مگر میرے پیارے ’’جگری اور جانی یار‘‘ سے خوش خبری آگئی… دل خوش ہوا تو موضوع بدل گیا… میرے اس یار اور دوست کا نام ہے ’’کراچی‘‘… جی ہاں مر کھپ جائیں گے مگر انشاء اللہ نہ ہم کراچی کو بھلائیں گے،  نہ کراچی ہمیں بھلائے گا… پورے پاکستان میں میرا سب سے محبوب شہر ’’کراچی‘‘ ہے… پاکستان اس لئے کہا… کہ اصل محبوب شہر تو اور ہیں… آہ!مدینہ… آہ!مکہ… کتنے یاد آتے ہیں… اور پھر امیر المؤمنین کا شہر قندھار… جہاں ایک جہاز پر نصرت الٰہی کی عجیب بارش برسی… وہ سب اپنی جگہ مگر پاکستان میں میرا شہر کراچی… جہاں میرے شیخ سوتے ہیں… میں کراچی گیا تو کراچی نے ایسا دامن کھولا… جیسے ماں ہو… …  اسی شہر میں قرآن سیکھا… دین سیکھا… علم کو دیکھا… عمل کو دیکھا… میرے نزدیک کراچی مقدس تھا… مقدس رہا… آہ!کراچی میرے دل کے حسینوں کا شہر… کس کس کا نام بتائوں… …  مکتوب میں القاب کی جگہ نہیں ہوتی اور حسن ویسے ہی سادگی پسند ہے۔ مفتی ولی حسنؒ سے سلسلہ ان حسینوں کا چلتا ہے… اور دور تک جاتا ہے… کراچی سے کیوں پیار نہ ہو؟ کہ سب سے پہلے جہاں جہاد کو سنا اور وہیں سے پہلا جہادی سفر کیا… اور پھر کراچی میں عوامی طور پر دعوت جہاد کی بنیاد ڈالنے کی سعادت ملی… کراچی سے محبت کی داستان بہت طویل،  بہت دلکش اور بہت پاکیزہ ہے… اللہ کرے وہ سب کچھ محفوظ رہے… یہ جماعت بنی تو اعلان کراچی میں ہوا… اور پھر کراچی والوں نے عشق و وفا کی نئی داستان رقم کی… …  آج ایک واقعہ سن لیں… بیس سال سے بھی پرانا واقعہ ہے… کراچی میں دعوت جہاد کا آغاز تھا… لوگوں کیلئے یہ بالکل نئی اور اجنبی دعوت تھی… بہت کم لوگ متوجہ ہوتے تھے… ہم جگہ جگہ نشستیں رکھتے کہیں آٹھ لوگ جڑتے،  کہیں ۱۰، ۱۵۔ پھر ایک جگہ ہفتہ واری مجلس مقرر ہوئی۔ ایک دوکان تھی اتوار عشاء کے بعد بندہ کا بیان ہوتا تھا۔ دوکان کبھی بھر جاتی کبھی دو تہائی رہتی۔ ۳۰، ۳۵ افراد جڑتے تھے… ان دنوں ایک تنظیم ابھر رہی تھی ان کو ناگوار گزرا۔ مجھے پیغام بھیجا کہ اس اتوار آئے تو واپس لاش جائے گی… عرض کیا ضرور آئیں گے… لاش بننا اور وہ بھی جہاد کی دعوت میں… اس سے اچھا اور کیا ہوگا… اتوار آیا موٹر سائیکل اسی طرف دوڑائی جب وہ جگہ آئی جہاں وہ بیٹھتے تھے تو گریبان کھول لیا اور رفتار بھی آہستہ کردی۔ وہ بیٹھے رہے اور بیان ہوگیا… وَالْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ… آج اسی پیارے شہر سے خبر آئی کہ ماشاء اللہ دس ہزار اراکین ہوچکے۔ آج ہر نماز کے بعد کراچی کے ساتھیوں اور شہداء کیلئے دعائیں ہوں گی… وہاں کی مائوں بہنوں کو بھی دعا میں نہ بھولیں… کراچی والوں کو مبارک…  مگر اتنا ضرور پوچھنا ہے کہ… اتنا تعلق… اتنی محبت… اتنا پرانا رشتہ… اتنے سارے شہداء… حضرت لدھیانویؒ بھی وہاں… قاری عرفان صاحب ؒبھی وہاں… اور اراکین ابھی تک صرف ہزاردس؟؟… میرے پیارے بھائیو! اس مہم میں پچاس ہزارکی دعاء اور کوشش کرو… اللہ پاک آپ کی خاص نصرت فرمائے… پچاس ہزار ہوئے تو میں بھی اپنے رب کے حضور ہاتھ اور جھولی پھیلا کر آپ سے ایک بار ملاقات کی دعاء مانگوں گا۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم/کراچی میرے دل کے حسینوں کا شہر)
24-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ کی طرف لوگوں کو بلا نا بہت افضل،  احسن اور بڑی عبات ہے… دنیا میں سات ارب سے زائد انسان بستے ہیں… ان میں سے اکثر باتیں کرتے ہیں…  مگر سب سے اچھی اور پسندیدہ بات اس کی ہے… جو اللہ تعالیٰ کی طرف بلائے… یہ قرآن مجید کا فیصلہ ہے… دعوت کا یہ عمل زمین میں بیج بونے کی طرح ہے۔ آپ نے کسی ایک کو کلمہ سکھایا،  نماز پر لگایا،  جہادپر اٹھایا… تو یہ بیج بودیا۔ اس بیج سے جتنی فصل تیار ہوںگی وہ سب آپ کی ہوگی… کل میں کیلکولیٹر لے کر بیٹھا حساب لگارہا تھا کہ اگر ایک آدمی کو نماز پر لگایا اور وہ دس سال زندہ رہا تو کتنی رکعتیں پڑھے گا… بھائیو! لاکھوں رکعتیں بن رہی تھیں۔ پھر جب کسی ایک آدمی کوجہاد پر لگایا تو کیا ملے گا۔ میرے کیلکولیٹر نے جواب دے دیا… کوئی ایسا ترازو بنایا جائے جس کے پلڑے آسمان جتنے ہوں وہ شہید کے خون کے ایک قطرے کو نہیں تول سکتا۔ ٹوٹ کر گر پڑے گا تو میرے کمپیوٹر کی کیا مجال… جہاد میں ہر عبادت کا جو اجر بڑھ جاتا ہے اس کو کون شمار کرسکتا ہے۔ تو گویا کہ ایک مسلمان کو جہاد پر لگانا اپنے لئے عظیم عمل کا ایک جاری کارخانہ لگانا ہے۔ پھر وہ مجاہد آگے جتنے افراد کو اپنی دعوت یا عمل سے کھڑا کرے گا وہ بھی آپ کا اجر بنے گا اور خود اسے بھی پورا اجر ملے گا۔ یہ بات میں اپنی طرف سے نہیں کہہ رہا حدیث شریف کی مستند کتاب صحیح مسلم اٹھائیں… کوئی ضعیف یا بناوٹی روایت نہیں بلکہ صحیح حدیث ہے۔ حضور اقدسﷺ نے فرمایا… جس نے ہدایت کی طرف دعوت دی تو اسے ان لوگوں جیسا اجر ملے گا جو اس کی دعوت سے عمل کریں گے اور خود انکے اجر میں بھی کوئی کمی نہیں آئے گی۔ سبحان اللہ! کتنی عظیم فضیلت ہے اور جہاد کی دعوت تو ایسی چیز ہے کہ اگر یہ اخلاص کے ساتھ ہو تو اسکے اجر اور طاقت میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے۔ سید احمد شہیدؒ چلے گئے مگر ان کی دعوت جاری ہے۔ اللہ پاک نے زمانے کے نامور لوگوں کو نوکروں کی طرح ان کے کام میں لگادیا کہ ان کی دعوت کو جاری رکھیں۔ کیسے کیسے لوگوں نے ان پر کتابیں لکھیں۔ ایک بڑے شاعر نے تو دو جلدوں میں ان کی پوری تاریخ اشعار میں منظوم کردی… شاہ نامہ بالا کوٹ۔ ایک بڑے مصنف نے زندگی کے بیس سال اسی کام پر لگادیئے اور اسی دوران حضرت سید صاحبؒ کو خواب میں دیکھا وہ فرمارہے تھے آپ جو کچھ بھی لکھیں مگر زیادہ نمایاں میرے اصل کام جہاد کو کریں… بس بھائیو! اتنی محنت کرو کہ سارے گناہ مٹ جائیں اور قیامت تک عمل کے کارخانے لگ جائیں… صبح شام، رات دن دعوت اور خود بھی عمل۔ بہت حسین، جمیل، دلکش چالیس دن صرف سولہ دن باقی ہیں… اخلاص اور مسلسل محنت… اخلاص اور مسلسل محنت… اخلاص اور مسلسل محنت۔                                                                             
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم /صبح شام، رات دن دعوت)
25-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو ایمان کامل،  جہادی قوت عطا فرمائے… آہ! پھر ظلم ہوا۔ افغانستان میں حرامی نسل کے خنزیروں اور بندروں نے قرآن عظیم الشان کی بے حرمتی کی… میدان میں ہارنے والے بزدل اب غم اور غصے سے پاگل ہوچکے ہیں… اللہ پاک جزائے خیردے افغان عوام کو… ماشاء اللہ… ایسا زوردار ردعمل دیاکہ اوبامہ کو معافی مانگنا پڑی مگر اس جرم کی کوئی معافی نہیں… ان بدفطرت جانوروں سے ضرور قرآن عظیم الشان کی گستاخی کا بدلہ لیا جائے گا… ہاں ضرور… انشاء اللہ ضرور… یہ ٹھیک ہے کہ مجاہدین کے پاس کوئی ملک نہیں… کوئی فوج نہیں… زیادہ اسلحہ نہیں… مگر ایمان تو ہے جو سب سے بڑی طاقت ہے… نماز تو ہے جو زمین کو آسمان سے جوڑ دیتی ہے۔ بھائیو!غم کا وقت ہے،  رونے کا وقت ہے اور استغفار کا وقت ہے… اوروں کو چھوڑو خود اپنی عظیم کوتاہی اور نفس پرستی پر ہم روئیں،  چیخیں اور رب تعالیٰ سے معافی مانگیں… ہم نے جہاد کی دعوت میں بہت سستی کی۔ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ جب مالک نے ہمیں ایمان اور جہاد کی روشنی دکھادی تو ہم اس حقیر اور فانی دنیا کو بھول جاتے… …  جہاد کرتے اور جہاد کی دعوت دیتے۔ ایسی دعوت جو چٹانوں کو پگھلا دے… پتھروں کو موم کردے اور مردوں میں زندگی پھونک دے… اور ہم اپنی نظر صرف آخرت پر رکھتے… مگر ہوا کیا؟ شیطان نے عہدوں کا شوق،  اپنی تعظیم کرانے کا شوق،  مالدار بننے کا شوق اور پروٹوکول کے شوق میں مجاہدین کو مبتلا کردیا… ہائے افسوس!… ہائے افسوس!… شہید کٹتے رہے اور ان کے ساتھی لمبے بال سنوار کر ہیرو بننے کی فکر میں پڑ گئے… جنت کے اونچے محلات بھول گئے اور یہاں چمکیلے رشتوں کیلئے اپنے کارنامے فروخت کرنے لگے… اسلام کی عظمت بھول گئے اپنی تعظیم کے لئے مرنے لگے۔ لوگوں کو اللہ کے ساتھ جوڑنا یاد نہ رہا… اپنے گرد حلقے اور ٹولے بنانے لگے… اور ہجرت کو بھول کر دنیا میں سیٹنگ کے غم میں پڑگئے… ان سب حرکتوں سے کیا ملا؟… اپنا عمل بھی برباد… اور امت محمدﷺ کے بھی کسی کام نہ آئے… آج قرآن پاک کے اوراق جل رہے ہیں… اور ہم سے پوچھ رہے ہیں…  کب تک عزت، عہدے کا شوق… کب تک مال اور جاہ کی حرص… کب تک سستی اور غفلت تمہیں برباد کرتی رہے گی؟ کب تک؟ کب تک؟ کب تمہارے دل میں دین کا اور امت کا حقیقی درد آئے گا؟… جماعت سے اپنے حقوق مانگنے والے کب جان اور مال کی قربانی کا مطلب سمجھیں گے؟
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم/آہ !ظلم ہوا)
26-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْکَ لَہٗ ہے… ایک اللہ کی عبادت فرض ہے۔ اللہ تعالیٰ کا کوئی شریک نہیں نہ ذات میں… نہ صفات میں… نہ طاعت اور بندگی کا حقدار ہونے میں… اللہ تعالیٰ کی صفات کامل ہیں۔ وہی تقدیر کا مالک ہے… وہی زندگی اور موت کا مالک… اسکے علاوہ کوئی بھی ان چیزوں کا مالک نہیں۔ وہ بے مثال ہے اسکی کوئی مثال نہیں۔ وہ سبحان ہے یعنی ہر کمزوری سے پاک… وہی غیب اور حاضر کا علم رکھتا ہے… وہ خالق ہے باقی تمام افراد اور چیزیں اس کی مخلوق ہیں… وہ کبیر اور اکبر ہے یعنی سب سے بڑا… تمام انبیاء علیہم السلام،  تمام ملائکہ اس کی مخلوق ہیں… وہ مالک ہے باقی اس کے مملوک اور بندے ہیں… اور سب کچھ سننے والا سب کچھ دیکھنے والا ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ کوئی فرد یا چیز اس کی قدرت سے باہر نہیں۔ وہ اول ہے،  وہ آخر ہے… وہ ظاہرہے،  وہ باطن ہے… وہ خبیر ہے،  وہ دلوں کے چھپے راز جانتا ہے۔ لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ… لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ… اللہ پاک کے علاوہ کسی کی عبادت جائز نہیں شرک ہے… نماز،  روزہ، حج،  زکوٰۃ،  جہاد،  نذر نیاز قربانی،  صدقہ،  خیرات… یہ سب صرف اور صرف اللہ کیلئے ہیں کسی اور کی خوشنودی کیلئے یہ کام کرنا شرک ہے… توحید پر ایمان سب سے بڑی عبادت ہے… اور شرک سب سے بڑا گناہ اور جرم ہے۔ اللہ پاک نے اپنے مقرب انبیاء کے بارے میں اعلان فرمایا کہ اگر وہ بھی شرک کریں گے تو ان کے تمام اعمال ضائع اور ختم ہوجائیں گے۔ حضرات انبیاء علیہم السلام کا شرک میں مبتلا ہونا محال ہے۔ یہ بات دیگر لوگوں کو سمجھانے کیلئے ارشاد فرمائی… شرک نام ہے غلاظت،  ناپاکی،  گندگی،  خباثت اور محرومی کا… ہر انسان پر فرض ہے کہ توحید کو دل سے مانے اور شرک سے اپنا دل پاک کرلے۔ ستارے،  جنات،  پتھر،  قبریں،  بزرگ،  ملنگ،  فقیر الغرض کوئی بھی اللہ تعالیٰ کے سوا قسمت کا مالک نہیں،  نفع نقصان کا مالک نہیں… تمام انبیاء علیہم السلام نے مخلوق کو توحید کی دعوت دی اور وہ اسی عظیم کام کیلئے بھیجے گئے کہ لوگو! اللہ پاک ہی کی بندگی کرو،  اسکے احکامات کو مانو صرف اسی سے ڈرو… اور ہماری اتباع کرو… اور ہم تم سے اس دعوت کے بدلے کوئی ذاتی غرض نہیں رکھتے… لاالہ الا اللہ پر دنیا قائم ہے،  آسمان زمین قائم ہیں… اسی کیلئے زندگی موت کا سلسلہ ہے… اور اسی کے ماننے والوں کیلئے جنت،  جہنم بنی ہے… یہی لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وہ فطرت ہے جس پر اللہ پاک نے مخلوق کو پیدا فرمایا… پس جو فطرت سے ہٹ جائے ایسے بدفطرت لوگوں کیلئے دردناک عذاب ہے… یہ کلمہ بہت اونچا ہے اس کی دعوت بھی بہت اونچی ہے۔ یہ جس دل میں آجائے وہ دل بھی بہت اونچا ہے۔ یہ کلمہ چونکہ اصل فطرت ہے تو ہر انسان کے اندر… اللہ پاک کو پانے کی جستجو ہوتی ہے… مگر انسان بہت چھوٹا اور اللہ بہت بڑے… پھر اللہ پاک کی کوئی مثال بھی نہیں۔ تو انسان اللہ پاک کو کیسے پہچانے۔ کیسے پائے؟ انسان تو اتنا کمزور کہ دس میل کی سڑک کا آخری سرا اور سمندر کا دوسرا کنارہ نہیں دیکھ سکتا۔ اللہ پاک کو کیسے سمجھیں۔ کیا لوگ کتنے اللہ کی تلاش میں نکلے… مگر انکے ساتھ اپنی کمزور آنکھیں اور نفس تھا… چنانچہ وہ نہ پاسکے… نئے نئے مذہب بنا کر لوگوں کو گمراہ کرگئے… اللہ تعالیٰ کو پہچاننے اور پانے کا ایک ہی ذریعہ ہے… اور وہ ہے… وحی الٰہی… یعنی اللہ پاک خود فرمائیں کہ وہ کیسا ہے اور اس تک پہنچنے کا راستہ کون سا ہے… اور اللہ پاک کی وحی انبیاء علیہم السلام پر نازل ہوئی اور یہ سلسلہ حضرت محمدﷺ پر مکمل ہوا… خلاصہ یہ کہ اللہ پاک کو پہچاننا اور پانا ہے تو پھر دل سے کہہ دو… محمد رسول اللہ… پس ہم نے حضرت محمدﷺ کی غلامی کرکے اور ان کو اپنا رہبر مان کے اور ان کی انگلی پکڑ کر اور ان کے مبارک قدموں پر چل کر… اللہ پاک کو پانا ہے… جب ہم یہ راستہ اختیار کرتے ہیں تو اللہ پاک کو اپنی روح سے بھی زیادہ اپنے قریب پاتے ہیں۔ اللہ ا، للہ، اللہ… اے میرے بھائیو! اس کلمے کو ہم دل میں بسالیں۔ اس کی دعوت کو عالم میں پھیلادیں اور اس کلمے کی عظمت پر اپنا سب کچھ لٹا دیں۔ پھر ہم اللہ پاک کو پالیں گے اور جسے اللہ تعالیٰ مل جائیں اسے پھر اور کیا چاہئے… اللہ، اللہ، اللہ… دل سے کہہ دو… اللہ، اللہ،  اللہ… عشق میں ڈوب کر کہہ دو… اللہ، اللہ،  اللہ… اور ہم سب اخلاص اور یقین کے ساتھ پڑھ لیں لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّدٗ رَّسُوْلُ اللّٰہِ۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم /لا الہ الا اللہ پر دنیاقائم ہے) 

27-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ آپ سب کو اپنی شایان شان جزائے خیر عطا فرمائے… کل کی کارگزاری نے دل خوش کردیا۔ الحمدللہ رب العالمین… آج مکتوب کی چھٹی ہے انتظار کرنے والوں سے معذرت… اور اکتانے والوں کیلئے راحت… وجہ یہ کہ دو باتیں لکھنی تھیں ان میں سے ایک تو رنگ و نور میں جابسی… آپ انشاء اللہ بدھ یا جمعرات کو پڑھ لیں گے… اور دوسری بات جو لکھنی تھی اس پر آپ نے خود ہی عمل کرلیا… خصوصاً لاہور،  کراچی اور پشاور نے… لاہور نے کراچی کو مات دینے کی جاندار خفیہ تیاری کی… مگر کراچی والوں پر قسمت مہربان رہی۔ یوں لاہور جیت تو نہ سکا مگر ایک دن میں ایک ہزار سے زائد کی رکنیت… ماشاء اللہ بارک اللہ… لاہور آسمانی آفتوں کی زد میں ہے۔ کبھی ڈینگی،  کبھی نقلی دوائیاں… میرے تین شیخ وہاں سوتے ہیں… حضرت ہجویریؒ،  حضرت لاہوریؒ،  حضرت روحانیؒ… اور سچا عاشق رسول غازی علم دین شہیدؒ،  لاہور میں یہ مبارک کام جڑ پکڑے تو عذاب اور آفات ٹلیں… …  کل والی محنت کا تسلسل برقرار رہے… اور اسی طرح شہداء کی حسین یادوں سے گلشن میں بہار رہے… الحمدللہ چھبیس دن کی محنت پر اللہ تعالیٰ کا فضل… ستر ہزار کی رکنیت ہوچکی… فَاسْتَبِقُوْا الْخَیْرَاتِ… نیکی میں سبقت کا قرآنی حکم خوب پورا ہورہا ہے… سرحد آگے آگے تھا مگر جنوبی پنجاب اس سے کندھا ٹکرا کر کچھ آگے نکل گیا… مرکز کا ڈویژن بہاولپور… ماشاء اللہ کراچی کے ساتھ پہنچنے کیلئے ٹاپوں سے چنگاریاں اڑا رہا ہے… اور بھی ہر جگہ ایمانی جوش کا سماں ہے… خوش رہو دیوانو! خوش رہو… یہی کام آنے والی محنت ہے۔ یہی عظمت،  نجات اور سعادت کا میدان ہے… مومن اپنے پاک نبیﷺ کی اتباع میں اس دعا کو پکارتا ہے۔ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ خَیْرَ عُمُرِیْ آخِرَہٗ وَخَیْرَ عَمَلِیْ خَوَاتِیْمَہٗ… کہ زندگی کا ہر اگلا دن ایمان میں پچھلے دن سے بہتر ہو اور عمر جیسے گزرتی جائے،  ایمان اور اعمال میں ترقی ہوتی جائے… پس اسی کے مطابق اب ہر دن کارگزاری آگے جانی چاہئے… حَسْبُنَا اللّٰہُ َونِعْمَ الْوَکِیْلُ
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم/خوش رہو دیوانو خوش رہو)

28-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ ایمان والوں کو اجر سے محروم نہیں فرماتا… آج آپ کو ایک منظر یاد دلاناہے… اللہ تعالیٰ کے نبیﷺ ابھی مکہ مکرمہ میں تھے… اور دین اسلام کی روشنی مدینہ منورہ تک پہنچ چکی تھی… اہل مدینہ کے وفود آکر بیعت اسلام کررہے تھے اور پھر انہوں نے حضور اقدسﷺ کو اپنے ساتھ لے جانے کی درخواست کردی… تب ان کو سمجھایا گیا کہ یہ کام آسان نہیں ہے… پورا عرب تمہارا دشمن ہوجائے گا… سرخ جنگیں تم پر حملہ آور ہوں گی… وہ عزم کے پکے تھے۔ فرمانے لگے ہمیں ہر خطرہ منظور،  ہر مشکل قبول،  ہم اپنی جانوں پر کھیل کر آقا مدنیﷺ کا دفاع کریں گے… بات طے پاگئی تب ان میںسے بعض نے پوچھا کہ ہمیں اتنی بڑی قربانی کے بدلے کیا ملے گا؟۔ حضرت آقا مدنی ﷺنے فرمایا… جنت… جی ہاں جنت… نہ حکومت کا وعدہ، نہ مال کا… نہ کامیاب انقلاب کا وعدہ،  نہ فتوحات کا… مستقبل کے بارے میں بہت کچھ اللہ کے حکم سے آقا مدنیﷺ کے علم میں تھا… مگر کسی چیز کا وعدہ نہ فرمایا… بظاہر یہ عجیب سا لگتا ہے۔ مگر یہی اصل حکمت تھی اور یہی اصل کامیابی کا راز… دراصل میرے آقاﷺ نے اپنے جانثاروں کو جنت کی طلب میں لگا کر اس اونچے مقام پر جاکھڑا فرمایا جہاں یہ دنیا بہت حقیر نظر آتی ہے… چنانچہ اس مقام پر کھڑا ہوا انسان کبھی بھی دنیا کا غلام نہیں بنتا… سبحان اللہ… ایک ہی جملے نے حضرات صحابہ کرامؓ کو دنیا کی غلامی سے نکال کر آخرت کی وسعتوں میں مگن کردیا… اور ان کا یہ نظریہ بن گیا کہ دنیا لگانے کی جگہ ہے اور آخرت پانے کی جگہ ہے… یوں دنیا میں انہیں کسی چیز کے پانے یا کھونے کا غم نہ رہا… اور دنیا ایسے لوگوں کے قدموں میں گرتی ہے جو اسے دل سے نکال دیں… یہ بہت اہم موضوع ہے… ممکن ہے اگلے چند دن اسی پر بات ہو۔ انشاء اللہ… آج صرف چند مثالیں ذہن میں بٹھائیے… صحابہ کرامؓ جب جنت کے علاوہ اپنے کام کے ہر نتیجے سے بے فکر ہوگئے تو ان کے دل کی طاقت بڑھ گئی… چنانچہ ان میں سے جنہوں نے اپنے کام کے دنیاوی نتائج نہیں دیکھے وہ بھی خوش اور کامیاب ہوگئے اور جنہوں نے نتائج دیکھے وہ بھی نتائج میں پھنسنے کی بجائے جنت کی طرف پرواز میں رہے… سب سے اونچا مقام بدر کے شہداء کا ہے… ان شہداء نے نہ فتح مکہ دیکھی،  نہ مسلمانوں کی قوت کا ایک دن… مگر مطمئن تھے تو بنیاد کا مقام پاگئے… اس مثال پر غور فرمائیں… دوسری مثال… ہم میں سے ہر ایک پر دنیا کی کوئی فکر بھوت کی طرف سوار رہتی ہے۔ کوئی اپنے ذاتی مکان کی فکر میں،  کوئی اس فکر میں جب بیٹیاں بڑی ہوں گی تو ان کی شادی کیسے کروں گا میرے پاس تو مال نہیں… آج آپ دل سے تجربہ کرلیں کہ اپنی کسی ایسی ایک فکر سے بالکل دستبردار ہوجائیے اور معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑ دیں… دل کو ایسا سکون ملے گا جیسے کسی تنگ کوٹھری کے قیدی کو رہائی کے بعد ملتا ہے… اگر آپ دل سے فدائی ہونے کا عزم کرلیں تو دنیا کی کوٹھیاں آپ کو گٹر کے پانی سے بھی حقیر نظر آئیں گی… اس پر غور کریں… تیسری اور آخری مثال… آپ مسجد کے کسی گوشے میں بیٹھ کر اپنے رب کے سامنے اس کا عزم کرلیں کہ مجھے دین کے کام اور جماعت کے کام کا بدلہ صرف جنت چاہئے اور کچھ بھی نہیں،  یہ نیت جتنی حقیقی اور سچی ہوگی آپ اسی قدر خود کو مضبوط پائیں گے اور آپ کے کام میں قوت اور برکت آئے گی۔ آپ کو ’’دین،  جہاد اور جماعت‘‘ سے محبت پیدا ہوگی… اور آپ کے لئے کام کے دروازے ایسے کھلیں گے کہ آپ خود حیران ہوں گے… دراصل دنیا کے مفادات ایک قید اور تاریکی ہیں… جو انسان کو محرومی میں ڈالتے ہیں۔ حضرت آقاﷺ نے فرمایا! بدلہ صرف جنت… صحابہ کرامؓ نے اسے قبول فرمایا… تب ان کی دنیا ہماری دنیا سے اچھی اور ان کی آخرت ہماری آخرت سے اچھی ہوگئی… اس پورے مکتوب کو ہوسکے تو چند بار پڑھیں… اور پھر اخلاص کے ساتھ مانگیں… کیونکہ یہ ہماری اپنی ضرورت ہے… بہت لازمی ضرورت…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم/ تین مثالیں)

29-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو نفس مطمئنہ نصیب فرمائے… کل والی بات آگے بڑھاتے ہیں… آج ایک دلچسپ قصہ سنیں… ایک بہت غریب مگر عقلمند نوجوان اس راز کو دل سے سمجھ گیا کہ دنیا کی خواہشات سے انسان کا نفس کبھی نہیں بھرتا… اور انسان مزید خواہشات میں قید ہوتا جاتا ہے… اور اصل زندگی اور عیش آخرت کی ہے… اس نے پختہ ارادہ کیا کہ نہ گھر بسائے گا… نہ سواری کی فکر کرے گا… نہ مال کی… بس دین کا علم،  دین کی خدمت،  عبادت اور اللہ کی رضا جوئی… فیصلہ کرتے ہی وہ ہلکا پھلکا،  آزاد، طاقتور اور لاکھوں فکروں اور غموں سے آزاد ہوگیا… وہ ایک مسجد میں نماز کو جاتا تھا تکبیر اولیٰ،  لمبی نماز،  خالص دعا،  اخلاص والی تلاوت اور پھر علم حاصل کرنے لگ جاتا۔ اس کا دل خوش اور نفس مطمئن تھا۔ چھ ماہ گزرے تھے،  فجر کے بعد اشراق تک مسجد میں تھا۔ نماز،  دعاسے فارغ ہوا تو ایک باباجی آئے اور کہا بیٹا ضروری کام ہے تھوڑا میرے ساتھ چلو۔ راستے میں بات چیت ہوتی رہی۔ نوجوان کو نہ کوئی لالچ،  نہ حرص بس جلدی تھی کہ پڑھنے جانا ہے۔ بزرگ اپنی عالیشان کوٹھی میں لے گیااور کہا کہ اللہ پاک سے بیٹی کے لئے رشتہ کی دعا مانگتا تھا آپ کو دیکھا تو یوں لگا کہ دعا قبول ہوئی۔ رشتہ حاضر ہے۔ نوجوان نے بہت معذرت کی،  بہت عذر کیا مگر ایک نہ چلی۔ قصہ مختصر شادی ہوئی باباجی نے گھر بھی دیا،  مال بھی،  بیوی بھی دیندار،  وفادار،  قدردان تھی۔ چھ ماہ گذرے باباجی نے کہا بیٹا! میرے مرحوم بھائی کی بیٹی میرے ساتھ رہتی ہے میں نے عزم کیا تھا کہ اس کیلئے اپنی بیٹی سے اچھا رشتہ تلاش کروں گا۔ بہت سوچا دعا کی یہی سمجھ میں آیا کہ تم سے اچھا رشتہ نہیں ملے گا۔ اس سے بھی تمہارا نکاح کرتا ہوں۔ نوجوان نے معذرت کی مگر نہ سنی گئی۔ کہا اپنی بیوی سے تو بات کرلوں… بیوی سے بات کی تو وہ ایمان والی تھی۔ نفس مطمئنہ کی مالک،  بہت خوشی سے راضی ہوگئی۔ یوں دوسری شادی بھی ہوئی اور لڑکی کی تمام جائیداد بھی اس کو ملی… چھ ماہ پہلے جو سو روپے کا مالک نہ تھا آج کروڑوں کا مالک بن گیا۔ وہ اور اس کی بیویاں دین کے کام اور آخرت کی تیاری میں لگ گئے… یہ قصہ مشہور ہوا تو ایک اور غریب نوجوان نے سنا۔ وہ شادی کیلئے تڑپتا تھا اور مال کے لالچ میں مرتا تھا… یعنی نفس مطمئنہ نہ تھا… حریص اور لالچی نفس میں کبھی شکر اور اطمینان نہیں آتا۔ ہر دن نئی فکر،  نئی لالچ،  نیا حرص… اس نے سوچا میں بھی یہ نسخہ آزما لوں… ایک مسجد کو منتخب کیا۔ اب نماز،  تلاوت،  دعا شروع۔ زیادہ وقت مسجد میں گزرتا اور ہر بابے کو لالچ سے دیکھتا۔ مسجد کا ماحول بہت کچھ بدل دیتا ہے مگر اس کی حب دنیا اور حرص بہت پکی تھی… دیر تک مسجد میں بیٹھا رہتا جب آخری بابا بھی کھانستا ہوا نکل جاتا تو اس کا دل افسوس اور حسرت میں ڈوب جاتا… چھ ماہ سے زائد عرصہ بیت گیا کوئی بابا نہ پھنسا،  مگر محنت تو محنت ہے ایک دن رنگ لے آئی۔ ایک بابا جی نے سلام کیا۔ اس کا دل خوشی سے دھڑکنے لگا۔ بیٹا مجھے ضروری کام ہے تھوڑا ساتھ چلو… ضرور بابا جی ضرور… ساتھ چل پڑا۔ راستے میں اپنی دینداری،  دنیا سے بے رغبتی کا حال سناتا گیا اور کہا لوگ کہتے ہیں شادی کرو مگر مجھے شادی سے کیا لینا دینا۔ میں اس فانی دنیا کو چھوڑ چکا اور خود کو دین اور آخرت کے لئے وقف کرچکا… تقریر کرکے بابا کو دیکھتا کہ کتنا متاثر ہوا… خود اس کا نفس و دم کٹے چھوٹے کتے کی طرح خوشی سے اچھل رہا تھا… خیالات میں کبھی دو بیویوں کے درمیان جہاز میں بیٹھتا تو کبھی چمکتی گاڑی میں گم ہوجاتا… کچھ دور جاکر باباجی نے کہا :بیٹا!ایک کام ہے کسی کو نہ بتانا۔ جی ضرور کسی کونہ بتائوں گا… بیٹا! میں نے تم پر اعتماد کیا ہے۔ یہ سنتے ہی نوجوان خوشی سے بے ہوش ہونے لگا… بیٹا! تم جیسے نیک لوگ اس زمانے میں کم ہیں… نوجوان نے بے تابی سے کہا :ماموں جی آپ حکم تو کریں… بیٹا! میرے سب بچوں کی شادیاں ہوگئی ہیں اب کوئی مجھے اور تمہاری مامی کو نہیں پوچھتا۔ تمہاری مامی بیمار ہے مجھے فوری پچاس ہزار کی ضرورت ہے۔ بیٹا! قرض حسنہ دے دو…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم)
29-02-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو ایمان کامل و اخلاص نصیب فرمائے… ماشاء اللہ مہم اچھی جارہی ہے۔ مظفر آباد،  آزاد کشمیر کی کارگزاری پر دل بہت خوش ہے… آخری عشرہ کیلئے بھائی عمار کو لاہور ڈویژن اور بھائی مجاہد عباس کو پنڈی ڈویژن کا نگران مقرر کیا جارہا ہے… یہ دونوں ساتھی رہا ہوکر آئے ہیں۔ اب یہ آخری عشرہ کی مہم اپنے زیر نگرانی علاقوں میں بھرپور محنت کریں اور کل سابق نگرانوں سے پوری تفصیلات سیکھیں اور سابق نگران بھی ان کے ساتھ معاونت کرتے رہیں۔ آخری عشرہ اہم ہے اور ہر ساتھی کے پاس ایک ایک ڈویژن ہے تو کام میں انشاء اللہ مزید قوت اور توجہ آسان رہے گی۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم)



01-03-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو ’’الفوز‘‘ یعنی کامیابی عطا فرمائے… ماشاء اللہ عجیب نصرت کے مناظر ہیں۔ ہماری سوچ اور وہم و گمان سے بہت زیادہ۔ بے شک اللہ تعالیٰ حلیم،  کریم،  بڑے فضل والے مہربان ہیں… کون سنتا تھا ہم جیسوں کی؟ مگر اللہ کا پاک نام،  ایمان،  نماز،  جہاد کی دعوت آئی تو لاکھوں لوگ سن رہے ہیں… بہاولپور کو دیکھیں… حضرت اباجیؒ کا شہر… جب مہم کے شروع میں ڈویژن کو دس ہزار کا ہدف دیا تو خود بھی حیرانی ہورہی تھی… مگر اللہ تعالیٰ کی قدرت،  رحمت اور شان… کل ہی یہ ہدف پورا ہوگیا اور مہم کے اصل گرم دس دن باقی ہیں۔ محنت کرنے والوں کو مبارک اور ڈھیروں دعائیں۔ مظفر آباد،  آزاد کشمیر میں نتائج حیران کن ہیں… بس شکر کا مقام ہے اور محنت تیز کرنے کی ضرورت… حضرت آقا مدنی ﷺ نے انصار کے پوچھنے پر کہ انہیں کیا بدلہ ملے گا… ارشاد فرمایا جنت… بس یہی دعوت کا طریقہ امت کو مضبوط کرتا ہے۔ جنت کا شوق… اللہ پاک کی رضا کا جنون… باقی دنیا میں دکھ سکھ،  غریبی مالداری… فتح،  شکست،  صحت،  بیماری… آتے رہتے ہیں… انکو اپنے دین اور قربانی کا بدلہ اور مقصود نہ بنائیں۔ بندہ کی دعا ہے کہ جماعت کی بیعت میں شامل ہر فرد کو اللہ پاک رزق کی تنگی سے بچائے اور سب کو باسہولت،  باکفایت رزق حلال عطا فرمائے… بھائیو!آخرت کی کھیتی اور فصل تیار ہورہی ہے… مہم میں دس دن رہ گئے آخری عشرہ تو فدائی انداز میں محنت کرلو… ارے بھائیو! کتنے مسلمانوں کا بھلا ہوجائے گا اور انشاء اللہ گنبد خضریٰ مسکرائے گا۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم/ شکر کامقام ہے)

02-03-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو سکینہ عطا فرمائے…  سکینہ اللہ پاک کی خاص نعمت ہے قرآن پاک میں چھ جگہ اس کا تذکرہ ہے… ان چھ آیات کا جو ورد کرے اس کے دل کی بے چینی،  پریشانی،  انتشار اور چبھن دور ہوجاتی ہے… مزید تفصیل پھر عرض کروں گا،  آج یہ تحفہ ان کیلئے ہے جو دل کا اشارہ سمجھتے ہیں۔ بھائیو!… آج آپ سب کی منت کرتا ہوں… آپ سب کے پائوں پکڑتا ہوں… آپ سب کو تاکید کرتا ہوں کہ… دین محمد ﷺ کی نصرت کیلئے کھڑے ہوجائو… کم از کم یہ دس دن سخت محنت… جاندار محنت… قربانی والی محنت… میرے بھائیو! مجھے شرم آرہی ہے۔ شیطان کے طریقے طاقتور ہوگئے اور میرے آقاﷺ کے طریقوں کی بے حرمتی کی جاتی ہے۔ نماز چھوڑنے کیلئے کسی دعوت کی ضرورت نہیں۔ آج صبح کروڑوں مسلمان سوئے رہے۔ داڑھی منڈانے کیلئے کسی دعوت کی ضرورت نہیں ابھی حجاموں کے پاس لائنیں لگی ہیں حالانکہ صبح کے پونے آٹھ بجے ہیں۔ تھوڑی ہی دیر میں لاکھوں فنکار، اداکار،  بدکار نکل پڑیں گے تاکہ اس امت کو گمراہ کریں… سینکڑوں چینل چل پڑیں گے تاکہ جہاد اور احکام اسلام کا مذاق اڑائیں اور ادھر ہم ہیں سست،  کاہل،  بے فکر… اپنے گھروں میں قید،  رسومات میں برباد اور نفس کے ہاتھوں عاجز… کتنی زندگی فضول کاموں میں برباد ہوجاتی ہے… ۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں… اور بار بار سمجھاتے ہیں کہ… اپنے لئے آگے نیکیاں بھیجو… ورنہ پچھتائو گے… آگے تو وہی نیکی جاتی ہے جسکا یہاں بدلہ نہ لیا ہو… میرے بھائیو! سفید بال آنا شروع ہوگئے… سوچو کہ آگے کیا بھیجا؟ مبارک مہم کے دس دن ایسی محنت جو ساری ہمارے لئے آگے چلی جائے… ایسی محنت کہ آپ پر دین کے کام کا حال طاری ہوجائے،  نہ بھوک کا پتہ،  نہ کپڑوں کی استری کی فکر،  دل میں درد ایسا کہ دعا میں بلک بلک کر روئیں کہ ربا مجھ حقیر سے کام لے لے۔ میرے آقا کے دین کو طاقت دے دے۔ اٹھو جانبازو اٹھو! دس دن قربانی،  محنت،  ایثار اور اپنے گناہوں اور کوتاہیوں کی تلافی… میں آپ کی منت کررہا ہوں اللہ کیلئے محنت… اللہ کیلئے محنت… اگر دل میں سستی یا بددلی آرہی ہے تو یہ کثرت سے پڑھیں… یَاحَیُّ یَا قَیُّوْمُ لَا اِلٰہَ اِلاَّ اَنْتَ بِرَحْمَتِکَ اَسْتَغِیْثُ… عجیب قوت مل جائے گی… اور اگر شیطان تنگ کررہا ہو… روٹھنا،  منانا،  تھکنا،  ٹوٹنا… دل شکنی،  ناقدری کے خیالات تو دس بار’’ اَعُوْذُ بِاللّٰہِ الْسَمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ‘‘اور آیات سکینہ تو بہت عجیب، بہت عجیب،  ہزاروں خزانے آپ کے پاس… آئو دیوانو!… یہ دس دن ایسی محنت کہ آسمان بھی جھانک کر دیکھے اور عظیم رب تعالیٰ کو پیار آجائے۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم/اٹھوجانبازو!)
02-03-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ کی نعمتوں میں سے ایک نعمت سکینت ہے۔ گناہوں کے بہت سے منفی اثرات ہوتے ہیں… ان میں سے ایک خطرناک اثردل کی بے چینی… سخت اضطراب… دل کی گھٹن… اور شدید غم… آدمی نہ جیتا ہے نہ مرتا ہے۔ بلکہ غصے یا شہوت میں جلتا ہے… پھر لوگ اس بے سکونی اور اضطراب کو ختم کرنے کیلئے… مہلک گناہ کرتے ہیں… مگر جب ہوش واپس آتا ہے تو دل اسی طرح زخمی اور بے چین… یہ کیفیت بعض اوقات کام اور ذمہ داری کے بوجھ سے بھی ہوجاتی ہے… اور بعض اوقات لوگوں کے تنگ کرنے،  دھوکہ دینے،  ایذاء پہنچانے سے بھی انسان بے سکونی اور غم میں مبتلا ہوجاتا ہے… دنیا میں کوئی ایسی دوائی نہیں جو دل کو ایسا سکون دے کہ خوف بھی دور… غم بھی دور… بے چینی اور گناہ کا تقاضا بھی دور…  ہے کوئی ایسی دوا؟ قرآن پاک میں سکینت کا تذکرہ چھ جگہ آیا ہے… فتح الجواد میں سکینہ کا معنی تفصیل سے بیان کیا گیا ہے کہ قرآن پاک کی جن چھ آیات میں اس نعمت کا تذکرہ ہے ان تمام آیات کا تعلق جہاد سے ہے۔ سکینہ نام ہے دل کی مضبوطی،  ہمت،  بہادری،  برداشت اور راحت کا… اہل علم نے بارہا تجربہ کیا…  حتیٰ کہ علامہ ابن تیمیہؒ اور علامہ ابن قیمؒ تک نے بھی… کہ اگر ان آیات کو توجہ اور یقین سے پڑھا جائے تو غم،  بے چینی،  بزدلی،  اضطراب،  قلق اور رنج دور ہوجاتا ہے… ایک عالم فرماتے ہیں کہ میں ہسپتال میں اپنی ایک رشتہ دار خاتون کی عیادت کو گیا۔ وہ اتنی سخت بے چین اور بے قرار تھی کہ اپنے نومولود بیٹے تک کو نہیں دیکھ اور اٹھا سکتی تھی۔ میں نے ان پر یہ چھ آیات پڑھیں تو وہ فوراً سو گئی اور جب جاگی تو طبیعت ٹھیک تھی۔ حیرانی سے پوچھا وہ دم تھا یا نیند کا انجکشن؟ سورۃ البقرۃ کی آیات 248 اس میں بنی اسرائیل کے جہاد کا تذکرہ ہے۔ سورۃ التوبہ کی آیت 26 اس میں غزوۂ حنین میں نازل ہونے والا سکینہ ہے۔ سورۃ التوبہ آیت 40 اس میں غزوہ تبوک کے موقع پر وہ سکینہ یاد دلایا جو ہجرت والی غار میں نازل ہوا۔ سورۃ الفتح کی آیت 4 میں غزوہ حدیبیہ کا سکینہ… سورۃ الفتح کی آیت 18 اس میں بیعت علی الجہاد پر نازل ہونے والا سکینہ اور سورۃ الفتح کی آیت 26 اس میں جہاد کے دوران قوت برداشت اور اطاعت امیر کی برکت سے نازل ہونے والا سکینہ… . میرے بھائیو! حضرات صحابہ کرامؓ اللہ پاک سے سکینہ مانگتے تھے…  اور بار بار سکینہ جیسی نعمت کا سکون چکھ اور دیکھ چکے تھے… اور سکینہ اگر ایک بار دل پر نازل ہوجائے تو اس کا اثر پوری زندگی تک رہتا ہے… آیات مبارکات کا حوالہ لکھ دیا ہے…  جس محنت میں آپ لگے ہیں اس میں سکینہ کے نزول کی بہت امید ہوتی ہے… دل پر کچھ پریشانی آئے تو ان آیات کا ورد کرلیں… اور ویسے بھی ان آیات کا ورد اور ان کے معنی پر غور سے انشاء اللہ آپ کے دل… آپ کے کام اور اس مبارک مہم کو قوت ملے گی۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
البقرہ… 248 التوبہ26 اور 40 الفتح4 ،18 ، 26
 (رکنیت مہم/ خواص آیات سکینہ)

03-03-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک پوری جماعت کو سکینہ کی نعمت عطا فرمائے… جن ساتھیوں نے ان آیات کا ورد کیا بہت نفع دیکھا… مزید آسانی کیلئے یہ آیات آپ کو بھیجی جارہی ہیں…
آیت سکینہ1 : وَقَالَ لَھُمْ نَبِیُّھُمْ اِنَّ اٰیَۃَ مُلْکِہٖ اَنْ یَّاتِیَکُمُ التَّابُوْتُ فِیْہِ سَکِیْنَۃٌ مِنْ رَّبِّکُمْ وَبَقِیَّۃٌ مِمَّا تَرَکَ اٰلُ مُوْسٰی وَاٰلُ ہَارُوْنَ تَحْمِلُہُ الْمَلَائِکَۃََُ۔ اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ َلاٰیَۃً لَّکُمْ اِنْ کُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ۔ (سورہ بقرہ آیت رقم 248)  
آیت سکینہ2: ثُمَّ اَنْزَلَ اللّٰہُ سَکِیْنَتَہٗ عَلٰی رَسُوْلِہٖ وَعَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ وَاَنْزَلَ جُنُوْدًا لَّمْ تَرَوْھَا وَعَذَّبَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا۔ وَذٰلِکَ جَزَائُ الْکَافِرِیْنَ۔ (سورۃ التوبہ آیت رقم 26)
آیت سکینہ3: اِلَّا تَنْصُرُوْہُ فَقَدْ نَصَرَہُ اللّٰہُ اِذْ اَخْرَجَہُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا ثَانِیَ اثْنَیْنِ اِذْھُمَا فِی الْغَارِ اِذْ یَقُوْلُ لِصَاحِبِہٖ لَاتَحْزَنْ اِنَّ اللّٰہَ مَعَنَا۔ فَاْنَزَلَ اللّٰہُ سَکِیْنَتَہُ عَلَیْہِ وَأَیَّدَہٗ بِجُنُوْدٍ لَّمْ تَرَوْھَا وَجَعَلَ کَلِمَۃَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا السُّفْلٰی وَکَلِمَۃُ اللّٰہُ ھِیَ الْعُلْیَا وَاللّٰہُ عَزِیْزٌ حَکِیْمٌ۔  (سورۃ التوبہ آیت رقم 40)
آیت سکینہ4: ھُوَالَّذِیْ اَنْزَلَ السَّکِیْنَۃَ فِیْ قُلُوْبِ الْمُؤْمِنِیْنَ لِیَزْدَادُوْا اِیْمَانًا مَّعَ اِیْمَاِنھِمْ۔ وَلِلّٰہِ جُنُوْدُ السَّمٰواتِ وَالأَْرْضِ وَکَانَ اللّٰہُ عَلِیْمًا حَکِیْمًا۔ ( سورۃ الفتح آیت رقم 4) 
آیت سکینہ5: لَقَدْ رَضِیَ اللّٰہُ عَنِ الْمُؤْمِنِیْنَ اِذْ یُباَیِعُوْنَکَ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ فَعَلِمَ مَافِیْ قُلُوْبِھِمْ فَانْزَلَ السَّکِیْنَۃَ عَلَیْہِمْ وَأَثَابَھُمْ فَتْحًا قَرِیْباً۔ ( سورۃ الفتح آیت رقم 18)
آیت سکینہ6:  اِذْ جَعَلَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا فِیْ قُلُوْبِھِمُ الْحَمِیَّۃَ حَمِیَّۃَ الْجَاہِلِیَّۃِ فَانْزَلَ اللّٰہُ سَکِیْنَتَہٗ عَلٰی رَسُوْلِہٖ وَعَلیٰ الْمُؤْمِنِیْنَ وَأَلْزَمَھُمْ کَلِمَۃَ التَّقْوٰی وَکَانُوْا اَحَقَّ بِھَا وَاَھْلَھَا وَکَانَ اللّٰہُ بِِکُِلِّ شیَیٍْٔ عَلِیْمًا۔ (سورۃ الفتح آیت رقم 26) 
والسلام
خادم
 (رکنیت مہم/ آیات سکینہ)
04-03-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک مجھے اور آپ سب کو ایمان کامل،  اپنی رضا،  جنت الفردوس الاعلیٰ اور دنیا و آخرت میں عافیت نصیب فرمائے… اسلام کا ساری دنیا پر غلبہ… اللہ،  اللہ،  اللہ… ایمان والے مرد اور ایمان والی عورتیں آپس میں ایک دوسرے کے ـ ’’اولیاء‘‘ ہیں… یہ امر بالمعروف کرتے ہیں… نہی عن المنکر کرتے ہیں… نماز قائم کرتے ہیں اورجہاد کرنے سمیت اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ہر حکم مانتے ہیں…  سبحان اللہ… ایک جماعت… کام والی،  قربانی والی،  جماعت… نہ جھگڑے… نہ نفاق… نہ مال کی لالچ… نہ عہدوں کی حرص… اپنی اصلاح،  دوسروں کی خیر خواہی… قربانی کے لئے جان، مال ہر دم حاضر… نماز میں آنکھوں کی ٹھنڈک… کلمہ طیبہ کا نور… بسم اللہ کا سرور… اور استغفار کی طاقت… آپس میں ہمدرد،  کفر کیلئے خوفناک اور دہشت کی علامت… صبر یعنی برداشت اور استقامت کے خوگر… جماعت پر اللہ تعالیٰ کا ہاتھ… اللہ تعالیٰ کی رحمت… زمین رنگ بدل دیتی ہے اور قیامت کی میزان عمل بھاری ہوجاتی ہے… رزق خود بھاگ کر آتا ہے اور موت لذت بھری ملاقات بن جاتی ہے… ماشاء اللہ جماعت نظر آرہی ہے…  کوئی فخر نہیں، کوئی اکڑ نہیں… …  اپنا فرض ہے جو نبھا رہے ہیں… اور مالک کا فضل ہے جو چل رہے ہیں… اپنی کوتاہیوں پر شرمندہ… مظلوم مسلمانوں کی فکر میں زخمی دل… اور امت کی فکر میں بے چین… اور اپنی آخرت… اصل اور حقیقی زندگی… جمعہ کو جانبازوں اور بہادروں کے علاقے گوجرانوالہ نے محنت کی… ان کو سلام۔ آج کئی علاقوں میں ایماندار،  جاندار محنت کا عزم ہے۔ ان سب کیلئے دعا… قرآن مجید سمجھاتا ہے کہ ایمان والوں کو ظاہری شکست ہو جائے تو استغفار ان کو کامیاب کراتا ہے اور اگر فتح مل جائے تو استغفار ان کی فتح کو کامیابی بناتا ہے… صرف آٹھ دن رہ گئے… موسم موسم کی بات ہوتی ہے۔ اس وقت کی محنت زیادہ رنگ لائے گی… اپنے رب کریم کی نصرت،  رحمت،  ستاری اور کرم دیکھیں کہ آج انشاء اللہ ایک لاکھ ارکین پورے ہونے کی قوی امید ہے… جب وہ اتنے مہربان تو کیا ہمارے لئے سستی کی مجال ہے؟ توبہ،  توبہ،  توبہ… لَبَّیْکَ اللّٰھُمَّ لَبَّیْکَ… لَبَّیْکَ اللّٰھُمَّ لَبَّیْکَ… نکل پڑو ایمان والو… یہ عشق کا تقاضا ہے،  یہ بندگی کا تقاضا ہے۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم/ یہ عشق کاتقاضا ہے)
05-03-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک کی خاص رحمت ہو آپ سب پر… الفاظ نہیں مل رہے جن سے اپنے عظیم فضل والے رب تعالیٰ کا شکر ادا کروں… صرف ایک دن میں سولہ ہزار سے زائد افراد کی رکنیت… دل چاہتا ہے حجراسود کے سامنے جاکر شکر کا سجدہ ادا کروں… خود نہیں جاسکتے مگر روح اور خیال تو ہو آئے… دل چاہتا ہے روضۂ اقدس میں مبارک قدموں کی طرف حاضر ہو کر سلام عرض کرآئوں اور اپنے اور آپ سب کیلئے شفاعت کی درخواست… …  اور عرض کروں جس کلمے کی دعوت میں آپ طائف میں لہولہان ہوئے،  میرے آقا… جس جہاد میں آپ احد کے میدان میں زخموں سے نڈھال،
ہوئے میرے آقا… جس نماز کو امت کے کو دل میں بٹھانے کیلئے آپ فکر میں تڑپے،  میرے آقا… وہ کلمہ،  وہ نماز،  وہ جہاد لے کر آپ کے کمزور امتی در در جارہے ہیں… اپنی سستی اور کوتاہی پر ہم شرمندہ ہیں میرے آقا… اب انشاء اللہ محاذ مزید گرم ہوں گے… مساجد مزید آباد ہوں گی… جیلوں کی سلاخیں اور غلامی کی زنجیریں ٹوٹیں گی… دل چاہتا ہے ریاض خان کی قبر تلاش کروں اور سلام کہہ آئوں اور اس کی قبر سے راستہ ڈھونڈ کر اپنی بابری مسجد سے لیکر سری نگر،  کابل،  قندھار اور کراچی تک کے شہداء کو سلام کہہ آئوں… دل چاہتا ہے اپنے حضرت ابا جی کو لرزتے ہونٹوں سے مبارکباد دے آئوں… شکر ہے میرے مالک شکر ہے… میرے آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم امت کی خوشی اور دین کی کامیابی پر سجدے میں گر جاتے تھے۔ حدیث کی کتابیں دیکھیں… ایسے کئی واقعات ملتے ہیں۔ جب حمزہؓ کے اسلام لانے کی خبر ملی… جب اتحادی لشکر نامراد لوٹے… اور اس دن تو میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے آٹھ رکعت شکرانہ کی نماز ادا فرمائی جب مکہ فتح ہوا… احناف اور مالکیہ سجدہ شکر پر صلوٰۃ شکر کو ترجیح دیتے ہیں… شکر،  شکر،  شکر،  حمد،  حمد،  حمد… والحمدللہ رب العالمین… ارے بھائیو! مسلمان کو کلمہ سمجھ آجائے،  نماز سمجھ آجائے،  جہاد سمجھ آجائے یہ دنیا و مافیہا سے بہتر ہے… محبت کا یہ بے تاب رقص جاری رکھو… آج کی کارگزاری پر ایک عجیب تبصرہ آیا،  میرے دل پر حال اور وجد طاری کرگیا۔ فرمایا! وہ حدیث قدسی یاد آگئی ہے۔ اے میرے بندے جب تو میری طرف چل کر آتا ہے تو میں تیری طرف دوڑ کر لپک کر آتا ہوں… اللہ، اللہ، اللہ… دیکھا آپ نے کہ آپ تھوڑا سا چلے تو اللہ تعالیٰ کی نصرت،  رحمت اور مدد لپک کر آگئی۔ مَاشَائَ اللّٰہُ لَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ… سب سے زیادہ دعائیں کراچی کے جانباز شیروں نے لوٹیں۔ ایک دن میں آٹھ ہزار سے زائد رکنیت… شکر میرے عظیم رب کی سمجھ سے بالاتر نصرت اور بڑا فضل… کراچی والوں نے کیا دعائیں لوٹیں وہ انشاء اللہ خود دیکھ لیں گے۔ … …  اللہ پاک بہت قدر دان ہے… لاہور والے بھی بازی لے گئے… ساہیوال،  فیصل آباد،  گوجرانوالہ،  مالاکنڈ،  پنڈی اور ہزارہ کے دیوانے بھی بازی جیت گئے… ان سب کو سلام اور ڈھیروں دعائیں… باقی علاقوں والے یہ نہ سمجھیں کہ وہ دعائوں میں شامل نہیں… اللہ پاک اس مہم میں شریک ہر فرد کو جہنم کے دھوئیں سے بھی بچائے اور اپنی رضا کا اونچا مقام اور شہادت اور موت کے وقت فرشتوں اور حوروں کا دلکش نغمہ… یٰاَ یَّتُھَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّۃُ… سنائیں۔ میرے بھائیو! اس سال رمضان تک تیس لاکھ مسلمانوں کو کلمہ طیبہ،  اقامت الصلوٰۃ اور عقیدہ جہاد سمجھانا ہے انشاء اللہ۔ یہ ضروری نہیںکہ یہ سب رکن ہوں… ہر مسلمان صحیح ایمان پر آجائے… ہر مسلمان پکا سچا نمازی بن جائے… ہر مسلمان جہاد کو ماننے والا اور اپنی جان،  مال سے جہاد کرنے والا بن جائے… یہ فکر ہے،  اور نعرہ ہے اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلَی اللّٰہِ… اور آرزو ہے ساری دنیا میں اسلام کا غلبہ… کہ میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کا دین ہر کچے پکے گھر میں آجائے اور جنون ہے اللہ پاک کے بندوں کو اللہ پاک سے جوڑنے کا۔ اور عزم ہے کفر کے ہر باطل نظام اور غلبے کو پاش پاش کرنے کا… محنت کے اس عروج کو ٹھنڈا نہ پڑنے دیں… اور آخر میں اس بابرکت ہستی کو سلام اور دعائیں… اور آپ سب سے ان کیلئے دعا کی درخواست… جن سے مہم کے آغاز میں… دعا کا عرض کیا تھا کہ بارہ ہزار نئے رکن مل جائیں… اس ہستی نے فرمایا انشاء اللہ ایک لاکھ ہوں گے… آج الحمدللہ ایک لاکھ سے اوپر ہوچکے… بے شک آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ فرمایا… ماں کے قدموں تلے جنت ہے…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم)

06-03-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ میری اور آپ سب کی باقی زندگی قیمتی بنائے… اور گزری ہوئی عمر میں جو وقت ہم نے ضائع کیا وہ معاف فرمائے… آمین… تھوڑا سوچیں… روزانہ ہماری زندگی کا ایک دن گزر جاتا ہے… یہ دن اب کبھی واپس نہیں ملے گا… بس گزر گیا اور زندگی کا ایک دن کم ہوگیا… قارون کا خزانہ دے کر بھی یہ دن واپس نہیں لایا جاسکتا… یہ دن اچھا گزرا تو اجر بن گیا… برا گزرا تو عذب کی آگ بن کر قبر اور جہنم میں جا بیٹھا… تھوڑا سا سوچیں… ہمیں ہر دن،  رات بھوک لگتی ہے اور ہم کھاتے پیتے ہیں… اگر حلال کھایا تو ٹھیک اور حرام کھایا تو وبال بن کر آگے چلا گیا… اب یہ قبر اور جہنم کا عذاب بن کر کھانے والے کا انتظار کرتا ہے۔ تھوڑا سوچیں… ہم جو بولتے ہیں،  جو دیکھتے ہیں،  جو سنتے ہیں،  جو خرچ کرتے ہیں،  سب لکھا ہوا قیامت کے دن ہاتھ میں دے دیا جائے گا کہ…  ۔ اسے پڑھو اور خود دیکھو کہ تم کس سلوک کے مستحق ہو… ہاں! یہ سب کچھ سوچنا ضروری ہے کیونکہ زندگی تیزی سے ختم ہورہی ہے۔ گزرا وقت واپس نہیں آسکتا… مگر اللہ کریم کا فضل کہ گذرے وقت کے داغ دھوئے جاسکتے ہیں… استغفار… بہت استغفار… آج تو ہم سب اپنی ماضی کی زندگی میں جو غلطیاں ہوئیں اور جو وقت ضائع ہوا اس پر استغفار شروع کردیں… تھوڑا نہیں کثیر استغفار… اور اگلی زندگی ایمان پر گزارنے کا عزم کریں… اور سارے کھیل تماشے،  ناجائز اور فضول یاریاں دوستیاں ختم… اور ماضی کے کفارے کا ذریعہ ’’دعوت‘‘ ہے۔ صبح شام،  رات دن دعوت۔ تاکہ اپنا دین پختہ ہوجائے اور صدقہ جاریہ کے کھیت لگ جائیں جو قیامت تک پھل دیتے رہیں… بخاری،  مسلم کی روایت ہے حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں… اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے میرا معاملہ اپنے بندے کے ساتھ اس کے گمان کے مطابق ہے… اللہ کی قسم… اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ سے اس شخص سے بھی زیادہ خوش ہوتا ہے جو جنگل میں اپنی گمشدہ سواری پالے… اور اللہ تعالیٰ فرماتا ہے جو مجھ سے ایک بالشت قریب آتا ہے میں ایک ہاتھ اس کے قریب آتا ہوں اور جو میری طرف ایک ہاتھ بڑھتا ہے میں اس کے دو ہاتھ قریب ہوتا ہوں… اور جب وہ بندہ میری طرف چل کر آتا ہے تو میںاس کی طرف دوڑ کر آتا ہوں…  (مسلم) … اللہ تعالیٰ تو انسان سے اس کی شہہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے۔ حدیث پاک میں اشارہ قبولیت اور توفیق اور محبت کی طرف ہے… وقت گزر رہا ہے… آگے حساب ہے اور قبر،  پچھلی پر استغفار اور اگلی زندگی کیلئے بھرپور عزم۔
 والسلام
 خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم  /گزرے ہوئے وقت کا کفارہ)
07-03-2012
                                                                       مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک مجھے اور آپ سب کو تکبر،  عجب اور ریاکاری سے بچائے۔ بہت پیارے بھائیو!… کام بہت زیادہ ہے اور وقت بہت کم ہے… صحیح مسلم کی روایت ہے حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا… جلدی جلدی اچھے اعمال کرلو کہ عنقریب تاریک رات جیسے فتنے آجائیں گے… …  آدمی صبح کو مسلمان اٹھے گا اور شام کو کافر ہوگا اور شام کو مسلمان ہوگا تو صبح کو کافر ہوگا… وہ اپنا دین… سامانِ دنیا کے بدلے بیچ دے گا۔  (مسلم) … میرے بھائیو! تیز تیز کام کرو… حضرت آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا… سات باتوں کے پیش آنے سے پہلے جلدی جلدی اچھے اعمال کرلو… دماغ اڑا دینے والا فقر و فاقہ… سرکش کردینے والی مالداری… سخت بیماری… بے عقل کرنے والا بڑھاپا… اچانک آنے والی موت… دجال کا شر اور قیامت… میرے بھائیو! کسی بھی وقت ان میں سے کوئی چیز آجائے گی… تب پچھتانے کا کیا فائدہ ہوگا؟ آج زبان چل رہی ہے… اس سے اپنی آخرت بنالیں… کیا پتہ کس ٹائم اچانک بند ہوجائے… اور اسے کوئی بیماری لگ جائے… ایمان والے بھائیو!… دنیا عمل اور محنت کی جگہ ہے اور آخرت،  بدلے،  عیش اور راحت کی جگہ ہے… قرآن مقدس میں حوروں کی صفات کا بیان کس لئے ہے؟ ان کی آنکھوں،  صورتوں سے لے کر ان کے جسمانی حسن و جمال کی باریکیوں تک کا بیان… جنت کے محلات،  باغات کا بار بار تذکرہ… تاکہ مومن یہاں دنیا کی عورتوں اور مکانوں میں ہی نہ کھو جائے… یہاں گزارا اور وہاں بادشاہی… فرمایا: وَمُلْکاً کَبِیْرًا… بہت بڑی بادشاہی… کوئی ہے جو اس بڑی بادشاہی، جی ہاں اللہ پاک کی رضا والی بڑی بادشاہی کیلئے جان کی قربانی… مال کی قربانی دے… اور مرتے دم تک محنت کرے… بھائیو! آج مسجد جائو تو اللہ کے سامنے دو آنسو بہا کر ایمان مانگو اور مقبول کام کی توفیق… دیکھو تو سہی مالک نے کتنا پیارا نصاب عطا فرمادیا… ایمان،  نماز اور جہاد… سچی بات ہے اس نصاب کے تذکرے سے منہ میٹھا ہوجاتا ہے اور دل محبت سے دھڑکنے لگتا ہے… مسلمان کلمہ پڑھتا ہے تو کتنا پاک اور کتنا اونچا ہوجاتا ہے… ہمیں یہ حق حاصل نہیں کہ ہم کسی چیز کو اپنی مرضی سے فرض قرار دیں۔ ہاں علاج کیلئے… جیسے حکیم اور ڈاکٹر دوائی تجویز کرتے ہیں اور تاکید کرتے ہیں… اسی طرح خوفناک فتنوں کے دور میں بارہ سو بار لا الہ الا اللہ کا روزانہ ورد ایمان کی حفاظت کیلئے بے حد ضروری ہے… بھائیو!سختی سے خود بھی اہتمام کرو اور دوسروں کو بھی اس میں لگائو… مسلمانوں کو کلمہ طیبہ کا تلفظ ٹھیک کرائو۔ اس کلمہ کا ترجمہ،  معنی،  مطلب یاد کرائو اور اس کلمے کی ایسی عظمت ان کے دل میں بٹھائو کہ وہ جان سے زیادہ اس کلمے کی حفاظت کریں… اور نماز دین اسلام کا سر ہے… بے نمازی… پکے نمازی بن جائیں… ادھورے نمازی پورے نمازی بن جائیں… گھروں میں ادا کرنے والے باجماعت ادا کرنے والے بن جائیں… عورتیں تمام نمازیں اوّل وقت میں ادا کرنے والی بن جائیں… پکے نمازی خشوع و خضوع سے ادا کرنے والے بن جائیں… اور تمام مسلمان نماز کو ہر کام سے زیادہ اہمیت دیں اور جہاد تو ماشاء اللہ جہاد ہے… محکم فریضہ،  عظمت،  عزت،  مغفرت،  سعادت اور بلندی کا دروازہ،  ایمان کا محافظ اور مومن کی شان… جہاد بارے آپ حضرات ماشاء اللہ کافی جانتے ہیں… اس نصاب پر جو مسلمان آجاتا ہے وہ فطرت پر آجاتا ہے۔ ایمان یافتہ طبقے کے راستے پر آجاتا ہے۔ مسجدوں اور محاذوں کے ماحول میں آجاتا ہے۔ خود غرضی سے اٹھ کر قربانی اور ایثار کے مقام پر آجاتا ہے… تو پھر پورے دین پر عمل کرنا صرف آسان ہی نہیں خود اس کا شوق بن جاتا ہے… صرف چار دن رہ گئے… ارے! کچھ تو ایسا کر کہ عالم بھر میں افسانہ رہے… یعنی ایسا زوردار دھکا کہ کام کی گاڑی قیامت تک کیلئے چل پڑے… آپ میں سے کون تیار ہے؟
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مم /ایمان، نمازاور جہاد)

08-03-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ قبول فرمائے… ماشاء اللہ مہم اچھی جارہی ہے۔ بارک اللہ… دنیا میں جگہ جگہ مقابلے ہیں،  شرطیں،  جوا اور سٹہ… گھوڑوں کی دوڑ،  کھیلوں کے ٹورنامنٹ… مقابلہ حسن… کتوں،  ریچھوں کی لڑائی… کیا ملتا ہے ان سے؟ واہ میرے مالک کا فضل کہ دیوانوں کو دین میں سبقت کے مقابلے پر لگادیا… جتنا شکر کریں کم ہے… جتنا استغفار کریں تھوڑا ہے… عظیم احسان ہے بھائیو! عظیم احسان… ہمارا مالک بہت عظیم ہے… اس کی عظمت کی کوئی انتہا نہیں… اگر وہ ہر انسان کو الگ الگ سات زمینیں اور سات آسمان پورے کے پورے دے دے تو اس کے خزانے میں قطرہ برابر کمی نہ آئے۔ اللہ، اللہ، اللہ… اس مالک کے تمام وعدے سچے ہیں۔ دین کا کام خصوصاً جہاد کا کام ایسا عمل ہے کہ دنیا میں کوئی چیز بلکہ ساری دنیا اس کا بدلہ نہیں بن سکتی ہے… خوش خبری ان کو جو اخلاص کے ساتھ اس مبارک کام میں لگ گئے ہیں… کل بہاولپور نے ملک سے مسابقت کا عزم کیا اور ایک دن میں1427 افراد کو کمایا کراچی ان سے کچھ اوپر رہا… بہت انتظار تھا کہ عصری طلباء ہزار کا ہدف عبور کریں۔ الحمدللہ کل وہ خوشی بھی حاصل ہوئی اور یوں غفلت اور دنیا پرستی کے سمندر میں ان ایک ہزار افراد پر مشتمل کشتی وجود میں آگئی… کالج،  یونیورسٹی کے طلباء جن چیزوں سے متاثر ہوتے ہیں وہ تمام گر ہمیں آتے ہیں… مگر استعمال نہیں کرتے۔ مضمون میں جگہ، جگہ بریکٹ میں انگریزی الفاظ لکھنا… دین کو سائنس سے ثابت کرنا… مستقبل میں انقلاب کے سہانے خواب دکھانا… اور نعوذ باللہ قرآن مقدس کو سائنس کی کتابوں کے نیچے دبانا… لوگ یہ گر استعمال کر کے ان طلباء کو شکار کرتے ہیں اور ان کی قوت بازو اور پرجوش صلاحیتوں کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں… مگر وہ ان طلباء کو کچھ نہیں دیتے… صرف ان سے لیتے ہیں… جی ہاں! کچھ بھی نہیں دیتے۔ نہ ایمان کی حلاوت،  نہ کلمے کا نور،  نہ نماز کی لذت،  نہ جہاد کی رفعت اور عزت… اور نہ انہیں اسلام کی وہ عظمت دکھاتے ہیں کہ جس کی روشنی میں یہ احساس کمتری سے نکلیں۔ چوہوں اور خنزیروں سے بدتر کافروں کے سامنے احساس کمتری۔ توبہ،  توبہ،  توبہ… ہم ان طلباء سے کچھ نہیں لینا چاہتے… ہاں ان کو تین تحفے دینا چاہتے ہیں… ایمان کامل کی حلاوت… دین کے علم کی روشنی… اور دینی اسلامی غیرت کا تاج… دینے والا تو اللہ تعالیٰ ہے… ہمارا کام تو اس کی طرف بلانا ہے… دینی مدارس کے عزیز طلباء کا تین ہزار ہدف پورا ہونے کا انتظار ہے۔ دیکھیں کب خوشخبری ملتی ہے… اچھا اب ایک اور بات… کیا آپ نے عربی ادب کی مشہور کہانی… الجمل الاعرج پڑھی ہے؟ لنگڑا اونٹ… خلاصہ یہ کہ صحرا کے برق رفتار اونٹوں نے آپس میں دوڑ کا مقابلہ طے کیا… ایک لنگڑا اونٹ بھی شامل ہوگیا… بھاگنے میں کمزور مگر باہمت،  ضدی اور بات کا پکا… مقابلہ شروع ہوا، سب اونٹ آگے اور یہ بیچارہ ان سے بہت پیچھے پیچھے… مگر نتیجہ کیا نکلا… لنگڑا اونٹ سب سے جیت گیا اور ان سے پہلے ہدف تک پہنچ گیا… کیسے؟؟… چلیں چھوڑیں اس کہانی۔ کو میں بھی فضول باتوں میں پڑ گیا… ہاں ایک بات یاد آگئی شمالی پنجاب نے جمعہ کے دن سب سے آگے نکلنے کا عزم کا اعلان کردیا ہے۔ سب ان کیلئے دعا کریں۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم/ الجمل الا عرج)

08-03-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
صرف تین دن ہیں دعا اور محنت تیز،  طوفانی کردیں… اور آپ کے شعبے کا کوئی فرد مہم سے رہ گیا ہو… گاڑی چلانے والا یا کوئی بھی… اس کو ان دنوں مہم پر نکال دیں۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم/ دواء اور محنت کثیر کردیں)

09-03-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو کلمہ طیبہ نصیب فرمائے۔ اسی کلمے پر ہمیں زندہ رکھے اور اسی پر موت دے اور اسی پر ہمیں مرنے کے بعد اٹھائے… حدیث پاک میں اس کلمے کو جنت کی چابی ارشاد فرمایا ہے… یہی کلمہ سب سے بڑی عزت ہے،  سب سے بڑی نعمت ہے سب سے بڑا سچ ہے سب سے بڑی سعادت ہے… اپنے دل میں اس کلمے کو اتارنے کی ضرورت ہے۔ یہ نور کا خزانہ ہے… جس کو یہ کلمہ نصیب ہوگیا اس کو پھر کوئی ڈر نہیں،  کوئی خطرہ نہیں… کوئی محتاجی نہیں… یہ سب سے قیمتی کلمہ ہے،  سب سے وزنی کلمہ ہے… اور سب سے روشن کلمہ ہے… یہ قوت کی بجلی ہے،  یہ شیطان کا توڑ ہے اور مسلمانوں کی وحدت ہے… بھائیو اس کلمے سے عشق کرو… اوراس کلمے سے پیار کرو… اس کلمے کی قدر کرو… اس کلمے پر شکر ادا کرکے تشکر کے بے شمار آنسو بہائو… میرے بھائیو! اس کلمے کی حفاظت کرو… اور اسے اپنا سب سے قیمتی اثاثہ سمجھو… جان سے بھی قیمتی… اہل،  اولاد سے بھی قیمتی… مال و دولت سے بھی بہت قیمتی… اس کلمے پر جینا سعادت اور اس کلمے پر جان دینا بھی سعادت… سوچو بھائیو!اگر یہ ہمیں نصیب نہ ہوتا تو ہم کیسے ہوتے… بدبودار خنزیر سے بدتر… کتے سے زیادہ گندے… اور چوہوں سے زیادہ ذلیل… مالک نے احسان فرمایا ہمیں کلمہ طیبہ عطا فرمایا… سیدنا بلال حبشیؓسے پوچھو ان کو یہ کلمہ کس قیمت پر ملا؟ ارے بھائیو!ہم پر وہ تکلیفیں آتیں تو نامعلوم ہم کہاں ہوتے… ہائے! اتنی عظیم نعمت کی ناقدری؟ آج دل میں سب  بڑے ہیں… اور نعوذباللہ کلمہ چھوٹا ہے… اسی لئے ناشکر ی ومایوسی کے ہم پر حملے ہیں… ارے! کلمہ مل جائے تو پھر اس کی خاطر جو کچھ چھن جائے تو سستا سودا ہے… مال کیا چیز ہے؟ عہدہ کیا بلا ہے؟ ارے! کلمہ بہت ہی عظیم ترین نعمت ہے… یہ کلمہ اپنے دل میں لے کر اپنی زبانوں پر لے کر نکل پڑو… آج کے بعد مہم کے دو دن رہ گئے۔ صلوٰۃ الحاجت ادا کرکے توفیق مانگو اور نکل پڑو۔ بھول جائو بھوک پیاس اور گھر بار،  محنت،  جنونی محنت،  روشن محنت۔ لاالہ الا اللہ… لاالہ الا اللہ… لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ۔ کل کوہاٹ والے بھائیوں نے یوم شہداء منایا اور ماشاء اللہ خوب منایا… اللہ تعالیٰ قبول فرمائے۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم/کلمہ طیبہ ایک عظیم نعمت ہے)
10-03-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ کے خزانے بے شمار ہیں… گندم کا وہ دانہ جو اللہ پاک نے زمین پر اتارا اس میں سے اب تک دانے ہی دانے نکل رہے ہیں۔ ایک سے سو، پھرسوسے سات سو… ایک دانے میں اللہ پاک نے کتنے خزانے چھپا دیئے کہ ختم ہی نہیں ہورہے… کیا کوئی دنیا میں ایسی چیز ایجاد کرسکتا ہے؟ اللہ، اللہ، اللہ… ایک گندم کے دانے پر غور کریں اور اپنے عظیم رب کی عظمت کو پہچانیں… وہ پہلا دانہ جس سے اب تک ساری دنیا گندم،  روٹی آٹا کھارہی ہے… اپنا خزانہ اگلے دانے میں ڈال گیا اور اگلا اپنے اگلے میں۔ ہم تک دین کیسے پہنچا؟ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرات صحابہ کرام کی محنت… وہ خزانہ اب تک آگے جارہا ہے اور اجر ان کو پہنچ رہا ہے۔ سب سے تیز فصل جہاد کی ہے… اس کا پھل جلدی لگتا ہے،  جلدی پکتا ہے اور قیامت تک جاتا ہے… دعوت کا پھل وہاں تک پہنچتا ہے جہاں تک ہمارا وہم اور گمان تک نہیں پہنچ سکتا… ہم مرجائیں گے کام اور خزانہ چلتا رہے گا تو انشاء اللہ اجر بنتا جائے گا۔ اس لئے تو جنت اتنی بڑی ہے۔ دعوت اور جہاد کی توفیق اللہ پاک ان کو دیتے ہیں جن پر انہوں نے اپنا فضل فرمانا ہو اور جن کو اس مبارک سلسلے کی کڑی بنانا ہو۔ داعی اور مجاہد کبھی نہیں مرتا بلکہ موت کے بعد اس کے اعمال اس کی زندگی کے اعمال سے بھی زیادہ ہوتے ہیں… بس شرط یہ کہ اخلاص ہو… کوئی غیرت مند انسان گوارہ نہیں کرتا کہ اس کی بیوی کسی اور کو دیکھے… تو غیرت کو پیدا فرمانے والا رب بھی اسے پسند نہیں فرماتا کہ اس کے بندے اس کے علاوہ کسی کیلئے اعمال کریں اور کسی اور کو دیکھیں… دنیا دھوکہ کی جگہ ہے،  یہاں یہ دھوکہ بھی ہوتا ہے کہ فلاں ہمیں دے رہا ہے یا دے سکتا ہے۔ نہیں، نہیں،  ہر گز نہیں… اللہ پاک کے سوا کوئی نہیں دے سکتا… وہی ہمیں کھلاتا ہے،  پلاتا ہے، عزت اور رزق دیتا ہے،  زندگی اورموت دیتا ہے… بھائیو! بہت نفع کی تجارت ہے۔ دنیا اور آخرت کے مالک سے ہم سب سودا کرلیں… اور اپنی زندگی اسی کی خاطر اس کے کام کیلئے وقف کردیں اور اپنی جان اور مال اس کو دے کر اس سے اس کی رضا اور جنت خرید لیں… آئو بھائیو! آئو! آج ہم خود کو پیش کردیں… دیکھو! انتالیس دن ہم پر کیسا فضل فرمایا… الحمدللہ… اور ہم سست،  نکمے پورا فائدہ نہ اٹھا سکے… استغفراللہ، استغفراللہ… اب سنیں… کل اتوار مغرب کی اذان کے ساتھ مہم ختم ہوجائے گی… آہ کیسی حسین مہم تھی… اس کے جانے کا سوچ کر آنکھیں بھیگ رہی ہیں… ہم اپنے محبوب کی محبت کی طرف بلا رہے تھے… جہاں بھی مغرب کی اذان ہو وہاں مہم مکمل… آپ سب کا بہت شکریہ اور بہت دعائیں… میں آپ کا خادم آپ سے خوش ہوں… اللہ پاک مجھ سے اور آپ سے خوش ہو… مگر ہر چیز کا اعتبار اس کے انجام اور اختتام سے ہوتا ہے… کل مہم کا اختتام ایک مجلس پر کریں… مجلس شکر و استغفار… شوریٰ کے نگران حضرات اس مجلس کی ترتیب بنالیں… اور نگران خود اپنے علاقے کی مجلس میں شریک ہوں… چار رکعت نماز… دو شکرانے کی اور دو توبہ کی… پھر مختصر بیان، پھر بطور شکرانہ سبحان اللہ وبحمدہ تین سو بار،  کلمہ طیبہ تین سو بار اور پھر رو رو کر توبہ،  توبہ،  استغفار، استغفار… اور پھر دعائیں،  فرشتے ایسی مجلس کو عرش تک گھیر لیتے ہیں اور محبوب رب کی طرف سے بڑے بڑے انعامات ملتے ہیں… یہ مجلس ہر ڈویژن اور ضلع میں ہو۔ نعمت کا شکر اور کمی کوتاہی اور گناہوں پر استغفار… اور پھر دعا… اور یہ پیارا موسم مکمل… جو اپنی سہولت سے عشاء کے بعد کرنا چاہے تو وہ بھی ٹھیک ہے… کل شمالی پنجاب تیز اونٹوں کے قریب ہوا مبارک ہو… مدارس کے عزیز طلباء کرام نے ایک ہی جست میں ماشاء اللہ تین ہزار کا ہدف عبور کیا ان کیلئے دل سے دعائیں… آج مردان والے جماعت کے دو محسن شہداء… حمید گلؒ اور احسانؒ کی یاد میں سرگرم محنت پر ہیں سب ان کیلئے دعا کریں۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم/ نفع کا سودا)
11-03-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک اپنے فضل سے قبول فرمائے۔ آج انشاء اللہ یہ مبارک مہم پوری ہورہی ہے…  عشق و محبت کے چالیس دن… جوش،  جذبے اور محنت کے چالیس دن… بہت حسین وجمیل دلکش چالیس دن… اللہ پاک ان کو میرے اور آپ کے نامۂ اعمال میں عمل صالح بنادے… آج دل میں باتوں کا دریا موجود ہے… چھوٹے سے مکتوب میں کیا لکھا جائے اور کیا چھوڑا جائے… آج اس مہم کا یہ آخری مکتوب ہے…  یہ عجیب بات ہے کہ ماضی کی ہر مہم میں آخری دن تمام ساتھی خوش ہوتے تھے… جان چھوٹی کام پورا ہوا… مگر آج تو سب اداس اور غمگین ہیں کہ مہم ختم ہورہی ہے… بعض نے تو وقت بڑھانے کی بھی درخواست کی… ماضی کی مہمات میں آخری دن ٹھنڈا ٹھنڈا رہتا تھا… جب کہ آج عجیب جوش ہے،  ساتھیوں کا بس چلے تو پورے ملک کو مبارک جماعت کا رکن بنالیں۔ آج کئی علاقوں میں کانٹے دار مقابلہ اور تین علاقوں کی طرف سے بقے کا اعلان ہے… یہ سب اللہ کا فضل ہے… مدینہ طیبہ کا فیض ہے… جہاد کی کرامت ہے… اور شہداء کرام کی نشیلی مسکراہٹ ہے… کسی نے کہا یوں لگ رہا ہے آج عید ختم ہورہی ہے… اے دیوانو! جانبازو!ان جذبوں کو سنبھال کر رکھنا… اور ٹھنڈا نہ پڑنے دینا… ابھی تو بہت کام باقی ہے۔ ابھی تو یوں سمجھو کچھ بھی نہیں ہوا… یہ سلسلہ جاری رکھو… دعوت اور جہاد کبھی بند نہیں ہوتے… ہاں! محنت کا ایک چلہ پورا ہوا… اب پورا سال رکنیت جاری رہے گی انشاء اللہ۔ نئے اراکین کو کام میں لگانا ہوگا… ان کو پکا جوڑنا ہوگا… ان کو دین کا بنیادی علم… روشنی اور جہاد کا عملی راستہ دکھانا ہوگا… صرف پرچی کاٹنا تو کافی نہیں… عزیز بھائیو! اس سال رمضان المبارک سے پہلے انشاء اللہ دو مہمات عشر کے علاوہ چلنی ہیں… پہلی مہم اپنی عزت و عفت مآب مائوں،  بہنوں،  بیٹیوں میں… ایمان کامل،  اقامت صلوٰۃ… معاونت جہاد اور پردہ و حیاداری کی دعوت… گھر کی چار دیواری میں رہتے ہوئے… اور دوسری مہم انشاء اللہ انفاق فی سبیل اللہ کی ہے،  جو قرآن پاک کی رو سے ہلاکت سے امت کو بچاتی ہے۔ بھائیو! آرام کا نہ وقت ہے نہ گنجائش… …  قبر میں مزے سے صدیوں سوتے رہنا… ابھی پرسوں انشاء اللہ منگل کے دن مرکز میں شوریٰ بیٹھے گی۔ کام کی ترتیب اس طرح ہے کہ پہلے موجودہ نئے اراکین کو جوڑنے اور اپنانے کی محنت… پھر اصلاح خواتین مہم… پھر انفاق فی سبیل اللہ مہم… انشاء اللہ… شعبان میں وقفہ اور پھر رمضان المبارک کی ایمانی بہاریں… کیا آپ حضرات تھک تو نہیں جائیں گے؟ اس دوران محاذوں سے لے کر نشریات تک تمام کام سرگرمی سے جاری رہیں گے، انشاء اللہ،  اور نئے افراد کو بھی شعبوں میں جوڑا جائیگا… آج سے ان تمام کاموں کی آسانی اور قبولیت کی دعا شروع کردیں… بھائیو! اطمینان سے اور شرح صدر سے کام کرو… یہ خالص دین کا کام ہے… ہم لوگوں کو کسی شخصیت کی طرف نہیں بلارہے اور نہ کسی غلط عقیدے کی طرف، ہم سب کو اللہ پاک کی طرف بلاتے ہیں… رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بلاتے ہیں… قرآن پاک اور سنت کی طرف بلاتے ہیں… ہم تمام صحابہ کرام کو عادل اور جنتی اور کامیاب مانتے ہیں… اہل بیت اور حضرات صحابہ کرام سے محبت اور ان سب کا اعزاز و احترام ایمان کا تقاضا ہے… ان کی اقتداء میں ہدایت ہے اور ہم ان کو کسی تنقید کا ہدف بنانا درست نہیں سمجھتے… ہم حضرات علماء کرام کا ادب و احترام کرتے ہیں… اور ان سے دینی رہنمائی لیتے ہیں… ہم قرآن پاک کی طرف اور اتباع سنت کی طرف امت کو بلاتے ہیں… ہم ایمان کی اور اسلام کے فرائض،  نماز،  روزہ،  حج،  زکوٰۃ اور جہاد کی دعوت دیتے ہیں… امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی محنت کرتے ہیں… ہمارے ہاں نہ ملحدانہ گستاخی کی گنجائش ہے اور نہ شرکیہ عقیدت کی… ہم بیعت علی الجہاد کو بڑی سعادت و نعمت سمجھتے ہیں… ہم مسلمانوں کو جماعت بننے کی دعوت دیتے ہیں… کیونکہ جماعت پر اللہ پاک کا ہاتھ ہے… ہمارے پاس الحمدللہ پورے دین کی دعوت اور دین کے عملی میدان موجود ہیں… الحمدللہ،  کوئی فخر نہیں، کوئی ذاتی غرض نہیں… کوٹھی کار منصب کی کوئی خواہش نہیں۔ وہ جو اپنی جان ہتھیلی پر لئے پھرتے ہیں اور ہر دعا میں شہادت مانگتے ہیں ان کو کسی سے کیا دنیاوی غرض ہوسکتی ہے… ہم اپنی کوتاہیوں پر نادم،  شرمندہ، خود کو اور امت کو استغفار کی طرف بلاتے ہیں… ہم سب اللہ پاک کے بندے ہیں اور بندوں کا کام ہے عاجزی،  تواضع اور مسکینی… ہم اس عاجزی،  تواضع،  مسکینی پر مرنے جینے کی دعا کرتے ہیں۔ ہاں! جو اسلام کے دشمن ہیں… جو میرے آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخ ہیں… اور جو مسلمانوں پر ظلم کرنے والے ہیں،  وہ ہم سے ہرگز کسی عاجزی،  تواضع اور مسکینی کی امید نہ رکھیں… ان کیلئے ہم تلوار والے نبی کے تلوار والے امتی اور گھمسان کی جنگیں لڑنے والے نبی کے جنگجو امتی ہیں… پورا پورا ناپ تول کر ہر ظلم کا جواب دینے والے… اچھا بھائیو! مہم کے مکتوبات کا الوداع… آج کی مجلس میں شکر و استغفار بھرپور کریں… ایسے حالات اور مجلس میں دعا قبول ہوتی ہے… اپنی دعا میں امت مسلمہ… اپنی جماعت… اپنے شہداء کے اہل خانہ… اپنے خادم اور بھائی فرقان کو نہ بھولیں۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (رکنیت مہم/عشق ومحبت کے چالیس دن)
17-03-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ آپ سب کو بہت جزاء خیر عطا فرمائے… ما شاء اللہ کیا خوب محنت کی… اور ماشاء اللہ کتنا زبر دست نفع کمایا… امید ہے کہ مہم کے بعد تسبیح اور استغفار میں اضافہ کیا ہوگا… قرآن پاک کیا فرماتاہے…جب آگئی فتح اور اللہ تعالیٰ کی نصرت اور آپ نے دیکھا لیا لوگوں کو فوج در فوج دین میں داخل ہوتا تو آپ اپنے رب کی تعریف کے ساتھ اسکی تسبیح کیجئے اور استغفار کیجئے…بے شک وہ تو رب ہے…یہ حکم امت کے لیے قیامت تک ہے جب بھی دینی کامیابی ملے…سُبْحَانَکَ اللّٰہُ،  اَللّٰھُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ،  اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ…یاجو بھی الفاظ، اور اصل میں دل کی کیفیت کہ مالک جوہوا آپ کے فضل سے ہوا، میں خطا کار مجھے معاف فرمادیں۔ میرے بھائیو! ایمان کی بہار آپ نے دیکھی…یہ دریائے محبت کاایک جام تھا…امت کی ضرورت آپ نے دیکھی… کتنی پیاس اور کتنی تڑپ ہے…پھر سچ بتائیں، سست ہونے اور رسومات میں الجھنے کی گنجائش ہے؟…آپ کے پاس بہترین نظام موجود ہے…ابھی ایک بار زاد مجاہد پڑھ کر دیکھیں…آپ کو شاید اس مہم کے بعد یہ کتاب ٹھیک طرح سمجھ آجائے گی…آپ کے پاس القلم ہے، ایک موثر داعی، ماہنامہ بنات عائشہ…مسلمان بچے، المرابطون، کمپیوٹراور نیٹ پر بھی بیش بہا مواد موجودہے…کل کی ڈاک میں بہت دور کے ایک ملک کی مسلمان بہن کا خط تھا۔ نیٹ پر پوری تفسیرپڑھی، سنی، اور بیعت میں شامل ہوئیں…ہر طبقے کیلئے آپ کے پاس تیار مواد موجودہے…رنگ ونور کی پانچ جلدیں… ہر ضروری موضوع پر تیار مواد اس میں ہے…تعلیم کیلئے آپ کے پاس فضائل جہاد اور’’ سات دن روشنی کے جزیرے‘‘ موجود، ’’دروس جہاد ‘‘ جس نے پڑھی، جہاد کے ہر پہلوسے واقف ہوا…ملکی پالیسی اور اسلامی سیاست، آپ آزادی مکمل یاادھوری، ایک بار دیکھ لیں…الحمد للہ چار چھوٹے چھوٹے رسائل کو لاکھوں افراد نے پڑھا اوروقت کے اکابر نے اپنی آنکھوں سے لگایا۔ کون سے؟؟؟’’آہ!بابری مسجد ‘‘’’جہاد رحمت… یافساد‘‘’’اللہ والے‘‘اور’’ تعلیم الجہاد‘‘جن حضرات اکابر نے انکو جھوم جھوم کر پڑھا، انکے اسماء گرامی لکھوں توآپ حیران رہ جائیں…ان میں میرا کچھ کمال نہیں، یہ فریضہ جہاد اور شہداء کے خون کی برکت ہے…آپ کے پاس ’’فتح الجواد‘‘ہے…قرآن پاک کا خو بصورت سٹیج، جس پر اسلاف واکابر تفسیر بیان فرماتے ہیں…آپ کا ہاتھ نہ علماء کے لئے خالی ہے، نہ عوام کیلئے، نہ مردوں کیلئے خالی ہے، نہ خواتین کیلئے، نہ بزرگوں کیلئے خالی ہے، نہ بچوں کیلئے…مسلمانوں کو دورہ اساسیہ کرائیے، زندگی بھر آپ کودعائیںدیں گے، دورۃتربیہ کرائیے، آپ کو تشکر بھرے آنسو دیںگے…کوئی دین کی مکمل تعلیم چاہے تو آپ کے پاس’’ثانیہ‘‘سے تخصص تک اپنے مدارس ہیں۔ لوگ عملیات، تعویزات دعاوٗںاور وظائف کیلئے مارے پھرتے ہیں۔ آپ کے پاس’’ مناجات صابری‘‘ ’’لطف اللطیف‘‘تحفہ سعادت، ایمانی ہم سفراور’’ معمولات یومیہ ‘‘بڑے بڑے خزانے ہیں۔ میں ان چیزوں کا ذوق رکھنے والوں سے کہتا ہوں ایک بار مناجات صابری پوری پڑھ لو۔ پھرجس نے پڑھی حیرت اور سرور میں ڈوب گیا۔ اصلاح نفس کیلئے ’’یہود کی چالیس بیماریاں‘‘اللہ پاک کے فضل سے ہزاروں افراد کو فائدہ دے چکی…آپ کے پاس مساجد ہیں، مدارس ہیں اور محاذہیں… ایمانی غیرت اور تکمیل ایمان کی سب سے اونچی جگہ، وہ محاذ جن کی فضیلت پر پوری کتاب لکھی جاسکتی ہے۔ لیلہ القدرمیں حجر اسود کے سامنے عبادت سے بھی افضل محاذ۔ میرے بھائیو! اللہ پاک نے آپ کو روشنی دی، راستہ دکھایااپنا فدائی بنایا…اب یہ سب کچھ امت تک پہنچاناہے۔ نئے اراکین کو مضبو ط جوڑیں۔ ان تک جماعت کی تمام نشریات پہنچا ئیں…ان کوپیار محبت سے تدریجاََ دوروں میں لائیں، ان کوکلمہ،  ایمان، نمازاور جہاد کا داعی بنائیں۔ اور خود زیادہ سے زیادہ استغفار کریں۔ توبہ، بہت توبہ،  استغفار سچے دل سے…ابھی کفر کا سانپ دم اٹھائے کھڑا ہے۔ ابھی نفاق کا بھیڑیا دانت نکالے کھڑا ہے،  ابھی بے حیائی کا خنزیر ایوارڈاٹھائے کھڑا ہے…ابھی ظلم کااژدھا منہ پھاڑے کھڑا ہے۔ ابھی جہالت کا بن مانس ناچ رہاہے…مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے، عصمتیں تارتار ہورہی ہیں۔ اور آہ!قرآن مقدس کے اوراق سے دھواں اٹھ رہا ہے…میرے بھائیو!اخلاص اور مسلسل محنت…کام، کام اور کام… اپنے اوپر حال طاری کرلو اور میرے آقامدنی ﷺ کے انصار بن جائو…جی ہاں! دین محمدﷺ کے جانباز، جانثارانصار…
واسلام
خادم
لا الہ الااللہ محمد رسول اللہ
 (ابھی کام ختم نہیں ہوا)
24-03-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک مجھے اور آپ سب کو نفس، شیطان، نظر بداور تمام ظاہری اور باطنی فتنوں سے بچائے…آج تمام ساتھی ایک وظیفہ کرلیںذمہ دار ساتھی خاص طور پر… اور جنہوں نے مہم میں زیادہ کام کیا، وہ اہتمام سے آج یہ وظیفہ کرلیں۔ جو اکیلا ہو وہ اکیلا کرلے۔ اور جہاں  چند ساتھی جمع ہو کر کریںتو اس میں انشاء اللہ زیادہ فائدہ ہوگا…بھائیو!اس وقت ہم سب کو…او رعظیم کام کواس وظیفہ کی ضرورت ہے…ایک بات پکی یاد رکھیں، ہر وظیفہ کے شروع اور آخر میں درودشریف پڑھناچاہیئے اور آخر میں دعاکرنی چاہیئے۔ ان دوکاموں سے ہر نیک عمل اور وظیفہ قبولیت کے لائق بن جاتاہے…لیجئے! آج کاوظیفہ…ایک سو بار سورۃ فلق۔ ایک سو بار سورۃالناس۔ سات بار سورۃ القلم کی آخری دوآیات۔ تین بار آیات سکینہ۔ آخر میں نفس، شیطان، نظر بد اور ظاہری،  باطنی دشمنوں سے اپنی اورجماعت کی حفاظت کی دعا۔ اور جو دعادل چاہے، انشاء اللہ سکون ملے گا۔ دل کا بوجھ ہلکا ہوگا، بزدلی، سستی بے چینی دور ہوگی اور کام کی توفیق ملے گی اور جس ساتھی پر مہم کے بعد زیادہ پریشا نیوںکا حملہ ہو، وہ دو تین دن یہ عمل کرکے اپنے دل اور کام کو شیطان، باطنی قوتوں کے شر سے محفوظ کرے…بھائیو! پوری تر غیب اور تاکیدسے کہہ رہاہوں۔ آج سورج غروب ہونے سے پہلے یہ عمل کرلیں آپ کا اپنا بھلا ہوگا۔ باقی تفصیل کل کے مکتوب میں انشاء اللہ۔
والسلام
خادم
لا الہ الااللہ محمد رسول اللہ
 (ایک قرآنی وظیفہ)
25-03-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ کاشکر ہے کہ اللہ تعالیٰ نے کل والے قرآنی وظیفہ سے فائدہ عطافرمایا…آج ایک ضروری بات سمجھانی ہے قرآن پاک اول تاآخر ہدایت ہے، روشنی ہے، رحمت ہے…قرآن پاک کے مبارک الفاظ کے علاوہ اس کی جو ترتیب ہے وہ بھی اللہ پاک کی مقررفرمودہ ہے اور اس ترتیب میںعجیب ہدایت اسباق اور روشنیاں ہیں…مثال لیجئے۔ مہم کے بعد دیکھا کہ کئی ساتھی پریشان ہیں خصوصاََ جس نے جتنا زیادہ کام کیا وہ اتنا زیادہ غمگین، دلبر داشتہ اور اکھڑی اکھڑی حالت میں، ایک دونہیں کئی ساتھیوں کودیکھا…نہ چاہتے ہوئے بھی الجھنیں اور پریشانیاں ان پر ٹوٹ پڑیں۔ حالانکہ اب تو اصل محنت، گرمی اور جوش کا وقت ہے…ذہن قرآن پاک کی کئی آیات کی طرف گیا…ایمان والوں کی آزمائش، مقبول کا م کی علامت کہ اس کے بعد کچھ آزمائش آتی ہے…چلیں یہ تو اچھا ہو ا، مگر اس کا علاج…قرآن پاک کی آخری سورتوں کی ترتیب پر ذہن گیا۔ ’’اِذَاجَائَ نَصْرُ اللّٰہِ ‘‘نصرت فتح آگئی۔ جب نصرت فتح آگئی تو دشمن کے ہاتھ پاوٗں ٹوٹے۔ ’’تَبَّتْ یَدَااَبِیْ لَھَبٍ‘‘…جب دشمن کمزور ہوا تو توحید کا بو ل بالا اورکلمے کا زمز مہ ہرطرف گونجا’’قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ، کتنا پیارا موسم،  کتنی پیاری فضا، فتح نصرت،  دشمن کی کمزوری،  توحید کا غلبہ…مگر یہ کیوں؟خود مجاہد پریشان۔ اب باطنی قوتوں نے حملہ کردیا۔ وسوسے، برے خیالات، حسد کے تیر،  بیماری، پھونک پھونک سے اٹھنے والا جادو…سب چھپنے والے، کوئی نظر نہیں آتا، نہ حسد، نہ جادو، نہ وسوسہ،  نہ اندھیروں کی آغوش میں چھپے فتنے۔ ایساحملہ کہ سب خوش اور دولہا غمگین۔ تب مالک نے اپنے پیارے کو اکیلا نہ چھوڑا فرمایا:آمیر ی پناہ میںآ۔ قُلْ اَعُوْذُبِرَبِّ الْفَلَقِ۔ قُلْ اَعُوْذُبِرَ بِّ النَّاسِ…تفصیل لمبی ہے بس اسی اشارے سے سمجھ لیں۔ سب سے خطر ناک چیزبرے ارادے چھوڑدیں، بھاگ جائیں، بیٹھ جائیں،  آرام کریں، وہ ایسا، میں ایسا،  کچھ دنیابھی،  میری حق تلفی، مجھ سے زیادتی۔ ارے! یہ سب خناس کے وساوس، کام مالک کے لئے کیا، جنت پانے کو کیا تو پھر…کیسا وسوسہ؟مگر آتاہے، خناس بے شمار، جن بھی، انسان بھی، اے میرے بندے!میری پناہ میں جگہ پکڑ۔ قل، کہہ دے اعوذبرب الفلق میں صبح کے رب کی پناہ میں آگیا۔ اب اندھیروں کے ڈاکو کیا کرسکتے ہیں؟یہ دو سورتیں بڑی نعمت ہیں۔ خاص طور پرکام کے افراد کیلئے، ہو سکے تو وظیفہ تین دن تک کریں… ابھی تمام ارکان کے 27-27 کے مجموعے بنانے ہیںانشاء اللہ۔ کتنا خوبصورت نام مالک نے دل میں ڈالا’’عصابہ‘‘ہر مجموعہ ایک عصابہ ہوگا۔ سبحان اللہ، والحمد للہ۔ بھائیو!آسمان کی طرح بلند،  پہاڑوں کی طرح مضبوط، زمین کی طرح زرخیز اوراونٹوں کی طرح نہ تھکنے والا حوصلہ رکھو۔ قرآن فرماتا ہے اونٹوں کو دیکھو، آسمان،
پہاڑ، اور زمین کو دیکھو…کیادیکھو؟ارے ان سے کام کاطریقہ سیکھو…بہت کام ہے بہت کام۔ زمین پوری ہوجائے تو سیارچوں میں دیکھیں گے۔ ہر انسان اور جنات تک، ہرکچے پکے گھر تک یہ دین پہنچانا ہے انشاء اللہ۔ صرف بات نہیں عزم ہے، اورعزم اس کے بھروسہ پر ہے۔ جو ہر چیز پر قادر ہے۔
واسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسو ل اللہ
تنبیہ :آج کے مکتوب سے یہ نہ سمجھا جائے کہ جس پر پریشانی یا تکلیف نہیں آتی تو اس کا کام مقبول نہیں یا اس کی محنت کم ہے۔ بلکہ اللہ پاک کافضل ہے کہ اپنی خاص حفاظت فرمائی۔   
 (وساوس اور برے خیالات سے بچنے کا طریقہ) 
28-03-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ ہم سب کواتباع سنت نصیب فرمائے۔ آپ’’حجامہ ‘‘کے بارے میں جانتے ہیں؟…ہادی عالم،  سروردوعالم ﷺنے جسے سب سے بہترین علاج ارشاد فرمایا۔ میرے آقا ﷺ جو کچھ فرماتے تھے وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتاتھا۔ ’’حجامہ‘‘تمام انبیآء علیہم السلام کی سنت ہے۔ حجامہ کے بارے میں حضرت جبرائیل علیہ اسلام نے حضوراقدس ﷺ کو خبردی کہ یہ بہترین علاج ہے…حجامہ وہ عمل کہ معراج کی رات فرشتوں نے جسے اس امت میں جاری کرنے کی درخواست کی۔ حجامہ وہ عمل کہ احادیث کے ذخیرہ میں جس پر 70 سے زائدروایات موجود ہیں اور اکثر احادیث صحیح ہیں۔  (وحی کی باتیں سائنس سے بہت اونچی ہوتی ہیں،  حجامہ کے بارے میں ترغیب وحی کے ذریعے آئی) اور جس رب نے انسان کی مشین پیدا فرمائی وہی اس کے نفع اور نقصان کو جانتاہے۔ حجامہ ایک عظیم نعمت ہے…بہترین علاج اور شاندار سنت ہے۔ مگر بد نصیبی کہ لوگ اس سے محر وم ہوگئے اور طرح طرح کے زہریلے اور مہنگے علاجوں میں جاپڑے… حالا نکہ کوئی ایساعلاج نہیں جو انسان کے جسم سے بیماری کے زہر کو کھلی آنکھوں کے سامنے باہر نکال پھینکے…یہ کام صرف حجامہ کرتا ہے…کنیڈامیں ڈاکٹروں نے حجامہ سے نکالا گیا خون ٹیسٹ کیا تو حیران رہ گئے… زہر اور بیماری… خیر ہمیں ان سے کیاغرض ؟ہمیں تو ان کے کلام کایقین ہے جن پر عقل ودانش اورحکمت مکمل ہوئی…عرب مسلمانوں میں حجامہ کاعمل د وبارہ زندہ ہورہا ہے۔ اہل علم کتابیں لکھ رہے ہیں…جگہ جگہ اس کاتصور پیداکیا جارہاہے۔ مگر ہمارے ہاں اجتماعی محرومی ہے۔ عوام تو عوام، علم والے بھی حجامہ کے فضائل، دلائل اور فوائدسے بے توجہ ہیں…الحمد للہ!جماعت الایمان کو اس مبارک سنت کے احیاء میں شمولیت کی سعادت ملی…اب تک ہماری جماعت ہزاروں افرادکاعلاج کرچکی ہے۔ اور مسلمانوں کی سہولت کیلئے اتنا سستاکہ جیسے مفت…پاکستان میں حجامہ فی پوائنٹ دو سوروپے چل رہا تھا۔ مگر دین اور سنت کے دیوانوں نے ساٹھ روپے کا اعلان کردیا…اور ہزاروں مسلمانوں کی دعائیں سمیٹ لیں۔ ماَشَا ئَ اللّٰہُ لَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ…آج الحمد للہ!مرکز میں حجامہ کے بارے میں پورے ملک کا اجلاس ہورہا ہے۔ بندہ نے حجامہ پر جو مطالعہ کیا ہے اور جو کچھ محسوس کیا ہے تو اس کے بعد… اس مبارک علاج سے عشق ساہوگیا ہے۔ بس یہ تمنا ہے کہ امت مسلمہ اس علاج کوسمجھ کر اور اپناکرصحت مند ہوجائے،  مضبوط اور تواناہوجائے،  ذہین اور فہیم ہوجائے۔ جماعت کے شعبہ حجامہ کیلئے دعا ء کریںکہ یہ سب اس کام کاحق اداکرسکیں۔ تقویٰ، محنت، خیر خواہی، مہارت اور سیکھنے کا شوق ان میں پیداہو…اور اس علاج کے ذریعے ان کے لئے مسلمانوں کو دین پر لانے، ایمان،  کلمہ، نماز، اورجہاد سکھانے کاخوب موقع بنے۔
والسلام
خادم
 لا الہ الااللہ محمد رسول اللہ
 (الحجامہ)
29-03-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک امت مسلمہ کوقوت اور شوکت عطا فرمائے۔ غلبہ اور طاقت عطافرمائے…آپ نے حدیث صحیح بار ہا سنی ہوگی۔ حضور اقد س ﷺ نے بشارت دی کہ میری امت کا ایک ’’عصابہ ‘‘حق کی خاطر قیامت تک جہاد کرتا رہے گا…حق قیا مت تک رہے گا…یہ حضر ت آقامدنیﷺ کی اٹل بات ہے…جو سچی ہے اور جو بات اس سے ٹکرائے وہ جھوٹی ہے…حدیث پاک میں
’’ عصابہ‘‘کا لفظ آیا…دوسری روایت میں طائفہ کا لفظ آیا…عربی لغت میں ’’عصابہ ‘‘ کی اصل چار معنی ہیں…  (۱)  و ہ پٹی جو ٹوٹی ہوئی ہڈی یا زخم پر باندھی جاتی ہے… (۲) عمامہ یعنی پگڑی… (۳) تاج جو پہلے وقتوں میں باد شاہ سر پر پہنتے تھے، کئی جگہ اب بھی رواج ہے… (۴) جماعت،  چند افراد کا ایک متحد مجموعہ… پھر گھوڑوں کا دستہ ہو تو اسے بھی’’عصابہ‘‘کہتے ہیں…اور پرندوں کے جھنڈ کو بھی ’’عصابہ‘‘کہاجاتا ہے…امید ہے کہ اس مختصر تشریح سے آپ عصابہ کا معنی سمجھ گئے ہونگے…آپ سوچتے ہوںگے کہ یہ معنی کیوں لکھا؟دراصل آج مرکز میں شعبہ ہدایت کے ذمہ دار جمع ہورہے ہیں…یہ سب سر جوڑ کر بیٹھیں گے…صلوۃ الحاجت اور صلوۃ استخارہ کے بعد… ان کے ذمہ یہ سعادت لگی…اور عصابہ امت مسلمہ کے 27شیروں پر مشتمل… سبحان اللہ وبحمدہ…امت مسلمہ کی قوت،  اور امت مسلمہ کا کھویاہو اتاج واپس دلانے کی محنت، اور امت مسلمہ کے زخموں پر مرہم اور پٹی…امت مسلمہ کاوقار عمامہ، ستائیس افراد کاایک مختصر جتھہ…جہا دی گھوڑوں کی طرح فدا کار،  وفادار…پر ندوںکی طرح ہر لمحہ آمادہ پرواز ستائیس افراد…ایمان کی محنت، نماز کی تکبیر اور جہاد کی دعوت والے،  ستائیس افراد… اپنے علاقے کی روشنی،  پاکیزگی، خدمت والے،  کمزور بوڑھوں کا سہارا،  بیماروں کی خدمت… اور ہر بد معاش کی ناک مٹی میں رگڑنے والے…ارے خوش نصیب بھائیو! ارے دین کے دیوانو! ایسے عصابات قائم کرو کہ زمین پر دین کی روشنی پھیل جائے متحد، متفق، مخلص، محنتی، بہادر، حیادار، ایمان والوں پر مشتمل عصابات…یہ مبارک مہم آج سے شروع ہوچکی بسم اللہ… اللہ پاک کے نام اور برکت پر نکل پڑیں…اجلاس آج ہوگا۔ میں اور آپ سب اس اجلاس کی کامیابی اور عند اللہ قبولیت کی دعاکریں…
والسلام
 خادم
لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (عصابہ کا معنی)
04/04/2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ کی رحمت ہو… حضرت فاطمہؓ، حضرت عائشہؓ، حضرت خدیجہؓ، تمام ازواج مطہراتؓ، امہات المؤمنینؓ، تمام بناتِ رسول ﷺ، حضرت مریمؑ اور حضرت آسیہؑ پر… ان سب مقدس ارواح پر سلام…سلام…
پیارے بھائیو! آج سے ایک نئی مہم شروع ہورہی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے مدد مانگ کر، اللہ پاک کے بھروسے پر۔ مہم کا نام ہے ’’المؤمنات‘‘۔ اور مہم کے مقاصد اور اہداف وہ ہیں جو اللہ تعالیٰ نے سورۃ توبہ آیت ۱۷میں ارشاد فرمائے ہیں۔ اس مہم کا میدان اپنا گھر ہے اور یہ آٹھ روزہ مہم ہے۔ ہم میں سے ہر ایک اپنی والدہ، بیوی، بیٹی اور بہن تک ایمان، تقویٰ اور جہاد کا پیغام پہنچائے۔
یاد رکھیں! آج بدھ کا دن ہے اور جمادی الاول کی گیارہ تاریخ۔ دعاء، محنت اور فکر کہ ہمارے گھر کی کوئی عورت جہنمی نہ بنے… ہائے جہنم کی آگ… فرمایا: جہنم میں زیادہ عورتیں دیکھیں… ہم میں سے کسی کی رشتہ دار عورتیں شیطان کی رسیاں اور جال نہ بنیں… اور نہ اس حدیث کا مصداق کہ مردوں کے لیے سب سے زیادہ خطرناک اور نقصان دہ فتنہ عورتیں ہیں… یہ سب میرے آقا مدنی ﷺ کے ارشادات ہیں اور حضرت آقا مدنی ﷺ عورتوں کے سب سے بڑے خیر خواہ ہیں… آج مسلمان عورتوں میں عجیب بددینی، بے کاری، غفلت اور گناہ پسندی آگئی… یہ سب کچھ مردوں کی وجہ سے ہوا… اللہ تعالیٰ ہماری اس مہم کو حضرت سیدہ فاطمہؓ اور حضرت عائشہؓ کا مبارک راستہ نصیب فرمائیں۔
کیا آپ تیار ہیں؟ اگر آپ یہ عظیم کام کرنا چاہتے ہیں تو تین کام کریں۔ (۱) صلوٰۃ الحاجت اور دعاء (۲) عورتوں پر ظلم کرتے ہوں تو اس سے سچی توبہ (۳) کسی غیر عورت سے نعوذ باللہ کوئی گپ شپ، دوستی، تعلق یا بدنظری ہو تو توبہ۔ یہ تین کام کرکے بسم اللہ کریں، ان شاء اللہ گھر ایمان کے نور اور تقدس سے جگمگانے اور مہکنے لگے گا اور اس محنت کے اثرات ان شاء اللہ دور دور تک پھیل جائیں گے… یاد رکھیں! خواتین کو ساتھ ملائے بغیر ہم اپنے عظیم مقاصد میں ترقی اور کامیابی حاصل نہیں کرسکتے۔ کپڑے اگر پاک نہ دھلے ہوں تو نماز کہاں قبول؟ کھانا اگر پاکیزہ نہ ملا تو دعاء کہاں قبول؟ بے نمازی کی ناپاکی کا شاید آپ کو اندازہ نہیں۔ یہ دو ادنیٰ مثالیں ہیں۔  خود غور کریں کہ عورت کی اصلاح کے بغیر اسلام پر عمل اور جہاد کا عمل کتنا مشکل ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ہماری ماں، بیوی، بیٹی اور بہن بھی جہنم میں جائیں؟ یہ کس کو گوارہ ہے؟  بس اب اپنی ذات کے نخروں کے لیے روٹھنا منانا بند، گھر میں چیخنا چلانا بند۔ اب دعوت، فکر، رونا،  تڑپنا اور سمجھانا۔ عورتوں کو ایمان سمجھائیں۔ نماز پر اتنا پختہ کریں کہ اذان ہوتے ہی وہ سب کو بھول جائیں۔ ناشکری عورتوں کا سب سے بڑا مرض ہے، اس سے توبہ۔ مال کی حرص و ھوس سے توبہ۔ پردے کا ایسا اہتمام کہ حوریں یاد آجائیں، دل سے پردے کی محبت۔ اور پاک دامنی کی ایسی غیرت کہ جان دے دیں مگر عزت و عفت پر ہلکی سی آنچ نہ آنے دیں۔ سات مہلک گناہوں سے پکی نفرت، ایمان کا روشن جذبہ۔ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا شوق۔ مصیبتوں کا پہاڑ آجائے مگر پھر بھی کسی عامل کے پاس نہ جائیں۔ اللہ پاک پر کامل یقین، اولاد کی مثالی تربیت۔ سب سے بڑھ کر فکر آخرت۔
آج عورتوں کو دو بڑے شوق ہیں۔ (۱) مال کی کثرت (۲) غلام خاوند۔ ہائے افسوس!  دونوں شوق قبر کی آگ ہیں آگ۔ خصوصاً خاوند کو اپنا غلام اور تابع بنانے کا شوق۔ یہ فطرت سے بغاوت اور خود عورت کی ہلاکت ہے۔ وہ اپنے سائبان کو اپنے سر سے اتار کر پاؤوں میں بچھاتی ہے تو پھر دنیا و آخرت کی ہر مصیبت اور ہر پریشانی اس کے سر پر گرتی ہے۔
بھائیو! اسلام سمجھاتا ہے کہ عورت یا تو سب سے بڑا فتنہ ہے۔ یا ایمان کی سب سے بڑی مثال۔ ہاں! ایسی مثال کہ جسے دیکھ کر ایمان کی روشنی ملتی ہے۔ آؤ بھائیو! محنت کریں کہ ہمارے گھر کی خواتین ایمان کی مثال بن جائیں۔ تب ہم دنیا بھر کے کفر سے بے فکر ہوکر ٹکرا سکیں گے۔ عشر مہم بھی جاری ہے۔ نصرت مہم بھی چل رہی ہے۔ اور ساتھ ساتھ یہ مہم بھی آج سے شروع۔ بھائیو! سب کام اسی مختصر زندگی میں کرنے ہیں اور اسی زندگی کے اعمال پر آخرت کی کامیابی موقوف ہے۔ کھانے، پینے، سونے اور بولنے سے کچھ وقت بچائیں۔ جو گھروں سے دور ہیں وہ موبائل سے مہم چلائیں، نماز کی پابندی کا پوچھیں، ہر عورت اول وقت میں نماز ادا کرے، نماز کے ارکان اور الفاظ ٹھیک ہوں۔ کلمہ طیبہ بارہ سو کا بہت اہتمام، اپنے گھر کی ہر عورت کو سورۃ واقعہ سکھائیں۔ چالیس دن نگرانی کریں کہ پڑھی یا نہیں؟ یوں ان کا دل غنی ہوگا، روزی کا مسئلہ حل ہوگا اور اپنے خاوند کو نہیں اللہ پاک کو اپنا رازق سمجھیں گی۔ فضائل جہاد اور حیات الصحابہؓ کی تعلیم ہر گھر میں روز ہو۔ پاکی، طہارت کے مسائل اور ایمان… ایمان… ایمان ایسا کہ دل میں بیٹھ جائے۔ آپ میں سے بعض کی خواتین ان سے زیادہ علم والی ہوں گی، اچھی بات ہے، مگر عمل کتنا ہے؟ یقین کتنا ہے؟  قربانی کا جذبہ کتنا ہے؟ شکر گزاری کتنی ہے؟
بھائیو! سب پر محنت کی ضرورت ہے، اخلاص سے، نرمی سے، اور محبت سے۔ ان شاء اللہ مکتوب آتا رہے گا۔ آپ تعلیم الاسلام، ماہنامہ بنات عائشہ، فضائل جہاد، اے مسلمان بہن!، رنگ و نور اور حیات الصحابہؓ سے روشنی لیں۔ اگر دل میں فکر ہوگی تو راستہ اور کامیابی خود مل جائے گی۔ ان شاء اللہ۔ تھوڑا سا سوچیں کہ کب آپ نے کوئی کام اللہ پاک سے مدد مانگ کر اخلاص کے ساتھ، اطاعت میں کیا اور مدد نہیں آئی؟۔ وضو کریں، دورکعت صلوٰۃ الحاجت پڑھیں، رو رو کر مانگیں اوراس مہم میں کود پڑیں۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(المؤمنات مہم)
05.04.2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک امت مسلمہ پر رحم فرمائیں۔ جن بھائیوں نے کل سے اپنے گھر کی خواتین کی اصلاح کی فکر شروع کردی ہے ان کے لیے دل سے دعائیں۔ اور جو ابھی تک سوچنے میں ہیں ان کو اللہ پاک اس اہم ذمہ داری کی توفیق عطا فرمائیں۔ اللہ پاک نے عورتوں کو بڑا مقام اور اونچے فضائل سے نوازا ہے۔  اسلام قبول کرنے کی سعادت سب سے پہلے ایک عورت کو ملی۔ معلوم ہوا کہ عورت حق بات کو جلد سمجھتی اور قبول کرتی ہے۔ حضرت آقا مدنی ﷺ کو جب نبوت ملی تو آپ کی سب سے پہلے نصرت ایک عورت نے کی، حضرت خدیجہؓ… حرم شریف جب بیابان تھا تو اس میں سب سے پہلے قیام کی سعادت ایک عورت کو ملی… صفا، مروہ کی سعی سب سے پہلے عورت نے کی… اور زم زم کا پانی سب سے پہلے ایک عورت نے پیا… اور سنیے! اسلام میں سب سے پہلے شہید ہونے کا مقام بھی کسی مرد کے پاس نہیں، ایک عورت کے پاس ہے۔ میرے بھائیو! عورت ایمان پر ڈٹ جائے تو وہ ناقابل تسخیر چٹان ہے… ابوجہل ملعون کے کوڑے، مکے اور نیزے حضرت سمیہؓ کے ایمان کو ذرہ برابر نہیں ہلا سکے… ہائے کاش!… آج کی مسلمان عورت بھی ایمان کی چٹان بن جائے۔ کئی مقامات پر اسلام نے عورت کو مرد پر فضیلت عطا فرمائی۔ ماں کو دیکھیں! اللہ پاک نے اسے باپ پر فوقیت عطا فرمائی۔ عورت جب دین پر آجائے تو اسلامی جہاد کے میدان کو صف شکن مجاہدین  سے بھردیتی ہے۔ آج کی عورت کیوں کمزور ہے؟ ہر گناہ پر لپکنے والی… ہر گانے پر کان دھرنے والی… ہر رسم اور فخر میں مبتلاء… نظر کی حفاظت اور چہرے کی حیاء سے محروم… ہر نمائش کی رونق… اور گرنے، پڑنے پر مائل ہونے والی… دراصل آج کی عورت پر محنت نہیں ہوئی۔ اسے اس کا مقام نہیں سمجھایا گیا… آج بھی عورتوں کی خیر مردوں سے زیادہ اور ان کی دین داری مردوں سے بڑھ کر ہے۔ اگر ہم عورتوں کو اسلامی عزت دیں اور اس کے ایمان پر محنت کریں تو ہماری غیرت مند، حیاء والی مسلمان بیٹی کفر کی بڑی، بڑی مکاریوں کو تباہ و برباد کرسکتی ہے۔ عورتوں کی اصلاح کا ابتدائی نصاب جو ہم پیش کررہے ہیں وہ چار نکاتی ہے۔ (۱) کلمہ طیبہ یعنی ایمان (۲) اقامۃ الصلوٰۃ (۳) حیاء اور پردہ کا سخت اہتمام، مجبوری سمجھ کر نہیں بلکہ اسے اپنی عزت، شان اور سعادت سمجھ کر  (۴) معاونتِ جہاد فی سبیل اللہ۔
میرے بھائیو! ان آٹھ دنوں میں یہ چار نکاتی نصاب اپنے گھروں میں لائیے۔ کل محنت ٹھنڈی رہی، آج زور دار ہو۔ اور یہ آٹھ روزہ مہم ہمارے لیے خواتین کی بڑی مہم کا راستہ بنے گی… ہماری تمنا ہے کہ عورتوں میں ایمان کی بہار آئے۔ عورتیں دین کا کام کریں مگر گھر کے ماحول میں… عورتیں اسلامی غیرت سے سرشار ہوں… میرے بھائیو! مہم میں شریعت کی پاسداری کرو اور اللہ پاک سے ڈرو… آج عورتوں کا بڑا دشمن موبائل ہے۔ اس نے ایمان کے شفاف ماحول کو گدلا کر دیا ہے۔ آج مہم کے دوسرے دن خواتین کو اس زہریلے سانپ سے بچانے کی محنت کریں۔ نہ گپ شپ، نہ میسج بازی اور نہ زیادہ استعمال، اگرچہ حلال ہی کیوں نہ ہو۔ ایک مسلمان خاتون کے لیے وقت ضائع کرنا کہاں جائز؟ کل ان شاء اللہ سورۃ توبہ کی آیت ۷۱ کا ترجمہ پیش کیا جائے گا۔ 
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(المؤمنات مہم)
07/04/2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ اسلام کو پورے عالم پر غلبہ اور مسلمانوں کو قوت، اتحاد اور شوکت عطا فرمائیں۔
میرے بھائیو! اپنی خواتین پر ایسی محنت کریں کہ ان کو جان سے زیادہ ایمان عزیز ہوجائے۔ بے شک ایمان جان سے زیادہ قیمتی ہے… اور ان کو مال سے زیادہ اعمال سے محبت ہوجائے۔ وہ اپنی ناک سے زیادہ اپنے فرائض کی فکر کریں اور غیبت چھوڑ کر دعوت میں اور غفلت چھوڑ کر ذکر میں لگ جائیں۔
میرے بھائیو! خواتین کو سمجھاؤ کہ انسان صرف جسم کا نام نہیں… جسم، روح اور عقل کا نام ہے۔ صرف جسم کی فکر کرنے والے حیوان بن جاتے ہیں۔ اپنی روح اور عقل کو عبادت، ریاضت اور اخلاق سے مزین کریں۔ ہر قدم پر بیوٹی پارلر… نمائش… نمائش… اور صرف نمائش… ذلت ہے میرے بھائیو! ذلت… کہ بناوٹ کی اتنی فکر… کتنے جوڑے تھے اماں عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس اور اماں فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس؟ جوڑے تو خاک میں مل جاتے ہیں۔ ان کے پاس تو جو کچھ تھا وہ آج تک روشن ہے، چمک رہا ہے، مہک رہا ہے۔
کاش! عورتوں پر محنت ہو تو یہ بہت کام والی بن جاتی ہیں۔ دور نبوت کا مطالعہ کریں، اسلامی تاریخ پڑھیں، عورت جب بھی کپڑے، جوتے، مکان اور مال کی خواہشات سے آزاد ہوئی تو اس نے مردوں سے زیادہ دین کی خدمت کی۔ آج کی مسلمان بہن کو اس کا مقصدِ حیات سمجھانے کی ضرورت ہے۔ اسے یہ یاد دلانا چاہیے کہ قرآن پاک پر عمل اس کے لیے بھی ضروری ہے اور وہ بھی اپنی گھریلو ذمہ داریاں نبھانے کے ساتھ ساتھ دین کی بڑی خدمت کرسکتی ہیں۔ مگر یہ اس وقت ممکن ہوگا جب وہ اپنے نفس، اپنی ذات اور اپنی ادنیٰ خواہشات کی فکر سے آزاد ہوں، اور اپنے ایمان اور اپنی حیاء میں پکی ہوں۔ تھوڑٖا سا غور کریں کہ اللہ پاک کی کتنی بے انتہاء رحمتیں خواتین پر ہیں۔  حدیث شریف میں ہے جو عورت پانچ وقت کی نماز ادا کرے، رمضان کے روزے رکھے، اپنی عصمت کی حفاظت کرے اور اپنے خاوند کی اطاعت کرے، وہ جنت کے جس دروازہ سے چاہے داخل ہوجائے۔ کتنا آسان نصاب ہے…گھر بیٹھے بیٹھے ہمیشہ کی جنت۔ اللہ پاک نے عورتوں کو ہر معاملے میں آسانی عطا فرمائی۔ مجبوری کے دنوں میں نماز معاف مگر اجر و ثواب پوری پوری نماز کا ملتا ہے۔ سونا اور ریشم پہننا جائز، جنت میں بھی ملے گا۔ خاوندوں کے ذمہ لازم کہ نقفہ دیں، رہائش دیں اور حسن سلوک کریں۔ بیٹوں کے ذمہ لازم کہ ماں کے قدموں میں جنت ڈھونڈیں۔ پورے قرآن میں کسی سورت کا نام ’’رجال‘‘ یعنی مرد نہیں، جب کہ سورۃ ’’النساء‘‘ موجود ہے۔ نساء کے معنی عورت ہیں۔ جہاد پر نکلنا عورتوں پر فرض نہیں لیکن اگر بیٹھ کر تعاون کریں تو جہاد کا پورا اجر پائیں… اور اگر گھر کے کونے میں نماز ادا کریں تو جامع مسجد کی نماز باجماعت سے زیادہ اجر پائیں… آسانیاں ہی آسانیاں… رحمت ہی رحمت۔ خواتین کو سمجھائیں کہ وہ ان رحمتوں کو سمیٹیں اور اپنے دل یعنی اپنی روح کو طاقتور بنائیں۔ دنیا کی روزی خود آتی ہے، وہ اپنی آخرت کی فکر کریں۔ اکیلی قبر، خوفناک اندھیرے، لمبا سفر، برزخ، آخرت، وہاں یہ حسن کام آئے گا نہ زینت، نہ چالاکی کام آئے گی نہ حلیے۔ وہاں بیٹے ماؤں سے اور خاوند اپنی بیویوں سے بھاگ رہے ہوں گے۔ وہاں اپنا ایمان کام آئے گا، سچا ایمان۔ دیکھو بہنو! وہ ایمان موجود ہے یا نہیں؟ وہاں اعمال کام آئیں گے… خالص اعمال… ریا سے پاک اعمال، دیکھو بہنو! وہ اعمال موجود ہیں یا نہیں؟ بہنو! اپنی ذات کے خول اور فکر سے باہر آ کر اپنی آخرت اور اپنے دین کا سوچو… تب رحمتِ الہٰی بارش کی طرح برسے گی۔ اے بہنو! نصرت دین محمد ﷺ کے لیے خود کو تیار کرو… ہاں بہنو! نصرت دین محمد ﷺ۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(المؤمنات مہم)
08/04/2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو ایمان کامل نصیب فرمائیں۔
پیارے بھائیو! آج مہم کا پانچواں دن ہے، امید ہے کہ دعاء اور محنت کر رہے ہوں گے۔ چالیس دن کی دعوت اور رکنیت مہم کا مقصد دین اسلام اور امت مسلمہ کے لیے ’’لشکر غزاء‘‘ کھڑا کرنا تھا۔  غازیوں، جانبازوں اور مجاہدین کا لشکر۔ اور اب اس آٹھ روزہ ’’المؤمنات‘‘ مہم سے اسلام اور مسلمانوں کے لیے لشکر ’’دعاء‘‘ کھڑا کرنا ہے، ان شاء اللہ۔
’’لشکر دعاء‘‘ سبحان اللہ… مؤثر… مضبوط… اور بیدار لشکر دعاء۔ ارے بھائیو! دعا کی طاقت بہت بڑی ہے، اس مہم سے اگر پانچ ایسی خواتین مل جائیں جن کے نزدیک اللہ تعالیٰ کی محبت اور وفاداری ہر چیز سے مقدم ہو اور وہ خواتین میرے اور آپ کے لیے دعاء کی تشکیل پر بیٹھ گئیں تو بھائیو پانچ بڑے لشکروں سے زیادہ طاقت ہمارے دینی، جہادی کام کو ان شاء اللہ مل جائے گی۔ پھر پانچ کیوں؟… ہر گھر میں ایسی پانچ عورتیں ہوجائیں… بے پردگی اور بے حیائی سے سور کے گوشت کی طرح نفرت کرنے والی اور اللہ پاک پر کامل یقین رکھنے والی۔
میرے بھائیو! یہ سب کچھ مشکل نہیں…آسان ہے، آسان…صرف توجہ، فکر، دعاء اور محنت کی ضرورت ہے۔ وہ دیکھو!… ایمان کا دروازہ کھلا ہے… وہ دیکھو!… ہدایت کا آسمان سے بڑا دروازہ کھلا ہے… وہ دیکھو!… توبہ کا دروازہ کھلا ہے… پھر ظلم نہیں کہ عورتوں کو محروم رکھا جائے؟ آج کے دن عورتوں پر نماز کی محنت کریں۔ عورت نماز پر آگئی… تو آدھے دین پر آجائے گی۔ صرف نماز نہیں… نماز کا عشق… نماز کی محبت… لمبی نمازیں… ٹھیک، ٹھیک  نمازیں… اول وقت کی نمازیں… توجہ سے ادا کی گئیں نمازیں… سمجھادو کہ نماز رب تعالیٰ کی ملاقات ہے… سمجھا دو کہ نماز معراج ہے… بلندی ہے… حسن ہے… کمال ہے… کامیابی ہے… سکون ہے… سمجھادو کہ نماز قائم… تو… پورا دین قائم… نماز کمزور… تو… پورا دین کمزور… بے نمازی خنزیر سے زیادہ بدبودار ہے… نماز میں سستی ہلاکت ہے… تباہی ہے… بربادی ہے… ویرانی ہے… جان بوجھ کر ایک نماز چھوڑنا عملی کفر ہے… نماز قبر کی  روشنی…  اور… راحت ہے…نماز ٹھیک… تو… رزق کی تنگی… قریب نہیں آتی… نماز اچھی… تو… بے حیائی کو قریب نہیں پھٹکنے دیتی… نماز… نماز… نماز… سب سے بڑا فرض… دین اسلام کا سر… مؤمن کی آبرو… اور… عزت… بھائیو!… نماز ایک پورا نظام ہے… نماز کے ساتھ طہارت آئے گی… پاکی آئے گی… گھر پاک ہوں گے… کپڑے اور بستر پاک ہوں گے… نماز کے ساتھ تلاوت… اور تجوید آئے گی… نمازکے ساتھ دینی علم آئے گا… کیونکہ… نماز… ٹھیک کرنے کی محنت میں… یہ سب نعمتیں خود بخود آجاتی ہیں… بھائیو!…آج اپنی خواتین پر نماز کی محنت… جاندار… شاندار… محنت… اور ساتھ ہی بارہ سو بار ’’لا الٰہ الا اللہ‘‘ کا ورد… لشکر دعاء تیار ہوگیا تو ان شاء اللہ غلبۂ اسلام کی منازل قریب آجائیں گی۔
والسلام
خادم
لا الٰٰہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(المؤمنات مہم)
09/04/2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو حسن خاتمہ نصیب فرمائیں اور بُرے خاتمے سے ہم سب کی حفاظت فرمائیں۔
ماشاء اللہ! عشر مہم بھی جاری ہے، عصابہ مہم بھی شروع ہے، نصرت مہم بھی چل رہی ہے اور… اور بھی بہت سے کام… یہ سب اللہ کا فضل ہے۔ وہ چاہیں تو گھر بٹھادیں، معذور کرکے بستر پر لٹادیں، جیل یا ہسپتال میں قید کروا دیں اور چاہیں تو اپنی رضا والے کاموں میں ایسا جوڑیں کہ قیامت تک صدقات جاریہ کے انبار لگ جائیں۔
بھائیو! جو کچھ ہو رہا ہے یہ صرف اور صرف اللہ پاک کا فضل ہے اور ابھی مزید کام کی اور محنت کی ضرورت ہے۔ المؤمنات مہم بہت اچھی اور مبارک جارہی ہے، آج چھٹا دن ہے۔
حضور اقدس ﷺ نے تنبیہ فرمائی کہ ’’خبردار! دوسروں کے عیبوں کے پیچھے مت پڑو۔‘‘
عیبوں کے پیچھے پڑنے کا مطلب، عیب تلاش کرنا، ڈھونڈنا، اور پھر پھیلانا۔ دوسروں کے عیبوں کے پیچھے پڑو گے تو اللہ تعالیٰ تمہیں گھر بیٹھے رسوا کردیں گے۔ مدینہ منورہ میں ایک بزرگ تھے، پرانے زمانے کی بات ہے۔ ان کی ایک بہن کا انتقال ہوگیا۔ تدفین کے بعد کسی ضرورت سے قبر دوبارہ کھولنی پڑی، دیکھا کہ آگ کے شعلوں میں جل رہی ہے۔ بظاہر نیک تھی، بھائی حیران۔ والدہ سے پوچھا کہ کیا گناہ تھا اس میں؟ بتایا: نماز سستی سے پڑھتی تھی، اور کان لگا کر عورتوں کی باتیں سنتی اور پھر ان کو پھیلاتی تھی۔ بھائیو! غیبت، چغلی، بہتان اور فحش باتیں، زبان کے یہ گناہ کتنے عام ہوگئے ہیں۔ کبھی آپ نے اپنے گھروں کی فکر کی؟ دوسروں کو حقیر سمجھنے کا مرض اور اپنی ذات کا تکبر اور فخر، یہ سب ناپاک چیزیں ہیں۔ انسان کے انجام اور خاتمہ کو خراب کرنے والی۔ اور اللہ بچائے خاتمہ خراب ہوگیا تو کیا بنے گا؟ اگر ہم نے اپنی خواتین کو ذکر میں لگایا ہوتا، تلاوت میں لگایا ہوتا، دعوت میں کھپایا ہوتا، تو ان میں زبان کی یہ مہلک بیماریاں عام نہ ہوتیں۔ مسلمان عورت تو ماننے والی ہے۔
میں نے ایک خاتون کا واقعہ پڑھا۔ وہ حج ادا کرکے بحری جہاز پر واپس اپنے ملک جارہی تھیں۔ راستہ میں جہاز غرق ہونے لگا، اس وقت کسی کو ہوش نہیں تھا۔ سب چیخ چلا رہے تھے، مگر اس خاتون کو اتنے سخت لمحات میں صرف دو باتوں کی فکر تھی۔ ایک تو یہ کہ پردہ اور حجاب پورا ہو۔ دوسرا یہ کہ میرا خاوند مجھ سے راضی ہے کہ نہیں؟ لوگ جانیں بچارہے تھے، وہ اللہ کی بندی ایمان کی فکر میں تھی۔ اس نے اطمینان سے حجاب اوڑھا اور اپنے خاوند سے پوچھا: آپ مجھ سے راضی ہیں؟ جب دونوں کاموں کااطمینان ہوگیا تو ذکر کرتی، ہسنتی، مسکراتی اپنے رب سے جاملی۔ دنیا سے جان چھوٹی، اور جنت کی ملکہ بن گئی، کیسا اچھا خاتمہ ہے؟۔
عورت کے لیے پردہ عجیب شان ہے، عجیب عزت ہے، عجیب نور ہے، عجیب لذت ہے، عجیب طاقت ہے، عجیب وقار ہے، بلکہ اس کے ایمان کا حصہ ہے، اور اس کی بلند شخصیت کی تکمیل ہے۔ عورت کو جب پردہ کی حقیقت سمجھ آجاتی ہے تو اس کی قلبی تمنا یہ ہوتی ہے کہ مرنے کے بعد بھی کوئی غیر محرم مجھ پر نظر نہ ڈالے۔ پردہ عورت کی وہ سلطنت ہے جس میں بیٹھ کر وہ بڑے بڑے عظیم الشان کام کرتی ہے، اور ایک الگ دنیا کی حکومت چلاتی ہے۔ شرط یہ ہے پردہ پکا اور  پوراہو، مجبوری سمجھ کر نہیں بلکہ دل کی خوشی سے ہو اور ہر مسلمان عورت پردے کو اپنے اوپر اللہ پاک کا انعام اور احسان سمجھے۔ آپ یقین کریں جس عورت کو پردے سے قلبی محبت ہو وہ ایمان کی ایسی لذت، حلاوت اور سکینت پاتی ہے کہ بے پردہ یا پردے میں خیانت کرنے والی عورتیں اس کا تصور بھی نہیں کرسکتیں۔ تمام بہنوں کو سمجھا دو کہ اپنے اچھے خاتمہ کی فکر کریں اور ہر نماز کے بعد حسن خاتمہ کی دعاء مانگا کریں۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(المؤمنات مہم)
10/04/2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مسلمان خواتین کو با مقصد زندگی اور فلاح دارین نصیب فرمائیں۔
اللہ پاک نے فرمایا: ’’ہم نے انسانوں اور جنوں کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا فرمایا۔‘‘
کیا صرف مردوں کو؟ انسان تو سب ہیں، مرد ہوں یا عورت۔ معلوم ہوا کہ عورت کی زندگی کا مقصد بھی اللہ تعالیٰ کی عبادت ہے۔ عبادت کہتے ہیں کہ اللہ پاک کے احکامات کو اللہ پاک کی رضاء کے لیے پورا کرنا۔ زیورات مقصد نہیں، کپڑے مقصد نہیں، مکان، رونا دھونا مقصد نہیں، کھانا پینا، عیش اڑانا مقصد نہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ جو اپنے مقصد سے ہٹ جائے وہ جانوروں سے بدتر ہوجاتا ہے۔ مرد کی طرح عورت کے لیے بھی قبر ہے، حشر  اور حساب و کتاب ہے، اس کے لیے بھی ثواب وعذاب ہے۔
قرآن پاک صرف مردوں کے لیے نہیں، عورتوں کے لیے بھی راہنما اور ہدایت ہے۔ دین کا لازمی اور ضروری علم عورتوں پر بھی فرض ہے۔ ہم ایک امت ہیں، کچھ اس میں مرد ہیں اور کچھ عورتیں۔  بعض احکامات میں فرق ہے، مگر بنیادی کام سب کا ایک ہے۔ اسلام نے کام بھی سمجھادیے اور شرعی حدود بھی مقرر فرمادیں۔ آج دین محمد ﷺ پر ہر طرف سے حملے ہیں۔ آج امت مسلمہ ساری دنیا میں مظلوم ہے۔ مسلمان خواتین کو چاہیے کہ وہ دنیا بھر کے مسلمانوں کا درد محسوس کریں۔  کیونکہ سب مسلمان ایک جسم کی طرح ہیں اورایمان والے آپس میں بھائی، بہنیں ہیں۔
اے مسلمان بہنو! اب خود کو گھریلو جھگڑوں سے اونچا کرو۔ اپنی قبر اور آخرت کا سوچو۔ اپنی ذمہ داری محسوس کرو۔ اور اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کرو۔ اور دین محمد ﷺ کی انصار بن جاؤ۔  کب تک ساس بہو کے جھگڑے؟ کب تک حقیر دنیا کی زیب و زینت کا شوق؟ کب تک اپنے خاوندوں پرمکمل قبضے اور کنٹرول کی فضول بے کار اور ناجائز سوچ؟ خود کو اونچا کرو۔ اللہ پاک نے آپ کو اونچے مقاصد کے لیے پیدا فرمایا ہے۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(المؤمنات مہم)
26-04-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اورآپ سب کو اپنی ’’مغفرت ‘‘نصیب فرمائیں… میرے پیارے بھائیو!آج ایک عجیب اور عظیم عبادت کی یاد دہانی کرانی ہے … اتنی بڑی عبادت کہ جس کا حکم اللہ پاک نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو فرمایا …  حضرت ابراہیم علیہ السلام کو فرمایا… تمام انبیاء علیہم ا لسلام کو فرمایا… ایسی عبادت جس کی اہمیت پر قرآن مجید میں سینکڑوں آیات ہیں… ایسی عبادت جس کے فوائد حضرات انبیاء علیہم السلام نے تفصیل سے بیان فرمائے … ایسی عبادت جس کافوری نفع دنیا میں اور دائمی نفع آخرت میں ملتاہے … ایسی عبادت جو انسان کونہ مایوس ہونے دیتی ہے اور نہ محروم. … ایسی عبادت جو اپنے لیے کرنے کاحکم ہے اوردوسروں کے لئے بھی… ایسی عبادت جسے حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم اتنی کثرت سے فرماتے کہ حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم شمار کرتے رہ جاتے… ایسی عبادت جو دل کو زنگ سے پاک کردیتی ہے… ایسی عبادت جو مہلک زخموںپر شفاء بخش مرہم بن جاتی ہے. … ایسی عبادت جو کمزور انسان کو طاقتور بنادیتی ہے…  ایسی عبادت کہ جسے کرتادیکھ کرشیطان روتا ہے. … پیٹتاہے … چیختاہے … تڑپتاہے … اوراپنے سر پر حسرت سے خاک ڈالتا ہے … ایسی عبادت جو ہر عمل کومقبول بنادیتی ہے. … اور لمبا فاصلہ جلد طے کروا دیتی ہے. … ایسی عبادت جوروکاٹوں کے پہاڑ منٹوں میں راستے سے ہٹادیتی ہے. … ایسی عبادت جو ہر غم کا علاج ہے. … ہر تنگی سے نکالنے کاراستہ ہے … اور ہر پریشانی کا حل ہے …
پیارے بھائیو!اس عبادت کا نام ہے ’’استغفار ‘‘جی ہاں! ’’استغفار‘‘پھر سن لیں اس عظیم عبادت کا نام ہے استغفار… یعنی اپنی حالت پر نادم ہونا… اپنے گناہوںپر شرمندہ ہونا… اپنے محبوب رب کو منانے کی فکر کرنا … اور اپنے گناہوں کو چھوڑنے کا پکا عزم رکھنا… اور اپنے رب سے معافی مانگنا … ان پانچ کاموں کا نام ہے استغفار. … اور یہ آج بھی ہماری بڑی ضرورت ہے اور کل بھی۔ صرف استغفار نہیں بلکہ کثرت استغفار. … زیادہ استغفار … ہر عمل کے بعد استغفار … ہرنیکی کے بعد استغفار … ہر گناہ کے بعد استغفار …  پیارے بھائیو!دن رات میں ندامت کا آنسو… اپنے رب سے شرمندہ ہوکر ایک آہ. … میرے رب!میں مجرم ہوں معاف فرمادے… شیطان اول تو نادم ہونے نہیں دیتا. … اور اگر کوئی نادم ہوتو اسے مایوس کردیتاہے … حا لانکہ مایوسی کا کیاجواز؟… میرے رب کے رحمت والے دروازے کھلے ہیں… مغفرت والے دروازے کھلے ہیں… چھوٹا بچہ جب گرتے پڑتے اپنے والدین کی طرف چلتا ہے تو وہ کتنے خوش ہوتے ہیں. … شیطان گناہ کروا کے گراتا ہے تو مخلص بندے استغفار کر کے پھر اپنے مالک کی طرف لپکتے ہیں. … تب اللہ پاک کو بہت پیار آتا ہے. … کوئی دن میں70بار بھی گرے مگر فورااستغفار کرکے اپنے رب کی طرف متوجہ ہو تو اس کے گناہ بھی نیکیاں بناد یئے جاتے ہیں … بھائیو!اپنے اوپر اللہ پاک کی محبت کو محسوس کرو وہ محبت کی نظر فرماتاہے تو اپنا نام لینے کی توفیق دیتا ہے … دیکھو!اللہ پاک نے اس سال محرم میں استغفار مہم کی توفیق بخشی … چار آنسو گرے تو اجتماع ملا… رکنیت مہم ملی…  افراد میں اضافہ ہوا…  اخبار میں اضافہ ہوا … جب دنیا میں یہ اثرات تو آخرت کے اصل فوائد اور انعامات کتنے اونچے ہوں گے ان شاء اللہ. … ارے بھائیو!جب حضرات انبیاء علیہم السلام کو استغفار کاحکم ہے. … جب کہ وہ معصوم ہیں. … تو سوچو میں اور آپ اس عبادت کے کتنے محتاج ہیں. … ہمارا تو ہر عمل ناقص ہے…  پھر ندامت اوراستغفار کے بغیر کیوں چھوڑا ہے …  روشنی کی کرن نظر آگئی ہے. … مگر ابھی بہت کام باقی ہے … دنیاپر سے کفر کا غلبہ ختم کرنے کی فکر اگرہمیں نہیں تو یہ بے غیرتی والی بات ہے…  سارے عالم میں اسلام کا غلبہ. … مظلوم مسلمانوںکی دادرسی اور بہت سے کام …  بھائیو!استغفار …  .زیادہ استغفار … روزانہ کم از کم ایک ہزار بار استغفار … د ل کی ندامت والا استغفار. … رب کو منانے کے شوق والا استغفار … خلوت والا استغفار … جلوت والااستغفار … آنسووں والا استغفار. … امید اور یقین والا استغفار … تکبر اور عجب توڑنے والا استغفار…  .آہوں اور سسکیوں والا استغفار. … اور بار بار توبہ … بغیرتھکے، بغیر مایوس ہوئے توبہ. … اے جماعت کے ذمہ دارو! استغفار. … اے جماعت کے کارکنو!اے اللہ کے پیارے مجاہدو!فدائیو!استغفار … اے ماؤں بہنو!استغفار … اے میرے پیارے بھائیو!استغفار … استغفار. … استغفار …
والسلام
خادم
لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (’’استغفار‘‘انبیاء علیہم السلام کی عبادت)
27/04/2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو اخلاص نصیب فرمائے۔ ہماری امی محترمہ حضرت سیدہ عائشہؓ فرماتی ہیں: ’’خوشخبری ہے اس کے لیے جس کے نامہ اعمال میں زیادہ استغفار ہو۔‘‘ سبحان اللہ! ایک حدیث میں بھی ایسے الفاظ ملتے ہیں۔ بھائیو! کوئی آدمی بہت محنت کرکے کوئی کاروبار مضبوط کرے، دن رات کی محنت، اپنا آرام قربان، جب وہ کاروبار سیٹ ہوجائے تو اچانک سیلاب آئے اور اس کے تمام کاروبار کو بہا کر لے جائے، اور کچھ بھی نہ چھوڑے۔ آپ بتائیں اس آدمی کو کتنا دکھ ہوگا؟ میرے پیارے بھائیو! شیطان کا کاروبار اور بزنس کیا ہے؟ یہی ہے ناں کہ وہ انسانوں سے گناہ کرواتا ہے، تاکہ ان کو اپنے ساتھ جہنم میں لے جائے، یہی اس کی دن رات کی محنت ہے۔ مگر جب کوئی بندہ استغفار کرتا ہے توا للہ پاک کی مغفرت کا نورانی سیلاب ان تمام گناہوں کو بہا کر لے جاتا ہے اور ان میں سے کچھ بھی نہیں چھوڑتا۔ بلکہ اگر استغفار دل سے ہو تو گناہ بھی نیکی بن جاتے ہیں۔ تب شیطان کو بے حد تکلیف ہوتی ہے، اس کا سارا کاروبار تباہ ہوجاتا ہے۔ اس لیے شیطان استغفار سے روکتا ہے اور اس میں خلل ڈالتا ہے۔ کل کے مکتوب میں جدید ٹیکنالوجی کے ماہر شیطان نے کتنا خلل ڈالا… فجر سے مغرب تک کئی ساتھی لگے رہے مگر ہر بار غلطیاں۔ کوئی حرج نہیں اصل پیغام تو پہنچ گیا اور کمانے والوں نے کمالیا۔
میرے بھائیو! اپنے ایک ایک گناہ کو یاد کرکے استغفار، اپنے محبوب رب کی پردہ داری اور نعمتوں کو یاد کرکے استغفار، دل کی ندامت کے ساتھ استغفار۔ آپ ہمت کریں تو عجیب حالات دیکھیں گے۔ صرف چار ہزار مرتبہ استغفار، تنہائی اور توجہ سے ایک دن میں کریں تو یوں لگے گا کہ روح ہلکی پھلکی، آزاد اور پاک ہوگئی ہے۔ اور گناہوں سے گھن اور نفرت آنے لگی گی۔ بھائیو! استغفار کو اپنا لو اور اس نعمت کے ذریعے خود کو سنوار لو۔ تاکہ اللہ پاک کے دین کی ہم سب بھرپور اور مقبول خدمت کرنے کے اہل بن سکیں۔
استغفر اللہ لی و لکم و للمؤمنین و المؤمنات الاحیاء منہم والاموات۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(استغفار)
28-04-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک مجھے اور آپ سب کو ’’ تو ابین‘‘بنائیں… بیشک اللہ تعالیٰ توابین سے محبت فرماتا ہے … ’’توابین ‘‘یعنی زیادہ استغفار اور توبہ کرنے والے … میرے پیارے بھائیو!کیا آپ شیطان کی کمر توڑ نا چاہتے ہیں ؟…  شیطان کہتا ہے میںنے لوگوں کو گناہوں سے ہلا ک کیا … اور لوگوں نے مجھے ’’لاالہ الااللہ ‘‘ اور استغفار سے ہلاک کر ڈالا… کیا آپ اندھیروں سے نکلنا چاہتے ہیں؟… نفس کے اندھیرے … گناہوں کے اندھیرے … ظلم کے اندھیرے … بے بسی کے اندھیرے … تو پھر زیادہ استغفار کیجئے … وہ دیکھیں!سید نا یونس علیہ السلام مچھلی کے پیٹ میں …
استغفار فرما رہے ہیں … اتنے سخت اندھیرے میں … مگر استغفار کی برکت …  ان کو چاند یو ں نظر آرہا تھا جیسے وہ آسمان پر نہیں مچھلی کے پیٹ میں ہو… روشنی ہی روشنی … اور حضرت کی آواز پتہ ہے کہا ں تک جارہی تھی ؟… جی ہاں!عرش کے پاس موجود فرشتے صاف صاف سن رہے تھے … اور آپس میں کہہ رہے تھے کہ آواز تو جانی پہچانی لگتی ہے … میرے بھائیو!میں نے آپ کے لئے حضرت یونس علیہ السلام کی دعا پر … کتاب لکھنا شروع کی … ایسی دعا جس میں وہ تین تحفے ہیں جن کو ہماری جماعت امت میں عام کررہی ہے … کلمہ … تسبیح … اور استغفار … لاَ اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِیْنَ … کتاب تھوڑی سی لکھی … پھر رک گئی … آپ میں سے جو اہل دعا ہیں وہ تکمیل کی دعا کردیں… مجاہدین میں استغفار آگیا تو وہ طاقتور ہوجائیں گے … وہ طاقتور ہوں گے تو جہاد طاقت والا ہوگا … اور جب جہاد طاقتور ہو گا تو اسلام کو اور امت مسلمہ کو … طاقت اور قوت ملے گی … بھائیو!استغفار … استغفار … استغفار … پوری توجہ اور شوق سے استغفار … آج بس اتنا ہی … کل انشاء اللہ استغفار کی حقیقت پر چند اور باتیں … کل جماعت کی مجلس قائمہ اور شوری کا اجلاس بھی ہے …  شعبہ ہدایت کے ذمہ دار بھی جمع ہیں…  ماشاء اللہ کئی درجن … آپ دعا کردیں سب اجلاسات کامیاب ہوں… مقبول ہوں …  ان پر سکینہ اور نور نازل ہو … اور اللہ پاک کی رحمت سے کام منظم ہو … اور چل پڑے … اصل بات نہ بھولیں … استغفار… استغفار … 
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمدرسول اللہ
 (حضرت یونس علیہ السلام کا استغفار)
29-04-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو ’’استغفار’’ نصیب فرمائیں… پیارے بھائیو! استغفار کے فوائد بے شمار ہیں… استغفارہر خیر کی کنجی… اورچابی ہے… یہ اس امت کے لئے اللہ پاک کی امان ہے… استغفار کی نعمت ہمیں نصیب ہو جائے… اس کے لئے چند ضروری باتیں آج پیش خدمت ہیں۔ ۱۔ دوسروں کے عیب تلاش نہ کریں… دوسروں کے عیب دیکھنے اور تلاش کرنے سے … انسان استغفار سے محروم ہو جاتا ہے… بلکہ اللہ پاک حفاظت فرمائیں اس جرم کی وجہ سے… بعض اوقات ایمان سے بھی محرومی ہو جاتی ہے… العیاذباللہ… ایک آدمی نے چالیس سال مفت دین کی خدمت کی… مگر اس میں یہ عادت تھی کہ وہ عورتوں کے عیبوں کی ٹوہ میں لگا رہتا تھا… فلاں کا فلاں سے تعلق… فلان کی فلاں سے یاری… فلاں میں یہ عیب، یہ گناہ، یہ کمزوری… بس یہی عادت… جب موت کا وقت آیا تو وہ ایمان سے محروم ہوگیا… بھائیو!ہر شخص اپنے عیب اور اپنے گناہ دیکھے… دوسروںکے عیوب سے آنکھیں بند رکھے… تب انشاء اللہ استغفار نصیب ہوتا ہے… پاک کرنے والا استغفار۔ ۲۔ اپنے گناہ کسی کو نہ بتائیں… بس صرف اللہ پاک کے سامنے عرض کریں… اسی طرح صرف زبانی تواضع کے طور پر… خود کوگناہ گار اور برا بھلا نہ کہیں… زبانی تواضع یہ ہوتا ہے کہ کوئی آدمی خود کو… لوگوںکے سامنے گناہ گار، حقیراوربرا بتائے… اور اس کے دل میں اللہ پاک کا خوف نہ ہو… اور اگر کوئی اور اسے گناہ گار یا برا کہہ دے تو اسے غصہ آئے… آگ لگ جائے… میرے بھائیو!یہ خطرناک بیماری ہے جو دل کو نادم نہیں ہونے دیتی… اور نفاق پیدا کرتی ہے… گناہ کوئی کھیل تو نہیں… بلکہ عظیم اور قہار رب تعالیٰ کی نافرمانی کوگناہ کہتے ہیں… پھر خود کو گناہ گار کہنے کا کیا مطلب؟… اور وہ بھی صرف زبانی… ہاں دل سے خود کوگناہ گار سمجھے…  مجرم سمجھے… اور پھر تڑپ تڑپ کے استغفارکرے… بزرگوں میں سے جو خود کوگناہ گار کہتے تھے… توان میں یہ بھی حوصلہ تھا کہ کوئی دوسرا بھی… انکو گناہ گار یا برا بھلا کہہ دیتا… تو بالکل ناراض نہ ہوتے… اور نہ انہیں غصہ آتا… کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ وہ واقعی گناہ گار ہیں … ہمارے اندر جب وہ اخلاص اور ہمت نہیں تو… ہم صرف لفظی تواضع، فیشن یاغصہ میں … خودکوگناہ گار کہہ کر اپنی نافرمانی پر لوگوں کو گواہ نہ بنائیں… اور نہ گناہ گار کے لفظ کو ہلکا سمجھیں… میرے بھائیو!استغفار تو وہ کرتا ہے جو اپنے عظیم رب کی… محبت سے سرشار ہوتا ہے… یہ ایک صفت ہے جو مومنین کے دل میں … یہ فکر پیدا کردیتی ہے کہ میرا محبوب رب …  مجھ سے ناراض نہ ہو… اور یہ حسن ظن پیداکردیتی ہے کہ اللہ پاک… ہر گناہ کو توبہ سے معاف فرماتے ہیں… میرے بھائیو!استغفار … استغفار … استغفار… وہ سنو!وہ خود ارشاد فرمارہے ہیں… کہہ دیجئے!اے میرے گناہ گار بندو!اللہ تعالیٰ کی رحمت سے نا امید نہ ہو جاؤ۔ بے شک اللہ تعالیٰ تمام گناہوں کو معاف فرماتا ہے.وہ غفور ہے وہ رحیم ہے… بھائیو! تمام گناہو ں کے ارادے چھوڑ کر… اللہ پاک کو راضی کرنے کی فکر… اور اسکی رحمت کا یقین…  استغفار… استغفار… استغفار… آج دوباتیں عرض ہوسکیں … باقی ان شاء اللہ پھر کبھی…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (استغفار ہر خیر کی کنجی ہے/ایک خطرناک بیماری)

30-04-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک مجھے اورآپ سب کواورہم سب کی اولاد کو’’قرآن مجید’’کی نعمت قبولیت کے ساتھ ہمیشہ کے لئے نصیب فرمائیں… اورقرآن پاک کوہم سب  کے لئے… قبر کا مونس… اورقیامت کے دن کی حجت بنائیں… اور قرآن پاک کے گستاخوںاوردشمنوںکو… ہمارے ہاتھوں عبرتناک سزاعطافرمائے… میرے پیارے بھائیو!اس امت کے اشراف کون ہیں؟… اشراف کہتے ہیں معززلوگوں اورسرداروں کو… کیا آپ کو معلوم ہے کہ اہل اللہ کون ہیں؟… اللہ پاک کے خواص کون ہیں؟… سنیئے!اس امت کے اشراف، اہل اللہ اور اللہ پاک کے خواص… قرآن پاک کے حفاظ ہیں… جو اللہ پاک کی رضا کے لئے اس عظیم، مقدس اور عالی شان کتاب کو… حفظ کرتے ہیں… اور اس کے حقوق کوادا کرتے ہیں… اچھا اب ایک خوشخبری سنیں… میری اور آپ کی خوشی اور غمی ایک ہے… خاندان اور برادری ایک ہے… ایمان کا رشتہ… اسلام کا رشتہ… جہاد اور جماعت کا رشتہ… دنیا اور آخرت کا رشتہ… ماشاء اللہ… بارک اللہ… اتنے سارے رشتے… مَاشَائَ اللّٰہُ لَا قُوَّۃ َاِلَّا بِاللّٰہِ… اللہ پاک نے ہجرت اور مسافرت کے دوران… یہ خوشخبری عطا فرمائی ہے کہ… آج میرا بیٹا ’’عبداللہـ‘‘قرآن پاک کا حفظ مکمل کر رہا ہے… ظہر کے بعد مرکز میںدعا ہوگی… وَالْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِیْ بِنِعْمَتِہٖ تَتِمُّ الصَّالِحَاتُ… آج کے مکتوب کے تین مقاصد ہیں…  (۱) حفظ قرآن کی ترغیب… اور شوق کی دعوت…  (۲) اپنی خوشی میں آپ سب کو شریک کرنا…  (۳) آپ سب کو دعا دینا… اورآپ سے دعا لینا… بچے کوحفظ پختہ نصیب ہو… اور وہ قرآن پاک کے تمام حقوق ادا کرنے والا بنے… اس کے لئے آپ سب دعا کردیں…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمدرسول اللہ
 (’’حفاظ‘‘اس امت کے اشرف ہیں/حافظ عبد للہ سلمہ، کے تکمیل حفظ پر جاری کردہ مکتوب)
10-05-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ درجات بلند فرمائے… ہمارے محترم اور پیارے بزرگ، جماعت کے شعبہ احیاء سنت کے پہلے ناظم حضرت قاری عمر فاروق صاحب … آج انتقال فرما گئے ہیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ… قاری صاحب کی جماعت کے لئے خدمات ناقابل فراموش ہیں … ہم غمزدہ دل کے ساتھ انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں … آج شام 6 بجے مری میں نماز جنازہ ہے … آس پاس کے ساتھی شرکت کی سعادت حاصل کریں … بندہ کی طرف سے 2 مرکزی ناظمین شرکت کے لئے روانہ ہیں … اور دور کے ساتھی ایصال ثواب اور دعا کا اہتمام محبت اور اخلاص کے ساتھ کریں۔ اللہ تعالی حضرت قاری صاحب کی مغفرت فرمائے … انکے درجات بلند فرمائے … اور انکے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے … بندہ ان کے پسماندگان سے پوری جماعت کی طرف سے تعزیت کرتا ہے۔
والسلام
خادم
 لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (حضرت قاری عمر فاروق صاحب کی وفات پر جاری کردہ مکتوب)

11-05-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ ہم سب کو صدقات جاریہ مقبولہ کی توفیق عطافرمائے… چارنام یاد کرلیں (1)مولانا عطاء اللہ (2) نعمان عبدالرحمان (3) محمدتوفیق (4) احسان اللہ رضوان۔ اب ایک اور پانچواں نام یاد کریں … جماعت کے شعبہ احیاء سنت کے پہلے ناظم… حضرت قاری عمر فاروق صاحب …  اللہ تعالی ان پانچوں کی مغفرت فرمائیں اور انہیں اپنے مقام قرب میں خاص مقام عطافرمائیں… کل میں نے اورآپ سب نے ان پانچ حضرات کی ارواح کوہدیہ بھیجنا ہے انشاء اللہ… کیا آپ تیار ہیں ؟…  اگر تیار ہیں تو کل قرآن پاک کی بیس منٹ سے آدھا گھنٹہ تک ذوق شوق اور اخلاص سے تلاوت کریں اور اس کاثواب ان پانچ حضرات کو ایصال کریں… ہرعصابہ،  ہر یونٹ،  ہر تحصیل،  ہر ضلع،  ہر شعبہ،  ہر مدرسہ…  اجتماعی طور پراسکا اہتمام کرے … اس طرح انشاء اللہ پانچ ہزار سے زائد ختم کا ایصال ثواب پیارے شہداء اورمحترم قاری صاحب کو ہوجائے گا … انشاء اللہ… کوئی اس کار خیرمیں پیچھے نہ رہے… ہم سب نے آگے جانا ہے… تب ہماری ارواح کو بھی اسی طرح ثواب پہنچتا رہے گا…  ناظمین،  منتظمین اور ذمہ دار حضرات ترتیب بنالیں… کل فجر تاعشاء کسی بھی نماز کے بعد… اور ہو سکے توشہادت کے فضائل کی تعلیم بھی ہو… تاکہ محبوب سے ملاقات کاپر سکون شوق نصیب ہو…  اب ایک کام کی بات سن لیں… بعض لوگ بڑے مقامات والے ہوتے ہیں… اللہ پاک کے پیارے … ایسے لوگوں کے لئے اگر دعا کی جائے تو دعا کرنے والے کو بہت فائدہ نصیب ہوتا ہے… پھر دیر کیسی مکتوب پہنچتے ہی نظام اور ترتیب بنالیں…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (ہدایت برائے ایصال ثواب شہداء/ مرحوم قاری عمر فاروق صاحبؒ)
12-05-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اورآپ سب کواپنے قرب والے اعمال کی توفیق نصیب فرمائیں… میرے بھائیو!ایک عجیب عاشقانہ عمل ہے… بہت عجیب… لوگ آج اسے چھوٹا کام سمجھتے ہیں… حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہما السلام کو اس کا حکم ملا… اندازہ لگالیں… انبیاء علیہم السلام کا مرغوب عمل… خلفاء راشدین کا دلپسند عمل… بھائیو!جب دلوں میں ایمان تھا توامت کے بڑے لوگ وہ عمل کرتے تھے… اور ان کی کوشش ہوتی تھی کہ اس عمل میں کوئی ان سے سبقت نہ لے جائے… حضرت سید احمدشہیدؒجیسے جہاد اورتصوف کے امام کو اس عمل پر دوبار اللہ تعالی کی طرف سے بڑااورنقدانعام ملا… ہاں بھائیو!یہی عمل جنت کی حورعین کامہرہے… سنیئے!وہ عمل ہے مساجداللہ کی صفائی، ستھرائی،  دھلائی اورتطہیر کاعمل… ہائے! عجیب بے غیرتی محسوس ہوتی ہے کہ اس عمل کے لئے آج ملازم رکھے جاتے ہیں… ہائے! افسوس کہ اپنی خواب گاہیں چمکتی مہکتی ہیں… جب کہ مسجد کی صفائی سے غفلت… ارے!مسجد سے دل لگانا ایمان کی واضح علامت ہے… مسجدمیںمٹی،  خاکہ، میل کچیل کو دیکھ کرایمان والے ایسے بے تاب ہوتے ہیں کہ اپنے کپڑوں، رومالوں، داڑھیوں سے صاف کرنے لپک پڑتے ہیں… کہ ہائے!میرے محبوب رب کا گھر اس حالت میں ؟… مسلمانوں کے دل پاک تھے تو ان کی مساجداور مدارس شیشے کی طرح چمکتی اور دلہن کی طرح مہکتی تھیں… مگر اب کیا حال ہے ؟… ولیموں میں صاف کپڑے اور مساجد میں مسلمان میلے کچیلے آکھڑے ہوتے ہیںاور شرم تک نہیں آتی کہ کس کے سامنے کھڑے ہیں… بھائیو!آقامدنی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجدوں کوپاک صاف رکھنے اوران میں خوشبو مہکانے کا حکم دیا… لکھنا نہیں چاہیے مگر لکھ رہا ہوں جو مساجد کو پاک صاف رکھتا ہے اور اس میںخوشبولگاتا ہے اور مہکاتا ہے وہ دنیا میں رزق کی تنگی سے آزاد ہوجاتا ہے… چلو چھوڑیئے دنیا کو… سوچیے تو سہی مساجد کا مقام مساجد کی عظمت اور مسجد کی شان… بڑے شان والے ائمہ خود مسجدوں میں جھاڑودیتے تھے اور کسی کواس میں اپنے اوپر ترجیح نہ دیتے تھے… مسلمان کومساجد میں جانے کے لئے زینت کا حکم قرآن پاک نے دیا… بات لمبی ہورہی ہے… آپ کے ساتھ دل کا غم بانٹتا ہوں تو قصہ طویل ہوجاتا ہے… شکر ہے آپ بات سنتے ہیں… عمل کرتے ہیں… میرے بھائیو!اپنا ہی فائدہ ہے… عشاء کی نماز میں جن کپڑوں میں گئے اب صدر وزیر اعظم کی دعوت آجائے توانہی کپڑوںمیں جائو… رب تعالیٰ سے نہ کوئی اکبر ہے نہ کوئی بڑا… مسجد کی صفائی کا اہتمام کریں… ہر ضلع کے ساتھی کم از کم اپنی جماعت کی مسجد کو شیشے کی طرح چمکادیں… اور اس کام میں بڑے چھوٹو ں سے سبقت کریں… مسجد کے ساتھ مدارس کی بھی خوب صفائی ہو… یہی ایمان کا تقاضا ہے… چند ساتھی مل بیٹھیں کہ یار چلو اپنے اپنے گھروں سے سامان لاتے ہیں جھاڑو، وائپر… اورمحلے کی مسجد کو چمکاتے ہیں… اور امت کے ائمہ… مساجد اورمدارس کے بیت الخلاء خود صاف کرتے تھے… علماء اور قراء صاحبان اپنے شاگردوں کوساتھ لے کر ہفتہ میں کم ازکم ایک بار صفائی کریں… اور مالک کی رضا کے لئے کریں… بس بھائیو! آج اتنا  ہی… اللہ کرے آپ سب کے دل میں یہ بات بیٹھ جائے اورمزاج کا حصہ بن جائے… تب انشاء اللہ آپ اپنے دل میں عجیب پاکی اورایمان کی حلاوت پائیں گے… آپ یہ نہ کہیں کہ ہم کیا کیا کریں؟… بھائیو!ہر نیکی کرو… آخری بات یہ کہ مساجد کی صفائی کا مربوط نظام بنائیں… اخلاص اورمحبت کا تقاضا یہ ہے کہ یہ مبارک عمل اپنے ذاتی خرچ سے کریں… تاکہ بھر پور برکت پائیں… بندہ نے اس کار خیر کا آغاز ڈسکہ کی مسجداورمدرسہ کی مثالی صفائی سے کرنے کاارادہ کیا ہے… اور اس کی ذمہ دار ی سیالکوٹ ضلع کے منتظم اور جماعتی ارکان کودی ہے… وہ کل یہ مبارک آغازکریں گے… ان کوسبقت مبارک ہو…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمدرسول اللہ
 (تطہیر مساجد ایک بڑا عمل)

19-05-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ شش جہات سے آپ کی حفاظت فرمائیں… اے کراچی کے پیارے بھائیو!اللہ تعالی آپ کے ساتھ ہے… آپ جماعت کی نسبت سے اللہ پاک کے راستے میں ہیں … موت سے یہودی ڈرتے ہیں… موت سے مشرک ڈرتے ہیں… موت سے منافق ڈرتے ہیں… یہ سب اللہ تعالی نے قرآن مجید میں سمجھایا ہے… مومن کے لئے موت حسین لیلیٰ ہے … بھر پور انگڑائیاں لیتی پاکیزہ حسینہ… ہم ان کے غلام اور امتی ہیں جو باربار شہادت مانگتے تھے…  مومن کو موت قریب نظر آتی ہے تو وہ توبہ کرکے جوان ہو جاتا ہے اور اپنے دونوں بازوپھیلا دیتا ہے… موت کے لئے کوئی جگہ نہ پرامن ہے نہ خطرناک… محفوظ علاقوں میں بھی آجاتی ہے … اور وقت نہ آیا ہو تو برستی گولیوں میں بھی نہیں آتی … کراچی کے پیارے بھائیو!مایوسی نہیں، خوف نہیں، گھبراہٹ کی ضرورت نہیں… مجھے معلوم ہے آپ ظلم کا شکار ہیں … تو پھر طائف کو یاد کریں … احد کو یا دکریں… ارے بھائیو!مومن کی زندگی عشق کا امتحان ہے… ایسے حالات میں ہمت انسان کے سارے گناہ معاف کرادیتی ہے…  جووقت موت کا لکھا ہے وہ جب بدل نہیں سکتا تومرنے سے پہلے کیوں مریں ؟… آپ میں سے کچھ زخمی اور کچھ گرفتار ہیں … حالانکہ کراچی کی قتل و غارت میں آپ کاکوئی حصہ نہیں … آپ تو اس شہر کی امان ہیں … اٹھو!اور اپنے سچے استغفار، سچی توبہ اور سچی آہ و دعا سے اس شہر کے حالات بدل ڈالو… اپنے خالص دینی کام کوتیز کردو… کسی گرفتاری کا خوف نہ کھائو … لوگ چوری کرکے بھی جیل چلے جاتے ہیں… سب ساتھی آپ کے لئے دعا گو ہیں… پیارے بھائیو!باقی باتیں انشاء اللہ کل…
والسلام
خادم
لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (خاص برائے اہلیان کراچی)
20-05-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک ایمان کو ہمارے دلوں میں اتار دیں… گذشتہ ایک مکتوب میں وعدہ کیا تھا کہ’’ استغفار‘‘ کو حاصل کرنے کے طریقے عرض ہوں گے… چند طریقے عرض ہوچکے… چند باقی ہیں… دل میں اس بات کی حرص ہے کہ مجھے اورآپ کوحقیقی استغفار نصیب ہو جائے… تاکہ ہم سب کامیاب ہوجائیں… اور اسکی برکت سے دین، جہاداورامت کوقوت مل جائے… اب ایک بات سنیں!جن حضرات نے ایمان کی حالت میں کسی صحابی کی صحبت پائی اورپھرایمان پران کاخاتمہ ہوا… انہیں تابعین کہتے ہیں… ان تابعین حضرات کے سردارکون تھے؟ سیدالتابعین…  حضرت سیدنااویس قرنی رضی اللہ عنہ… کئی اور حضرات کا نام بھی آتا ہے. مثلا:حضرت سعیدابن المسیب رحمہ اللہ وغیرہ… دراصل کوئی علم میں سردار تھا،  کوئی زہداورتقوی میں اورکوئی کسی اور میدان میں… حضرت اویس قرنی خیرالتابعین تھے… حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ پایا… اور والدہ کی مجبوری اور خدمت کی وجہ سے حاضر نہ ہو سکے… ان کا مقام بہت اونچااور قصہ بہت میٹھا ہے… اسی میں گم نہ ہو جاؤں، اصل بات عر ض کرتا ہوں… حضوراقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو حضرت اویس قر نی ؓکی علامات بیان فرمائیں… اورفرمایا اگر آپ کی ان سے ملاقات ہو توان سے اپنے لئے بھی استغفار کرائیے اور میری امت کے لئے بھی… حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے زمانہ خلافت میں بڑی محنت سے ان کو ڈھونڈلیا… اوران سے اپنے لئے اورامت کے لئے استغفارکرایا… تھوڑاسا سوچیں!استغفار کتنی بڑی چیز ہے… حکم فرمانے والے کون ہیں؟ جن کوحکم فرمایاجارہاہے وہ کون ہیں؟.اتنے عظیم خلیفہ ایک فقیر کو سالہاسال سے ڈھونڈرہے ہیں… کیوں؟تعویذ کے لئے ؟نہیں! صرف استغفارکرانے کے لئے… حالانکہ بخشے بخشائے تھے جنت کے بشارت یافتہ تھے… اورعظیم فضائل کے مالک تھے… مگر استغفارتواستغفارہے… اس سے یہ نکتہ معلوم ہوا کہ استغفارپانے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ مقربین سے اپنے لئے استغفار کرایاجائے… اورخود بھی دوسروں کے لئے استغفارکیاجائے… مکتوب طویل ہوجائے تو میرے مکتب والے پریشان ہوتے ہیں اس لئے آج اتنا ہی… میں استغفار کرتاہوں اپنے لئے اورآپ سب کے لئے اور سب مومنین اور مومنات کے لئے… اَسْتَغْفِرُاللّٰہَ لِیْ وَلَکُمْ وَلِلْمُوْمِنِیْنَ وَالْمُوْمِنَاتِ.
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (استغفار حاصل کرنے کاطریقہ)
23-05-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ ہمارے لئے رجب اور شعبان میں برکت عطافرمائیں… اوررمضان خیر، برکت، فتوحات اورمغفرت والا نصیب فرمائیں… آج مغرب سے رجب شروع ہوگا… چاند رات کی مسنون دعائوں اورمعمولات کا اہتمام… رجب کے بارے میں جوبدعات اورمن گھڑت اعمال ہیں ان سے اجتناب…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (آغاز رجب)

07/06/2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو ایمان کامل… استغفاراورحسن خاتمہ نصیب فرمائیں… استغفار کا موضوع طویل اورمیٹھا ہے… ہاں!شیطان کوبہت ناپسند… ظالم بارباررکاوٹیں ڈالتا ہے… آج اس موضوع کو سمیٹتے ہیں… کیوں کہ ایک دن بعد المومنات مہم کے اجتماعات شروع ہورہے ہیں انشاء اللہ… آج استغفار حاصل کرنے کے کئی طریقوں میں سے دو کا تذکرہ ہے… اگرہم چاہتے ہیں کہ ہمیں استغفار نصیب ہوتودوباتوں کا التزام کریں…  (۱) ۔دوسروں کے لئے استغفارکرنا…  (۲) دوسروں کومعاف کرنا… دوسروں کے لئے استغفار کی ترتیب قرآن مجید نے سکھائی ہے… چنداشارات عرض ہیں… حضورپاک صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایاگیا : اپنے رفقاء کو معاف فرمائیں… ان کے لئے استغفارفرمائیںاوران سے مشورہ لیا کریں… معلوم ہوا کہ بڑے اپنے چھوٹوں کے لئے استغفارکریں یہ اللہ پاک کو پسند ہے… اور دیکھیں! مال فئی کی تقسیم میں بعدمیں آنے والے مسلمانوں کا حصہ… مگر وہ بعد والے مسلمان جواپنے سے پہلے اور پرانے مسلمانوں کے لئے استغفار کرتے ہوں… معلوم ہواچھوٹے اپنے بڑوں کے لئے استغفار کریںیہ اللہ پاک کوپسندہے… اوردیکھیں!… قرآن پاک سمجھاتا ہے… ۔اولادکا والدین کے لئے استغفار… اوروالدین کا اولاد کے لئے… اور سنیں!جوشخص سب ایمان والوںکے لئے کثرت سے استغفار کرتا ہو وہ مستجاب الدعوات بن جاتا ہے… اور اس کی برکت سے دوسروں کو رزق ملتا ہے… یہ بات حدیث شریف میں آئی ہے… جبکہ سب ایمان والوں کے لئے استغفار کا حکم قرآن پاک میں ہے… کیا آپ لوگ بھی کسی کے لئے استغفار کرتے ہیں ؟… حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے جب بھی نفل کے سجدہ میں جاتے… توتسبیح کے بعدکہتے… اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِزُبَیْرٍ… بھائیو اور بہنو!سب کے لئے استغفار کیا کرو… والدین کے لئے… رشتہ داروں کے لئے… مجاہدین کے لئے… سارے مسلمانوں کے لئے… جس کی غیبت ہوجائے اس کے لئے… جس سے حسد ہوجائے اس کے لئے… جس سے ناراضگی ہو جائے اس کے لئے… آپ جب اس کی عادت بنائیں گے تو خود اپنے لئے اس سچے استغفار کادروازہ کھل جائے گا… جودنیاآخرت کے ہر مسئلے کاحل اورہرپریشانی کا علاج ہے… اسی طرح دوسروں کی غلطیاں معاف کرنیوالوں کو بھی سچا استغفار نصیب ہوتا ہے… اس کی تفصیل پھر کبھی… بھائیو اور بہنو!… میں نے استغفار آپ تک پہنچادیا… اللہ پاک کی توفیق سے… اور اللہ پاک کے فضل سے’’ استغفار‘‘کے نادرنقطے آپ تک پہنچ گئے… مجھے امید ہے آپ عمل کریں گے اور آگے پہنچائیں گے… میراحق تونہیں بنتا کہ کچھ مانگوں … مگردعا اور استغفار کاطالب ہوں… اس لئے آپ سب سے اپنے لئے استغفار کی درخواست کرتا ہوں… اللہ پاک آپ کواس کاخوب بدلہ دے… دوسروں کے لئے استغفارکے کئی طریقے ہیں… تین عرض کررہا ہوں… مثلا ایک شخص ہے ریاض اس کے لئے استغفار کرنا ہے تو اس کے تین طریقے (۱) اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ وَلِرِیَاضٍ (۲) اَسْتَغْفِرُاللّٰہَ لِیْ وَلِرِیَاضٍ (۳) یا اللہ میری اور ریاض کی مغفرت فرما… ۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمدرسول اللہ
 (استغفار کے نادر نقطے) 


08-06-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ میری اورآپ سب کی اور پوری امت مسلمہ کی مغفرت فرمائیں… بات یہ چل رہی تھی کہ استغفار کی نعمت کیسے حاصل ہوتی ہے؟انشاء اللہ کوشش کروں گا کہ دو تین مکتوبات میں یہ اہم موضوع پورا ہوجائے… آج پہلے چند ضروری اعلانات پڑھ لیں  (۱)  ارکان کے لئے چالیس اسباق کا جو سلسلہ القلم میں جاری ہے اس کی قدر کریں … اس سے فائدہ اٹھائیں… تمام ارکان شوریٰ، مرکزی، صوبائی اور شعبوں کے ذمہ دار توجہ سے پڑھا کریں … انشاء اللہ بے حد فائدہ ہوگا… جن کے بعض اسباق رہ گئے ہوں وہ تین دن میں پڑھ لیں  (۲)  المرابطون کاتصوف اور جہاد پرخصوصی شمارہ بہت نافع اور مفید ہے… سب ساتھی فائدہ اٹھائیں…   (۳)  المومنات مہم کے دوسرے مرحلے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ایک لاکھ خواتین تک بلا واسطہ یابالواسطہ ایمان،  نماز، جہاداورپردہ و حیاداری کی دعوت پہنچانے کا انشاء اللہ ہدف ہے… نو شہروں میں دس اجتماعات ہوں گے تمام ساتھی قبولیت کی دعا کریں … اورجہا ں اجتماعات ہیں وہ ساتھی محنت کریں… اب آتے ہیں استغفارشریف کی طرف… استغفار حاصل کرنے کا ایک طریقہ دوسروں کے لئے استغفار کرنا ہے… کبھی آپ نے قرآن پاک میں استغفار کے احکامات اور قصوں پر غور کیا ؟…حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائی اپنے والد سے عرض کر رہے ہیں… اے ہمارے ابا جی! ہمارے لئے استغفار فرمائیے… والد محترم نے وعدہ فرمالیا… غورکریں!حکم آرہا ہے کہ اے نبی!یہ گناہ گارلوگ اگر آپ کی خدمت میں آئیں اپنے گناہوں پراللہ پاک سے استغفار کرتے ہوئے… پھر آپ بھی ان کے لئے استغفار فرمائیں تو ان کی معافی پکی… سبحان اللہ غور۔ کریں!حکم آرہا ہے اے نبی!کلمہ طیبہ پکا کریں… اپنے لئے اورتمام مومنین اورمومنات کے لئے استغفار فرمائیے… اوردیکھیں!فرمایا جارہا ہے کہ وہ عظیم فرشتے جوعرش کو اٹھائے ہوئے ہیں وہ زمین والوں کے لئے استغفار کرتے رہتے ہیں… اوردیکھیں! فرمایا جارہا ہے کہ منافقین کو کہاجاتا تھا کہ آؤ! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں وہ تمہارے لئے استغفار فرمائیں تومنافقین تکبر سے اپنے سر گھمانے لگتے… ان اشاروں پر غور کریں، ان کالطف لیں اور ان سے اپنے لئے سبق سمجھیں… یہ سب قرآن پاک کے روشن انوارات ہیں… انشاء اللہ باقی اگلے مکتوب میں.اَسْتَغْفِرُاللّٰہَ لِیْ وَلَکُمْ وَلِسَائِرِالْمُوْمِنِیْنَ وَالْمُوْمِنَاتِ اَلْاَحْیَائِ مِنْھُمْ وَالْاَمْوَاتِ.
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (ہدایات برائے المؤمنات مہم/استغفار کی نعمت کیسے حاصل ہوتی ہے) 
 (2) 08/06/2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ اکبر… المؤمنات مہم کے اجتماعات شروع ہورہے ہیں۔ جتنا شکر کریں کم ہے۔ ایمان، نماز، جہاد اور پردہ کی پرنور مجالس… ایسی مجالس میں شرکت… سعادت، مغفرت اور رحمت ہے… دشمنان اسلام نے اپنی گندی… بے حیاء… بدبودار عورت کو فحاشی کا ایٹم بم بناکر مسلمانوں پر پھینکا ہے… اس خوفناک فتنے کا مقابلہ کریں گے… المومنات… ایمان، حیاء اور غیرت کا لشکر… المؤمنات… بہادری، پاکیزگی اور وفا کا نام ہے… المؤمنات… جرأت، شجاعت اور صبر اور ہمت کا روحانی دریا… المؤمنات… صرف ایک اللہ سے محبت کرنی والی… نہ گرنے، نہ جھکنے والی… ہر حال میں شاکرہ، صابرہ… اسلام کی خاطر ہر قربانی کے لیے تیار… المؤمنات… جو قریب ہوں، اجتماع میں بھرپور شرکت کریں… جو دور ہوں دعا کریں… ان شاء اللہ اجتماعات کی ریکارڈنگ جلد دستیاب ہوگی… اجتماع میں توبہ کا عزم لے کر جائیں… اور وہاں کسی کا کوئی عیب نہ دیکھیں… بالکل نہیں… ہرگز نہیں… تب ان شاء اللہ بہت کچھ نصیب ہوگا۔
کل ان شاء اللہ دو اجتماعات ہیں۔ ایک کراچی اور دوسرا ڈیرہ غازی خان۔ یااللہ! یارحیم! قبول فرما،  قبول فرما، آمین۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(المؤمنات مہم/ دوسرا مرحلہ)
09/06/2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ اکبرکبیرا… المؤمنات مہم کے کل بروز اتوار ان شاء اللہ تین اجتماعات ہوں گے۔ ایک لاہور میں،  دوسرا کراچی اور تیسرا فیصل آباد۔ قرآن پاک سمجھاتا ہے کہ اسلام کے دشمن کافر اور منافق اپنی عورتوں کو مسلمانوں کے خلاف کھڑا کرتے ہیں اور یہ کافرات، مشرکات، منافقات کے لشکر بے حیا اسلام دشمنی میں اپنے مردوں کا پورا ساتھ دیتی ہیں۔ غور کیجیے! ایسا ہو رہا ہے یا نہیں؟ مگر اب پھر ’’المؤمنات‘‘ کا لشکر دعاء منظم ہورہا ہے، جو ان شاء اللہ کافروں اور منافقوں کے لشکر بے حیاء کو تہس نہس کردے گا۔
جی ہاں…کفر کا مقابلہ ایمان سے… جیت ایمان کی ہوگی… نفاق کا مقابلہ اخلاص سے… اور جیت اخلاص کی ہوگی… بے غیرتی کا مقابلہ حیاء سے… اور جیت حیاء کی ہوگی… فیشن کا مقابلہ سنت سے… اور جیت سنت کی ہوگی… میوزک اور ناچ گانے کا مقابلہ تلاوت سے… اور جیت تلاوت کی ہوگی… ٹی وی کا مقابلہ ذکر، درود اور استغفار سے… اور جیت ذکر، درود اور استغفار کی ہوگی… بیوٹی پارلروں کی جعلی چمک کا مقابلہ وضوء اور آنسوؤں کے نور سے… اور جیت وضوء اور خشیتِ الہٰی کے آنسوؤں کی ہوگی… بے حیائی کا مقابلہ پردے سے… اور جیت پردے کی ہوگی… بدکاری کا مقابلہ عفت سے… اور جیت عفت کی ہوگی۔
سنو میری بہنوسنو! کفر کی یلغار، منکرات کی بارش… اور امت مسلمہ پر حملوں کا مقابلہ… کلمہ طیبہ، نماز اور جہاد سے… دیکھو! ہماری مؤمنہ بہن عافیہ صدیقی راہ دیکھ رہی ہے… کشمیرسے لے کر فلسطین تک… افغانستان سے لے کر ابو غریب تک… ہزاروں مؤمنات بہنیں سسک رہی ہیں… تڑپ رہی ہیں۔
بہنو!… اب غفلت چھوڑ دو… ناجائز موبائل پھینک دو… دعاء اور نماز میں سستی چھوڑ دو… مالداری اور نخروں کے شوق پر تھوک دو… اور سچی مؤمنات بن جاؤ… المؤمنات… المؤمنات… ایمان والیاں… ایمان پر جینا… ایمان پر مرنا… وہ دیکھو! منافق اور کافر عورتیں غفلت اور فتنے کے قہقہے لگارہی ہیں… اٹھو! ان کا مقابلہ کرو… رات کی تاریکی میںاپنے رب کے سامنے آنسو بہاکر… سسکیاں اٹھا کر… تاکہ منحوس قہقہے امت کو گمراہ نہ کردیں… اٹھو بہنو! اپنا کام سنبھالو… اپنی ذمہ داری نبھاؤ… اور دین اسلام کی انصار بن جاؤ۔
ایک عرب مسلمان بچی نے پندرہ سال کی عمر تک چودہ کافر عورتوں کو مسلمان کیا… فلسطین کی بیٹیوں نے جہاد کی ایسی خدمات کیں کہ قرون اولیٰ کی یاد تازہ کردی… آپ بھی اسلام کے لیے کچھ کرلو… ان شاء اللہ آگے اصل زندگی میں کام آئے گا۔
آپ کا مورچہ آپ کا گھر ہے۔ عزم اور ہمت کرو تو ان شاء اللہ اس مورچے سے ایسی جنگ لڑسکتی ہوکہ کافروں اور منافقوں کو دن میں تارے نظر آجائیں۔ یااللہ! ہماری سب مسلمان عورتوں کو ’’المؤمنات‘‘ بنا دیجیے اور ان سب کو دین محمدی (علی صاحبہ الصلوٰۃ و التسلیم) کی انصار بنا دیجیے۔ اٰمین
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(المؤمنات مہم/ دوسرا مرحلہ)
10/06/2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ اکبر کبیرا… المومنات مہم کا دوسرا مرحلہ… دس اجتماعات… الحمدللہ ان میں سے پانچ ہوگئے۔ اللہ پاک کا بڑا فضل ہوا۔ بہت پرنور، بھرپور اور شاندار اجتماعات ہوئے۔ چار بہت جاندار، ایک نظریاتی، ماشاء اللہ لاقوۃ الا باللہ۔ مجھے ان اجتماعات میں مسلمانوں کے شاندار مستقبل کی روشنی نظر آرہی ہے۔ ماشاء اللہ! تیرہ ہزار سے زائد خواتین نے خود شرکت کی۔ اب ہر خاتون آگے دس خواتین تک پیغام پہنچائے تو کیسا ماحول بنے گا؟
کلمہ طیبہ یعنی ایمان کی دعوت… ایمان یعنی ہمیشہ ہمیشہ کی کامیابی کا راز… نماز کی دعوت… ارے! نماز سے عشق… پھر کونسا مسئلہ ہے جو حل نہ ہو؟… کونسا منکر ہے جس سے جان نہ چھوٹے… اور جہاد میں معاونت کی دعوت… سبحان اللہ! ایک عورت کو اس کے بلند ترین مقام تک پہنچانے کا انتظام… اور پردے و حیاء کی دعوت… یہ مؤمنات کی ڈھال ہے… ان کی عزت ہے… ان کا وقار ہے… بس یہ ہے مختصر نصاب… جن ساتھیوں نے محنت کی ان کے لیے دل سے نکلی ڈھیروں دعائیں۔
کل پیر کے دن ایک اجتماع ہوگا اور سکھر کے نصیب جاگیں گے۔ ان شاء اللہ پرسوں منگل دو اجتماع ہوں گے۔ ایک رحیم یار خان اور دوسرا گوجرانوالہ میں، ان شاء اللہ۔ پھر بدھ کو پشاور اور جمعرات کو میرے شہر بہاولپور میں، ان شاء اللہ۔ بس یہ ہیں دس اجتماعات۔ ساری تفصیل لکھ دی کہ مکتوب کا پتہ نہیں کہ کب خاموش ہوجائے۔ جہاں اجتماعات ہوتے ہیں وہاں کے ساتھی ہر روز محنت کریں۔ اور سنیں! جھنگ کے منتظم بھائی ظفر کے والد محترم آج انتقال فرماگئے۔ سب ساتھی دعا اور کچھ ایصال ثواب کریں۔ اور ہمارے پرانے ساتھی بھائی عفان کی اہلیہ بھی دار بقا کوچ کرگئیں، ان کے لیے بھی دعاء اور ایصال ثواب۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(المؤمنات مہم/ دوسرا مرحلہ)
14/06/2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ درجات بلند فرمائیں… حمید گل شہیدؒ اور حافظ احسان اللہ شہیدؒ کے… ہم سب کو یاد ہے اور ہم بھول بھی کہاں سکتے ہیں… وہ ناخوشگوار واقعہ جس میں ان دو جانبازوں نے جام شہادت نوش فرمایا… عجیب بات سنیں! ناخوشگوار واقعہ وہ کہلاتا ہے جس کے بارے میں یہ کہا جاتا کہ ہائے کاش! ایسا نہ ہوتا… احد کے دن کا واقعہ… کربلا کے دن کا واقعہ… کتنے غم ناک، دردناک تھے وہ واقعات… مگر ان واقعات میں شہید ہونے والوں کا مقام ہی کچھ اور ہے… بہت اونچا… بہت شاندار۔
اور ان واقعات کے زخموں نے امت کے مستقبل کو روشن کیا… بلاشبہ ہماری جماعتی تاریخ میں پچھلے سال ان ہی دنوں کا واقعہ… غم ناک، افسوس ناک اور سخت تھا… ایک فتنہ جو کئی سالوں سے اندر ہی اندر کینسر کی طرح پک رہا تھا کھل کر سامنے آگیا… ایک گہرا منصوبہ اور ایک حرام سازش… شیطانی قوتیں خوش تھیں کہ اب شہداء اور فدائیوں کی یہ جماعت جو صرف عالم کفر کے خلاف لڑتی ہے… انتشار اور ہزیمت میں ڈوب جائے گی… مگر اللہ تعالیٰ کی رحمت و نصرت اور فضل… کہ مخلص جانبازوں نے اپنے مظلومانہ خون میں اس فتنہ کو غرق کردیا… اور اس کے بعد جماعت کو اللہ تعالیٰ کی جو نعمتیں نصیب ہوئیں وہ آپ سب جانتے ہیں۔
بلامبالغہ لاکھوں افراد تک کلمہ، نماز، ایمان اور جہاد کا نور پہنچا، اور الحمدللہ جماعت کے کام اور افراد میں کئی گنا اضافہ ہوا۔ اس دن کے شہداء جماعت کے محسن بنے۔ ان کی یاد میں، ان کی دینی دعوت کو پھیلانے کے لیے صرف دو دن بعد مردان میں جلسہ ہے۔ یااللہ! جو بھی اس جلسے میں ایمان اور اخلاص کے ساتھ شریک ہو اس کی مغفرت فرما۔ او میرے پیارے بھائیو! مردان والو! کوہاٹ والو! پشاور اور مالاکنڈ والو! اس جلسہ کو ایمان، غیرت اور روحانیت کا اجتماع بنادو۔ آپ نہیں جانتے کہ اس جلسہ میں کون کون، کہاں کہاں سے آئے گا۔ بھائیو! بعض گھڑیاں اور بعض صحبتیں قیمتی ہوتی ہیں۔ وہ چھوٹ جائیں تو واپس نہیں ملتیں۔
سنو بھائیو! وہ شہید بہت اونچے ہوتے ہیں جن کی شہادت میں بدنصیب لوگ شک کرتے ہیں۔ ان شاء اللہ جماعت عنقریب دو مساجد کا افتتاح کرے گی۔ ایک کا نام ہوگا ’’جامع مسجد حمید گل شہیدؒ‘‘ اور دوسری کا نام ہوگا ’’جامع مسجد احسان اللہ شہیدؒ‘‘۔ میں اپنے ان دو مقبول شہداء کو سلام پیش کرتا ہوں، اور کوہاٹ، مردان، پشاور اور مالاکنڈ کے ساتھیوں کو اس جلسہ میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں، اپنی طرف سے بھی اور مسکراتے ہوئے پیارے حمید گلؒ اور قرآن پڑھتے ہوئے احسان اللہؒ کی طرف سے بھی۔ کیا آپ ہم تینوں کی دعوت کو قبول کریں گے؟
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(مران جلسہ بیاد حمید گل شہیدؒ و احسان اللہ شہیدؒ)
14/06/2012(2)
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ قبول فرمائیں۔ المؤمنات مہم کا دوسرا مرحلہ پورا ہوا۔ آئیے وہ دعاء پڑھتے ہیں جو نعمت ملنے پر مسنون ہے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی بِنِعمَتِہٖ تَتِمُّ الصَّالِحَاتُ۔ جن کو دین کے کام اور آخرت کے ذخیرے سے خوشی ہوتی ہو وہ شکرانہ کی دو رکعت بھی ادا کرلیں۔ گاڑی یا کار مل جائے، کوٹھی یا بنگلہ مل جائے، لوگ کتنے خوش ہوتے ہیں۔ حالانکہ وہ سب فانی اور دین کی محنت ہمیشہ، ہمیشہ کام آنے والی نعمت ہے۔
ماشاء اللہ دس اجتماعات ہوئے۔ محتاط اندازے کے مطابق پچیس ہزار خواتین نے شرکت کی۔ اب یہی دعوت مستقل چل پڑے، اس کی دعاء، فکر اور محنت کریں۔ بھائیو! اپنی عورتوں کو اگر دین نہ سکھایا اور دین پر نہ لائے تو ہماری آئیندہ نسلیں تباہ ہوجائیں گی اور کتنی عورتیں اپنے مردوں کو جہنم میں لے جانے کا ذریعہ بنیں گی۔ آپ سب کو یہ مہم مبارک، اور محنت اور انتظامات کرنے والوں کو خصوصی مبارک۔ ایک دلچسپ بات سنیں! ہر چیز کا اعتبار انجام سے ہوتا ہے۔ ماشاء اللہ اس مہم کا سنہرا انجام بہاولپور کے شاندار اجتماع پر ہوا۔ سب سے بڑا اور سب سے پر رونق، ماشاء اللہ لاقوۃ الا باللہ۔ بس بھائیو! ایسی محنت کہ ہر مسلمان عورت کے دل میں یہ بیٹھ جائے کہ ایمان، اسلام، کلمہ طیبہ سب سے بڑی، سب سے قیمتی نعمت ہے۔ ہر لمحہ یہ فکر کے اس نعمت کی حفاظت کرنی ہے اور اسلام پر مرنا ہے، اور کسی لمحہ ایمان ہم سے جدا نہ ہو۔ کفر، شرک، بدعت، ناشکری اور ناجائز ٹونے اور تعویذوں سے ایسی نفرت جیسے خنزیر کا گوشت کھانے سے۔ اور بے حیائی سے ایسی نفرت جیسے آگ میں جل مرنے سے۔ اور نماز سب سے اہم، سب سے ضروری اور سب سے میٹھا کام بن جائے اور جہاد مسلمانوں کی عزت، عظمت، حفاظت اور کامیابی کی ضمانت نظر آنے لگے۔ جہاد سے محبت ایمان کی علامت ہے۔ یہ علامت ہر خاتون کو نصیب ہوجائے۔ پردہ اور حیاء ہر مسلمان عورت کی لازمی ذمہ داری اور اس کی عنداللہ محبوبیت ہے اور پردہ ہی اس کی شان اور پہچان ہے۔ بس یہ ہی ہے دعوت اور یہ ہی ہے بنیادی اور ابتدائی نصاب۔
اب ماشاء اللہ کچھ ہی عرصہ بعد المؤمنات کا تیسرا اور وسیع مرحلہ شروع ہوگا۔ اللہ تعالیٰ آسان فرمائیں۔ اللہ تعالیٰ قبول فرمائیں۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(المؤمنات مہم/ دوسرا مرحلہ)
24/06/2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ کا ہم سب شکر ادا کریں… نعمتیں ہی نعمتیں… ایمان… اللہ اکبر… اور کیا چاہئے؟… اسلام… جماعت… جہاد… کلمہ… درود… اور صبح، شام استغفار… جہاں جانا ہے… وہاں کی تیاری… اور جس جگہ کو چھوڑنا ہے… اس سے بیزاری، بے رغبتی۔
ماشاء اللہ! پھولوں کی طرح پاکیزہ… فدائی… امانت… امانت… امانت کا درس… نہ پرویز مشرف کی فکر… نہ پرویز اشرف کا غم… نہ کسی گورے کا خوف… نہ کسی کالے کا ڈر… تلاوت… تلاوت… سبحان اللہ! تلاوت… اذان… مسجد… نماز… اور سجدے… اور اسلام کے غلبے کا جنون… نہ کار کا غم… نہ کوٹھی کا شوق… نہ گوری کا عشق… نہ کالی سے مطلب… حورعین… حور عین… حورعین… ارے دیوانو! دورات تفسیر کا اجر مبارک ہو… یہ قبول ہو گئے تو بیڑا پار، انشاء اللہ… بس اخلاص اور محنت… اور اللہ پاک کی خشیت… اور محبت کے دو آنسو… دو آنسو… دو آنسو… ماشاء اللہ پچیس سو افراد نے دورات تفسیر میں داخلہ لیا…کہاں ہم… اور کہاں قرآن عظیم الشان کی خدمت؟… ارے! ان کا فضل ہے… شکر… شکر… شکر… ارے! موسم بہار ہے… جنت سجالو… اور بسالو… فردوس اعلیٰ… فردوس اعلیٰ… آگے اجتماع آرہا ہے… پرنور… پرجوش… اور پھر بڑی مہم… سب آخرت کی کھیتی… اور سنیے!… فضول میسج بازی میں نہ الجھیں… نہ تنقید… نہ جواب… یہ برا عمل ہے… جو شفاف دعوت کو گدلا کر دیتا ہے… اس سے اپنا نقصان ہوتا ہے… اور مردہ دشمن کو زندگی ملتی ہے… چھوڑ دیں… چھوڑدیں… چھوڑدیں… سچ کہتا ہوں گناہ ہے گناہ… وہ بھی ایسا کہ… چونکہ نیکی سمجھ کر کیا جاتا ہے تو… نہ توبہ… نہ ندامت… وبال بڑا… فائدہ صفر…
ارے بھائیو! رب نے اونچے کام اپنے فضل سے دے دیے ہیں… بس انہی میں لگے رہو… شکر کرو… شکر کرو… شکر کرو…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(دعوت شکر)
30/06/2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو اپنے پیارے دین کی مقبول خدمت کے لیے قبول فرمائیں… آج دو اعلان ہیں۔
پہلا یہ کہ سولہ، سترہ شعبان یعنی سات، آٹھ جولائی بروز ہفتہ اور اتوار، مرکز شریف میں ایک اجتماع ہے، ان شاء اللہ۔ ایسا اجتماع جو آپ نے پہلے نہ دیکھا ہوگا۔ ایمان افروز، پرجوش، بابرکت، اور بعض خصوصیات میں انوکھا۔ پھر کیا خیال ہے؟ مگر تھوڑی سی افسوسناک خبر یہ ہے کہ یہ عمومی اجتماع نہیں۔ جماعت کے ہر شعبہ کے مرکزی اور ذیلی ذمہ دار اور شعبہ ہدایت کے صوبائی، ڈویژنل، ضلعی، تحصیل اور یونٹ تک کے ذمہ دار اور ان کے قائدینِ شوریٰ اور عصابات کے ذمہ دار… بس اس بار ان حضرات کو دعوت دی ہے۔ گرمی ہے، جگہ تنگ ہے اور مہم تشریف لارہی ہے۔ اس لیے عمومی اجتماع کو کون سنبھالے گا؟ جماعت کے یہ ذمہ دار ویسے تو پانچ ہزار تک ہوں گے۔ مگر عصابات کی ترتیب کی شروعات ہے، اس لیے ڈھائی ہزار افراد بلکہ دین کے دیوانے جمع ہوں گے، ان شاء اللہ۔ اور ان کی روحانی سرپرستی کریں گے فدائیان اسلام… اللہ… اللہ… اللہ… بس اب تیاری باندھ لیں اور آج سے ہی پوری جماعت اس اجتماع کی عنداللہ قبولیت کی دعائیں شروع کردے اور کوئی ذمہ دار اس پر نور مجلس سے رہ نہ جائے۔ شیطان ضرور روکے گا، کلمہ طیبہ اور آنسوؤں والے استغفار سے اس مردود کی کمر توڑ دیں۔ عزم، پختہ عزم، مضبوط نیت اور ارادہ کہ بس ان شاء اللہ سب سے پہلے اجتماع میں پہنچنا ہے۔
دوسرا اعلان مبارک مہم کا ہے۔ جو پندرہ شعبان سے شروع ہوگی، اور یکم شوال کے بعد والی رات گیارہ بجے ان شاء اللہ مکمل ہوگی۔ یعنی تقریباً پنتالیس دن۔ صرف اور صرف اللہ پاک کے لیے۔  جماعت کی شوریٰ آپ کے ساتھ چلے گی۔ او بھائیو! جس جماعت کی قیادت قربانی والی ہو، اور خود محنت کرتی ہو، اس جماعت سے دین کا مقبول کام لیا جاتا ہے۔ آپ کی جماعت کی مرکزی شوریٰ کے تمام ارکان پینتالیس دن اپنے عظیم رب تعالیٰ کو دے چکے، وہ تو جان دینے کو بے قرار ہیں۔  بھائیو! ایک بات لکھ رکھنا۔ جب جماعت کے عہدے پر مشقت بن جائیں تو سمجھ لو اوپر سے رحمت اور نصرت آنے والی ہے۔ اور جب کسی جماعت کے عہدے پر عشرت بن جائیں تو پھر اس جماعت کو ناکام کرنے کے لیے کسی اور دشمن کی ضرورت نہیں ہوتی۔ شوریٰ والوں نے مشقت کا جنت والا راستہ چنا ہے، اللہ پاک ان کو اپنی رضا نصیب فرمائیں اور ایمان کی میٹھی حلاوت۔ آپ  بتائیں کہ آپ بھی پینتالیس دن دے رہے ہیں یا نہیں؟ ارے بھائیو! صرف پینتالیس دن اور وہ بھی ایسے کہ قیامت کے دن ان کو اپنے ساتھ لے جانے میں خوشی ہو۔ ہائے! کتنے دن کالے اور ویران گزر گئے، کتنی راتیں کالی اور برباد ہوکر گزر گئیں۔ ان سب کو دھونے کے لیے پینتالیس روشن، منور، مطہر اور خاک آلود پیارے دن۔ کون ہے جو اس دعوت پر لبیک کہے؟
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(دو اعلان بسلسلہ اجتماع و انفاق مہم)
03/07/2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ میری اور آپ سب کی مغفرت فرمائیں۔ اجتماع اور مہم پر خصوصی رحمت، نور اور سکینہ نازل فرمائیں۔ آج شعبان کی بارہ تاریخ ہے اور منگل کا دن۔ کوشش کریں کہ اسلامی ہجری تاریخ یاد رہا کرے۔ اجتماع اور مبارک مہم اتنے قریب ہیں کہ خوشبو آنا شروع ہوگئی ہے۔ اجتماع میں شرکت کرنے والوں کے مزے، اور روحانی ٹھاٹھ کہ انہیں مقبول اولیاء، صدیقین کی صحبت نصیب ہوگی، ان شاء اللہ۔ کوئی ذمہ دار اس سعادت سے محروم نہ رہے۔ ایمان، اخلاص، شوق اور جذبے سے اجتماع میں آئیں۔ اجر کی امید کے ساتھ، ذکر اور استغفار کے ساتھ۔ ایسے سفر رحمت اور مغفرت کا ذریعہ بنتے ہیں جن میں اپنی ذات کا کوئی ایجنڈا نہ ہو۔ اللہ… اللہ… صرف اللہ… دین… دین… صرف دین… جو بھی دین کی فکر اور اللہ پاک کی رضا کے لیے یہ سفر کرے گا وہ ان شاء اللہ عجیب برکات دیکھے گا۔ یہ اجتماع بہت اہم ہے۔ اس میں ہلکے پھلکے آئیں۔ کوئی بھی اپنے ساتھ اپنے گھر والوں اور بچوں کو ساتھ نہ لائے، تاکہ یکسوئی سے مکمل فیض پاسکے۔ اب جماعت کے تمام شعبوں کے مرکزی، صوبائی، اور ذیلی ذمہ دار ایک ضروری اعلان سن لیں اور اس کو حِسْبَۃً لِلّٰہپورے جذبے سے نافذ کریں۔ پرسوں چودہ شعبان بروز جمعرات کے بعد والی رات، یعنی شب جمعہ، جماعت کے تمام شعبوں کے ساتھی بسم اللہ کا عمل کرکے اجتماع اور مہم کی کامیابی، عنداللہ قبولیت اور اللہ پاک کی نصرت کے نزول کی دعاء مانگیں گے، ان شاء اللہ۔ مرکزی ذمہ دار آج ہی ترتیب بنالیں۔ جمعہ پندرہ شعبان ہوسکے تو جماعت کے تمام ساتھی روزہ رکھیں۔ فضیلت والا مستحب عمل ہے۔ پھر گرمی اور اجتماع کا سفر، راستے میں ٹھنڈے شربت اور دو آنسوؤں کی افطاری۔ ربا! اسلام کو عظمت دے، غلبہ دے، اسیران اسلام کو رہائی دے، کفر کا منحوس غلبہ ختم فرما، اس کے لیے ہماری جانوں کو قبول فرما۔ روزہ ضروری نہیں، مگر آپ ماشاء اللہ ہمت والے ہیں، اللہ پاک توفیق عطا فرمائے۔
سنیے! پندرہ شعبان بروز جمعہ صبح اشراق کے بعد مبارک مہم شروع کردیں۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم۔  پھر اجتماع والے اجتماع کو جائیں، پیچھے والے مہم چلائیں اور اجتماع والے واپس آکر مہم میں کود پڑیں۔
بس یہ ہی اعلان اور یہ ہی ترتیب۔ یااللہ نصرت فرما دیجیے۔ آمین
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(ہدایات برائے اجتماع و مہم انفاق فی سبیل اللہ)
05-07-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ نصرت فر مائیں…ماشا ء اللہ… مبارک مہم شروع ہونے میں چند گھنٹے رہ گئے…دل کوجس موسم کا شدت سے انتظار تھا…وہ شد یدگرمی میں انشا ء اللہ ابر کرم بن کر آنے والا ہے…مجھے معلوم نہیں میں زندہ رہوں گایا نہیں… موت کا بھائیو!کیا پتا چلتا ہے…چندہ تیار ہے فجر پڑھتے ہی ا نشا ء اللہ بجھو ادوں گا…آپ پوچھتے ہونگے اس مہم کو مبارک کیوں کہتا ہوں ؟… بھائیو!یہ ایمان کی مہم ہے… ہاں!پیارے دین اسلام کی مہم ہے… میں اپنی حالت پر شکر گزار ہوں… مگر تمنا میں تو حرج نہیں… اگر سہولت ہوتی تو میں بھی پنتالیس دن کیلئے نکل پڑتا۔ اپنی پیار ی والدہ کے پا ؤں چوم کر…اپنے پیارے مرکز میں دورکعت اداکرکے…اپنے والد محترم کے مرقد پر چند لمحے گزار کر…نکل پڑتا…نکل پڑتا…کلمہ طیبہ کی صدالگانے۔ لوگو!لا الہ الا اللہ کہہ دو کامیاب ہوجاؤگے…محمد رسول اللہ مان لو دنیا، آخرت جیت جاؤ گے…مسلمانو!نماز…او مسلمانو!نماز…نماز…نماز…آؤمسلمانو!فلاح کی طرف…فلاح مال وزرت میں نہیں نماز میں ہے…نمازمیں ہے…ہائے امت!کس طرح سے نما ز کو ضائع کردیا…میں قرآن کی آیات اور آقاﷺ کی احادیث پڑھتا جاتا…اور مسلمانوں کے سامنے جھولیاں پھیلا پھیلا کر نماز کو بیان کرتا…اور انہیں مدینہ پاک کا پیغام سناتا…اور جہاد کی دعوت… ہاں!بہت اونچی سعادت والی دعوت…میں حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کے مبارک جسم کے ٹکڑوں کو چومتا، چومتا…ریاض اور فقیر عطا اللہ کے جسموں کے زرے ڈھونڈتا…اور مسلمانوں کو جیلوں کی ہچکیاں سناتا…تاریخ کے اوراق کھولتا…فتح الجواد کوزبان سے بولتا…اور پوچھتا!ڈیرھ ارب مسلمان مغلوب کیوں ہیں؟بھائیو! ْنکل پڑتا پورے ملک کی گلی گلی جاتا اور آوازیں لگاتا…بخار ہوتا تو مزہ آتا…گلا خون اگلتا تو لطف پاتا۔ کچھ تو قبر اور آخرت کا سامان ہوجاتا…چندہ نہ کل مقصود تھا…اور نہ آج مقصود ہے۔ یہ مال نہ کل ہماری جیب میں جاتاتھا، نہ الحمد للہ آج جاتاہے۔ ارے!جولوگ یہ چندہ کرتے ہیں… اورپھر امانت کا دامن پکڑتے ہیں وہ مسلمانوں کے محسن ہیں محسن… لوگ آخرت میں ان دیوانوں کے شکر گزار ہونگے انشاء اللہ…اپنی ناک اور عزت کو خاک میں ملا کر مسلمانوں کا فرض اد اکرواتے ہیں…بھائیو!میں بھی آپ کے ساتھ چلتا مگر میرے مالک کی مرضی… مگر آپ کو تو کوئی مجبوری نہیں…گھریلومسائل تو چلتے رہتے ہیں اور جو جتنا گھر بیٹھتا ہے۔ مسائل اسی قدر بڑھتے ہیں…بھائیو!پندرہ شعبان کی رات ہے دوبجنے والے ہیں…ایک تنہا مہاجر، مسافر…آپ سے پنتالیس دن مانگتا ہے…اپنے لئے نہیں… اللہ پاک کے لئے… دین محمد ﷺ کے لئے… اور خود آپ کیلئے…ارے!روشن دن اور معطرراتیں…بھائیو!بہت کام آئیںگے…انشا ء اللہ میں لرزتے دل کے ساتھ اسلام کی عظمت اور آپ کی آخرت کیلئے…پنتالیس دن مانگ رہا ہوں۔ کون ہے جو نکل پڑے؟… کون ہے جو آگے بڑھے؟وہ دیکھو!رات کی تاریکی میں جیلوں سے سسکیاں اٹھ رہی ہیں۔ آہیں اور آنسو اور فریادیں…میںنے آواز لگادی… اپنے کریم مالک کے بھروسے پر…یااللہ!اپنے ہر پیارے بندے کے کان اور دل تک یہ آواز پہنچا دیجیے…جس کا آپ کے سواکوئی سہارانہیں…کوئی سہارانہیں…
ولسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (او مسلمانو!نمازنماز)
12-07-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک کی نعمتیں بے شمار ہیں … شیطان نے جنت سے نکالے جانے کے وقت اللہ تعالی سے کہا تھا… میں انسان پر ایسے حملے کروں گا کہ آپ ان میں سے اکثر کو اپنا شکر گزارنہیں پائیں گے … ناشکری کا حملہ ایٹم بم کے حملے سے زیادہ مہلک ہے … ایٹم کے حملے میں صرف جان جاتی ہے … اس نے تو جانا ہی ہے…  مگر ناشکری کے حملے میں ایمان جاتا ہے… اور ایمان گیا تو سب کچھ گیا… تب نہ جان کام کی، نہ جسم کام کا، نہ مال کام کا… ایمان نہیں تو کچھ نہیں … ناشکری کے حملے بہت خطرناک ہیں … نعمت کونعمت ہی نہ سمجھنا… خود کو اللہ پاک کی نعمتوں سے اونچا سمجھنا، نعمتوں کی نا قدری کرنا، نعمتوں کو حقیر سمجھنا… اس دن گرمی دھوپ اورپسینے میںایک بوڑھے چھابڑی فروش کو دیکھا… تب اللہ پاک کی بے شمارنعمتیں ایسی یاد آئیں کہ سر شرم اور ندامت سے جھک گیا… بھائیو!یہ مبارک مہم اللہ پاک کی عظیم نعمت ہے… اور اس نعمت میں بہت بڑی نعمتیں پوشیدہ ہیں… جوہمیں مرنے کے بعد نظر آئیں گی انشاء اللہ… جوایمان پر شکر کرے اس کا ایمان مضبوط ہو جاتا ہے، جونمازپرشکر کرے اس کی نماز اونچی ہوجاتی ہے، جوجہاد پرشکر کرے وہ دین کی بلندی کوپا لیتا ہے، اور شکر گزاری کا سب سے بڑا طریقہ ’’دعوت‘‘ ہے … دیوانہ وار دعوت… ایمان، نماز، جہاداورپورے دین کی دعوت… بھائیو!شیطان شکرگزاری کے اس عمل کوکہاں برداشت کرسکتا ہے… وہ توزخمی سانپ کی طرح بے قرار ہوکرتابڑتوڑ حملے کرتا ہے… کسی کو گھر کا مسئلہ، کسی پرقرض کا پھندہ… کسی پرغصے کا دورہ، کسی پر مایوسی کا رسہ، کسی پر گناہ کے شوق کا ٹیکہ،  کسی کو کوئی فتنہ …  تاکہ دعوت رک جائے… شکر گزاری کاعمل بند ہوجائے … اورشیطان جشن منائے … بھائیو!گھبراؤنہیں شیطان کمزور ہے … ملعون ہے اوررجیم ہے … ہمارے ساتھ اللہ پاک ہیں جوقوی، قادر، مقتدر، حافظ،  غفوراوررحیم ہیں … جب شیطان کا حملہ ہوفوراََ وضو، نماز… یا اللہ آپ ہی کی عبادت کرتا ہوں اور آپ ہی سے مدد مانگتا ہوں … اِیَّاکَ نَعْبُدُوَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ… دس باراَعُوْذُبِاللّٰہِ السَّمِیْعِِ الْعَلِیْمِ مِنَ ا لشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ… اورلاَحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِااللّٰہِ … اب آج کی آخری بات جن ارکان شوریٰ ونگران حضرات کو مہم میں کمزورعلاقے ملے ہیں… وہ زیادہ شکراداکریں اور اپنی خوش نصیبی محسوس کریں… وجہ یہ کہ ان علاقوں میں کام کرنے سے آپ کو بیج ڈالنے، جڑیںمضبوط کرنے اوربنیادیں کھڑی کرنے کا اجروثواب ملے گا… اور آئندہ ان علاقوںمیں جتنا کام اٹھے گاوہ سب آپ کا سرمایہ ہوگا… پکے پھل اتارنا بھی نیکی، مگر جڑیں قائم کرنا بڑی نیکی … بھائیو!ایک ایک شخص کسی بنجر علاقے میں اتراتووہاں ایمان کی بہار آگئی… لاکھوں لوگ اسلام میں داخل ہوئے … اور صدیوں کا کام دنوں میں ہو گیا… وہ بھی تو ہمارے جیسے انسان تھے … بس اخلاص کی قوت اور کام کا شرح صدر اور درد… اور بے غرض مسلسل محنت … یہی وہ چیزیں ہیں جوکسی بھی انسان کو مقبول ولی بنا دیتی ہے… دیر کیسی؟… آج ہی یہ نعمتیں مانگیں اور زمین اور اہل زمین کوصبغت اللہ سے ہم کنار کرنے کی زور دارمحنت شروع کردیجئے…
والسلام
خا دم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (نعمتوں پر شکر)
13-07-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مبارک مہم پر رحمت، نور اور سکینہ نازل فرمائیں…  آج آپ کو ایک قصہ سنانا ہے …  لکھنے والوں نے اسے سچا واقعہ قرار دیا ہے …  ایک خاتون بیوہ ہوگئیں ان کا ایک ہی بیٹا تھا…  اسے محنت سے پالا پوسا …  جوان ہوا تو رشتہ ڈھونڈا …  باپردہ، صالحہ، مومنہ…  بہت اچھا رشتہ …  مگر نکاح سے پہلے کچھ حاسدات نے ساس کے کان بھر دیئے …  کہ آنے والی بہو ’’خطرناک ‘‘ہے …   مگر اب کیا ہوتا رشتہ طے تھا شادی ہوگئی …  ساس کا ذہن اس لڑکی کے خلاف بنا ہوا تھا …  دل اور آنکھوں پر جس رنگ کا چشمہ ہو سامنے والا اسی رنگ کا نظر آتا ہے …  ایک آدمی کی بکری سبز گھاس کھاتی تھی ایک بار سبز گھاس نہیں تھی …  بکری سوکھی گھاس کو منہ نہ لگائے… تنگ آکر وہ آدمی بچوں کا پلاسٹک والا چشمہ لے آیا جس کے شیشے سبز تھے …  وہ بکری کی آنکھوں پر لگادیااسے پیلا گھاس سبز نظر آنے لگااور سارا کھا گئی…  ویسے بکری عینک لگا کے کیسی لگتی ہو گی ؟کسی سیاسی پارٹی کی بے پردہ خاتون لیڈر …  چلیںچھوڑیں… ساس اور بہو کے درمیان پہلے کچھ کھچاؤ رہا پھر کچھ زبانی لڑائی…  اور پھر ایک دن ساس نے اپنی بہو کی اس کی سہیلی کے سامنے پٹائی بھی کردی…  بہو آگ بگولا ہوکر خاوند کا انتظار کرنے لگی۔ وہ آیا تو کہا مجھے میکے چھوڑ دو یہاں ایک منٹ نہیں رکوں گی …  ماں سے پوچھا تو کہنے لگی یہ اور اس کی سہیلی میرے خلاف باتیں کررہی تھیں…  تو ہلکا سا ہاتھ لگا دیا …  خیر!بہو میکے جا بسی کچھ دن بعد ساس بیمار …  ڈاکٹرنے جواب دے دیا … خاوند نے بیوی سے رابطہ کرکے سمجھایا کہ ماں کی حالت نازک ہے …  تم آجاؤ…  وہ آگئی۔ چند دن بعد ساس ٹھیک ہوگئی اور جنگیں دوبارہ گرم ہوگئیں …  اور ایک بار ساس نے بہو کو خوب مارا …  بہو زخمی شیرنی کی طرح جذبہ انتقام میں جلنے لگی اور دل میں ساس کو قتل کرنے کا عزم کر بیٹھی …  مگر کیسے؟اس کی ایک سہیلی تھی …  بالکل سگی بہنوں جیسی… نیک اتنی جیسے رابعہ بصری کی بھانجی ہو اور چالاک اور ذہین ایسی جیسے افلاطون کی خالہ ہو …  یہ اس کے پاس گئی اور خوب روئی…  اور بتایا کہ اب قتل کے سوا کوئی چارہ نہیں …  ورنہ میں گھٹ گھٹ کے مر جاؤں گی یا پاگل ہوجاؤں گی …  سہیلی نے اللہ پاک کا خوف دلایا اور بہت سمجھایا … مگر یہ نہ مانی اور کہا اگر تم نے میری مدد نہ کی تو بس تم سے تعلق ختم۔ سہیلی نے کہا ٹھیک ہے …  میں کل زہر لے آؤں گی …  مگر وعدہ کرو جو ترکیب میں بتاؤں گی تم اسی طرح کرو گی …  وہ بولی پکا وعدہ ہے …  اگلے دن سہیلی آئی ایک تھیلہ ہاتھ میں …  شاپر کے اندر شاپر،  اندر ڈبی پھر اندر ایک اور ڈبی …  پھر دستانہ پہن کر اس نے ایک شیشی ڈراپ جیسی نکالی اور کہا کہ یہ زہر ہے …  روزانہ ایک قطرہ چائے میں ملا کر پلاؤ …  ایک ماہ میں ساس خلاص …  مگر تم آج سے اپنا رویہ بدل لو …  بیٹیوں سے بڑھ کر خدمت کرو …  محبت دکھاؤ…  تاکہ اس کے مرنے پر تم پر شک نہ ہو …  ورنہ پوری زندگی جیل میں سڑوگی …  اور یہ زہر تمہارے ہاتھ پر نہ لگے۔ اگلے دن سے بہو نے قطرہ پلانا شروع کردیا …  اور ساتھ خدمت اور محبت حد درجہ…  ساس کچن جاتی تو یہ چیخ مار کر لپکتی … ماں جی نہ،  ماں جی نہ …  آپ کی بیٹی آپ کی نوکرہے …  خادمہ ہے… مجھے حکم فرمائیں۔ ساس جھاڑو اٹھاتی تو آنسو بنا کر پہنچ جاتی… ماں جی!خادمہ سے کوئی غلطی ہو گئی ؟آپ میرے ہوتے ہوئے جھاڑو دیں یہ مجھ سے برداشت نہیں۔ مختصر یہ کہ خوب خدمت، دلجوئی، پاؤں دبانا…  اور ساتھ زہر کا قطرہ… ساس پہلے حیران…  پھر خوش…  پھر شکر گزار …  اور پھر واقعی ماں بن گئی۔ اس کو تو ویسے ہی بیٹی کی پیاس تھی…  ایک بار بہو چائے لا رہی تھی،  پاؤں پھسلا اور دھڑام سے گری۔ ساس بے تاب ہوکر لپکی گود میں سر لیا …  ہائے میری بیٹی! …  آنسو ٹپ ٹپ۔ مالک اس کی قسمت میں جو تکلیف لکھی ہو مجھے دے دے۔ بیٹی چوٹ تو نہیں لگی؟ …  دفع کرو برتنوںکو …  بہو کے چہرے پر ساس کی ممتا والے آنسو گرے تو دل بدل گیا۔ بھاگ کر سہیلی کو بلایاکہ میں نے ماں جی کو نہیں مارنا …  ہائے! ماں جی پندرہ دن کا زہر ان کے جسم میں ہے، جلدی کوئی علاج،  دوا اور تریاق لاؤ …  ان کو کچھ ہوا تو میں مر جاؤں گی …  سہیلی مسکرائی اور ہنسی …  بہنا!وہ زہر نہیں عام پانی تھا، بے فکر رہو …  اور تمہیں نئی زندگی،  نئی ماں،  نیا گھر مبارک…  غلطی تمہاری تھی تم نے اپنے اخلاق ٹھیک کئے تو ساس ماں بن گئی۔ بس یہ کہانی یاد رکھیں…  اس کہانی کا مہم سے کیا تعلق ہے یہ ہم کل عرض کریں گے انشااللہ…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (قصہ ایک بیوہ خاتون کا)

14-07-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالی ہماری مبارک مہم پررحمت، سکینت اور نصرت نازل فرمائیں … کل کے قصے کا مہم سے تعلق… بات یہ ہے کہ جہاد اور مجاہدین کے خلاف مسلمانوں کی بہت ذہن سازی کی گئی ہے… کھلے چھپے قادیانی، منکرین حدیث، مغربی ادارے، صلیبی مشنریزاوراہل بدعات…  یہ سب دن رات جہاد کے خلاف محنت کرتے ہیں … اس لئے مسلمان جہاد کے خلاف ہیں … کئی تومانتے بھی نہیں، کئی معنی بدل دیتے ہیں… اور کئی یہ نعرہ لگاتے ہیں کہ جالوت اور طاغوت کا مقابلہ کرنے کی ہم میں استطاعت کہاں؟ اب مسلمانوں کاذہن کس طرح سے ٹھیک کیا جائے؟… کل والا قصہ سمجھاتا ہے کہ … محبت،  خدمت اور اکرام سے ذہن بدلا جاسکتاہے… بہو نے اکرام کیا ساس ماں بن گئی اور ساس نے محبت کا سچا آنسو گرایا توقاتلہ بہو فورا جانثار بیٹی بن گئی… یہی مسئلہ دراصل قرآن مجید نے سمجھایا ہے… چوبیسویں پارے میں دیکھئے!… تم اچھا بد لہ دو تو تمہارادشمن تمہاراجگری دوست بن جائے گا… میں اورآپ ہزاروں بار وہ آیت پڑھ چکے…  اَشِدَّائُ عَلَی الْکُفَّارِرُحَمَائُ  بَیْنَہُمْ… صحابہ کرام کی سب سے بڑی خوبی، سب سے اونچی صفت… کفار کے لئے سخت، آپس میں ہمدرد،  مہربان… بھائیو!میں نے غور کیایہ انتہائی مشکل صفت ہے… یہ صفت نصیب ہو جائے تودنیافتح ہوجاتی ہے اورآخرت پکی کامیاب… مگر یہ صفت آسانی سے نہیں ملتی… بہت محنت، بہت قربانی، بہت رونا دھونااوربہت ماریں کھا کر نصیب ہوتی ہے… ہرمسلمان کے لئے دل میں ایسا رحم کہ اپنی ذات پراس کو ترجیح دیں… یاکم از کم اپنے جیسا سمجھیں… کافر اسی لئے مسلمانوں کے چھوٹے چھوٹے ملک بنوارہے ہیں تاکہ مسلمان کٹ جائیں … لسانی تنظیموں کو کھڑاکیا جاتاہے تاکہ کلمے کا رشتہ دوسرے نمبر پر چلا جائے… ہم مجاہدین کفارکے لئے توالحمدللہ سخت ہیں… مگراہل اسلام کے ویسے ہمدردنہیں کہ ان کے دکھوں کواپنادکھ سمجھیں… انکی خدمت دل کے شوق سے کریں… اور ان کے عیوب کونظراندازکریں… دشمنیاں، مخالفتیں، تکبر، مالداراورغریب کافرق… بات لمبی ہورہی ہے… مختصرکرتے ہیں … بھائیو!ہم مسلمانوں کا گھر بگڑچکا ہے، گمراہی، غلامی اور آپس کے جھگڑے… آپ اپنے دین اورامت کوبچانے کیلئے اللہ پاک کی توفیق سے نکل پڑے ہیں… اب مخالفت ہو گی، کوئی پکڑے گا، کوئی مارے گااورکوئی گالی دے گا مگر آپ نے ان کوزہرنہیں دیناپیار دینا ہے… محبت، خدمت اوراکرام دینا ہے… دوسراپہلو!مسلمان آپ کومارنا چاہتے ہیں اور خود غلامی میں گرے پڑے ہیں … آپ نے ان کا سر گودمیں لے کر ان پر اپنے آنسو بہانے ہیں … بس پھر ذہن بدل جائیں گے… قافلے اٹھ کھڑے ہوں گے، رسے ٹوٹ جائیں گے اور فضاء تکبیر سے گونج اٹھے گی… بھائیو!تکبر نہیں، اکڑ بازی نہیں، بحث نہیں، کسی مسلمان پر تنقید نہیں … چمکتی گاڑی اور لشکارتے کپڑوں کی فکر نہیں… بس دعوت، بس خدمت، بس ہر مسلمان کااکرام اوردل میں دین محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا درد … بھائیو!کفار کے لئے اشداء اورمسلمانوں کے لئے رحماء بن جاؤ… بات جو دل میں تھی پوری نہ ہو سکی … اللہ کرے آپ ان اشاروں سے خود سمجھ جائیں …
والسلام
خادم
لا الہ الااللہ محمد رسول اللہ
 (مسلمانوں کاذہن کس طرح ٹھیک کیاجائے)
15-07-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالی ہم سب کو حضرات صحابہ کرام کے نقش قدم پر چلائیں… مکی دور میں ان پر بے پناہ ظلم ہوا… مگر صبر,برداشت اور انتظار کا حکم تھا…  جب کسی غیرت مند اور بہادر آدمی پر تشدد ہو اور اسے بدلہ لینے کی اجازت نہ ملے تو اس میں دو صفات پیدا ہوجاتی ہیں…
1:برداشت۔
2:غصہ اور سختی… پھر ہجرت کا حکم ملا… اور ہجرت کے دوسرے سال جہاد کا حکم آگیا… اب دونوں صفات تقسیم ہوگئیں… برداشت مسلمانوں کے لئے۔ یہ ہوا’’ رُحَمَائُ بَیْنَہُْمْ‘‘… اور سختی کفار کے لئے یہ ہوا ’’اَشِدَّآئُ عَلَی اْلکُفَّارِ‘‘… صحابہ کرام ان صفات میں کامل تھے…  جب کہ ہمارے ہاںتمام سختی مسلمانوں پر لیک ہوتی رہتی ہے… اور کافر بڑے مزے سے طاقتور ہوتے جارہے ہیں… اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ اب ہم نے پہلا کام یہی کرنا ہے کہ اپنے اندر یہ دو صفات پیدا کریں… اور اللہ پاک سے رو، روکریہ دو صفات مانگیں…
1:کفار کے لئے شدت…
2:مسلمانوں کے لئے رحم دلی… اور موجودہ مہم میں اس کی عملی مشق بھی کریں… ہر مسلمان کو سلام،  غریب مسلمانوں سے زیادہ انس,محبت, مسلمانوں کی خدمت اور ان کا رخ اللہ پاک کی طرف موڑنے کی دردمندانہ دعوت… بھائیو!جو خودکومٹائے گاوہ کامیاب ہوگا… اپنی ذات کوبھلا دیں… اوراپنی ذات کے لئے دنیاکی کسی چیزکومقصدنہ بنائیں… نہ اکرام، نہ عہدہ، نہ مکان، نہ کوٹھی اورنہ کار…  یہ دنیا رہنے اور بنانے کی جگہ نہیں لٹانے کی جگہ ہے… جو یہ راز سمجھ جائے گا وہ عقلمند اورآزاد، اورجو یہ رازنہ سمجھے وہ پھنس گیا… جی ہاں!دنیا کے بدبودارگٹر میں پھنس گیا۔ یااللہ اس مہم کو ہم سب کی نجات اور مغفرت کا ذریعہ بنا… آمین بعض ساتھی بہت محنت کررہے ہیں ان کو سلام… اور بعض ڈھیلے ڈھیلے چل رہے ہیں ان کو پیغام…  کہ زندگی پگھل رہی ہے قیمتی بنا لیں…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (کفار کے لئے شدت، مسلمانوں کیلئے رحم دلی)

17-07-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مہم میں محنت کرنیوالوں کو ایمان کامل کی دائمی حلاوت نصیب فرمائیں… بھائیو!آٹھ ساتھی ایک ماہ میں جدا ہوگئے … موت ایک پل ہے جو محبوب حقیقی تک پہنچاتا ہے… اس لئے موت کو ’’وصال‘‘بھی کہتے ہیں… یعنی ’’ملاپ‘‘ جب کہ دنیا ’’فراق ‘‘کی جگہ ہے… کیسے کیسے محبت والوں سے کھڑے کھڑے جدائی ہوجاتی ہے… اس لئے دنیا میں دل لگانا اور پھنسانابے وقوفی ہے … بھائیو!اللہ پاک سے دل لگاؤ… ہاں!صرف اللہ پاک سے اللہ… اللہ … اللہ… اورجس کا دل اللہ پاک سے جڑ جاتا ہے اسے دین کی محنت سے سکون ملتا ہے اور دین کے لئے قربانی آسان ہوجاتی ہے… دنیا دھوکے کا گھر ہے… دین کے کام سے چھٹی اورسستی وبال ہے… محنت کریں کہ دنیا کاہرشوق دل سے نکل جائے اورقبرآنکھوں کے سامنے رہے… قبرہمارا وہ گھر ہے جہاں ہم عنقریب جابسیں گے… اللہ کرے قبر روشن اور آباد ہو… تاریک یاویران نہ ہو… مایوس نہ ہوں، تھکیں نہ، حکومت کے مظالم سے گھبرائیں نہ اور شعب ابی طالب کا قید خانہ یاد کریں … جہاں دوجہاں کے سردار نظربند تھے… صلی اللہ علیہ وسلم … جن کے دلوں پر مایوسی یا خوف آرہا ہو وہ ’’معوذتین ‘‘سو… سو بار پڑھیں … دل میں انشاء اللہ طاقت آجائے گی … محنت کے دوران نماز کے بعد دعا کا والہانہ اہتمام کریں… آٹھ ساتھی چلے گئے دو توپاکستان میں حادثات کے بہانے محبو ب سے جاملے…  ایک لاہورکے بھائی شعیب حسن اور دوسرے صوابی کے بھائی مستقیم… دونوں کا حادثہ بالکل ایک جیسا… اللہ پاک مغفرت کا انعام اوربلنددرجات عطافرمائیں … اورچھ ساتھی دور … بہت دور… اونچی ملاقات پہ گئے۔ ان میں سے بعض کی بشارات بھی سامنے آئیں… ایک کوہاٹ کے بھائی فاروق، دوسرے ٹل ہنگو کے بھائی عمران، تیسرے جھنگ کے بھائی قاسم، چوتھے ٹھٹھہ کے بھائی نور حسن، پانچویں باڑہ کے بھائی صادق، چھٹے بٹ خیلہ کے ثناء اللہ… اللہ پاک ان سب کی قربانی قبول فرمائیں، مغفرت اورشہادت کا مقام عالی شان نصیب فرمائیں… کل بدھ ستائیس شعبان ان آٹھ بھائیوں کے ایصال ثواب کا اہتمام کریں… کچھ اجتماعی تلاوت اور کل کی ساری محنت کا ایصال ثواب… آپ کے اجر میں کمی نہ ہوگی بلکہ اور بڑھ جائے گا انشاء اللہ…
والسلام
خادم
لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ
 (موت ایک پل ہے/ ہدایت برائے ایصال ثواب شہداء کرام)
18-07-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کوہدایت عطاء فرمائیں… اور ہمیں بے شمار انسانوں کی ہدایت کا ذریعہ بنائیں … بھائیو!لوگ بے تحاشا جہنم کی آگ کی طرف بھاگ رہے ہیں … ذرا بازار جا کر دیکھو… کا فر تو کافر، خود مسلمان کہلانے والے کیا کچھ نہیں کر رہے… کیا آپ حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کی اس حالت پرنہیں روتے؟… مسجدیں ویران، ویران … بازار آباد… گناہوں کے اڈے آباد … ہر کسی کو پیسے کی لالچ، حرص اور ہوس… کبھی کسی یورپی ملک کے سفارت خانے کے باہر جاکردیکھیں … استغفراللہ … استعفراللہ … لوگ کس طرح ڈالروں اور پونڈوں کے حرص میں اپنا ایمان برباد کررہے ہیں … کتنی شان والی تھی یہ امت … کتنے رعب والی تھی یہ امت … مگر آج غلام ہے… بے بس ہے… بھائیو!اپنے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت چاہتے ہو تو ان کی امت کو جہنم سے بچانے کے لئے گرمی میں کود پڑو… اور درد سے دعوت دو…ایک ایک مسلمان تک پہنچو… دعاؤں میں رو، رو کر اللہ پاک سے اپنے لئے اور مسلمانوں کے ہدایت مانگو… یاد رکھیں! یہ امت جب اللہ کے راستے میں خرچ کرنے والی بنے گی تو زمین کے خزانوںکی مالک بن جائے گی … جو لٹاتا ہے وہ پاتا ہے …  اور جو بچاتا ہے وہ ڈسا جاتا ہے … اور جب یہ امت جہاد پر آئے گی تو یہ ہر ذلت سے آزادہوکر ایسی معزز بنے گی کہ لوگ اسے دیکھ کر فوج در فوج مسلمان ہونگے… بھائیو!آپ کی محنت کا بیج انشاء اللہ جب پھل دے گا تو آپ خوشیاں منائیں گے… اس لئے سستی نہ کریں … گرمی سے نہ ڈریں … اگر ایک آدمی بھی آپ کی وجہ سے ہدایت پا گیاتو انشاء اللہ… زندگی خسارے سے بچ جائے گی…
والسلام
خادم
لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ
 (لوگ بے تحاشا جہنم کی طرف بھاگ رہے ہیں)
19-07-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ میرا اور آپ سب کاسینہ اسلام کے لئے کھول دے… اورہم سب کو اپنی طرف سے نور عطافرمائیں… آج چند ضروری باتیں عرض ہیں… توجہ سے غور کریں…  (1) ایمان!اللہ تعالیٰ کا سب سے بڑااحسان ہے… ایمان کے بعد سب سے بڑااحسان دین کے فرائض ہیں … نماز، روزہ، حج، زکوۃ، جہاد… یہ تمام چیزیں انسان کی کامیابی کے لئے ضروری تھیں تواللہ پاک نے احسان فرمایااوران کوفرض فرمادیا…
 (2) فرائض کی ادائیگی میںانسان کے لئے دنیا میں بھی فائدے ہیں اور آخرت میں بھی… جب کہ اللہ پاک کوہماری عبادت کی ضرورت نہیں… فرائض کی ادائیگی ایک انسان کے لئے روٹی،  کپڑا، مکان اور علاج سے بھی زیادہ ضروری ہے…
(3)کیوں کہ فرائض ادا نہ کرنے کی وجہ سے قبر کاعذاب الگ اورجہنم کاعذاب الگ… جب کہ دنیا میں فرائض چھوڑنے والا انسان بے شمارخیروں سے محروم ہوجاتاہے… اوراس کادل اورنفس کسی گندے جانور کی شکل اور صفت اپنا لیتا ہے… (4)کسی ایک انسان کو فرائض پر لاناہزاروں بھوکوں کوکھاناکھلانے اورہزاروں بیماروںکاعلاج کرنے سے بہت افضل ہے… کیوں کہ جب فرائض اٹھ جاتے ہیں توزمین پرفسادہی فساد، ظلم ہی ظلم عام ہوجاتاہے… لوگ بھوکے مرتے ہیں، بیماریاں اورآفتیںبارش کی طرح برستی ہیں… گویا کہ لوگوں کوفرائض پرلاناپوری انسانیت پر احسان ہے…
(5)فرائض اللہ تعالی کے لازمی اور حتمی قوانین کا نام ہے… ایسے قوانین جن کو کوئی منسوخ نہیں کرسکتااورنہ تبدیل کرسکتاہے… ان قوانین پر عمل کرنے سے ایک انسان اللہ تعالی کے ساتھ براہ راست جڑ جاتا ہے جب فرائض پر عمل کا یہ مقام ہے تو ان لوگوں کاکیا مقام ہوگاجوفرائض کی دعوت دیتے ہیں… جومعاشرے میں فرائض کو زندہ کرتے ہیں… یقینا بہت بڑااورخاص مقام…
(6)ساری دنیا کے نوافل مل کر ایک فرض کے برابر نہیں ہوسکتے، کروڑوں روپے کا صدقہ ایک روپیہ فرض زکوۃکے برابرنہیں ہوسکتا، ساری دنیا کے مجاہدے فرض جہاد کے ایک منٹ کے برابرنہیں ہوسکتے … وجہ یہ کہ فرض کے بغیر ایمان کاوجودخطرے میں ہوتا ہے… اورایمان جان کی طرح ہے… روح کی طرح ہے… بھائیو!یہ چھ بہت اہم باتیںہیںان کویاد کرلیںدل میں بسالیں… ہزاروں فتنوں سے جان چھوٹ جائے گی… لوگوں نے آج نفل، مستحب اوربدعت والے کامو ںکوفرائض سے زیادہ اہم بنادیا ہے… اب آپ اپنی حالت دیکھیں، اپنی دعوت دیکھیں اورپھر اللہ پاک کا شکر اداکرتے رہیں… بہت والہانہ شکر… آپ فرائض کے احیاء اورفرائض کی دعوت میں مشغول ہیں … مَاشَائَ اللّٰہُ لَاقُوَّۃَاِلَّابِاللّٰہِ… ایک اور خوش نصیبی دیکھیں!جس کورمضان مغفرت والانصیب ہونا ہوتا ہے اسے شعبان میں ہی اللہ پاک اپنی طرف متوجہ فرمادیتے ہیں … ماشاء اللہ…  آپ پندرہ شعبان سے اپنے عظیم رب کے منادی بنے ہوئے ہیں … جواس بات کی انشاء اللہ بشارت ہے کہ رمضان قبولیت،  مغفرت والا نصیب ہو گا… بھائیو!کئی جگہ آج مغرب سے حضرت رمضان المبارک تشریف لائیں گے … اور کئی جگہ کل … بہت شاندار استقبال ہونا چاہیے…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمدرسول اللہ
 (رمضان مہم/چھ اہم باتیں)
20-07-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ کی طرف سے مغفرت کا ایک اورموقع… رمضان المبارک … آپ سب کو مبارک… مرنے کے بعدعذاب یافتہ لوگ بس یہی درخواست کریں گے کہ ہمیں ایک موقع اوردیاجائے… دنیامیں واپس بھیجا جائے … ہم عبادت کریں گے، سارامال لٹائیں گے، جان دیں گے، مال دیں گے… بس اے رب!ایک موقع… ایک موقع… مگرجواب ملے گا،  اب اس کا امکان ہی نہیں … بھائیو!ابھی تو سانس موجود ہے… اورموقع بھی مل رہا ہے… رمضان المبارک… پھر اس موقع سے فائدہ اٹھانے میں کوئی سستی، کوئی کوتاہی نہ ہو… غیبت بند… کچھ نہیں ملتا… جھوٹ بند… لعنت ہی لعنت… جی ہاں! جھوٹ لعنت ہے…  فضول گپ شپ بند… یہ بربادی والاعمل ہے… ہرگناہ سے توبہ، روزانہ کم از کم دورکعت صلوٰۃالحاجۃ… دو رکعت صلوٰۃ الحاجۃ کہ مغفرت والارمضان نصیب ہو… آج ہی تمام روزوں کی نیت، تراویح کی نیت… مرگئے تو نیت کاثواب مل جائے گا… لیلۃ القدرمیں قیام کی نیت … اورمہم میں بھر پور سعی…  بھائیو!دعااورکوشش کہ یہ رمضان ہماری زندگی کا بہترین رمضان ہو… رمضان کی پہلی رات جونوافل میںسورۃ الفتح پڑھ لے … وہ انشاء اللہ پورا سال فتوحات پاتا ہے … بندہ آپ سب کے لئے دل کی گہرائی سے دعا کررہا ہے… آپ بھی میرے لئے دعا فرمادیں … کل رات میری چچا زادہمشیرہ جو میرے ایک چچا زاد بھائی کی اہلیہ تھیں انتقال کرگئیں … ان کی مغفرت اور اہل صدمہ کے لئے صبر کی دعا اور انفرادی ایصال ثواب کردیں …
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (استقبال رمضان)

21-07-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ اس رمضان المبارک کو میرے اور آپ کے لئے خیر، رحمت اور مغفرت کا موسم بنائیں… اور ہم سب کو نورعطافرمائیں… ایک بات سمجھیں!ہزارو ںسال سے یہ سلسلہ چلا آرہا ہے کہ کچھ لوگ یہ راز معلوم کرنے میںلگے رہتے ہیں کہ انسان کی روح کیسے طاقتور ہو… اور انسان کا جسم کیسے مضبوط ہو… جوگی اوریوگی … سادھواورسدھارت … پہلوان اورباڈی بلڈر… ہزاروں سال کے تجربات کا نچوڑ کیانکلا؟… چونکہ یہ لوگ وحی الٰہی کی روشنی سے محروم تھے اس لئے محدودہی رہے… انسانی روح کی طاقت تین چیزوں میں ڈھونڈی۔ (1)بھوک برداشت کرنا۔ (۲) انتظارکرسکنا۔ (3)موجودہ خواہش سے دور رہنا… یہ لوگ ان تین چیزوں کی مشقیں کرتے کرتے مر گئے … اورچوتھی چیز نہ پا سکے کہ روح کو روح کے مالک کے ساتھ جوڑنا… روزے میں ماشاء ا للہ سب کچھ ہے … بھوک برداشت، افطار کا انتظار بغیر الجھن کے … اورسامنے موجودخواہشات سے کنارہ کشی … اورروح کااپنے مالک سے جڑنااوراپنے مدارمیںپروازکرنا… بھائیو!مکتوب کی باتیں مشکل تونہیں لگ رہیں؟چلیں آسان مثالوں سے روح کی طاقت سمجھتے ہیں… ایک آدمی کتنے دن بغیرکھائے پیئے جی سکتاہے؟… آپ کی سائنس کیا فرماتی ہے؟… چھ ماہ، ایک سال؟بس؟… اصحاب کہف تین سونوسال بغیرکھائے پیئے زندہ رہے … آرام سے سوتے رہے… کپڑے تک آلودہ نہیں ہوئے۔ یہ ہے روح کی طاقت جوروح کا مالک عطافرماتاہے … کسی مسجدمیںجائیںسترسالہ بزرگ تراویح میں اطمینان سے کھڑے ہوں گے… َکسی بددین کمانڈو کولائیں اتنی دیر اطمینان سے نماز میں کھڑا نہیں ہوسکے گا… ایسے بزرگ جن کی کمریں جھک گئیں … جسم میں ہڈی ہے اور کھال … ٹھیک طرح چل نہیں سکتے، مگر چودہ گھنٹے کا روزہ رکھتے ہیں … کسی بد دین پہلوان کو رکھو اکر دیکھیں … شام تک الو جیسا چہرہ ہوجائے گا… بھائیو!روحانی طاقت پانے کا موسم ہے … اسی مہینہ میں بدرکاغزوہ ہوا اور اسی مہینہ میں مکہ کا کفرزمین بوس ہوا … آپ ماشاء ا للہ اونچے کام میں لگے ہیں … کچھ روکاوٹیں آئیں توڈھیلے نہ پڑیں … رمضان کی یہ گھڑیاں پھر ملیں یا نہ ملیں … جوساتھی زیادہ ترقی چاہتے ہیں وہ روزہ، تراویح اورمہم میں بھرپورمحنت کے ساتھ زیادہ تلاوت کا اہتمام کریں اور کلمہ طیبہ اور استغفاردو، دوہزاردن کو اور دو، دوہزاررات کو یعنی کلمہ بھی چارہزار اوراستغفاربھی چارہزار… اورتین سو بار جنت کا سوال اور جہنم سے نجات کی دعا اورہزار بار درود شریف… جوکرے گا وہ نفع خود دیکھے گا… جونہیں کرسکتے وہ روزہ تراویح کے ساتھ کچھ قضانمازاوربارہ سومرتبہ کلمہ اورہزار باراستغفار کرلیں… بھائیو!بہت زندگی ضائع کردی… امت مسلمہ کو طاقتورمجاہدین کی ضرورت ہے وہ جن کی ارواح اوپرجڑی ہوں اورمٹی کی بنی چیزوں پر نہ گریں …
والسلام
خادم
لاالہ الا اللہ محمدرسول اللہ
 (روح کی طاقت)

22-07-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو دین محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا انصار بنائیں… اس وقت مسلمان دوہری تلوار سے کاٹے جارہے ہیں… ایک طرف دشمنان اسلام کافر ہیں … جودن رات مسلمانوں کوماررہے ہیں،  ستا رہے ہیں … کئی علاقوں کی تو مسلمانوں کوخبرتک نہیں کہ وہاں کے مسلمانوں پر کیسے خوفناک مظالم جاری ہیں … برما کے مسلمان… یہ عربی النسل غیورمسلمان کتنے طویل عرصہ سے ظلم کاشکار ہیں … ادھرافریقہ میں اتیھوپیا،  اریٹیریااوراجادین کے مسلمان… ادھرسرخ ترکستان کے عظیم تاریخ رکھنے والے مسلمان… آہ!میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی امت لٹ گئی، کٹ گئی، بکھرگئی… دوسری طرف منافق ہیں … ان منافقوں کی دوقسمیں ہیں …
(1)ایک وہ،  جوکفار کے ایجنٹ اورغلام ہیں اوروہ مسلمانوں پرمظالم ڈھارہے ہیں… جیسے شام کابشارالاسد… بھائیو!جس دن یہ مرے گایامعزول ہوگا… اگرمیںزندہ ہواتوشکرانہ کے نفل اداکروں گااورمٹھائی تقسیم کروں گا… میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے ملک شام کے عجیب فضائل ارشادفرمائے … اوراسلام کابڑے غلبے والادورملک شام سے شروع ہوگا… فلسطین بھی شام کاحصہ ہے اور اسرائیل بھی … اوراردن اورلبنان بھی… کافروں اورمنافقوں نے یہ علاقہ آپس میں بانٹ لیا ہے تاکہ اسلام کے غلبے والے دور کوروک سکیں … مگریہ سب مل کر بھی نہیں روک سکیں گے … یمن اورشام میں ایمان، حکمت اوراسلامی غیرت پل بڑھ رہی ہے… ادھرخراسان کالشکر تیارہے … آٹھ ہزار فدائی مرد اورچارہزار فدائی خواتین دنیاکانقشہ پلٹ دیں گے …
الحمدللہ حالات تیزی سے خیر کی طرف جارہے ہیں… (2)منافقوں کی دوسری قسم وہ نام کے دین دار جونعوذباللہ جہادفی سبیل اللہ کے معنی بدل کرکفر کی خدمت کر رہے ہیں…  جیسے وحیدالدین اور غامدی…  نہ حقیقی جہاد ہوگا، نہ کافروں کو کوئی مسئلہ ہوگا… بھائیو! بس ایک بات پر حیرانی ہوتی ہے… رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے مدینہ منورہ میں جومنافق تھے… ان کو جہاد کے خلاف یہ تاویلیں نہ سوجھیں جوآج کے منافقین کو سوجھ رہی ہیں… وہ بھی کہہ سکتے تھے کہ ہمیں جنگ میں جانے کی کیا ضرورت ؟ہمارے خلاف وعیدیں کیوں اتررہی ہیں ؟ہم توگھر بیٹھ کر بڑاجہاد… جہاداکبرکررہے ہیں … ہمیں تبوک جانے کی کیا ضروت؟… ہم مدینہ پاک میں بیٹھ کر سنتیں زندہ کریں گے اورسوسوشہیدوں کا ثواب لوٹ لیں گے… ہم مدینہ رہتے ہوئے جہاد بالقرآن، جہادبالقلم کریں گے… ؟شاید وہ تاویلات میں کمزورتھے … ساؤتھ افریقہ کے پرتعیش علاقے میں بیٹھے ہوتے توجہاد کامعنی بدلنے کوکتابچہ لکھ ڈالتے… عجیب ظلم ہے عجیب… کہ محبوب نبی صلی اللہ علیہ وسلم توستائیس جنگوں میں نکلیں اورامت کے لوگ جہاد کے غبار سے بھی محروم … بلکہ معنی تک بدل ڈالیں … یہ کیساعشق ہے ؟یہ کیسی غلامی ہے ؟یہ کیسے امتی ہیں ؟… اے مسلمانو!پورے پورے اسلام میں داخل ہوجاؤ… جوشخص جہاد فی سبیل اللہ کونہ مانے یابدروالے جہادکامعنی بدلے … وہ کس طرح پورامسلمان ہوسکتاہے؟… یا اللہ امت مسلمہ پر رحم فرما… بھائیو! آپ بڑے عظیم کام میں لگے ہیں تھوڑی سی محنت تیز کردیں …
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (آہ! میرے آقاؑ کی امت لٹ گئی)
24-07-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھ سے اور آپ سب سے اپنے دین کا مقبول کام لیں … بھائیو!قرآ ن پاک پر غور اور تدبر کیا کریں… مکہ مکر مہ میں جو سورتیں نازل ہو رہیں تھیں ان میں ایمانی، نظریاتی، قلبی اور فکر ی تر بیت زیادہ تھی… اور احکامات کم… اصحاب کہف کا قصہ سنا یا گیا تاکہ ہجر ت کی محبت دل میں بیٹھے … ذوالقرنین کا قصہ سنا یا گیا تاکہ پوری دنیا کو فتح کرنے کا عزم پیدا ہو … اور یہ نکتہ سمجھ آئے کہ مسلمان جب اپنا تمام مال اور اپنے تمام اسباب جہاد میں لگاتے ہیں تو دنیا ان کے قدموں تلے فتح ہوتی ہے … ان قصوں میں بے شمار حکمتیں ہیں … میں تو فی الحال ایک ایک حکمت عرض کر رہا ہوں … قارون کا قصہ سنایا گیا … مال جمع کرنے کی چیز نہیں… قارون جمع کرتا رہا اور اسی مال میں دھنس گیا، اسی میں مر گیا … مال قبر، زنجیر اورآگ بن گیا … ذوالقرنین نے جہاد میں مال لگایا فاتح عالم بن گیا … ابو لہب کا مال اس کے کچھ کام نہ آیا … یہ سب قصے سنائے گئے … تاکہ مال کے بارے مسلمانوں کا نظریہ حکیمانہ ہو جائے … مال کے بارے حکمت اور عقل مند ی والا نظریہ کیا ہے؟… قرآن پاک نے سمجھایا … مال جمع نہ کرو… اللہ تعالی کے راستے میں کھلے دل سے خرچ کرو … دنیا میں بھی پاؤ گے … لوٹو گے … فقر وفاقے سے بچوگے … خزانوں کے مالک بنو گے … اور آخرت میں بھی بڑی بادشاہت پا لو گے … تم خرچ کرو اللہ پاک تم پر خرچ فرمائیں گے… تم دو … اللہ پاک لیں گے… اور لوٹا دیں گے … بڑھادیں گے … آخرت میں بھی صلہ دیں گے … صحابہ کرام پوری حکمت سمجھ گے… ایسا عمل فرمایا کہ دنیا مثال پیش نہیں کر سکتی … سب کچھ لٹا دیا… اور پھر دنیا کے خزانوں کے مالک بن گئے… اور آخرت کی کامیابی بھی پکی ہو گئی … صحابہ کرام کے پاس جو کچھ تھا لٹا دیا … رب تعالیٰ نے ساری دنیا کا مال ان کو لوٹادیا… مگر تب بھی صحابہ کرام نے جمع نہیں فرمایا … دراصل جو خرچ کرتا ہے وہی پاتا ہے … اور جو بچاتا ہے وہ دنیا، آخرت میں پچھتاتا ہے … مسلمانو ں کامال کے بارے میں نظریہ جب بگڑا تو وہ مال کے سانپ سے ڈسے گئے … غلامی اور محتاجی ان پر چڑھ دوڑی… انفاق فی سبیل اللہ مہم کا ایک بڑا مقصد یہ ہے … کہ خود ہمارا نظریہ بھی مال کے بارے میں ٹھیک ہو جائے … اسلامی بن جائے … حکیمانہ ہو جائے اور تمام مسلمانوں کا نظریہ بھی اس بارے میں اسلامی بن جائے … اسلام میں مال دار ہونا عیب نہیں … حضرت سلیمان علیہ السلام کا قصہ سامنے ہے … ہاں! مال کو جمع کرنا، مال کو زندگی کا مقصود بنانا … ہر وقت مال بڑھانے کی فکر میں رہنا … مال کو زکوۃاور جہاد میں نہ نکالنا … مال کی حرص اور لالچ میں غرق ہونا … یہ سب عذاب ہے … وبال ہے … جرم ہے … بیماری ہے… اور پستی ہے … بھائیو!قرآن پاک میں غور کیا کریں … تدبر کیا کریں … کل انشاء اللہ اس سوال کا جواب عر ض کروں گا کہ یہودی مال جمع کرتے ہیں … پھر وہ کیسے چھا گئے ؟.؟
والسلام
خادم
لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (انفاق فی سبیل للہ مہم/ مال جمع نہ کرو)
25-07-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو کامل ایمان و کامل امانتداری نصیب فرمائیں… حضوراقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے… اپنے بیماروں کا صدقے کے ذریعے علاج کرو … یعنی صدقہ دوا ہے … مال جب بھی کسی انسان کے ہاتھ سے اچھے کام پر خرچ ہوتا ہے تو … یہ اس انسان کی خوش نصیبی … عقلمندی … اور حفاظت کی علامت ہوتی ہے … ضرورت سے زیادہ جو مال جمع کرکے بند کر دیا جائے اس مال کے بے شمار نقصانات مال کے مالک کو پہنچتے ہیں… مثلاً بدامنی اور خوف … دوسرا بیماری… اور تیسرا لوگوں کی محتاجی اور ذلت … دنیا میں یہ تین نقصانات پکے ہیں … مثلاًایک آدمی نے دس کروڑ ضرورت سے زائد جمع کرکے ان کو بینک، الماری یا زمین میں رکھ دیا … اب یہ شخص ہمیشہ خوف میں رہے گا اور مفت میں ان دس کروڑ کا چوکیدار … اسے کو ئی بیماری بھی پکی لگ جائے گی … اور وہ کئی برے لوگوں کا محتاج ہو جائے گا … اور ان کو رشوت دے کر، تنخواہیں دے کر اپنی جان اور عزت بچائے گا … وہ دس کروڑ نہ دودھ دیں گے کہ یہ پی لے … نہ ہوا دیں گے کہ یہ اچھے سانس لے … بس زہر دیں گے … گرمی دیں گے … فکر اور پریشانی دیں گے … اور آگ دیں گے … وہ اس کے کسی کام کے نہیں،  لیکن وہ جب بھی کم ہوں گے یہ غم سے مرے گا … یہودی اس سرمایہ دارانہ نظام کے بانی ہیں … اور اسی لئے ہمیشہ ذلیل ہیں … برباد ہیں … خوف زدہ ہیں … تھوڑے ہیں … رشوت دے کر جیتے ہیں … دنیا میں سب سے زیادہ مال دار ہیں مگر … دنیا میں ایک چھوٹے سے ملک کے علاوہ کہیں حکومت نہیں۔ بدامنی کا یہ عالم ہے کہ چوہے بھی ان سے زیادہ امن میں ہوتے ہیں … ہٹلر آیا تو اس نے ان کی کھال اور چربی سے صابن بنا ڈالے … ٹھیک ہے وہ سازشیں کرتے ہیں … مگر تھوڑا سا سوچیں کہ خود ان کو کیا ملتا ہے ؟… ذلت جمع ذلت جمع ذلت … اب ایک اور نکتہ سمجھیں … کیمونزم بھی برا نظام تھا مگر اس کی برائی محدود ہے … مگر سرمایہ دارانہ نظام کی گندگی اور برائی نے پوری دنیا کو نحوست، بے برکتی،  بدامنی اور خوف میں مبتلا کر دیا ہے … مال کے ذخیرے زہر اگلتے ہیں … آگ بھڑکاتے ہیں … اور غریب کو غریب تر اور مال دارکو موذی سانپ … خزانے کا چوکیدار سانپ بناتے ہیں … ایک نکتہ اور سمجھیں … مال چلتا رہے تو اچھا ہے،  رک جائے تو بیماری اور ذلت ہے … جس نے دس کروڑ جمع کیے یہ ان کو فوراًتجارت میںلگا دے تو آدھے نقصانات ختم … پھر زکوۃ دے … جہاد میں لگا ئے…قریبی رشتہ داروں کو دے… صدقہ کرے … قربانی کرے … کھانا کھلائے… مسجدیں بنوائے … پانی پلائے … علاج کرے … یتیموں کو پالے… مساکین کو دے … قیدی چھڑائے … قرضے اتارے… وغیرہ وغیرہ تو مال کے نقصانات عظیم الشان فوائد اور منافع میں تبدیل ہوتے جائیں گے… یہ جو کچھ لکھا … قرآن وحدیث میں اس کے دلائل اور زمانے میں اس کے شواہد موجود ہیںاس بارے میں مزید باتیں انشاء اللہ آئندہ…  آج ظالم موذیوں نے مردان میں چار ساتھی گرفتار کر لیے ان کی رہائی کے لیے دعا کریں … کوئی ساتھی جیل، قید اور تھانے سے نہ ڈرے … ہم مجرم نہیں … مجاہد اور داعی ہیں … اللہ پاک سب کی حفاظت فرمائیں … اگر کوئی گرفتار ہوتو تھانے، جیل میں اپنی تشکیل سمجھے … کلمہ، نماز، جہاد، کی مہم وہاں چلاتا رہے … جوش، جذبے، ذوق، شوق اور امید کے ساتھ کام کریں … اللہ تعالیٰ ایمان والوں کے ساتھ ہے …
والسلام
خادم
لاا لہ الا اللہ محمدرسول اللہ
 (انفاق فی سبیل للہ مہم/ یہودی دنیا میں سب سے زیادہ مالدار ہیںمگر)
26-07-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو خالص رزق حلال دنیا میں… اوراپنا خاص طیب شہداء والا رزق مرنے کے بعد عطاء فرمائیں… بھائیو! وہ رزق کیسا ہوگا؟… اس رزق کا انکا ر کفر ہے… شہید کو شہادت کے بعد اللہ پاک کی طرف سے اللہ پاک کے قرب میں رزق ملتا ہے. اس رزق کا پہلا اثریہ کہ شہید کی روح خوشی سے سرمست ہو جاتی ہے… یہ رزق کیا ہوگا؟ہم دنیا کی چھوٹی عقل سے سوچ ہی نہیںسکتے… آج سے دوسوسال پہلے کسی کو موبائل فون سمجھایاجاتاتو وہ کیاسمجھتا؟صرف دو سو تین سو سال کافاصلہ… اور موبائل سمجھنا مشکل،  یہاں تو کروڑوں سال کی مسافت کا مسئلہ ہے… شہداء کا جہان ہمارے جہان سے کروڑوں سال فارورڈ اور ترقی یافتہ ہے … کوئی برگر، کو ئی پیزا … کوئی تکہ اور.اور کوئی کباب… شہداء کے کھانے کو نہیں سمجھا سکتا… بھائیو! اللہ پاک کھلائیں… اپنے قرب میں کھلائیں اس کھانے اور رزق کوتو سوچ کر ہی دل دھڑکنے لگتا ہے… معلوم نہیں کیسا شربت ہوگا… کیسا رزق؟ سبحان اللہ … بھائیو! رمضان کی رحمت والی رات ہے… ہم سب دل کی گہرائی سے اپنے عظیم مالک سے وہ رزق مانگ لیں … عِنْدَ رَبِّہِمْ یُرْزَقُوْنَ… ایک شہید نے خواب میں اپنی بیوی کو اس رزق کے چند لقمے کھلا دیئے… وہ جاگی تو سب غم دور… خوشی ہی خوشی… منہ سے عجیب خوشبو… تئیس سال زندہ رہی، نہ کچھ کھایا نہ کچھ پیا… بلکہ دنیا کے کھانے دیکھ اس کو متلی اور قے آتی … بھائیو! دنیا میں حلال کا اہتمام اور التزام کریں… حرام اور مشتبہ لقمہ اور مال قریب نہ آنے دیں… امانت داری اختیا ر کریںاور جہاد سے جڑے اور چمٹے رہیں… انشاء اللہ وہ طیب رزق مل جائے گا… جب وہ ملے گا تو سب دکھ، درد اورغم ختم… پھر مزے ہی مزے، پروازیں ہی پروازیں… یہودیوں نے دنیا پر سود والا نجس سرمایہ دارانہ نظام مسلط کیا… اس کا مقابلہ نہ تو بینک بنا کر ہوگا، نہ اقتصادیات کی ڈگریاں پانے سے ہوگا… گناہ کا مقابلہ گناہ کر کے نہیں کیا جاتا … کفر کا مقابلہ کفر اختیا ر کرنے سے نہیں ہوتا… جھوٹ کہتے ہیں وہ لوگ جو یہ کہتے ہیں کہ مسلمانوں کی ترقی جدید تعلیم میں ہے … معلوم نہیں ان لوگوں کی عقل کہاں گھاس چرنے گئی ہے… اب تک کے جدید تعلیم یافتہ لوگوں نے مسلمانوں کو کیا دیا ہے؟… شوکت عزیز؟پرویز مشرف ؟معین قریشی؟محمد البرادئی؟… زیلمے خلیل زادہ؟ کرزئی؟… ہم جدید تعلیم کے مخالف نہیں … ایک مسلمان کو اسلام کی فرض تعلیم حاصل کرنے کے بعد… اپنے معاش کے لئے جدید تعلیم حاصل کرنا ٹھیک ہے … مسلمانوں کا اپنا کوئی ملک ہو تو مفید سائنس اور عسکر ی سائنس میں خوب محنت کرنی چاہیئے … پھر یہودی صیہونی اقتصادی نظام کا مقابلہ کیسے ہو؟…  یہ ہم انشاء اللہ کل عرض کریں گے …
والسلام
خادم
لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (انفاق فی سبیل للہ مہم/اللہ کی طرف سے شہداء کو دیاجانے والارزق/کفر کامقابلہ کفر اختیار کرنے سے نہیں ہوتا) 

28-07-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کوایمان کامل… کلمہ طیبہ… ہمیشہ ہمیشہ کیلئے نصیب فرمائیں… دین کی یہ مبارک اورانتہائی قیمتی عمارت جس ستون پر قائم ہے وہ ہے"نماز‘‘مسلمانو! نماز سے محبت کرو… نمازسے عشق رکھو… مہم کے دوران نماز باجماعت کابہت اہتمام رکھیں… نماز نہیںتودین نہیں… نماز کمزور، تودین کمزور… فرائض کیساتھ ساتھ سابقہ قضاء نمازوں اورتراویح اور تہجدکی بھی فکر رہے… مسلمان کلمہ،  نمازاورجہادپر آجائیں تو… تو یہودکاصیہونی معاشی نظام کسی ناپاک گناہ کی طرح خودرسوا ہوجائیگا… بات صرف کہنے کی نہیں…  عمل کی ہے… اورمیں الحمدللہ قرآن پاک اوراحادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات ثابت کرسکتاہوں… دلائل اتنے ہیںکہ ایک بڑی کتاب بن جائے … مگردل روتاہے کہ عمل کی کمی ہے… اللہ پاک کے ساتھ مسلمانوں کی بے وفائی حد سے بڑھ گئی ہے… کلمہ طیبہ کی قدرنہیں، نماز کاشوق اورذوق نہیں، اور جہاد کا جذبہ اور ولولہ نہیں، جس کو فرصت ملتی ہے گناہ میں پڑتا ہے، جس کوطاقت ملتی ہے وہ اپنی ذات کا بت سجاتا ہے. .اوراپنی طاقت دین کے لئے استعمال نہیںکرتا… اورجس کومال ملتاہے وہ عیاشی، اسراف، تبذیر، بخل، شح اورحرص کے پھندوںمیںجاپڑتا ہے… ہم اگرٹھیک ہوجائیںتویہ زمین بھی ہماری ہے ا ورآسمان بھی ہماراہے…  یہ سب کچھ اللہ تعالی نے ہمارے لئے بنایاہے … آج وقت کی قلت رہی کل والی بات بھی پوری نہ ہوسکی۔ انشاء اللہ جلد پوری کرنیکی کوشش کرونگا… بھائیو!اپنے کام کی عظمت کو سمجھیں.اس کام کی ضرورت کو سمجھیں اور اپنی تمام صلاحیتیں پوری محنت اورقربانی کیساتھ اس کام میںلگادیں …
والسلام
خادم
لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ
 (انفاق فی سبیل للہ مہم/کلمہ، نماز، جہاد)
29-07-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک میر ے اورآپ سب کے قلوب پرسکینہ نازل فرمائیں… آیات سکینہ پڑھتے رہا کریں… کلمہ شہادت روزانہ پچاس بارپڑھا کریں… انشاء اللہ ایمان کوقوت ملے گی… سانپ، بچھو، چور، ڈاکو، پولیس اور گرفتاری سے انشاء اللہ حفاظت رہے گی … اَشْہَدُاَنْ لَّااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَاشَرِیْکَ لَہٗ وَاَشْہَدُاَنَّ مُحَمَّدًاعَبْدُہُ وَرَسُوْلُُہ… روزی کے بارے میں اللہ پاک سے تین عہدکرلیں، پھر انشاء اللہ کسی کی محتاجی نہیں رہے گی … (1)حرام مال ہرگز نہیں لوں گا… (2)اللہ تعالیٰ کے سواکسی کو اپنا رازق نہیں مانو گا.(3)جب بھی کوئی مال تھوڑا یا زیادہ آئے گا سب سے پہلے اس میںسے اللہ پاک کا حصہ نکالوں گا… ان تین چیزوں پر مضبوطی اور سختی سے عمل ہو… بھائیو!مال کے حلال حرام کی تحقیق اور مال کے حساب میں باریکی اللہ پاک کو پسند ہے… اور یہ ایمان کی علامت ہے… شیطان ان بڑی چیزوں کو چھوٹا بناکردکھاتا ہے تاکہ لوگ حرام کھائیں… اورجب کوئی حرام کھانے، کمانے لگے تو اس سے شیطان فارغ اورمطمئن ہوجاتاہے کہ اب یہ میرا پکا ساتھی ہے… اس پرمزید محنت کی ضرورت نہیں…اسلامی معیشت کی بنیادجن چیزوں پر ہے ان میں پہلی چیز ہے… تقوی… نہ حرام لیناہے اورنہ حرام کاموںمیںمال لگاناہے… پھرقناعت پھرسخاوت… پھرایثار… نہ حرص،  نہ بخل… نہ شح … ان چیزوںسے ایسے نفرت جیسے کفرسے … اورنہ اسراف نہ تبذیر … بلکہ میانہ روی… اور نفع رسانی… بھائیو!ایک نکتہ لے لیں… سب کہتے ہیں موجودہ یہودی مالی نظام بڑا عظیم فتنہ ہے… پھراس فتنہ کے تو ڑ کے لفظی حل بتاتے ہیںحالانکہ قرآن پاک فرماتاہے:قَاتِلُوْھُمْ حَتّٰی لاَتَکُوْنَ فِتْنَۃٗ… فتنے کا توڑجہادفی سبیل اللہ ہے… کل عرض کیاتھا ہماری سہ نکاتی دعوت مسئلے کاحل ہے… ایمان حلال پرلاتا ہے … نماز سے رز ق حلا ل کے د روازے کھلتے ہیں … اورجہادسے غلط مالیاتی نظام ختم ہوتا ہے اوراسلام کابہترین نظام قائم ہوتاہے… اور غنائم وانفال کے انبار… کوئی مذاق بناکرہنسے نہ…  ایساماضی میں ہوچکا ہے اورایساہی مستقبل قریب میںانشاء للہ یقیناہونے والا ہے … بھائیو!ایک مجرب تحفہ لے لیں… اگرصرف اسی کااہتمام کرلیں… توانشاء اللہ رزق میںوسعت رہے گی … سورہ واقعہ کااہتمام … اورجمعہ کے دن گیارہ سوبار’’یَامُغْنِی‘‘… اورستر بار .اَللّٰہُمَّ اکْفِنِّیْ بِحَلَالِکَ عَنْ حَرَامِکَ وَاَغْنِنِیْ بِفَضْلِکَ عَمَّنْ سِوَاک… اورصبح شام سوبارسبحان اللہ وبحمدہ… بھائیو!وقت گزررہا ہے… کسی بھی کام میںگزرجائے گا… کیوںنہ دین محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی نصرت میںگزرجائے … اس کام کوسعادت سمجھیں بوجھ نہیں… وقت توایسے بھی گزرتاہے کہ کسی کا صرف… چھوٹاپیشاب بندہوجاتاہے… ایک ایک منٹ عذاب… نہ بیوی کام کی،  نہ دوستوںمیں بیٹھنے کے… نہ مسجد جاسکتے ہیں، نہ کسی جلسے میں… پیشاب کی بوتل ساتھ اورکراہیتوں کے حملے… وقت تو عدالتوںاوردفتروںکے باہر بھی گزرتاہے… مگر کیا فائدہ؟اللہ پاک عافیت عطاء فرمائیں… جماعت، صحت اوررمضان کو سنہری موقع سمجھیں اورآخرت بنالیںسنوار لیں …
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (انفاق فی سبیل للہ مہم/ اپنے وقت کوقیمتی بنالیں)

30-07-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اورآپ سب کوایمان کامل ودائم نصیب فرمائیں… یہ دنیا عجیب جگہ ہے… فتنہ … دھوکہ … اور آزمائش… اللہ تعالیٰ کے دشمن ٹھاٹھ میں… عیش میں… عیاشی میں… بڑی بڑی حکومتیں… مال کے ڈھیر… طاقت کے نشے… چمک دمک… اِدھر اڑتے،  اُدھراڑتے… دوسری طرف اللہ کے دوست… گالیاں… غربت… دربدری… جیلیں … قیدیں… بھوک… پیاس… کسمپرسی… خستہ حالی… یہ سب دیکھ کرکمزور ایمان والوںکاایمان لرزنے لگتاہے… اللہ پاک کی طاقت کہاں ہے؟اللہ پاک کی نصرت کہاں ہے؟…  منافق منہ بھر کرطعنے دیتے ہیں… اورلڑو… اسی طرح مروگے… سب کومرواؤگے… کفرسے مقابلہ ناممکن… سمجھوتے کرو… صلح کرو… جھک جاؤ… ہواکے رخ پرچلو… دنیا میں اکیلے نہیںچل سکتے
عالمی برادری کے غلام بنو… دین چھوڑو… جہاد چھوڑو… ان کی طاقت دیکھو… کون مقابلہ کرسکتاہے؟… حالانکہ اس وقت مسلمانوںکے پاس پھربھی اچھی خاصی افرادی… مالی اورعسکری قوت موجود ہے… مگرمکہ کے مسلمانوںکے پاس کیا تھا؟.ظاہری طورپرکچھ بھی نہیںتھا… پورے کرہ زمین پرجب اڑتیسںافراد مسلمان تھے اورصبح شام ماریںکھاتے تھے اورتشدد سہتے تھے تب بھی ان کا یقین تھاکہ اسلام برحق ہے… اللہ پاک ایمان والوںکیساتھ ہے … اور ہم حق پر ہیں… صدیق اکبرؓنے اصرار کرکے کعبہ میں دعوت دینے کی اجازت لی … اور پھرایسی مارپڑی کہ قریبی رشتہ داربھی چہرہ نہیں پہچان سکتے تھے… تب بھی کوئی شک نہیں… کوئی وسوسہ نہیں کہ نصرت کہاںہے؟… ہم میں سے اکثرپرکوئی آزمائش نہیںآئی پھر بھی. . .کافروںکی طاقت اورپھرتیاںدیکھ کرمایوس ہوجاتے ہیںکہ… اسلام کاکیابنے گا؟… مسلمانوںکاکیابنے گا؟… یادرکھیں یہ دین دنیامیںمٹنے کے لئے نہیںآیا… اسے مٹا نے والی نہ کوئی مخلوق پیداہوئی ہے اور رنہ کوئی اسلحہ ایجادہواہے… پورے دعوے اوریقین سے کہتاہوں امریکہ روس، یورپ اور انڈیااپنے تمام ایٹم بم زمین پرماردیں … اورپورے کرہ زمین کو جلا دیں تب بھی جب دھواں بیٹھے گاتوکہیں سے اذان کی آوازآرہی ہوگی… اللہ اکبر، اللہ اکبر… تھوڑا ساسوچیں… جب مسلمان کل چالیس… پچاس تھے توقرآن اعلان فرمارہا تھا… اے نبی! فرمادیجئے میںتمام انسانوںکیلئے رسول ہوں … تمام انسان؟… آج کے صحافی، دانشوراور ڈرپوک رہنماہوتے تو معلوم نہیںکیاکیا بکتے… روم کی طاقت کہاںجائیگی؟فارس کاکیابنے گا؟… امن سے باتھ روم جانہیںسکتے اورباتیںساری دنیا کی… پھرسارے جہان نے دیکھاکہ میرے آقاصلی اللہ علیہ وسلم کاکلمہ کہاںکہاںتک پہنچا… آج کفراندر سے لرزرہاہے… وہ جانتے ہیںاسلام ناقابل شکست ہے… مسلمان ناقابل شکست ہیں… انہوں نے اپنے ایجنٹ منافق مسلمانوںمیںپھیلادیے کہ… بس مسلمانوںکوڈراتے رہو… اورسائنس کے سامنے کلمہ طیبہ کونعوذباللہ حقیر دکھاتے رہو… بھائیو!ایک ایک مسلمان تک یہ یقین پہنچادوکہ جس کے پاس کلمہ ہے وہی بڑا ہے،  وہی اونچاہے،  وہی کامیاب ہے، وہی ترقی یافتہ ہے… اور جوکلمے سے محروم وہ خنزیرسے بھی زیادہ ذلیل… چاندپرنہیںوہ جہنم میںجابسے… کلمہ کے بغیرکچھ نہیں… کچھ نہیں…
والسلام
خادم
لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ
 (انفاق فی سبیل للہ مہم/ یہ دین دینامیں مٹنے کیلئے نہیں آیا)

31-07-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھ پر… آپ سب پراورہماری پیاری جماعت پررحمت فرمائیں… ماشاء للہ مہم میںتیزی اورگرمی آرہی ہے… پانچ ڈویژن ایسے ہیںجوآج دس رمضان کو ہی اپنے پچھلے سال کاہدف عبورکرگئے… والحمدللہ رب العالمین… ان پانچ میں سے چارتوسنگلاخ اورخشک ڈویثرن شمار ہوتے تھے… قرآن پاک میںجگہ جگہ فرمایا گیاکہ اللہ پاک ہوااور بادلوںکواٹھاتے ہیں… ان کو پانی سے بھرتے ہیں… اورپھران کوخشک، مردہ اور بنجر زمینوںکی طرف ہانک دیتے ہیں… یہ بادل وہاںبرستے ہیںتومردہ زمین زندہ ہوجاتی ہے… ہرے بھرے پودے،  گھاس، فصلیںاورطرح طرح کے پھل… ماشاء اللہ آپ حضرات بھی ہدایت کی ہوااوردعوت کے بادل بنا کردور، دور علاقوںمیںہانکے گئے… بھیجے گئے… وہاںقرآن اور آنسؤوں کی بارش برسی… اوراب زمین کارنگ تبدیل ہورہا ہے… بھائیو!اپنی قسمت پرشکرکریں… ایسی جماعت اللہ پاک نے دی جوروز ہمیںاللہ پاک کی نعمتوںاوررحمتوںتک پہنچاتی ہے… اپناجائزہ لیں؟… کبھی پہلے اتناکلمہ پڑھاتھا؟… جماعت نے اس طرف لگایا… اب کسی کے پا س لاکھوںکی تعداد ہے اورکسی کے پاس کروڑوںکی… فائدہ کس کاہوا؟… پہلے کبھی اتنا اورایسااستغفارکیاتھا؟… پہلے نمازکے ساتھ ایساتعلق تھا؟… ارے بھائیو!جماعت نے ایسی فدائی یلغاراٹھائی کہ صدیوںمیںنظیرنہیںملتی… اور کس کس نعمت کاتذکرہ کروں؟… ہم نے تو سوائے سستی اورغفلت کے اورکیاکیا؟… مگراللہ پاک نے بڑا فضل فرمایا… کل کسی جگہ کسی جماعت کابیان تھا ایک صاحب ایک خواب بیان کررہے تھے… اور مجمع حیران تھا… بھائیو!ایسے کئی خواب ہماری جماعت کے بارے میںثقہ لوگوںنے باربارسنائے مگرمیںچھپاتارہاکہ ابھی کام بہت ہے… ساتھی خوابوںمیںنہ کھو جائیں… ہرساتھی سوچے کہ جماعت نے کبھی آپ کوکسی گناہ میںڈالا؟… جماعت نے آپ کوکسی غلط عقیدے میںڈالا؟… جماعت نے آپ کو کسی کی شخصیت پرستی میںڈالا؟… امیر ہے مگراس کااکرام تودورکی بات پیاساپڑاہوتوجماعت پانی نہیں پلاسکتی… شخصیت پرستی توبہت دورکی بات ہے… بھائیو!جماعت نے کبھی آپ کوکسی کی ذات کیلئے استعمال کیا؟… سوچیںاورجواب دیں… صرف اللہ پاک کی طرف دعوت… صحیح عقید ے  کی طرف دعوت… اعمال صالحہ پرپکڑپکڑکرلانا… اخلاق حسنہ کی پکار… صبح بھی دین کاکام، رات بھی دین کاکام… کسی نے خواب میںدیکھا مسجدنبوی میںجماعت کااعلان ہورہا ہے کہ اس جماعت کوکام کی اجازت ہے… بھائیو!ایک برحق جماعت کی اورکیاعلامتیںہوتی ہیں؟… ایمان، اعمال صالحہ، قربانی… اوراپنی نہیں دین اسلام کی فکر… امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی فکر… شہداء کا گرم خون اورداعیوںکے گرم پسینے… اگرآپ کوجماعت سے اللہ کاراستہ ملا ہے توپھراس خیرکوعام کیجئے… اورمسلمانوںکوبھی لائیے… پانچ علاقے جنہوںنے سابقہ ہدف عبورکیا… بنوں… مظفرآباد… سرگودھا… کوٹلی اورپشاور… ان سب کوسلام … ان سب کومبارک اوران کیلئے خصوصی دعاکی آپ سب سے گزارش…
والسلام
خادم
لاالہ الا اللہ محمدرسول اللہ
 (انفاق فی سبیل للہ مہم/ایمان، اعمال صالحہ اور قربانی)
01-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مغفرت فرمائیں، عظیم درجات عطا فرمائیں…  ہمارے محبوب بزرگ سید سلیس احمد صاحب شہید ہوگئے… اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ…
دل پر صدمہ ہے,آنکھیں اشک بار ہیں…  وہ جو ہمیشہ ہنساتے تھے آج بہت رلا گئے… جماعت کے لئے یہ ایک بڑا سانحہ ہے… اور مبارک مہم بڑی قیمتی قربانی لے گئی… ساتھی مزید جذبے سے محنت کریں… سید صاحب شہیدؒ جماعت کے مرکزی ناظم اور صاحب نسبت ولی تھے ان کی نماز جنازہ…انشاء اللہ کل بروز بدھ دن گیارہ بجے یا اس کے کچھ بعد (بہا ولپور)  مرکز میں ہوگی… اور تدفین حضرت ابا جیؒ کے باغ میں… مجلس قائمہ اور ناظم مکتب خادم پر مشتمل پانچ رکنی مجلس کو تمام انتظامات کی نگرانی دی جارہی ہے…  مجلس جلد اجلاس کرلے… دل مجروح ہے اور کیا لکھوں؟… شہادت ان کی تمنا تھی جو وہ پا گئے… ان کو مبارک اور اپنے آپ سے تعزیت… دور کے جو ساتھی نماز جنازہ میں شریک ہونا چاہیں ان کو اجازت ہے… اور قریب والے بھر پور شرکت کریں…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (حضرت سید سلیسؒ کی شہادت پر جاری ہونے والا مکتوب)

02-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ کے ہیں ہم سب… اور اللہ تعالی کی طرف ہم سب نے لوٹنا ہے… اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ… ہماری جماعت میں الحمدللہ بیس کے قریب شعبے ہیں سب ماشاء اللہ اپنے کام میں جڑے ہیں… بس ایک شعبہ کل شام سے ویران ہے… حیران ہے… اداس ہے… شعبہ احیاء سنت … اس کے منتظم اور سربراہ کل رات شہیدہوگئے… ہماری جماعت کی ماشاء اللہ ایک مرکزی شوری ہے… اس کے اراکین کی تعداد تئیس تھی… سب آفتاب و ماہتاب… بَارَکَ اللّٰہُ عَلَیْہِمْ… کل رات اچانک یہ تعداد بائیس رہ گئی… شوری کے سب سے عبادت گزار اور معمر رکن جماعت کا کام کرتے کرتے سرخرو ہوگئے…سفید منور داڑھی، پاکیزہ خون سے رنگین ہوگئی… اور شوریٰ ایک خوبصورت آواز سے محروم ہوگئی… ہماری جماعت میں انفاق فی سبیل اللہ مہم کے ڈویژن نگران چھبیس تھے… کل ایک حادثہ ہوااور یہ تعداد پچیس رہ گئی… سب نگران اشک بار ہیں تو ان کا کیا قصور؟… ہماری جماعت میں مہم کی سربراہی اور نگرانی کی ایک مجلس ہے… اس کے ارکان کی تعداد سات تھی… یہ روزانہ تین بجے اجلاس کرتے ہیں… دومہمانوں کو جوڑ کر کل نو ہوجاتے ہیں اور چند منٹ دین محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی فکر جگاتے ہیں… آج پتہ ہے کیا ہوا؟… جب اجلاس کو سجایا گیاتو پتہ چلا کہ رکن چھ رہ گئے … اور شادیاں کرانے والا خوددلہا بنا ہوا اجلاس سے غائب… پوری مجلس غم زدہ ہوئی توان کا کیا قصور؟… آپ سوچتے ہونگے کوئی نوجوان ہوگاجو اتنے کام کرتا تھا… پانچ جگہیں جس کے جانے سے ادھوری ہوئیں؟… نہیں جی… وہ ایک نحیف سے چوہتر سال کے بزرگ تھے… سید تھے… احمد تھے… مگر بہت سلیس اور سہل تھے… جولائی کی گرمی میں روزے رکھ کرسندھ میںاترے ہوئے تھے… یہ جامع مسجد عثمان و علی رضی اللہ عنہما بھی رنجیدہ رنجیدہ… اس کے ایک پکے نمازی اسے نظر نہیں آرہے… تہجد میں اس بڑھاپے کے عالم میں پوری سورہ بقرہ پڑھنے والے… اور عجیب آہ وزاری کرنے والے… اچھا یہ بات روک کر ایک خبر سن لیں… دو سال پہلے جامع مسجد سبحان اللہ کے پاس ایک ولی اپنا گلستان سجا کر بیٹھ گیا… رونے والے روتے رہے مگر وہ اپنی بات کا پکا… اکیلا وہاں جابیٹھا… پاکستان کا عجیب قبرستان یا گلستان… جہاں دن رات تلاوت مہکتی اور گونجتی ہے… کل تک وہاں تین قبریں تھیں… آج ایک چوتھی قبر آباد ہوگئی… میرے سلیس صاحب کی… بھائیو!ان کی میری دوستی اور رفاقت تیرہ سال سے تھی… وہ پشاور سے کراچی آئے میرے پاس دورہ تفسیر پڑھنے… اور پھر یاری بن گئی… تیرہ سال میں جو باہمی محبت اللہ پاک نے دی اس کے بارے میں بس اتنا کہتاہوں کہ… سید صاحب کی شہادت پر میں تعزیت کامستحق ہوں… چند دن پہلے ایک مکتوب میںاپنے لئے استغفارکی گزارش جاری کی…  وہ مکتوب آپ کو یاد ہوگا… سید صاحب تڑپ اٹھے،  ایسا جواب بھیجا کہ رلا دیا… اور پھر روزانہ ایک ہزار بار میرے لئے استغفار کا معمول بنا لیا… مرنے کے بعد سب کی تعریف کی جاتی ہے… مگر شکر ہے کہ ہم نے زندگی میں ایک دوسرے کی قدر کی… یہ اللہ پاک کا فضل ہے… کہ تیرہ سالہ رفاقت میں ایک دن یا واقعہ بھی ایسا نہیں جس پر پچھتاواہو… بڑے بڑے طوفان آئے مگر سید صاحب مکمل یکسو رہے… اور پھر حضرت ابا جیؒ کے پاس جابیٹھے… یعنی شہادت کے بعد بھی کہیں جاناگوارانہ کیا… کس کس بات کو یاد کروں؟… بیعت کے بعد کبھی ایک دن معمولات کا ناغہ نہ فرمایا… بس اضافہ ہی کرتے چلے… اور ہر قربانی کے لئے مستعد رہے… بچپن میں مہاجر بننے کا شرف پایا… اور بڑھاپے میں مجاہد بن گئے… بلکہ جہادی کمان کا حصہ بنے… اچھا بھائیو! آپ سے اپنے سید صاحب کے لئے ایک چیز مانگتا ہوں… کیا آپ دینگے؟… پرسوں جو جمعہ آرہا ہے اس جمعہ کی شاندار محنت آپ سب میرے سلیس صاحب کو ایصال ثواب کردیں… جمعہ کا دن … یوم سید سلیس احمد المہاجر المجاہد الشہید… کے طور پر بہت مضبوط محنت کریں… سید صاحب تو اس محنت میں جان سے گزر گئے، آپ بھی ان کو ایسا تحفہ بھیجیںکہ ان کی روح خوشی سے پکارے… ارے واہ صاحب!مزہ آگیا… اخلاص کے ساتھ مثالی، جنونی محنت اور پھر اس کا سید صاحب کے لئے ایصال ثواب… کیا آپ تیار ہیں؟… کیا آپ تیار ہیں؟…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (سید سلیس احمد المہاجر المجاہد الشہیدؒ)

05-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ ہم سب کودین محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی نصرت کیلئے قبول فرمائیں… اللہ اکبر… جب میرے ٓقا صلی اللہ علیہ وسلم میدان بدرمیں اپنے پیارے تیرہ رفقاء کودفن فرمارہے ہونگے… دل مبارک پرکیاگزری ہوگی؟… پھراحدمیں سترکوخاک کے سپرد فرمایا… ایک ایک قبرمیںکئی کئی حضرات… معمولی لوگ نہیں ستاروں سے اونچے… ان سترکولانے بنانے میں میرے آقاصلی اللہ علیہ وسلم کی کتنی محنت لگی ہوگی… مگرایک ہی دن میں سب بچھڑگئے… کوئی ٹکڑے ٹکڑے اورکوئی بے کفن… آہ!اس دین کے پیچھے کتنی قربانیاں ہیں… اور پھر خبرآئی کہ بئرمعونہ میں سترحفاظ قراء صحابہ کرام کے جسموںکو پرندے کھارہے ہیں… بھائیو!میر ے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے دل پرکیاگزری ہوگی؟… آپ صلی اللہ علیہ وسلم کواپنے صحابہ کے ساتھ بے حد پیارتھا… سب بیٹوں،  بھائیوںسے بڑھ کرآپ کومحبوب تھے… یہی حضرات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی محنت کاپھل اورآپ کی تیارفصل تھے… مگرکس طرح دین پر کٹتے گئے… اوران کادردمیرے آقاصلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دل مبارک پرلیا… آج جب دوردرازعلاقوںمیں اپنی جماعت کے شہزادے، کڑیل جوان… اللہ تعالیٰ کے دین کے شیر… میرے بیٹے… بے کفن، بے دفن پڑے ہوتے ہیں… تو ماضی کے واقعات کااندازہ ہوتا ہے… معمولی سااندازہ … ورنہ ہم میںاور ان میں کیامشابہت… زمین کو عرش سے کیانسبت؟… بھائیو!اونچی منزل قربانی مانگتی ہے… آج ساری دنیا کے سائنسدان ساری دنیا کا سرمایہ خرچ کر کے آسمان تک نہیں پہنچ سکتے… جبکہ جنت آسمانوں سے بہت دور… بہت اونچی ہے… اس کے لئے قربانی دینی پڑتی ہے… اوراللہ کے پیارے خوشی خوشی دے رہے ہیں… اب ایک اوربات سمجھیں… احدمیں جو شہیدہوئے… ان کی اللہ پاک سے بہت میٹھی ملاقات ہوئی… ان کو عجیب رزق ملا… ان کوایسی نعمتیں ملیںجن کاتصوربھی نہیں کیاجاسکتا… خلاصہ یہ کہ وہ عظیم، لذیذاوردل کش مزوںمیںتھے اور ہیں… جو شک کرے وہ کافر ہے… مگر پیچھے والوں پرکیابیت رہی تھی… ہر آنکھ نم تھی،  ہردل روتاتھا… شہداء  کے کٹے لاشے دیکھ کرسب بے چین اور غم زدہ تھے… یہ قدرت کا عجیب نظام ہے اور یہ اسلامی جذبہ اخوت کی شان ہے… یقین ہے کہ وہ مزے میںہیںمگرجدائی کا غم ہے کہ چین نہیںلینے دیتا… اس نکتے کی گہرائی کو سوچیں… ایک اعلان ہے کہ مرکزعثمان وعلی رضی اللہ عنہما میںایمان پرور اعتکاف کی ترتیب انشاء اللہ اس سال بھی ہوگی… آوازلگادیں … محنت کریں… جو تشریف لائے خوش آمدید… ایک بات یادرکھیں … کسی کے اعتکاف بیٹھنے سے کام بنداورمتاثر نہیں ہوتا… بلکہ بڑھتا ہے… کراچی کے ایک دوست نے نوسوافرادکے سحر اور افطارکابندوبست کیا ہے… ان کیلئے فلاح دارین اورصحت و عافیت کی دعاکردیں… آخرمیںآپ حضرات کا شکریہ… یوم شہید… ماشاء اللہ خوب منایا… کارگزاری سے خوشی ہوئی اور دل سے دعانکلی… اللہ پاک مہم میں شریک ہرساتھی کو ایمان کامل کی حلاوت… حیات طیبہ کامقام… اورجب وقت پورا ہوتو لقاء اللہ کی خاص مٹھاس نصیب فرمائیں… آمین
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (انفاق فی سبیل للہ مہم/اس دین کے پہچھے قربانیاں ہیں)
06-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ اصحاب بدرکی برکات اورفیوض مجھے اورآپ سب کو نصیب فرمائیں… کل سترہ رمضان المبارک ہے… اللہ اکبر… سن دوہجری کے ستر ہ رمضان کویادکریں… جس دن اللہ تعالی کی ساری مخلوق جہاد میںکودپڑنے کے لئے بے قرارتھی… بادل گرج گرج کرآہ و زاری کرتے تھے … ربا! ہمیں میدان جہادمیںبرسادیجئے… ان کواجازت مل گئی… مٹی رو رو کرفریادکرتی تھی کہ مجھے جہاد میں خدمت کاموقع نصیب ہو… اسے دے دیا گیا… آسمان جھوم جھوم کر دعا مانگتا تھا کہ میراحصہ؟… اسے بھی شرکت کاموقع دے دیا گیا… جنت بن سنورکرآگئی ربا! میں آپ کی پیاری مخلوق میراحصہ؟… حوریں… بڑے مقام والی حوریںپہلے آسمان پرآبیٹھیں… ربا!ہمارے دولہے؟… تیرہ دولہوںکا فیصلہ ہوگیا… جہنم غیظ و غضب کے شعلے پھنکارتی … ربا!میراحصہ… سترکافیصلہ فرمادیاگیا… ساری مخلوق لپک لپک کرجہادمیں کودنے کوبے قرار… کیوں؟… ارے! مخلوق کے سردارجومیدان میں تھے… ساری رات فریادیں کرتے جنہوں نے کاٹی… کتنے آنسو ہاں!سنومیرے آقاصلی اللہ علیہ وسلم کے پاکیزہ آنسوبدرکی خاک میں جذب ہوئے… ملائکہ میں دھوم اٹھی اوران کے سردارسیدنا جبرائیل امین کو بھی جہادکی اجازت ملی… فرشتوںکولڑنے کاطریقہ رب العالمین نے سکھایا… آج غم دھلنے کادن تھا… وہ غم جو مکہ کے ضدی مشرکوں نے ایمان والوں کے دلوںپرچھوڑے تھے… آج امیہ کا نہیں سیدنا بلال حبشیؓ کادن تھا… آج کادن قیامت تک کے معرکوں کے لئے مثال تھا… آغاز تھا… افتتاح تھا… خشکی اورسمندرکی جنگوں کا… آج کادن صداقت کوآنکھوں سے دیکھنے کادن تھا… معلوم نہیں کوئی مسلمان اپنی زبان سے یہ جملہ کیسے بول سکتا ہے کہ… بدر ہمارے لئے مثال نہیں… توبہ،  توبہ،  توبہ… بدر تو ایسی مثال ہے جودلوںمیں بستی ہے تودل ایمان کی بلندیوں پرپروازکرنے لگتے ہیں… ذرا قرآن پاک کودیکھو!کیسے کھول کھول کربدر سناتا ہے… ارے! صرف سناتا نہیں بدر دکھاتاہے… شکریہ اصحاب بدر کا کہ مسلمانوں کوجیناسکھاگئے… رب کعبہ کی قسم!…  جنہیں بدرکی سمجھ نہیںنہ وہ جیناجانتے ہیں نہ مرنا… بدر کے آئینے میں قرآن اورقرآن کے آئینے میں بدر کو دیکھو… ارے! جن کے نام کا کلمہ پڑھتے ہو وہ بدرکے سپہ سالار ہیں… اور زمانے کے سب سے بڑے فاتح… عجیب ہے وہ قوم جو اپنے نبی اورآقا کوجہادمیں لڑتادیکھتی ہے اور پھر جہاد کا معنی بدلتی ہے… آؤ! آج اپنی روح کو میدان بدرمیں لے جائیں… کیامعلوم ہماری روح بھی پاک ہوجائے… بزدلی،  کفر،  نفاق اورحب دنیا سے اس کی جان چھوٹ جائے… آؤ!بدرکی خوشبو سونگھیں … آؤ! بدرسے روشنی لیں… آؤ!بدر سے طاقت اور قوت حاصل کریں … اوربدرکی اس خاک کو چوم آئیں جسے چومنے کو آسمان بے تاب تھا… کل کی جنونی محنت خالص اللہ پاک کی رضا کے لئے غزوہ بدرکے نام… اورکل کی والہانہ محنت کا ثواب اصحاب بدرکی خدمت میں… ایصال ثواب کا ہدیہ…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ (انفاق فی سبیل للہ مہم/یوم البدر)

07-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ میرااورآپ کا حشراپنے فضل سے اصحاب بدرکے ساتھ فرمائیں… میرے عظیم اورکریم مالک کی رحمت سے کیا بعید ہے… شکریہ دیوانو!شکریہ…  بہت شکریہ…  یوم بدرایسا منایا کہ ماشاء اللہ بہت کچھ لوٹ لیا… دیکھی آپ نے اصحاب بدر کے نام کی تاثیر؟… سبحان اللہ! ایک دن کی کارگزاری گزشتہ بعض سالوں کی پوری مہم کے برابر… ماشاء اللہ… بارک اللہ… واقعی جہاد اللہ پاک کا محبوب اورمجاہدین اللہ پاک کے بہت محبوب… اصحاب بدرقیامت تک کے مجاہدین کے سردار… اوراصحاب بدرکے سیداور سردار حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم… ہماری محنت مسلمانوں کو اصحاب بدراورغزوہ بدر سے جوڑنا… فتح اورعز ت کے میدانوں میں لانا… اللہ پاک ان کو بھی بدرکی خوشبو دکھائیں جو وادی تیہ میں اپنے لئے مثالیںڈھونڈتے پھرتے ہیں… ہمارے نبی بدر میں تھے وادی تیہ میں نہیں… اور بدر سے جو قافلہ چلا پھر وہ رکا نہیں… نہ اسے کوئی روک سکا… اور نہ اسے کوئی روک سکے گا… ماشاء اللہ کل کی محنت جو حضرات اصحاب بدر کے ایصال ثواب کے لئے تھی… اس میں اصحاب بدر کے مبارک ناموں کی کرامت صاف نظر آئی… اللہ پاک ہمیں ان کے نقش قدم پرچلائیں… آپ سب کو بندہ فقیر کی طرف سے دعاؤں اوراستغفارکا ہدیہ… کراچی کے ایک صاحب نے یوم بدرپرستر لاکھ کا عطیہ جماعت کو پیش کیا… سعادت کی بات ہے.ان کے لئے فلاح دارین اورمدینہ طیبہ قیام کی دعا کردیں… القلم کا تازہ شمارہ جو کل چھپے گا… محترم سید سلیس احمد شہیدؒ پرخصوصی شمارہ ہے… پڑھیں… سمجھیں… اورزیادہ چلائیں…
والسلام
خادم
لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (انفاق فی سبیل للہ مہم/صحاب بدر ؓ قیامت تک کے مجاہدین کے سردار)

10-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک مجھے اورآپ سب کو جہنم کی آگ اوردھوئیںاورعذاب سے اپنی امان عطاء فرمائیں… بھائیو!دو عشرے گزرگئے… آہ سستی .آہ غفلت … پیارے رب! معافی… معافی… معافی… آپ کو معافی پسندہے… معاف فرمادیجئے… تیسرا عشرہ شروع ہوگیا… الحمد للہ… اعتکاف شروع ہوگیا… الحمدللہ… آج عصر کے بعددل مچلا… آہ! اعتکاف… پھرشکراداکیا، معتکفین کیلئے دعاکی … مرکز میں ماشاء اللہ ایک ہزار کے لگ بھگ… دین کے عاشق… پروانے… کئی فدائی سب کچھ چھوڑ چھاڑکراپنے رب کی چوکھٹ پر آ پڑے ہیں… سجان اللہ… ایک ہزارکا لشکردعاآپ مہم والوں کی پشت پرآ کھڑاہوا… شکر کریں… شکرکریں… اورکتنی مائیں،  بہنیں… پاکیزہ دعائیں… ایمانی جذبات… ارے بھائیو!آپ بڑے خوش نصیب ہیں… ایسے ایسے لوگ آپ کے لئے دعاکودامن، ہاتھ اوردوپٹے پھیلاتے ہیں… جن کی آوازعرش پرقبول کی جاتی ہے… یہ دیکھو!میرے پاس ایک خط رکھا ہے … تفصیل بتادوں توآپ کے کلیجے جذبات سے لرز اٹھیں… یااللہ اس خط والے کی برکت سے ہم سب پررحم فرما… کیسی قابل رشک جوانی… صحت مند، پاکیزہ اورحسین جوانی… آپ کے نام پر کٹ گئی… یاربا!اپنے ان سچے عاشقوں کی برکت سے مسلمانوں کی بے بسی ختم فرما… نہ شادیوںکاشوق، نہ موبائل کا عشق… نہ کوٹھی کی لالچ،  نہ کارکاحرص… نہ زندہ رہنے کاجنون … نہ اپنے نام اوردنیاوی مستقبل کی فکر… بس اپنے محبوب رب سے ملاقات کا شوق… اوردین محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر کٹ مرنے کا جذبہ… آہ!کیسے عجیب اورسچے مسلمان ہیں… دنیا میں کوئی جانتا نہیں… اور آسمانوں پران کی دھوم مچی ہے … مسلمانوں کو ان کا مقام معلوم ہوجائے تو ان کے پاؤں کی مٹی بھی کروڑوں میں بکے… مہم چلانے والو!… رات دن محنت کرنے والو!انشاء اللہ آپ کی محنت رائیگاں نہیںجائے گی… جہنم سے نجات کا عشرہ شروع ہے… کچھ گرم آنسو ڈال کراس آگ کوہم اپنے لئے بجھالیں… اور پھرامت کواس آگ سے بچانے کیلئے دیوانہ وارنکل کھڑے ہوں… دو دعائیں آپ کو یادہوں گی اس عشرہ میں ان کااہتمام کریں… اَللّٰہُمَّ اَجِرْنِیْ مِنَ النَّارِ… کسی نمازکے بعد… یااندھیرے میںچپکے چپکے .روتے روتے… اور دوسری میرے آقاصلی اللہ علیہ وسلم اورحضرت اماں عائشہ رضی اللہ عنہا کی محبوب دعا…اَللّٰہُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّیْ… القلم کا خصوصی شمارہ خوب آیا ہے… سید صاحب کی خوشبو آرہی ہے… ان کے بارے میں بڑی مفید باتیں آگئیں… ان کاایک اورصدقہ جاریہ چل پڑا… واقعی جماعت کا مل جانا رب تعالی کی رحمتوں کامل جانا ہے… ماشاء اللہ ایک ہی ہفتے میں خصوصی شمارہ… ہے نا ںاللہ پاک کافضل و رحمت… والحمدللہ رب العالمین…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (انفاق فی سبیل للہ مہم/اعتکاف)

11-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ کے لئے عزت ہے… اوراس کے رسول کے لئے عزت ہے اورایمان والوں کے لئے عزت ہے… لیکن منافق نہیںسمجھتے… وہ کافروں کے ہاں عزت ڈھونڈتے ہیں… وہاں عزت کہاں؟… آج بائیس رمضان المبارک کی رات ہے… افطارکے بعدارادہ بنا کہ 1420ہجری… بمطابق1999کے بائیس رمضان کے بارے مکتوب لکھا جائے… بس پھرکیاتھا… یادوںکا، باتوں کاایک طوفان امڈ پڑا… کبھی جیلِ کبھی جہاز… وہ رہائی کادن تھا… یادوں کی لہریںایسے حملہ آورہوئیں کہ دماغ ہل گیا… کبھی روناآجاتااور کبھی مسکراہٹ… دوستوں کی خوشیاں… دشمنوںکی بے بسی… سجاد شہیدؒ… جمال شہیدؒ… اسی دن مولانا ابوالحسن ندویؒ کا وصال… چھوٹا جہاز… بڑا جہاز… پھر تین جہاز… عثمانی شہیدؒکااستقبال… جسونت سنگھ کی جھکی گردن… وارڈنمبرنو… کوٹ بھلوال جیل … آخری رات… تراویح… پارہ اکیس… عجیب سی بے چینی… سحری کی نماز… چائے کاایک کپ… عالم اسلام پرخوشی کی برسات… پانچ فدائی مجاہد، نقاب پوش، فاتحین اسلام، نیند سے گرتے پڑتے، آٹھ دن موت چکھتے رہے، پھر زندگی جیتے… حضرات اکابرکے دمکتے چہرے… پیارے حضرت اباجیؒ کے والہانہ بوسے…  خوشی کے منورآنسو… جہادی غلغلے… کبھی ذہن گرفتاری والے دن کی طرف مڑجاتا… اٹھائیس شعبان.گیارہ فروری جمعہ کادن… اوررہائی بائیس رمضان اکتیس دسمبرجمعہ کادن… اللہ پاک دنیا سے رہائی بھی رمضان المبارک جمعہ کے دن عطا فرمائیں… یہ شوق دل میں کروٹیں لیتا ہے مگراس کی دعانہیں کی… شہادت جب بھی ملے،  جیسے ملے اللہ پاک کافضل ہے… اوربھی کئی یادیں،  باتیں ابل پڑیں… میں گم صم خیالات میں ڈوبا… گھڑی دیکھی تو چونکا کہ نماز… عشاء کی نمازمیںخیالات کوجھٹکا… اب رخ اس طرف تھا کہ اس کاروائی کے بعد… دنیا میں کیا بدلا… پاکستان میں کیا بدلا… تاشقند… شملہ… شرم الشیخ… جولان… ہر مذاکرات سے مسلمانوں کی گردن جھکی… مگرقندھارکے مذاکرات نے مسلمانوں کوان کے وجود کا احساس دلایا… مجھے ایک بڑے عظیم مجاہد نظر آنے لگے… دیوانہ وار زڑکئی چلا رہے تھے… بائیس رمضان کی خوشی میں… ہزاروں من مٹھائی بٹی… کئی لوگوں نے داڑھیاں رکھیں… عمرے ہوئے… شکرانے کے لاکھوں نوافل ادا ہوئے… خانہ کعبہ اور مسجد نبوی سے لے کر دنیا بھرکی مساجدمیں خوشی کے آنسو برسے… دعا کی یا اللہ! ان خیالات کو روک کرنمازکی طرف… .اپنی طرف توجہ عطافرمائیں… شکرہے دعاسنی گئی… اس وقت خیالات کاریلادورات تفسیرسے لیکر فدائیوں کے نورانی اجسام پرحاضر تھا… نمازاداکی… لکھنے کی ترتیب دوبارہ منظم ہوئی کہ اکیس رمضان کی تراویح سے بات شروع کرونگا… وہاں سے جماعت کو لیکرقندھارتک مکتوب پورا… پھردل نہ مانا… اٹھ کر استخارہ کی دورکعت پڑھی… ربا!میرے ساتھی کل جنونی محنت کی تیاری میں ہیں… اس موقع پرجوخیر ہو لکھوا دیجئے… جو شر… ریا… عجب… خودنمائی ہواس سے بچالیجئے… دعا ختم… مکتوب شروع… دل میں آیا ہے کوئی کہانی کوئی قصہ نہ لکھوں.جواچھاہوااس پرشکرجوغلط ہوااس پراستغفار… اور دعا… یا اللہ!کل کی طرح آج بھی ہم رحم، کرم اور نصر ت کے محتاج… مالک نظر کرم… مالک نظر کرم… خصوصا جب آپ سے ملاقات ہو توخصوصی نظر کرم…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (انفاق فی سبیل للہ مہم/۲۲رمضان ا لمبارک ۱۴۳۰ ہجری)
12-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ امت مسلمہ کوپوری دنیا میں دینی غلبہ عطافرمائیں… پورے ملک میں شور ہے… پاکستان کے ہندو… مظالم سے تنگ آکرانڈیابھاگ رہے ہیں… وزراء وضاحتی بیان جاری کررہے ہیں… ملک کاصدربھی تڑپ اٹھا… تحقیقاتی کمیٹی بناڈالی… وزیر داخلہ بے چین ہے… ملک بدنام ہورہا ہے… کونسانام؟.کونسی بدنامی؟.ایک کالم نویس نے بدبودارکالم لکھ ڈالا… ایک وزیربولا… واقعی ہندؤں سے زیادتی ہوئی ہے… کونساظلم؟… کونسی زیادتی؟.چونسٹھ سال ہوئے پاکستان میں ایک بھی ہندوکش فسادنہ ہوا… جبکہ انڈیامیں تیس ہزارمنظم مسلم کش فسادات ہوچکے… کیساہولناک منظرہوتاہے جب ہزاروں ہندومل کر… مسلمانوں کی کسی بستی کوپاگل کتوں کی طرح نوچ ڈالتے ہیں… ایک ایک مسلمان پر… .بیس، چالیس افرادلاٹھیاں، خنجر اورترشول برساتے ہیں… اورایک،  ایک مسلمان بیٹی پر… دس،  دس خنزیر… ہائے! کلیجہ منہ کوآتاہے… گجرات کے تازہ فسادات… ہائے!اس مسلم بستی کوکوئی جاکردیکھے… پوری کٹی پڑی ہے… جلی پڑی ہے … گودھرا کے فسادات اوراس وقت آسام میں ہزاروں مسلمانوں کالہو پانی کی طرح بہہ رہاہے… مگرنہ انڈیابدنام ہوا… نہ ہمارے صحافیوں میںکوئی ہلچل ہوئی… ادھربرما کے مسلمانوں پر کیساطوفان بیت گیا… اللہ… اللہ… اللہ… بھائیو!کہنا آسان ہے… مگرجن پربیتی ان سے پوچھو… چین میں اس سال سینکیانگ میں روزے پر پابندی رہی… کسی کی زبان نہ چلی کہ اس دوست ملک کوسمجھائیں… مسلمان کٹ رہاہے… مسلمان بھیڑیوںکے بیچ سسک رہاہے… اورپورے ملک کے حکمران چند ہندوخاندانوںکے بھاگنے پرروپیٹ رہے ہیں۔ اسمبلی میں ناجائزقوانین پاس کرائے جارہے ہیں… حالانکہ کسی ہندو کی نکسیر تک نہیں پھوٹی… صرف یہ ہوا کہ اسلام کی روشن کرنیں بعض ہندو بیٹیوں نے محسوس کیں… تب وہ خوش نصیب اس روشنی کو لپکیں… اوراندھیرے سے نکل آئیں… شرک، جہالت، کفراورگندگی کا اندھیرا… ان کو کلمہ طیبہ نصیب ہوا… اور ہندؤں میں کھلبلی مچ گئی… کیااب ہمارے حکمرانوں کے نزدیک کسی کا اسلام قبول کرنا بھی جرم ہے؟… ہائے ہائے!یہ کیسے مسلمان ہیں؟… معلوم نہیں انہوں نے کس کادودھ پیا ہے… اورکل یہ کس قبرمیں دفن ہونگے… توبہ،  توبہ اتناعظیم جرم کہ یہ مسلمان کہلواتے ہیں… اور لوگوں کواسلام قبول کرنے سے روکتے ہیں… ان میں ذرابھرایمان ہوتاتویہ اسلام قبول کرنے والی بیٹیوں کوخودآگے بڑھ کرتحفظ دیتے… اور ان کو انعام، اعزاز اور اکرام سے نوازتے… ہائے!امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم… زمین کا کوئی ملک بھی امت کاخیرخواہ نہیں … مگر کب تک؟… زمین اپنارنگ بدل رہی ہے… آسمان کے تیور تبدیل ہورہے ہیں… جہادوالا اصلی اسلام اپنا رنگ جما رہا ہے… فدائیوں کے خون نے تقدیرکارخ اسلام کے غلبے کی طرف کروالیا ہے… اب محاذہی محاذکھل رہے ہیں… شا م سے لیبیا تک… کشمیرسے چیچن تک… افغانستان سے فلسطین و عراق تک… نیو ورلڈآرڈرپنکچرہوچکا… کفر کی طاقت کے غبارے سے ہوانکل رہی ہے… بھائیو!مہم میں محنت، ایک بڑے مقصد کو سامنے رکھ کر… آخری سات دن جان توڑ محنت… ابھی تمام علاقے ہدف سے دور… اورمہم میں کچھ سستی… بھائیو!یہ قیمتی دن کب کے آسمان سے رحمت موسلادھاربرسارہے ہیں… سخت محنت سے کامیابی.صرف سات دن کی قربانی… اس کے اثرات انشاء اللہ پورے عالم پر پڑیں گے… آپ لوگ پوری دنیا میں مسلمانوں کا رعب اورفخر ہیں… آج سے اپنی محنت کودیوانہ وار بنادیں… لوگوں کے قلوب نرم ہیں اپنی دعوت اور اپنے آنسوؤں سے ان کے دلوں میں ایمان، نمازاورجہاد کی فصل اگا دیں… یہ فصل آپ کا صدقہ جاریہ ہوگی… مکتو ب ملتے ہی تمام جگہ ذمہ دار ساتھی فورامل بیٹھیں… صلوٰۃ الحاجۃ پڑھ کرمددمانگیں… مشورے کا چراغ اورفکرکی خوشبو مہکائیں… اور پھر یکم شوال کی اگلی رات تک کے لئے نکل پڑیں… اللہ پاک میری اورآپ سب کی نصرت فرمائیں…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (انفاق فی سبیل للہ مہم/کونسا ظلم؟…)
14-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک مجھے اورآپ سب کوعذاب قبر اورعذاب جہنم سے اپنی امان عطا فرمائیں… آمین… رمضان المبارک کا آخری عشرہ… جہنم سے آزادی کا عشرہ… تیزی سے جارہا ہے… بھائیو!آپ بڑے خوش نصیب ہو… اللہ پاک نے اتنے اونچے دنوں میں اتنے اونچے کا م پرلگادیا… دعوت جہاد کوئی معمولی کا م ہے؟… ارے!نہیں… یہ مسلمانوں کو رسوائی اور دائمی عذاب سے بچانے کی محنت ہے… قرآن پاک اعلان فرماتاہے… جو لوگ کتاب اللہ کے بعض احکام کو مانتے ہیںاوردوسرے بعض کا انکارکرتے ہیں… ان کی سزا دنیا میں رسوائی اورآخرت کاسخت عذاب ہے… کیاجہادقرآن کاحکم نہیں؟… مدنی آیات اورمکی اشارات ملا کر ایک ہزار کے لگ بھگ آیات میں جہادکابیان ہے… اتنامفصل بیا ن کسی اورفریضہ کا نہیں… اورآج انکارجہاد کافتنہ پورے زورسے گرم ہے… تب آپ لوگو ں کو مالک نے توفیق دی کہ بھوکے پیاسے… جہاد کی آوازیںلگاتے پھرتے ہو… کوئی اس میں قیدہورہاہے،  تو کوئی زخمی… کوئی حادثے میں جان دے رہا ہے، توکوئی رات دن جاگ رہاہے… اے دیوانو! اے پروانو!… یہ سب اللہ پاک کافضل ہے… آخری پانچ دن اورعیدکے دن توایسی محنت کرو کہ زمین کا رنگ ہی بدل جائے… اورانکارجہادکا دجالی فتنہ بحر قلزم میں غرق ہوجائے… چھوڑوآرام کو… اورعیدکے جوتوں،  کپڑوں کو… یہ سب کچھ میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے دین پر نچھاورکردو… ایسی محنت کرو کہ جسم تھک جائے اور روح مسکرااٹھے… بھائیو! بڑے بڑے مسائل ہیں… عذاب قبر کامسئلہ… فرمایا کہ اگرتمہیں عذاب قبردکھااورسنادیا جائے تو اپنے مردوں کو ڈرکے مارے دفن کرنا بھول جاؤگے… دین کا انکار… قرآن کا انکار… عذاب قبرکا بڑا سبب ہے… اٹھو!اپنے لئے محنت کرو… بہت آرام کرلیا… اٹھو!موت کے آئینے میں مسلمانوں کوعزت اورغلبے والی زندگی… اورعیش والی آخرت کا راستہ دکھاؤ…
والسلام
خادم
لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ
 (انفا ق فی سبیل للہ مہم/دعوت جہاد کوئی معمولی کام ہے؟)
14-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ تمام اسیران اسلام کو عزت اور عافیت کے ساتھ رہائی عطافرمائیں…دور دور تک خوفناک جیلیں، کتنے بڑے بڑے لوگوںسے بھری پڑی ہیں…کئی جیلیں سب کو معلوم ہیںاور کئی جیلیں خفیہ…کئی سمندر میں اور کئی صحراء میں…صرف دیندار مسلمانو ں کیلئے… آہ!کیسے بڑے لوگ جیل ہی میں شہید کر دگئے…کمانڈر حافظ سجاد، بھائی جمال، استادیاسر، مولانا عبید اللہ    ا خوند…ان سب کے جنازے ہتھکڑیوںکے ساتھ اٹھے…اللہ… اللہ… اللہ… آج جیل کے پہلے رمضان کی یادیںآرہی تھیں…روزے کی حالت میں برستی لاٹھیاں اور بھونکتی گالیاں…لمبی، سرد، اداس، درد بھریںراتیں…اورزخمی شامیں…شیخ عمر عبد الرحمن جیسے نابینا بزرگ قاری اور وہ ولی کامل حضرت ملا برادراخوند…اور بے گناہ، بے قصورعمر احمد شیخ قید میں ہیں…دور بیٹھا میراساتھی عابد اور سلیم فاروق، قریش اور کلیم، وہ بہن عافیہ…مسلمانوں کی عزت غیرت… اسرائیل جیسے چوہے کی جیل میں ہزاروں فلسطینی مسلمان مرد اور خوتین…چھوٹی بچیاں بوڑھی ہوگئیں…خنزیر کی شکل جیسے جج منہ بھر کر سزاسناتے ہیں…دوسوسال…پچاسی سال…ان کو معلوم ہے…لاوارث قوم کے افرادہیں…انکے حکمران ہمارے غلام… ان کے فوجی ہمارے چو کید ار…ان کاسرمایہ ہماری جاگیر…پھر یہ چند سر پھرے…کیوں اسلام، قرآن اور جہاد کی بات کرتے ہیں…ان کو مارو…پکڑو…لمبی لمبی سزائیںدو…شاید بازآجائیں… مگر یہ ان کی بھول ہے…آج کی جیل اور قید خانے مسلمانوں کی بیداری کاسب سے بڑاذریعہ ہیں…جیلوں نے آ ج امت کوصف شکن مجاہد دیئے ہیں… جیلو ں سے جہاد کو عجیب قوت مل رہی ہے۔ مجاہدین کے تڑپتے عزائم کے پیچھے جیلوںسے اٹھنے والی سسکیاں ہیں…ہم نے اپنے کسی قیدی بھائی کو نہیں بھلایا…اور نہ ا نشا ء اللہ بھلاسکتے ہیں۔ کل تما م ساتھی ہر نماز کے بعد اسیران اسلام کی باعزت رہائی کی دعامانگیں…اور اپنے دل میں ان کلمے والے بھائیوں اور بہنوں کو رہا کرانے کی نیت بنائیں… اور کل کی دیوانہ وار محنت کاایصال ثواب… ان تمام بھائیوں ور بہنوں کو کر دیں… جو اسلام… دین… جہاد… اور جماعت کی نسبت سے قید ہیں… راہ عزیمت کے ان معتکفین کو ہماراعقیدت بھرا…آنسووٗں سے لبریزسلام پہنچے…
والسلام
خادم
لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (انفاق فی سبیل للہ مہم/اسیران اسلام)

15-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو معافی عطا فرمائیں…  معذرت آج مکتوب کی چھٹی…  کیا پتہ بڑی رات ہو… علم غیب صرف اللہ تعالی کو ہے…  بڑی رات جاگنے,مانگنے, کمانے اور پانے کی ہوتی ہے… اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌتُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنَّا…
والسلام
خادم
لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ
17-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ حضرات شہداء کرام کے درجات مزیدبلندفرمائیں… ان کومغفرت کا اعلیٰ مقام عطا فرمائیں… بھائیو! کل جمعۃ الوداع ہے… ابھی اس موسم بہار کے دوتین دن باقی ہیں… قربانیوں والارمضان… آٹھ قیمتی ساتھی اس رمضان ہمیں الوداع کہہ گئے… یہ تعداد آٹھ ہی رہے گی؟… کچھ پتانہیں… پانچ افراد پوری تیاری میں تھے… پروازکوتیار… مگران کی جگہ دوسرے افرادبھاگتے ہوئے ملاقات کوچلے گئے… اچھابھائیو! ایک بات توبتائیں… اللہ پاک سے ملاقات کا منظرکیساہوگا؟… اللہ… اللہ… اللہ… دنیا میں جب اللہ پاک کے کسی ولی سے ملاقات ہو تو عجیب لطف ہوتاہے… کئی دن تک دل میںحلاوت ٹپکتی ہے… یہ تو بندے ہیںبندے… اوروہ رب… مالک… خالق… جنت اورحوروں کا حسن اس کے حسن کے سامنے کچھ بھی نہیں… کچھ بھی نہیں… اورفضل ایسا کہ بعض شہداء سے بالکل بغیر پردے کے کلام فرمایا… اس دلکش منظرکا تصوربھی دنیامیں ناممکن… ہاں! ایک بات یادآگئی… شہادت کااصل مقام دنیامیںصرف ایک ذات کوپتہ تھا… جی ہاں… صرف حضرت آقامدنی صلی اللہ علیہ وسلم کوپتہ تھا… اس لئے بار بار شہاد ت کی تمنافرمائی… جنت میںپہنچ کریہ مقام سب شہداء خود دیکھیںگے تووہ بھی بار بار جنت سے واپس دنیا میںآکرشہید ہونے کی درخواست کریں گے… ہوسکے تو اس بارکارنگ ونور تھوڑا توجہ سے پڑھ لیں… شہادت کا کچھ نقشہ دل میںضروراترے گاانشاء اللہ… ایک بات تکلیف دیتی ہے… جو ساتھی شہاد ت کی پرواز سے وقتی طورپررہ جاتے ہیں… وہ منہ لٹکاتے ہیں… بیوہ اورمطلقہ عورتوں کی طرح آہیں کھینچتے ہیں… ارے دیوانو! یہ کیسا عشق ہے کہ دروازے پرانتظار کو نہیں بیٹھ سکتے؟… مجھے سخت سخت خط لکھتے ہیں… بالکل اچھا نہیں لگتا… ارے! شہادت کے فیصلے میرے پاس ہوتے توپتہ ہے میں سب سے پہلے کس کا نام لکھتا؟… بڑے اونچے ساتھی تھے جنہوں نے اپنا بوجھ ہم پرنہ ڈالا… کہ ہمیں فورا شہیدکرائیں… بس ایک بارادب سے تشکیل کاکہا… اورپھران سے مانگنا شروع کیا جو دے سکتے ہیں… جو دیتے ہیں… جن کے سوانہ کوئی دے سکتا ہے… نہ کوئی روک سکتا ہے… ارے! سچے عاشق بنو سچے عاشق… اور عشق بنتا ہے سچی طلب سے … اور عشق مانگتا ہے امتحان… اورسب سے بڑاامتحان ہے انتظار… لمباانتظار… بات دور نکل گئی… آٹھ ساتھی رمضان میں جام شہادت چڑھا گئے… ایک تو پلوامہ میں… ہمارے جماعتی خاندان کاایک کشمیری سپوت… دوسرے لشکردعاکے کمانڈر سلیس باباجیؒ… ایک ہزارپربھاری… اور چھ بڑے جانباز… اوران میں ایک ایسا کہ بلامبالغہ ہمارے لشکر غزا… کا ’’تاج‘‘… اللہ پاک کا ایک اسم مبارک "الماجد" ہے… مقام اور بزرگی، شان والے… وہ اپنے جس "عبد"کو چاہتے ہیں… بڑے کا م کابنادیتے ہیں… ایسے کا م کا کہ پورا ملک مل کر جونہ کرسکے… یہ کل آٹھ ہوئے… اگراس رمضان میں نو ہونے ہوں تو بندہ خودحاضر ہے… ورنہ آٹھ کادردکافی ہے… بڑے کام کے لوگ اجر پانے بھاگ گئے… تو کیا خیال ہے… جمعۃ الوداع کی بھر پورمحنت کا ایصال ثواب … حضرت ابا جیؒ اوران آٹھ … اور جماعت کے تمام شہداء کو ہوجائے؟… ضرور، ضرور… اس میں ہمارا ہی فائدہ ہے… بھائیو! جمعۃ الوداع کامبارک دن اللہ پاک کی رضا کے لئے… اپنی جماعت کے شہداء کرام کے لئے… شروع سے اب تک… حذیفہ، پاملہ، ابوطلحہ… ارسلان،  باؤ،  یوسف… حضرت لدھیانویؒ سے حضرت جمیل ؒتک… سجادسے جمال تک… کراچی کے شہدا سے لیکرملک سعیداورامان اللہ تک… سیف اللہ مروت سے خان بابااور فقیرعطاء اللہ تک … کس کس کا نام لکھوں؟… طویل فہرست ہے… ارے!شہادت اورسعادت کا پورا گلستان ہے… کل ہرنماز کے بعد ان سب کے لئے دعا… ایصال ثواب… اورکل کی محنت ایسی کہ اللہ پاک راضی ہوجائے… اور جب اس کاثواب ہمارے پیاروں کو پہنچے تو ان کی ارواح خوشی سے مسکرااٹھیں…
والسلام
خادم
لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ
 (انفا ق فی سبیل للہ مہم/قربانیوں والا رمضان)
18-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک کے مخلص بندوں کارمضان"عروجی" ہوتا ہے… یعنی وہ اپنی محنت میں اضافہ کرتے جاتے ہیں… اوران کی محنت کا عروج آخری عشرے… رمضان کی آخری رات… اورعیدکے دن نظر آتا ہے… بلا شبہ یہ کامیابی کی علامت ہے… جبکہ کچھ لوگوں کا رمضان "زوالی"ہوتاہے… شروع میں کچھ محنت… پھر کمزوری… پھربازار… اور عید کے دن توپہچان مشکل کہ جناب والا مسلمان ہیں یاکچھ اور؟… بھائیو!اصل اعتبار انجام اوراختتام کا ہوتا ہے… دعااورکوشش رہے کہ رمضان کی آخری گھڑیاں… آخری دن اور راتیں… کسی گناہ… غفلت … ظلم یاسستی کاشکار نہ ہوجائیں… اللہ پاک میری اورآپ سب کی مغفرت ونصرت فرمائیں…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (انفاق فی سبیل للہ مہم/’’عروجی ‘‘رمضان)
19-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ پاک مجھے اورآپ سب کوجنت الفردوس اعلیٰ نصیب فرمائیں… اورہم سب کو عذاب قبراورجہنم سے اپنی امان نصیب فرمائیں… فتاویٰ شامی میں لکھاہے… اورحضرت مفتی رشیداحمدصاحب رحمہ اللہ نے احسن الفتاوی کی چوتھی جلد میں لکھا ہے… جو مسلمان رمضان المبارک میں انتقال کرجائے اسے قیامت تک عذاب قبرنہیں ہوتا… اوررمضان المبارک میں کسی مسلمان اور کسی کافرکوعذاب قبر نہیں ہوتا… رمضان ختم ہوتے ہی کافروں پرعذاب دوبارہ شروع ہوجاتا ہے… اللہ اکبر… اندازہ لگائیں کہ اللہ تعالی کافضل،  کرم، سخاوت اور رحمت رمضان میںکیسے موسلادھاربرستی ہے… اندازہ لگائیں رمضان میں شہید ہونے والوں کاکیامقام ہوگا؟… آپ سب خوش نصیب ہیں کہ رمضان المبارک میں اتنی مبارک محنت کی توفیق ملی… بہت امیدہے کہ انشاء اللہ اس کااجر بے حساب ہوگا… آپ سب کا شکریہ کہ پینتالیس دن… آپ نے نصرت دین محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے دیئے… مہم یکم شوال یعنی عیدکے دن مغرب کی اذان کے ساتھ انشاء اللہ مکمل ہوجائے گی… جہاں عیدکل ہے وہاں کل… اورجہاں پرسوں ہے وہاں پرسوں… ہمارے دینی اسلامی خاندان کے ایک اہم رکن کوآج سخت صدمہ پیش آیا… بلوچستان کے منتظم بھائی عبدالستار….کی والدہ محترمہ انتقال فرما گئیں…اللہ پاک ان کو اپنی اعلیٰ مغفرت و رحمت عطافرمائیں… تمام ساتھی اپنی اس والدہ کے لئے کل دعا… اور انفرادی ایصال ثواب کا اہتمام کریں… بھائیو!عید کے دن تمام نمازیں باجماعت… تلاوت، تسبیحات کا اہتمام رہے… محبوب مالک سے غافل ہوجانا کونسی عیدہے… اورکہاں کی خوشی؟.
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (ہوسکتا ہے یہ اس مہم کاآخری مکتوب ہو)
 (انفاق فی سبیل للہ مہم/رمضان المبارک میں موت)
20-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ کا ہاتھ جماعت پر ہے…  (الحدیث) … چھوٹی سی مثال… کل عشاء کے فورا بعد مسجد ہی میں بیس رکعات ادا کرنے کی کوشش کریں… دل بھاگے گا… کمر درد کرے گی اوراعضاء نخرے کریں گے… تب معلوم ہوگا کہ جماعت کی برکت اورقوت سے کتنے مشکل کام آسان ہوجاتے ہیں… بیس رکعات تراویح کتنی آسان تھی… کوئی پوری عمر لگاکرایک مسجدبنالیتا ہے تو پھولے نہیں سماتا… واقعی خوشی اورسعادت کی بات ہے… مگر جماعت کی برکت سے مسجدوں پر مسجدیں بنتی جارہی ہیں… میں یاآپ میں سے کوئی اکیلاجامع مسجدسبحان اللہ اتنی جلدی اتنی اعلیٰ بنا سکتا تھا؟… ارے بھائیو!عمریں لگ جاتی ہیں عمریں…  اورجماعت کی برکت سے اللہ پاک کی تائید نصیب ہو…  توبڑے بڑے کام دنوں میں ہوجاتے ہیں… صرف چھ ماہ کی محنت سے ایک پوراملک ایک جگہ سے بھاگ گیا… اللہ تعالیٰ جانتا ہے… اورجوہواانہیں کے فضل وکرم سے ہوا… بھائیو!دنیا میںاسلام کاغلبہ اورآخرت میں ٹھاٹھ والی کامیابی چاہتے ہوتو جماعت میں مضبوط رہو… اور جماعت کومضبوط کرو… اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ میری آپ لوگوںسے کوئی دنیاوی غرض وابسطہ نہیں… جماعت کسی کواستعمال کرکے نہیں پھینکتی… جماعت کسی مخصوص فردیاخاندان کی ملکیت نہیں… بھائیو!ہم نے جماعت سے کچھ نہیں لیا… جب جماعت غریب تھی ہم امیرتھے اور آج ماشاء اللہ جماعت ایک عالمی قوت ہے تو ہمارے محدود سے مال و متاع میں کمی ہوئی،  زیادتی نہیں… جماعت صرف اللہ پاک کے لئے ہے… دین اسلام اورامت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی نصرت کے لئے ہے… جماعت میں بے شک غلطیاںاور کوتاہیاں بھی ہیں… مگرکوئی غلطی اورکوتاہی نیت یامقاصد میں نہیں ہے… جماعت کے مرکزی ساتھی ماشاء اللہ رات کی تاریکیوں میں شہادت مانگتے ہیں… اوردنیاکواپنا مقصودنہیں بناتے… بھائیو!عہدے،  مناصب اورظاہری عزت کاشوق دل میں نہ لاؤ… یہ شوق پیداکروکہ دین اسلام کے لئے کچھ کرجاؤ… مبارک مہم کل بروز پیراذان مغرب کے ساتھ مکمل ہوجائے گی… آپ سب کوعید مبارک… عیداس کی مبارک ہوتی ہے جس کی عیدنمازکے سلام کے ساتھ مغفرت ہوجاتی ہے… آپ حضرات نے قربانی دی… جان توڑ محنت کی… اللہ پاک آپ کو اس کا بہترین بدلہ… دنیاوآخرت میں عطافرمائیں… اعتکاف والوں کو بہت مبارک… اللہ تعالی خصوصی قبولیت عطا فرمائیں… پاکستان کے وہ مسلمان جنہوں نے اس مہم میں کسی بھی طرح کوئی معاونت فرمائی… کسی نے 1روپیہ دیا… یا اس سے زیادہ… کسی نے ساتھیو ں کو رہائش دی اورکسی نے کھانا… کسی نے ملاقاتیں کرائیں اور کسی نے پناہ دی… میں ان سب کادل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں… اللہ تعالیٰ آپ سب کواورمہم میں حصہ ڈالنے والی ماؤں، بہنوںکو… اپنے غیب کے خزانوں سے بہترین بدلہ عطا فرمائیں… اورآپ کی دنیااور آخرت بہترین بنائیں… اورآپ سب کو ایمان کامل اورحیات طیبہ عطا فرمائیں… آمین… آخر میںدوباتیں… پہلی یہ کہ میسج میں کسی کواپنے انگوٹھے یاانگلی سے دعالکھنا… یہ دعا نہیں دعاکا وعدہ ہوتاہے… یادعاکی اطلاع… اس لئے وہی دعادل کی توجہ کے ساتھ اپنی زبان اوردل سے بھی مانگا کریں… دعا بڑی عبادت ہے اس کو مذاق یارسم نہ بنایا جائے… دوسری بات یہ کہ مالی معاملات میں جو وضاحت لکھی ہے وہ ریا کاری نہیں… قرآن پاک کاحکم ہے کہ دین کا کام کرنے والے یہ وضاحت پیش کریں… یہ حضرات انبیاء علیہم السلام کی سنت ہے… ایک بزرگ نے یہاں تک فرمایا کہ وضاحت پیش کرنا فرض ہے… کیونکہ شیطان اوراس کے حواری یہ شور مچاتے ہیں کہ یہ جہاد کی دعوت سب اپنے پیٹ اورمال کے لئے ہے… اورنعوذ باللہ مجاہدین خائن ہوتے ہیںاوروہ چندے کے مال سے اپنی دنیا بناتے ہیں… اس لئے وضاحت کرنا فرض ہے… بھائیو!بس یہ دعا ہے کہ مرتے دم تک اپنی وضاحت پر استقامت نصیب رہے… میں جماعت کے تمام ذمہ داروں اوراراکین کو مالی معاملات میں بہت احتیاط، تقوی، امانت اورشرعی احکامات کی پاسداری کی تاکیدکرتا ہوں… اے دین کے دیوانو!آپ مہم کے ہدف تک تو نہ پہنچ سکے… مگر اپنا کام خوب کرگزرے… اللہ تعالیٰ مجھے اورآپ سب کو اپنی مغفرت اور رضا نصیب فرمائیں…
والسلام
خادم
لاالہ الا اللہ محمدرسول اللہ
 (انفاق فی سبیل للہ مہم/اللہ کاہاتھ جماعت پر ہے)
21-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ کا شکر ہے رمضان نصیب ہوا… مہم نصیب ہوئی… سبحان اللہ… الحمدللہ… اللہ تعالی معاف فرمائیں جو ہم سے کوتاہیاں ہوئیں… اَسْتَغْفِرُاللّٰہَ لِیْ وَلَکُمْ… طبیعت پر بوجھ نہ ہوتو چار رکعات… دو شکرانے کی دو توبہ کی… ہمارا کا م نہ تو کوئی نوکر ی ہے، نہ ملازمت اور پیشہ… کہ اس میں چھٹی ہو… فرض میں کیا چھٹی؟… ضرورت میں کیا چھٹی؟… کام کی ترتیب ہے۔ کبھی گھر میں رہ کرکرنا ہے، کبھی سفر میں… جیسے کھانا پینا… جہاں بھی ہوں ناغہ چھٹی نہیں کرتے… نصرت دین محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا کام ہمارے لئے کھانے پینے اور سانس لینے سے زیادہ ضروری اور اہم ہے… رمضان کے بعد مہم نے بھی الوداع کہاتو دل پر اداسی چھا گئی… دونوں زبردست نعمتیں تھیں… اللہ پاک قبول فرمائیں… کام جاری رکھیں… نشریات والوں نے روشن مثال قائم کی… کل ان کا ماشاء اللہ اجلاس ہے…
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمدرسول اللہ
 (فر ض میں کیا چھٹی؟)
22-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ انہوں نے ہمیںکلمہ طیبہ جیسی عظیم ترین نعمت عطاء فرمائی… آج مہم کی مجموعی کارگزاری سامنے آئی… اللہ تعالیٰ کا شکر ہے ہر علاقے نے خاطرخواہ ترقی کی… ہدف تک صرف دو ڈویژن پہنچے… مظفر آباد اور مکران… دونوں کو مبارک… باقی سب دور رہے… یقینا ہماری کوتاہی ہوگی… ورنہ نصرت تو چھم چھم برسی… جتنا ہوا اس پر شکر… جو کمی ہوئی اس پر استغفار… دین… جہاد… اور امت کی خدمت کے دس نئے منصوبے ذہن میں تھے… اب پانچ ہوسکیں گے… اللہ کرے خوب کامیاب ہوں… پانچ کونسے؟… یہ کل عرض کرونگا انشاء اللہ…
والسلام
خادم
لاالہ الا اللہ محمدرسول اللہ
 (انفاق فی سبیل للہ مہم کی مجموعی کاگزاری)
23-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ کے نام، حکم اورتوفیق سے ہر اچھاکام پایہ تکمیل تک پہنچتاہے.ہرمسلمان کو چاہیے کہ اپنی زندگی کوقیمتی بنائے.اورمرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ کی زمین پردین، ایمان، جہاد، عبادت، خدمت، الغرض ہر نیکی کے زیادہ سے زیادہ پھول کھلا جائے.پھرجب مرے توٹھاٹھ کرے.اوران پھولوں کے پھل کھائے.جو5نئے کام انشاء اللہ اس سال آنے ہیں وہ یہ ہیں(1)پانچ مساجد(2)اکرام موتیٰ یعنی غسل میت بمطابق سنت کے "مغاسل" کئی شہروں میں (3)عصابہ صفہ یعنی پچاس جانباز داعی،  پانچ سے دس گاڑیاں، تہجدگزارقافلہ،  جس شہر اترے رنگ بدل دے.رنگ چڑھادے انشاء اللہ.
(4)بزرگوں کی راحت، اکرام، تعلیم کامرکز، داخلہ کی کم از کم عمرساٹھ سال.باقی کل
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمدرسول اللہ
 (ہر مسلمان کوچاہیئے کہ اپنی زندگی کو قیمتی بنائے/اس سال کے پانچ منصوبے) 
25-08-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ ہی عزت، ذلت، نفع، نقصان اورزندگی،  موت کے مالک ہیں… کامیابی اورنجات صرف دین محمد صلی اللہ علیہ وسلم… یعنی اسلام میں ہے… آج کل پھر شور اٹھا ہے… انتہاپسندی ختم کرنی ہے… انتہا پسند سب سے بڑا خطرہ ہیں … یہ شور اتنا تیز ہے کہ امریکہ،  انڈیااوراسرائیل میں جشن کا سماں ہے کہ اب پاکستان کی گلی گلی میں خانہ جنگی ہو گی… ہم بھی کہتے ہیں انتہا پسندپاکستان ہی نہیں پوری دنیا کے لئے خطرہ ہیں … ہاں!ضرور… انتہا پسندوں کو ختم ہونا چاہیے… اللہ کرے یہ جلد ختم ہوں … پاکستان میں کون انتہاپسندہے… ؟واقعی ان کوڈھونڈ، ڈھونڈکرختم کرنا چاہیے… ہاں!جل مریں انتہا درجے کے وہ بزدل اور بے غیرت جنہوں نے اس اسلامی ملک کو ایک کافرانہ صلیبی جنگ کا اڈا بنا کر، اس کے امن وامان کوختم کردیا … ہاں! ڈوب مریں وہ انتہا درجے کے منافق جو اس ملک میں رہتے ہوئے کافروں کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں … ہاں!تباہ ہوجائیں وہ انتہا درجے کے حریص، لالچی جواس ملک کی رگوں سے رزق کا سارا لہو چوس کرباہر ملکوں میں لے جاتے ہیں … اورملک کوبھوک اور غربت کا ریگستان بناتے ہیں … ہاں!کتے کی موت مرجائیں وہ انتہادرجے کے خو نخوار درندے … جومسلمانوں کوقتل کرتے ہیں، ڈاکے ڈالتے ہیں، بوریوں میں لاشیں بند کرتے ہیں … ہاں!سسک سسک کر ختم ہوں وہ انتہادرجے کے بکاؤ صحافی جواسلام،  قرآن، جہاد اورمدارس کے خلاف کافروں سے پیسہ لے کر زہراگلتے ہیں… ہاں!بربادہوجائیں وہ انتہادرجے کے فاسق، دیوث اور منکر جو اللہ رب العزت کے نماز جیسے حکم پر عمل نہیں کرتے اور دعویٰ یہ کہ ہم مسلمانوں کے خیر خواہ ہیں … قرآن کے فریضہ جہاد کے منکر… اپنی اور قوم کی بیٹیوں کو فحاشی کی دلدل میں پھینکنے والے … لمبی فہرست ہے… اصل انتہاپسند اورملک کے دشمن یہ ہیں … مجاہدین نہیں … یہ مجاہدین کومارناچاہتے ہیں … ارے!ہم مربھی گئے توجہاد نہیں مرے گا… ہمارے دین اورقرآن کا کام نہیں مرے گا انشاء اللہ… کوئی کہہ دے یہ ذراوقت کے فرعونوں سے… خاک ہوجاتے ہیں سورج کو بجھانے والے… 
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمدرسول اللہ
 (انتہاء پسند سب سے بڑا خطرہ ہیں)
10-09-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ مسلمانوں کوقوت اور غلبہ عطافرمائیں… ہرطرف شور ہے کہ کل نائن الیون ہے… یعنی نویں مہینے کی گیارہ تاریخ… جی ہاں گیارہ ستمبر… گیارہ سال پہلے کا ایک واقعہ… جس نے اس تاریخ کو اہم بنا دیا… اب ہرسال کوئی اس دن برسی مناتا ہے تو کوئی سالگرہ… ممکن ہے کوئی اس دن عرس بھی منانے لگے … مگر ہم کیا کریں؟… ہم نہ عرس والے،  نہ برسی والے… نہ سالگرہ والے،  نہ برتھ ڈے والے… ہم اس دن کیا کریں؟… کافی سوچ بچار کے بعد ہم نے بھی اس سال نائن الیون منانے کا فیصلہ کرلیا ہے… قرآن پاک کھولیں… قرآن پاک کی نویںسورۃ … اورگیارواں پارہ… یہ ہوگیا نائن الیون… سورۃ کا ایک نام ہے… البرأ ۃ… اور دوسرانام ہے… التوبہ … یہ دوعمل ہیں…  ایک کانام ہے ’’برأۃ‘‘ اور ایک کا نام ہے’’ توبہ‘‘… یہ دونوں عمل اللہ پاک کو پسند ہیں… مسلمان… تمام دشمنان اسلام سے براء ت کا اعلان کریں… براء ۃکا معنی لاتعلقی،  بے زاری، نفرت، دوری یہ حضرات انبیاء علیہم السلام کاعمل ہے… حضرت ابراہیم علیہ السلام کادوٹوک اعلان براء ت … سورۃ ممتحنہ کی آیت چارمیں موجود ہے … اللہ پاک توفیق دیں تو فتح الجوادمیں اس آیت کی تفسیر پڑھ لیں… اورکل کسی نماز کے بعد اللہ تعالیٰ کے حضور تمام دشمنان اسلام  کافروں، مشرکوں، یہودیوں اورعسیائیوںسے برا ء ت کااقرار کریں… اوراپنے دل میں اس براء ت کومضبوط کریں… آج ہرطرف اللہ کے دشمنوںسے دوستی،  یاری کی باتیںہیں… ایسے میں کچھ دیوانے… اللہ پاک سے وفاداری کاابرہیمی عزم دہرائیں… دوسراکام توبہ ہے… پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی پیاری دعا … اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ وَتُبْ عَلَیَّ اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَابُ الرَّحِیْمُ… جتنی زیادہ ہوجائے… لیجئے نائن الیون منانے کابہترین دونکاتی نصاب آگیا… معبودان باطلہ سے براء ت،  ہرطاغوت سے براء ت، ہرظالم، مشرک، محارب کافر سے براء ت … اوراپنے رب کے حضور سچی توبہ…
والسلام
خادم
لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (نائن الیون منانے کا بہترین دو نکاتی نصاب)
15-09-2012َ
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ بے شماردرودوسلام نازل فرمائیںاپنے محبوب اورہمارے آقاحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر… ابھی اذانیں گونجیں… اَشْہَدُاَنَّ مُحَمَّدًارَّسُوْلُ اللّٰہ.َِ.سبحان اللہ! حضرت آقا صلی اللہ علیہ وسلم کا نام ہر سو گونج رہا ہے… دوسری طرف بے شمار لعنتیں ٹیری جونزاور امریکہ، یورپ پر برس رہی ہیں … آسمان بھی لعنت بھیج رہا ہے، زمین بھی خنزیر سے زیادہ غلیظ اوربدبودار… ملعون،  مردود، مفعول، ٹیری جونز اور اس کی پور ی قوم پر… سلام ہو لیبیا کے شہر بن غازی کے غازیوں پر … چارتابوت گستاخوں کو بھیجوادیئے… اپنے محبوب آقا کے ناموس پر … واہ محنت جہاد … دیکھو! امام سنوسی ؒکی دعوت جہاد آج بھی پھول کھلا رہی ہے… سلام ہو سیدنا بلال حبشیؓ کے ہم رنگ غیور سوڈانی مسلمانوں کو… تین دن سے گولیاں اورشیل کھا رہے ہیں مگر… ناموس رسالت کی شمع پر کٹ کٹ کر گرتے ہوئے بھی … پیچھے ہٹنے کا نام نہیں لے رہے… سلام ہو تیونس، مصراورلبنان کے عشاق محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو … کیاجذبے ہیں ماشاء اللہ کہ آج یورپ درد سے کراہ اٹھا… ظالمو!ابھی اور چیخو گے … ہمارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت، عظمت، شان اور ناموس کے تم وہ مناظر دیکھو گے جو تمہارے تصور سے باہر ہیں … کسی نے کیاخوب لکھا ہے کہ کل قیامت کے دن بالفرض … اگر اعلان کردیا جائے کہ فلاں جگہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہو سکتی ہے تو اربوں انسان … گرمی اور وحشت بھول کر دیوانہ وار اس جگہ کی طرف دوڑ پڑیں گے… لاکھوں قدموں تلے کچلے جائیں گے مگرپھربھی دیوانے عاشق اسی طرف دوڑتے ہی جائیں گے … صلی اللہ علیہ وسلم … صلی اللہ علیہ وسلم … بھائیو!غلطی سے بھی وہ لعنتی فلم نہ دیکھنا… اور نہ اس کی ویڈیو… تصویریں دل پر عکس چھوڑتی ہیں … جبکہ ہمارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم عکس اور سایہ سے پاک ہیں … ان جیسا تو اللہ پاک نے کسی کو نہیں بنایا… اورکوئی کیا بنا سکتا ہے… دل میں باتوں کا طوفان ہے … اس کولگام ڈال کردوباتیں عرض ہیں (1)اس طرح کی گستاخیوں کابہترین جواب جہاد فی سبیل اللہ ہے۔ جو جہاد میں کسی بھی طرح مشغول ہیں وہ مظاہرے نہ بھی کریں تو ان پر کوئی الزام نہیں … ان کو چاہئے دل سے حب دنیا کا آخری قطرہ بھی اب نچوڑ پھینکیں … اور اپنے جہاد کو تیز کریں (2)جس قوم کی بربادی،  ہلاکت، تباہی اورذلت کا وقت آ پہنچتاہے وہ حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان عالی مقام میں گستاخی کا جرم کرتی ہے… تب وہ ملائکہ سے لیکر انسانوں تک … آسمانوں سے لیکر زمینوں تک… ہوا سے لیکر آگ تک … پانی سے لیکر فضاؤں تک … ساری مخلوق کو اپنا دشمن بنالیتی ہے… کیونکہ میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم توان سب کے محسن ہیں اور سب کے محبوب… صلی اللہ علیہ وسلم … صلی اللہ علیہ وسلم … صلی اللہ علیہ وسلم …
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمدرسول اللہ
 (اپنے محبوب آقاﷺ کی ناموس پر) 
 18-09-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ امت مسلمہ کو برکات عطافرمائیں…آج سورج غروب ہوتے ہی نئے قمری مہینے ذوالقعدہ کاآغاز ہوجائے گا انشا ء اللہ… مسنون اعمال کااہتمام کریں…یہ مہینہ حرمت والے چارمہینوں میں سے ایک ہے…
والسلام
خادم
لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (آغاز ذوالقعدہ)
چاند رات کے معمولات:
ایک مرتبہ اللہ اکبر اور دعا:اَللّٰھُمَّ اَھِلَّہٗ عَلَیْنَاباِلْیُمْنِ وَالْاِیْمَانِ وَالسَّلَامَۃِ وَالْاِسْلَامِ وَ التَّوْ فِیْقِ لِمَا تُحِبُّ وَتَرْ ضٰی رَبِّیْ وَرَبُّکَ اللّٰہ۔
گیارہ مرتبہ یا باسط،  ۳۳ مرتبہ سورۃفاتحہ اور ایک مرتبہ یٰسین شریف۔
  16-10- 2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ میری اور آپ سب کی مغفرت فرمائیں…امکان ہے کہ کل مغرب سے ذوالحجہ کاحرمت والا مہینہ شروع ہوجائے… حج، قربانی،  روزے،  اور عبادت والا مہینہ… ہجری سال کاآخری مہینہ… اس مہینہ کے دس مسنون اعمال’’تحفہ ذی الحجہ‘‘، نامی رسالے میں مذکورہیں… اللہ تعالیٰ ہم سب کو توفیق عطافرمائیں…
والسلام
خادم
لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ
 (آغا زذوالحجہ)
15-11-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ رحمت فرمائیںآج انتیس ذوالحجہ ہے… امکان ہے کہ آج یاکل مغرب میں محرم کاچاندہو… نئے اسلامی نبوی سال… 1434… ہجری کاآغاز… ایمان اور اچھے اعمال کے ساتھ نئے سال کی پہلی گھڑیوں کاآغازہو… اے نئے سال! مرحبا… تیری گھڑیوںکوہماراپہلا عمل… لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ… کی شہادت… اوراَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَامُحَمَّدٍ… کیا ہی اچھاہونیاسال جب آئے ہمیںباوضو کسی مسجد میںتلاوت کرتا پائے… یہی وقت ہی ہماراسرمایہ ہے… جوگھڑی گزرگئی قیامت تک واپس نہیں ملتی… نیاسال امت مسلمہ کیلئے فتوحات اوربرکات والاہو… دعابھی، امید بھی… اس سال ہم کیاکمائیں گے؟جوساتھ لے جاسکیں… جن کوسورۃ یاسین… ملک اور البقرہ یاد نہ ہو… اس سال میں حاصل کریں… قبر حشرمیں کام آئیں گی… حفظ یادکریں، نمازوں میں پڑھیں… اہل اسلام جب پورے دین کی قدراورعزت کریں گے تب ہی قبولیت کامقام پائیں گے… چاندرات کے مسنون اعمال کی یاددہانی…
والسلام
خادم
لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ (آغاز۱۴۳۴ہجری)
14-12-2012
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
صفر المظفر۱۴۳۴ہجری کاچاند نظر آگیا ہے۔ معمولات کا اہتمام کر یں۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 (صفر المظفرکاآغاز)
٭…٭…٭