جماعتی پروگرام
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
لاالہ الا اللّٰہ میں12 حروف ہیں اور سال میں 12 مہینے ہو تے ہیں۔ ہر حرف 1 مہینہ کے گناہ کا کفارہ بن جاتا ہے… 12 مہینوں میں 4 حرمت والے مہینے ہیں… اسی طرح کلمہ توحید میں4 حرمت والے حرف ہیں اور وہ ہیں ’’اللہ‘‘… لَااِلٰہَ اِلَّااللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ ِمیں 24حروف ہیں… اور دن رات میں 24 گھنٹے۔ ہر حرف 1 گھنٹے کا کفارہ۔ اس مبارک کلمے میں7 کلمات ہیں… اور جہنم کے دروازے بھی 7 ہیں… ہر کلمہ ایک دروازے کو بند کرتا ہے… لَااِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ… دل کی گہرائی سے پڑھیں تو پڑھنے والے پر جہنم کے 7 دروازے بند۔ ہم روز دعا مانگتے ہیں ’’اِیَّاکَ نَعْبُدُوَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ‘‘… یا اللہ ہم آپ ہی کی عبادت کرتے ہیں اور آپ ہی سے مدد مانگتے ہیں۔ اِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ۔ اللہ پاک فرماتے ہیں… اِسْتَعِیْنُوْابِالصَّبْرِوَالصَّلَاۃِ… اے میرے بندو !میری  مدد چاہیے تو صبر اور نماز کو لازم پکڑو۔ ان دونوں کے ذریعے میری مدد حاصل کرو۔ جہاد صبر کا اعلیٰ درجہ ہے۔ بس معلوم ہوا کہ دنیا و آخرت میں اللہ پاک کی مدد نماز اور جہاد کے ذریعے ملتی ہے۔ یہ سب کچھ سمجھنے کیلئے تشریف لائیں… تربیتی اجتماع میں… سرحد، شمالی پنجاب اور آزاد کشمیر کیلئے  15, 16 دسمبر جمعرات، جمعہ… اندرون سندھ، کراچی، بلوچستان کیلئے  17, 18 دسمبر ہفتہ، اتوار۔ مرکز عثمان و علی رضی اللہ عنہما بہاولپور۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علیٰ محمد
(تربیتی اجتماع)
11-12-2011
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃللہ وبرکاتہ!
مسلمانوں کو اگر صرف 1 لمحہ کیلئے اس بات کا دل کی گہرائی سے یقین ہوجائے کہ… ایمان سب سے عظیم اور بڑی نعمت ہے تو بس سمجھیں کہ کام بن گیا اور انشاء اللہ ایمان دل میں اتر گیا… ایک مسلمان کو صرف 1 لمحہ یہ حقیقت سمجھ آجائے کہ نماز ہی اصل ترقی اور معراج اور تمام مسائل کا حل ہے اور اس میں اپنے محبوب مالک سے مناجات ہے تو بس نماز اس کو ہمیشہ کیلئے نصیب ہوجائے گی۔ تب وہ کبھی خود کو بے آسرا نہیں پائے گا۔ ایک مسلمان کو صرف ایک لمحے کیلئے یہ بات سمجھ آجائے کہ محبت نام ہے قربانی کا… محبوب کیلئے قربان ہونا… اللہ اکبر… تو اسے اصل کامیابی کا راز… جہاد فی سبیل اللہ نصیب ہوجائے گا… ہمیشہ کی کامیابی، ہمیشہ ہمیشہ والی زندگی اور دین کا سب سے اونچا مقام… کیا آپ یہ نعمتیں پانا چاہتے ہیں؟؟؟ تو تشریف لائیں… تربیتی اجتماع میں۔ سرحد اور شمالی پنجاب و آزاد کشمیر کیلئے جمعرات جمعہ   15, 16 دسمبر… جنوبی پنجاب، اندرون سندھ، کراچی، بلوچستان کیلئے  17, 18 دسمبر ہفتہ، اتوار… شہداء اسلام کا مرکز جامع مسجد عثمان و علی رضی اللہ عنہما۔ بہاولپور۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علیٰ محمد
(تر بیتی اجتماع)
12-12-2011
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
پیارے بھائیو! شکر ادا کرو کہ اللہ پاک نے محض اپنے فضل و کرم سے ہمیں عظیم کلمہ لَااِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ  نصیب فرمایا… ہمیں اقامت صلوٰۃ جیسی عظیم نعمت عطا فرمائی۔ ہمیں جہاد فی سبیل اللہ کا عظیم راستہ دکھایا… کلمہ طیبہ کتنا عظیم ہے؟ کبھی آپ نے سوچا۔ یہ وہ کلمہ ہے جس سے زمین و آسمان قائم ہیں… یہی کلمہ زندگی کا حاصل ہے اور یہی انسان کی عمر کا اصل سرمایہ ہے۔ اسی سے علاَّم الغیوب کے دروازے کھلتے ہیں اور اسی کے ذکر سے دل نرم ہوتے ہیں۔ اسی کلمہ کیلئے جنت مہکتی ہے… اسی کیلئے جہاد کا جھنڈا بلند ہوتا ہے… اسی کی خاطر کھوپڑیاں اُڑتی ہیں اور اسی کیلئے شہداء کی ارواح پروازیں بھرتی ہیں۔ یہی کلمہ دنیا کی حیات ہے اور اسی سے آخرت کی بقا ہے۔ یہی ہیبت اور جلال کا راز ہے اور یہی کامیابی کا مدار ہے۔ یہی وہ سب سے افضل دعوت ہے جو تمام انبیاء علیہم السلام نے دی۔۔۔یہی میزان میں سب سے بھاری ہے۔۔۔یہ اچھے اعمال کا پھل دیتا ہے۔ یہ سب سے افضل اور اشرف ذکر ہے۔ یہ دین اسلام کا رکن اعظم ہے۔ یہ اللہ پاک کا قلعہ ہے… یہ جنت کی چابی ہے… یہ اللہ پاک کے عذاب سے امن کا ذریعہ ہے۔ یہی کلمہ گناہوں کو مٹوانے اور بخشوانے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے… یہ رسول اقدس ا کی شفاعت کا سبب ہے … یہ ایسا ذکر ہے کہ جس کے اور اللہ پاک کے درمیان کوئی پردہ یعنی حجاب نہیں… میرے بھائیو !یہی کلمہ اصل فطرت ہے جس پر اللہ پاک نے انسان کو پیدا فرمایا… خوش نصیب ہیں وہ جو یہ کلمہ پڑھتے اور مانتے ہیں اور فطرت کے دشمن ہیں وہ جو اس کلمہ کے منکر ہیں۔ یہ کلمہ دل کے یقین کے ساتھ پڑھتے ہی انسان… مسلمان بن جاتا ہے اور اسے اللہ پاک کا دین نصیب ہوجاتا ہے… اس مبارک دین کا سب سے پہلا اور اہم حکم نماز ہے… اقامت صلوٰۃ … پس جس کی نماز قائم اس کا دین قائم اور جس کی نماز برباد اس کا دین برباد … منافق بھی زبان سے کلمہ پڑھتے تھے، مگر نماز میں سستی کرتے تھے۔ دل سے کلمہ پڑھنے والا نماز میں سستی نہیں کرسکتا بلکہ نماز اس کا عشق اور سرور بن جاتی ہے… اور ایک بات سوچیں… کیا یہ عظیم اور بلند کلمہ دنیا میں مغلوب ہونے کیلئے آیا ہے؟ ہائے ہائے! ہرگز نہیں، ہرگز نہیں… اسی لئے جو لوگ اس کلمے کی بلندی کیلئے جہاد کا فریضہ ادا کرتے ہیں وہ بہت اونچے، بہت خوش قسمت اور افضل مسلمان ہوتے ہیں۔ وہ اللہ پاک کے محبوب بن جاتے ہیں اور اللہ پاک ان کا خریدار ہوجاتا ہے اور وہ انکی موت کو ایسی لذیذ اور طاقتور زندگی بنادیتا ہے جس زندگی کو ہم اس دنیا میں سمجھ ہی نہیں سکتے… ہاں! خوش قسمت ہیں وہ جن کو جہاد فی سبیل اللہ کا راستہ مل جائے… یہ سب باتیں سمجھنے کیلئے اور امت مسلمہ مظلومہ تک کامیابی کی یہ دعوت پہنچانے کیلئے تشریف لائیں تربیتی اجتماع میں… جہاں امت مسلمہ کے فدائی جانباز آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علیٰ محمد
(تربیتی اجتماع، اہمیت کلمہ، نمازوجہاد)

13-12-2011
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میرے محترم بھائیو!… اللہ پاک نے ہماری کامیابی پورے دین میں رکھی ہے… کیا دین جہاد کے بغیر پورا ہے؟ دین نام ہے حکم اللہ… طریقہ رسول اللہ ا… اللہ پاک کے احکام میں جہاد اہم حکم اور جناب رسول اللہ ا کے طریقوں میں جہاد اونچا طریقہ ہے۔ اگر قرآن پاک سے جہاد کی آیات نکال دی جائیں تو کوئی ایسا قرآن پورا قرآن کہلائے گا؟… آیات جہاد کی تعداد 800 سو سے زائد ہے… میرے بھائیو! جہاد کا انکار کفر ہے… اور کفر کا یہ زہر گھول گھول کر امت کو پلایا جارہا ہے… کوئی ہے جوآگے بڑھ کر امت کے ایمان کی فکر کرے… جو لوگ تحریف کرکے قرآن کی آیاتِ جہاد کا معنی بدلتے ہیں وہ غزوہ بدر کو تو نہیں بدل سکتے… سب مانتے ہیں کہ ایک جنگ تھی جو آقا مدنی ا نے لڑی اور جبرائیل امین علیہ السلام نے بھی لڑی… جب نبی قتال فرمارہے ہیں، بدر میں، احد میں تو جو لوگ قتال سے بغض اور نفرت رکھتے ہیں تو وہ خود کو کیسے مسلمان کہلواتے ہیں؟ آج مسلمانوں کی پستی اور زوال کا یہی سبب ہے کہ وہ عقیدہ جہاد سے محروم ہیں… یقینا میرے بھائیو! وہ مسلمان اس دور میں امت مسلمہ کے محسن ہیں جو جہاد کو بغیر تحریف، تاویل اور تبدیل کے کھلم کھلا بیان کرتے ہیں… اور خود بھی اپنے جان و مال سے جہاد کرتے ہیں… ایسے باسعادت لوگوں میں شامل ہونے اور ان سے روشنی لینے کیلئے تشریف لائیں… تربیتی اجتماع میں… سرحد اور شمالی پنجاب و آزاد کشمیر کیلئے جمعرات، جمعہ 15, 16   دسمبر۔ جنوبی پنجاب، اندرون سندھ، کراچی، بلوچستان کیلئے 17, 18  دسمبر ہفتہ، اتوار۔ شہدائے اسلام کے مرکز جامع مسجد عثمان و علی رضی اللہ عنہما بہاولپور
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علیٰ محمد
(تربیتی اجتماع)
14-12-2011
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
آجائو میرے بھائیو! مل کر 4 گرم آنسو بہائیں، ان اسیران اسلام کی یاد میں جو دنیا بھر کے عقوبت خانوں میں سسک رہے ہیں… کیا معلوم ان آنسوؤں کے گرنے سے عمل کا کوئی درخت تازہ ہوجائے… آئو میرے بھائیو! دل کو دل سے ملائیں تاکہ کمزور بیٹریاں طاقتور بیٹریوں سے قوت پکڑیں… آئو! مل کر اللہ تعالیٰ پر ایمان کا اعلان اور طاغوت سے بیزاری اور برأت کا اظہار کریں… آئو! مل کر دنیا کے ہر باطل نظام اور ہر باطل طاقت کا انکار کریں۔ آئو !مل کر اللہ پاک کی غیر مشروط بندگی کا عہد کریں… آئو !مل کر آقا مدنی ا اور اسلام سے ہمیشہ کی وفاداری کا عزم کریں… اور مل کر ان پر تھوکیں جو ہمارے آقا مدنی ا کی شان میں گستاخی بکتے ہیں… آئو! مل کر ان کیلئے اپنے جذبوں میں غیرت کی آگ بھڑکائیں جنہوں نے قرآن عظیم الشان کو نذر آتش کیا… آئو بھائیو آئو!  مل کر اسلام کی سیسہ پلائی دیوار بن جائیں۔ آئو !مل کر بابر مسجد کی تعمیر کا عزم کریں… اور مل کر کشمیر کی آزادی کا عہد کریں۔ آئو! مل کر مسجد اقصیٰ کو یاد کریں… اور مسجد اقصیٰ کے گرد ٹکڑے ہونے والی فدائی بہنوں کو سلام پیش کریں… آئو بھائیو آئو! مل کر ہمیشہ ہمیشہ کی زندگی کا راز ڈھونڈیں۔ آئو! مل کر مظلوم امت مسلمہ کیلئے خلافت کی پرسکون آغوش تلاش کریں۔ آؤ بھائیو! مل کر امارت اسلامیہ افغانستان کو یاد کریں اور اس قافلے کے غبار میں اپنے کاشف اور ریاض کو ڈھونڈیں۔ آئو بھائیو! اپنے شہداء ساتھیوں کی گمنام قبروں کو ڈھونڈیں اور سمجھنے کی کوشش کریں۔ آئو بھائیو! مدینہ پاک سے وفا کا سبق سیکھیں… آجائو بھائیو آجائو! مل کر امت مسلمہ کا درد بانٹیں اور عمل کی راہوں پر ایک دوسرے کا سہارا بنیں… دیکھو !شہداء کے قافلے دھوم مچاتے گذر رہے ہیں۔ اللہ کرے ہم میں سے کوئی اللہ پاک کی عظیم رحمت سے محروم نہ ہو۔ آمین۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علیٰ محمد
(تربیتی اجتماع)
14-12-2011
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃللہ وبرکاتہ!
تربیتی اجتماع میں ذوق و شوق اور اخلاص سے تشریف لائیں۔ انشاء اللہ بہت کچھ نصیب ہوگا… تجدیدِ ایمان… جس کے ہم ہمیشہ محتاج رہتے ہیں۔ تجدیدِ عہد… گناہوں پر استغفار… اور 7 روح پرور ایمان افزا… بیانات… خطباء کی زبانی نہیں بلکہ مجاہدین کی زبان سے… جو خود جہاد کی آزمائشوں سے گزرے… خوف، شدت، زخم، قید و بند اور محاصرے… اجتماع میں تشریف لائیں۔ شاید آپ کی آنکھوں کو ان اونچے اولیاء کی زیارت نصیب ہو جو دنیا کو چھوڑ چکے… جی ہاں! وہی دنیا جس میں لوگ الجھے ہوئے ہیں اور مزید الجھنا چاہتے ہیں… ولی وہی ہوتا ہے جو اللہ پاک سے سچا عشق رکھتا ہو… اور وہ جو اللہ پاک کی ملاقات کیلئے سب کچھ چھوڑ کر ایک ایک لمحہ انتظار کررہے ہیں… ان کا کیا مقام ہوگا؟… اگر میں لکھوں تو ڈر لگتا ہے کہ ان کے دلوں میں بڑائی نہ آجائے… اور دنیا پرست لوگ اعتراضات نہ اٹھائیں… آپ قرآن پاک کی سورتوں میں انکے مقام کو ڈھونڈیں، بالکل صاف صاف مل جائے گا۔ تب آپ حیران ہوں گے کہ اس زمانے میں ایسے لوگ؟؟ تو پھر دیر نہ کیجئے !اس سفر میں جو خرچ ہو وہ بھی سعادت، خود بھی آئیں اور انکو بھی لائیں جو اسلام کی عظمت کا خواب دیکھتے ہیں مگر ان کو راستہ نہیں ملتا… وہ بھی جو کفر کے غلبے کو دیکھ کر تڑپتے ہیں مگر اسکا کوئی حل انہیں نظر نہیں آتا۔ ان کو بھی جو پہلے جڑے ہوئے تھے مگر پھر پھنس اور دھنس گئے… دعا کریں اجتماع مقبول ہو، کامیاب ہو، جگہ کی تنگی کی وجہ سے عمومی دعوت جاری نہیں کی گئی صرف ارکان، معاونین اور خاص محبین کیلئے ہے۔ دعا کریں عمومی اور عوامی اجتماع کی راہ بھی اللہ پاک اپنے فضل و رحمت سے کھول دے۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علیٰ محمد
(تربیتی اجتماع)
16-12-2011
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
چند گزارشات ان سے جو اجتماع پر جارہے ہیں اور چند ان سے جو کسی واقعی عذر کی وجہ سے نہیں جاسکتے… جانے والے خالص اللہ پاک کی رضا کی نیت کریں… اور اس دعا کا اہتمام کہ انہیں اس اجتماع سے دینی، روحانی، نظریاتی اور اخروی فائدہ نصیب ہو۔ بندہ کا تجربہ ہے کہ جب بھی اس طرح کی دعا اور فکر کی تو بڑے بڑے فوائد نصیب ہوئے… ڈاکٹر یا حکیم کے پاس جب کوئی جاتا ہے تو اپنا علاج مطلوب ہوتا ہے نہ کہ ڈاکٹر اور اس کے کلینک کی اصلاح… بس آپ بھی تنقید اور اعتراض کی عینک گھر چھوڑ جائیں… یہ بری عادت انسان کو ہر خیر سے محروم کرتی ہے… اور ہر جگہ ہر کسی کو مشورہ دینے کی عادت انسان کو بے کار باتونی بنادیتی ہے… اعتراض کرنا اور تنقید کرنا دنیا کا آسان ترین کام ہے… اور تو اور شیطان کو جنت کی ایک مجلس اور اللہ پاک کے حکم پر اعتراض پیدا ہوگیا… مگر اس کا نتیجہ کیا نکلا؟ محرومی، خوفناک محرومی… وہ جنت تھی… جب کہ یہ دنیا کی مجلسیں ہیں ان میں غلطی، خامی ڈھونڈنا بہت آسان ہے… مگر اس میں ملتا کچھ بھی نہیں۔ میرے بھائیو! سیکھنے اور حاصل کرنے کے ارادے سے جائیں تاکہ دامن بھر کر فیض پائیں۔ اس کا آسان طریقہ یہ ہے کہ دل اور زبان کو ذکر میں لگائے رکھیں… سفر میں ساتھیوں کی خدمت کریں… کوئی تکلیف آئے تو خندہ پیشانی سے اجر سمجھ کر برداشت کریں۔ کھانے، پینے، سونے میں دوسروں کو اپنے اوپر ترجیح دیں۔ بعض اوقات کی بھوک اور بیداری بڑا عظیم اجر بن جاتا ہے… اور جو کسی واقعی عذر کی وجہ سے نہیں جاسکتے وہ ہر نماز کے بعد اور صلوٰۃ الحاجت پڑھ کر اجتماع کی قبولیت اور عنداللہ کامیابی اور حفاظت کی دعا کریں۔ یہی عمل ہماری ہم فکر مسلمان بہنیں بھی کریں… اللہ پاک آپ سب کو شرکت کا اجر اور فائدہ نصیب فرمائے۔ وظائف پر مشتمل بڑی گرانقدر کتاب ’’مناجات صابری‘‘ الحمدللہ شائع ہوچکی ہے۔ اجتماع میں انشاء اللہ اس کا افتتاح ہوگا۔ اجتماع کے سلسلے میں یہ آخری مکتوب ہے۔ بندہ آپ سب سے دعا کی گذارش کرتا ہے۔
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علیٰ محمد
(تربیتی اجتماع)
14/06/2012
مکتوب خادم
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ درجات بلند فرمائیں… حمید گل شہیدؒ اور حافظ احسان اللہ شہیدؒ کے… ہم سب کو یاد ہے اور ہم بھول بھی کہاں سکتے ہیں… وہ ناخوشگوار واقعہ جس میں ان دو جانبازوں نے جام شہادت نوش فرمایا… عجیب بات سنیں! ناخوشگوار واقعہ وہ کہلاتا ہے جس کے بارے میں یہ کہا جاتا کہ ہائے کاش! ایسا نہ ہوتا… احد کے دن کا واقعہ… کربلا کے دن کا واقعہ… کتنے غم ناک، دردناک تھے وہ واقعات… مگر ان واقعات میں شہید ہونے والوں کا مقام ہی کچھ اور ہے… بہت اونچا… بہت شاندار۔
اور ان واقعات کے زخموں نے امت کے مستقبل کو روشن کیا… بلاشبہ ہماری جماعتی تاریخ میں پچھلے سال ان ہی دنوں کا واقعہ… غم ناک، افسوس ناک اور سخت تھا… ایک فتنہ جو کئی سالوں سے اندر ہی اندر کینسر کی طرح پک رہا تھا کھل کر سامنے آگیا… ایک گہرا منصوبہ اور ایک حرام سازش… شیطانی قوتیں خوش تھیں کہ اب شہداء اور فدائیوں کی یہ جماعت جو صرف عالم کفر کے خلاف لڑتی ہے… انتشار اور ہزیمت میں ڈوب جائے گی… مگر اللہ تعالیٰ کی رحمت و نصرت اور فضل… کہ مخلص جانبازوں نے اپنے مظلومانہ خون میں اس فتنہ کو غرق کردیا… اور اس کے بعد جماعت کو اللہ تعالیٰ کی جو نعمتیں نصیب ہوئیں وہ آپ سب جانتے ہیں۔
بلامبالغہ لاکھوں افراد تک کلمہ، نماز، ایمان اور جہاد کا نور پہنچا، اور الحمدللہ جماعت کے کام اور افراد میں کئی گنا اضافہ ہوا۔ اس دن کے شہداء جماعت کے محسن بنے۔ ان کی یاد میں، ان کی دینی دعوت کو پھیلانے کے لیے صرف دو دن بعد مردان میں جلسہ ہے۔ یااللہ! جو بھی اس جلسے میں ایمان اور اخلاص کے ساتھ شریک ہو اس کی مغفرت فرما۔ او میرے پیارے بھائیو! مردان والو! کوہاٹ والو! پشاور اور مالاکنڈ والو! اس جلسہ کو ایمان، غیرت اور روحانیت کا اجتماع بنادو۔ آپ نہیں جانتے کہ اس جلسہ میں کون کون، کہاں کہاں سے آئے گا۔ بھائیو! بعض گھڑیاں اور بعض صحبتیں قیمتی ہوتی ہیں۔ وہ چھوٹ جائیں تو واپس نہیں ملتیں۔
سنو بھائیو! وہ شہید بہت اونچے ہوتے ہیں جن کی شہادت میں بدنصیب لوگ شک کرتے ہیں۔ ان شاء اللہ جماعت عنقریب دو مساجد کا افتتاح کرے گی۔ ایک کا نام ہوگا ’’جامع مسجد حمید گل شہیدؒ‘‘ اور دوسری کا نام ہوگا ’’جامع مسجد احسان اللہ شہیدؒ‘‘۔ میں اپنے ان دو مقبول شہداء کو سلام پیش کرتا ہوں، اور کوہاٹ، مردان، پشاور اور مالاکنڈ کے ساتھیوں کو اس جلسہ میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں، اپنی طرف سے بھی اور مسکراتے ہوئے پیارے حمید گلؒ اور قرآن پڑھتے ہوئے احسان اللہؒ کی طرف سے بھی۔ کیا آپ ہم تینوں کی دعوت کو قبول کریں گے؟
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(مران جلسہ بیاد حمید گل شہیدؒ و احسان اللہ شہیدؒ)
30/06/2012
مکتوب خادم
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو اپنے پیارے دین کی مقبول خدمت کے لیے قبول فرمائیں… آج دو اعلان ہیں۔
پہلا یہ کہ سولہ، سترہ شعبان یعنی سات، آٹھ جولائی بروز ہفتہ اور اتوار، مرکز شریف میں ایک اجتماع ہے، ان شاء اللہ۔ ایسا اجتماع جو آپ نے پہلے نہ دیکھا ہوگا۔ ایمان افروز، پرجوش، بابرکت، اور بعض خصوصیات میں انوکھا۔ پھر کیا خیال ہے؟ مگر تھوڑی سی افسوسناک خبر یہ ہے کہ یہ عمومی اجتماع نہیں۔ جماعت کے ہر شعبہ کے مرکزی اور ذیلی ذمہ دار اور شعبہ ہدایت کے صوبائی، ڈویژنل، ضلعی، تحصیل اور یونٹ تک کے ذمہ دار اور ان کے قائدینِ شوریٰ اور عصابات کے ذمہ دار… بس اس بار ان حضرات کو دعوت دی ہے۔ گرمی ہے، جگہ تنگ ہے اور مہم تشریف لارہی ہے۔ اس لیے عمومی اجتماع کو کون سنبھالے گا؟ جماعت کے یہ ذمہ دار ویسے تو پانچ ہزار تک ہوں گے۔ مگر عصابات کی ترتیب کی شروعات ہے، اس لیے ڈھائی ہزار افراد بلکہ دین کے دیوانے جمع ہوں گے، ان شاء اللہ۔ اور ان کی روحانی سرپرستی کریں گے فدائیان اسلام… اللہ… اللہ… اللہ… بس اب تیاری باندھ لیں اور آج سے ہی پوری جماعت اس اجتماع کی عنداللہ قبولیت کی دعائیں شروع کردے اور کوئی ذمہ دار اس پر نور مجلس سے رہ نہ جائے۔ شیطان ضرور روکے گا، کلمہ طیبہ اور آنسوؤں والے استغفار سے اس مردود کی کمر توڑ دیں۔ عزم، پختہ عزم، مضبوط نیت اور ارادہ کہ بس ان شاء اللہ سب سے پہلے اجتماع میں پہنچنا ہے۔
دوسرا اعلان مبارک مہم کا ہے۔ جو پندرہ شعبان سے شروع ہوگی، اور یکم شوال کے بعد والی رات گیارہ بجے ان شاء اللہ مکمل ہوگی۔ یعنی تقریباً پنتالیس دن۔ صرف اور صرف اللہ پاک کے لیے۔  جماعت کی شوریٰ آپ کے ساتھ چلے گی۔ او بھائیو! جس جماعت کی قیادت قربانی والی ہو، اور خود محنت کرتی ہو، اس جماعت سے دین کا مقبول کام لیا جاتا ہے۔ آپ کی جماعت کی مرکزی شوریٰ کے تمام ارکان پینتالیس دن اپنے عظیم رب تعالیٰ کو دے چکے، وہ تو جان دینے کو بے قرار ہیں۔  بھائیو! ایک بات لکھ رکھنا۔ جب جماعت کے عہدے پر مشقت بن جائیں تو سمجھ لو اوپر سے رحمت اور نصرت آنے والی ہے۔ اور جب کسی جماعت کے عہدے پر عشرت بن جائیں تو پھر اس جماعت کو ناکام کرنے کے لیے کسی اور دشمن کی ضرورت نہیں ہوتی۔ شوریٰ والوں نے مشقت کا جنت والا راستہ چنا ہے، اللہ پاک ان کو اپنی رضا نصیب فرمائیں اور ایمان کی میٹھی حلاوت۔ آپ  بتائیں کہ آپ بھی پینتالیس دن دے رہے ہیں یا نہیں؟ ارے بھائیو! صرف پینتالیس دن اور وہ بھی ایسے کہ قیامت کے دن ان کو اپنے ساتھ لے جانے میں خوشی ہو۔ ہائے! کتنے دن کالے اور ویران گزر گئے، کتنی راتیں کالی اور برباد ہوکر گزر گئیں۔ ان سب کو دھونے کے لیے پینتالیس روشن، منور، مطہر اور خاک آلود پیارے دن۔ کون ہے جو اس دعوت پر لبیک کہے؟
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(دو اعلان بسلسلہ اجتماع و انفاق مہم)

11/04/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے دین کی قوت اور شوکت کا ذریعہ بنائیں… کل کراچی جامعہ نور گڈاب میں… دینی اجتماع ہے… جامعہ نور کا سالانہ جلسہ… کل بروز اتوار، دن دس بجے تا نماز ظہر…  اہل کراچی کو مبارک ہو… دعاء ہے جو بھی اس میں ایمان و اخلاص سے شریک ہو اللہ تعالیٰ اسے ’’مغفرت‘‘ کا انعام عطاء فرمائے… آپ تمام حضرات کو بندہ کی طرف سے شرکت کی ’’خصوصی دعوت‘‘ ہے… 
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(جامعہ نور کا سالانہ جلسہ)
17/04/2015
مکتوب خادم 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
اللہ تعالیٰ ’’موت‘‘ کے وقت ہم سب پر بڑا رحم فرمائے… آج جمعرات کے مکتوب میں تاخیر ہوئی… وجہ یہ بنی کہ بندہ سے ایک ’’بیان‘‘ ٹیپ کرانے کا مطالبہ تھا… گھر میں اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کی ایک اور خوشی اپنے فضل سے عطاء فرمائی… اس سلسلہ میں خواتین کا اجتماع تھا… الحمدللہ، بیان ریکارڈ کرایا اور بھجوا دیا، جو کہ اس مجلس میں سنایا گیا… کل بہاولپور کی جامع مسجد عثمانؓ و علیؓ… یعنی مرکز میں بھی جمعہ نماز کے وقت یہ بیان ان شاء اللہ چلایا جائے گا… جو سننا چاہیں وقت سے پہلے جمعہ نماز کے لیے پہنچ جائیں… جمعہ نماز کے بعد یہ بیان تین بجے تک جماعت کے شعبہ نشریات کو دے دیا جائے گا… جہاں سے آپ سب بسہولت حاصل کر سکیں گے… اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے قبول فرمائے۔ صرف چالیس منٹ کا بیان ہے… دین کی بات مرد حضرات کے لیے ہو تو خواتین کو بھی فائدہ پہنچتا ہے… اور خواتین کے لیے ہو تو مردوں کو بھی نفع ملتا ہے… یہ بیان خواتین اسلام کے لیے ہے… اللہ تعالیٰ سے دعاء ہے کہ میرے لیے اور آپ سب کے لیے نافع بن جائے… مغرب سے جمعہ شریف تشریف لا چکے ہیں… اہل دل کا مقابلۂ حسن شروع ہے، جن کو یاد نہ رہا ہو وہ بھاگ کر شامل ہوجائیں… 
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(حضرت والا کا نیا بیان برائے خواتین)
25/05/2015
مکتوب خادم
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
 اللہ تعالیٰ شہداء اسلام کی قربانی قبول فرمائے… کل بروز منگل کوہاٹ مدرسہ عبداللہ بن مسعودؓ میں… شاندار اجتماع ہے… اکابر مشائخ اور نامور مجاہدین کے روح پرور بیانات…اور صحبت اولیاء کا بہترین موقع ہے… ایسے اجتماعات قسمت والوں کو ملتے ہیں… اہل کوہاٹ اور آس پاس کے اہل دل کو… بندہ کی طرف سے شرکت کی قلبی دعوت ہے۔
والسلام
خادم
لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(دعوت برائے اجتماع مدرسہ عبد اللہ بن مسعودؓ)


خصوصی مکتوب برائے شرکائے اجتماع
2013
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ میری اور آپ سب کی مغفرت فرمائیں… آج ایک قافلہ یاد آرہا ہے… سخت گرمی کا موسم تھا… اتنی سخت گرمی کہ منافق چیخ پڑے… لَاتَنْفِرُوْافِی الْحَرِّ… گرمی سخت ہے، نہ نکلو… مگرقافلہ پورے جوش اورجذبے کے ساتھ نکلنے کو بے تاب تھا… بھائیو! میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک دور کاسب سے بڑا قافلہ… تیس ہزار افراد… سخت گرمی… سخت گرمی… مگرگرمی ہار گئی، ایمان جیت گیا… جہاد جیت گیا… ایک ابوخیثمہؓ گھر رہ گئے، جب سائے میں بیٹھے توچیخ اٹھے… ہائے! میرے آقاگرمی میں سفرپر… کسی تپتے صحراء میں اور میں اپنے باغ کے ٹھنڈے سائے میں… نہیں… نہیں…فورا اونٹ پربیٹھے اورتبوک کی طرف بھاگ پڑے… آگے معلوم ہے کس نے استقبال فرمایا؟… ہاں بھائیو! حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم نے… کتنادل چاہتا ہے کہ ہم وہ اونٹ ہوتے جس پر سوار ہوکر حضرت آقا صلی اللہ علیہ وسلم تبوک کو روانہ ہوئے تھے… کتنی گرمی تھی بھائیو! … کتنی گرمی… اس گرمی کویاد کرتا ہوں تو آج کی گرمی میٹھی لگتی ہے… عرب کاصحراء اورتپتی ریت
نہ کوئی سایہ، نہ کوئی چھتری… اور عمرمبارک باسٹھ سال کی… اورسفر بہت لمبا… تبوک کی گرمی برداشت کرنے والوں کو سلام… ان کی تعریف میں قرآن کی آیات اتریں… وہ نہ… اف، اف… کر رہے تھے نہ… ہائے، ہائے… وہ خوشی سے جھومتے جاتے تھے اور گرمی کو چومتے جاتے تھے… ہاں کچھ لوگ رو رہے تھے… ان کے آنسو بہہ رہے تھے۔وہ آنسو قرآن پاک کے دسویں پارے میں محفوظ ہیں… وہ اس لئے رو رہے تھے کہ سواری اور خرچہ نہ ہونے کی وجہ سے اس گرمی کے سفر پر نہ جاسکے… بھائیو! تپتے صحراء میں قافلہ جارہا ہے… نہ پنکھا،نہ چھت… ذرا آنکھیں بند کرواور دوپہر کی گرمی میں تبوک کے راستے پر تصور میں جابیٹھو… ابھی میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی گزرے گی… ارے! جن کو سلام کرنے جبرائیل امین آتے تھے… جب یہ اونٹنی تمہارے پاس سے گزرے تو اس کے پائوں کی مٹی اٹھا لینا… اور پھر دل کے اخلاص کے ساتھ درود شریف پڑھتے ہوئے اس اونٹنی کے پیچھے دوڑتے جانا… دوڑتے جانا… سب ساتھی آنکھیں بند کرکے تین منٹ آنسوئوں کے ساتھ درود شریف پڑھیں…  (وقفہ تین منٹ) ماشاء اللہ کتنا سکون ملا… بھائیو! دین کوزمین پرتب طاقت ملتی ہے جب دین کے مجاہد اور داعی اپناپسینہ بہاتے ہیں… گرمی کیا چیز ہے؟… اس کو محسوس نہ کرو تو میٹھی لگتی ہے… اور جب بلال حبشیؓ اور صہیب رومی ؓکی مبارک کمردیکھتے ہیںتودل چاہتا کہ سورج کے نیچے جا بیٹھیں… ہائے! مسلمان نازک برائلر بنے توکافروں نے ان کو بھون کر کھا لیا… سخت گرمی کے موسم میں ایمان اور جہاد کی نسبت سے مرکز میں جمع ہونے والے دین کے دیوانو! میںآپ کو سلام اور خوش آمدید پیش کرتا ہوں… آپ نے عقلمندی کی،اللہ پاک نے آپ پر فضل فرمایا… شکر کا مقام ہے شکر کا… اس نعمت کا شکر ادا کرنے کے لئے… سب ساتھی تین منٹ کلمہ طیبہ کا ورد کریں… ایسے اخلاص کے ساتھ، ایسے یقین کے ساتھ کہ جنت واجب اورپکی ہوجائے… دفع کریں گرمی کو،خود کوڈھیلا چھوڑیں اور دل سے ہر خیال نکال کر کلمہ طیبہ کے ٹھنڈے باغات میں گم ہوجائیں… شروع کریںلَااِلٰہَ اِلَّا اللہُ… لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ… لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ… الحمد للہ… الحمدللہ…ایمان تازہ ہوگیا… ایک بار اخلاص کے ساتھ کلمہ پڑھنے سے ہزاروں سال کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں… اپنی اب تک کی زندگی کا سب سے زیادہ اخلاص اوریقین پڑھنے کے لئے تیار ہوجائیے… کیا آپ تیار ہیں؟… آنکھیں بند کریں اور اللہ پاک سے عرض کریں… مالک! اس لمحے میں نے آپ پر توکل کرتے ہوئے تمام گناہ چھوڑنے کا عزم کرلیا ہے…  (یہ جملہ تین بار سنائیں) اے میرے رب! میرے پچھلے سارے گناہ معاف فرمادیں… ان کو چھپا دیں… ان کوختم فرمادیں… اب کوئی گناہ نہیں کروں گا… دل میں یہ عہد کریں اور اب اخلاص کے ساتھ کلمہ طیبہ پڑھیں  (وقفہ تین منٹ) اللہ… اللہ… اللہ بھائیو! مبارک ہو… خوب توجہ، دل جمعی سے اجتماع کو سنیں اور حاصل کریں… آپ روئے زمین کے خوش نصیب افراد ہیں… شکر کریں، محنت اور قربانی کا عزم کریں… اور اپنے مسافر بھائی کو بھی اپنی دعائوں میں یا درکھیں
والسلام
خادم
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
(مکتوب برائے اجتماع وتبوک کی گرمی)
 (خاص برائے اجتماع) 2013
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالیٰ میری اور اس پورے مجمع کی مغفرت فرمائیں… اور اس اجتماع کی ایک ایک گھڑی کو قبول فرمائیں… اب آپ پانچ منٹ کے عجیب عمل کے لئے تیار ہوجائیں… کون کون تیار؟… وعدہ کرتے ہیں کہ دل کے اخلاص سے کریں گے؟…بہت آسان عمل ہے…کون وعدہ کرتا ہے کہ پورے جذبے سے کرے گا؟…عمل ؟یہی ہے کہ آپ سب پانچ منٹ کے لئے دین اور جہاد کے دیوانے بن جائیں…دیوانے اور مجنو ںکو آس پاس کی کوئی پرواہ نہیں ہوتی…آج میرے پیارے آقا ﷺ کے دین کی نصرت کے لئے دیوانوں کی ضرورت ہے…ایسے دیوانے جو ہر کفر سے ٹکرا جائیں…ایسے دیوانے جو اپنا آرام، اپنی عزت اور اپناسب کچھ قربان کرکے گلی گلی دین اور جہاد کی آواز لگائیں…آپ سب اپنے دل میں دین کا درد بھر کر کھڑے ہوجائیں…رب کعبہ کی قسم! اب کفر کی طاقت اور مسلمانوں کی بے بسی ہم سے برداشت نہیں ہوتی…آپ سب کھڑے ہوجائیں اور پانچ منٹ پورے درد دل سے، پورے جذبے سے دین اور جہاد کی دعوت چلائیں…ہر کوئی اپنابیان کرے جس کو رونا آئے وہ دل بھر کر روئے…کوئی کسی کابیان نہ سنے۔ بس اک دھن میں اپنابیان کرتا چلاجائے…کوئی نہ ہنسے،نہ شرمائے…اٹھو اللہ کے بندو! اٹھوآقا مدنی ﷺ کے غلامو! اٹھو دین کے دیوانو! اٹھوامت مسلمہ کے سپاہیو! اٹھوصف شکن مجاہدو! اٹھوڈاکٹرعافیہ کے بھائیو! اٹھو جیش کے داعیو! جانبازو! پانچ منٹ کی زور دار دعوت سے آسمان وزمین کو اپنے عزائم سنادو…اور آخرت کا ذخیرہ جمع کرلو…بسم اللہ، سب ساتھی بیان شروع کردیں۔
والسلام
خادم لاالہ الاااللہ محمد رسول اللہ