غیبت
17-09-2013
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبر کاتہ!
اللہ تعالیٰ ہم سب کی مغفرت فرمائے… ایک شہید فی سبیل اللہ نے اپنے وصیت نامہ میں بندہ سے کہاہے کہ میں ایک مکتوب جاری کرکے جماعت کے ساتھیوں کو ’’غیبت‘‘سے منع کروں… انہوں نے لکھا کہ اس طرح کے مکتوب سے انشاء اللہ جماعت کے ساتھی غیبت کے منحوس مرض سے بچ جائیںگے کیو نکہ غیبت انسان کے تمام اعمال کو ضائع کردیتی ہے… وصیت کی تکمیل میں ’’غیبت ‘‘کے بارے مکتوب کاایک سلسلہ شروع کیا جارہاہے… یہ سلسلہ انشاء اللہ تین یا چار مکتوبات پر مشتمل ہوگا… اللہ تعالیٰ توفیق عطافر مائے… اور اسے میرے اور آپ کیلئے مفید بنائے… آج کا پہلا سبق یہ ہے کہ غیبت وہ گندہ اور نقصان دہ عمل ہے۔ جس سے خود اللہ تعالیٰ نے قرآن میں اپنے بندوں کو منع فرمایاہے۔بس ایک مسلمان کیلئے اس سے بڑھ کر اور کیا بات ہوسکتی ہے؟ رات کا وقت ہے… آسمانوں پر رحمت کے دروازے کھلے ہیں… ہم سب غیبت سے توبہ کریںاور معافی مانگیں… دوسری اہم بات یہ ہے کہ ’’القلم ‘‘اخبار ایک قیمتی نعمت اور ایک مضبوط دعوت ہے۔ اہل دل اس اخبار کی قدر جانتے ہیں… یہ اخبار خون جگر سے تیار ہوتا ہے ا ور اس کی محنت اور تیاری میں خون پسینہ لگتا ہے۔’’ الحمد للہ‘‘مسلمانوں کو اس اخبار سے فائدہ پہنچتا ہے۔اور اندھیرے صحراؤں میں اس سے روشنی لی جاتی ہے… ہر اخبار کو اوسطاََ پانچ سے دس افراد پڑھتے ہیں… ہمارے بعض منتظمین کی بے قاعدگی کی وجہ سے ہر ہفتے کئی علاقوں میں اخبار نہیں جا تا اور یوں ہزاروں افراد اس نعمت سے محروم ہوجاتے ہیں… کیا یہ ان افراد کا گناہ نہیں جو رکاوٹ بنتے ہیں؟؟آج سے ہر صوبائی منتظم کی یہ ذ مہ د اری لگائی جارہی ہے کہ ان کے زیر نظامت کسی علاقے کا کوئی ا خبار بند نہ ہو… وہ اس بارے اپنے ماتحت منتظمین کو پابند کریں… ہر ہفتے معلوم کریں کہ کہاں اخبار گیا اور کہاں نہیں؟… اور جو اپنی بے قاعدگی سے بازنہ آ تا ہو اس کو اپنے عہدے سے تبدیل کردیں… اور جس علاقے کا اخبار بند ہو،وہاں خود یاکسی کے ذریعے ہنگامی انتظام سے اخبار پہنچائیں… اس پورے نظام کو ٹھیک کرنے کیلئے صوبائی منتظم حضرات کو دس دن کا وقت دیا جارہا ہے… یعنی بیس ذوالقعدہ… ستائیس ستمبر۔ اس عر صے میں محنت کرکے اس نظام کو ٹھیک کرکے اجر عظیم کمائیں… اور ٹھیک نہ کیاتو سارا گناہ ان کے سر ہوگا… اور دنیا وآخرت کی مسئولیت بھی… اللہ تعالیٰ اس سلسلہ میں آپ سب کی خوب نصرت وراہنمائی فرمائے۔
والسلام
خادم
لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ
 (غیبت)
18-09-2013
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبر کاتہ!
اللہ تعالیٰ نے ہمیں غیبت سے منع فر مایاہے… ’’غیبت ‘‘یعنی مجلس سے غائب مسلمان کا برا تذکرہ،اس کے عیبوں کا تذکرہ کرنا،اس کی بے عزتی،بے حرمتی،قرآن وسنت اور روایات وآثار میں غیبت پر جو وعیدیں آئی ہیں ان میں سے چند کا خلاصہ یہ ہے…  (۱) غیبت کرنا ایسا ہے جیسے اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھانا…  (۲) ہلاکت ہے غیبت کرنے والوں کیلئے…  (۳) غیبت کرنے والے عذاب قبر میں مبتلاء ہوتے ہیں…  (۴) غیبت کا ایک کلمہ اگر سمندر میں ڈال دیا جائے تو وہ سمندر کے سارے پانی کو گندہ اور بد بو دار کردے  (۵) کسی کی غیبت کرنا اپنی ماں کے ساتھ بد کاری کرنے سے بھی زیادہ بد ترہے…  (۶) غیبت زنا سے بد تر ہے…  (۷) غیبت کرنے والوں کی نیکیاں ان کو دے دی جاتی ہیں جن کی غیبت کی ہو…  (۸) غیبت ہواؤں کو بد بودار کردیتی ہے…  (۹) غیبت کے پکے عادی جو توبہ نہ کریں وہ جہنم میں سب سے پہلے داخل ہونے والوں میں سے ہونگے…  (۱۰) معراج کی رات دکھا یاگیا کہ اہل غیبت کے ناخن پیتل کے ہیں جن سے وہ اپنے چہرے ادھیڑرہے ہیں… یا اللہ امان… آج اتناہی،باقی انشاء اللہ آئندہ
والسلام
خادم
لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ
(غیبت)
20-09-2013
مکتوب خادم
ا لسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبر کاتہ!
اللہ تعالیٰ مجھے اورپ سب کو غیبت کے گناہ سے بچائے… آج انسداد غیبت کے سلسلے کا آخری مکتوب ہے… غیبت ایک حرام کام ہے۔اسلاف امت نے مسلمانوں کو غیبت کے بڑے گناہ سے بچانے کیلئے کتابیں لکھی ہیں… اور غیبت کو کتوں کا دستر خوان اور فاسقوں کی خوراک قرار دیا ہے… حضرت آقامدنی ﷺ نے اپنے گھر والوں پر غیبت کے معاملے میں سخت نگرانی فرمائی… ایک با رگھر والوں نے کسی عورت کے لباس پر تنقید کی تو انہیں ارشاد فر مایا:تھوکو… انہوں نے تھوکا تو جمے ہوئے خون کا لوتھڑا منہ سے نکلا… وہ پاک صاف،طیبہ طاہرہ… آئینہ کی طرح شفاف ہستیاں تھیں۔اس لئے معمولی غیبت کا ایسا اثر ظاہر ہوا… ایک با ر گھر والوں میں سے کسی نے دوسری کا تذکر ہ یوں کیا… وہ ٹھگنی یعنی چھوٹے  والی… ارشاد فرمایا:تم نے ایسا جملہ بولا کہ اگر اس کو سمند ر میں ڈال دیا جائے تو سمندر کا سارا پانی خراب کردے… غیبت دراصل د و موذی امراض کا نتیجہ ہے… ایک تکبر اور دوسرا حسد۔ اور غصہ کے وقت غیبت زیادہ ہوجاتی ہے۔جب کہ بعض منہ مردہ انسانی گوشت کھانے کے عادی ہوجاتے ہیں… غیبت محرومی ہی محرومی ہے… غیبت کرنے یا سننے کا عادی انسان بے اعتبار ہوجاتاہے… غیبت سے توبہ نہ کی جائے تویہ انسان کو بہتان تک لے جاتی ہے… دوسروں کے بے حیائی والے کاموںکا پتالگانا پھر ان کو لوگوں میں بیان کرنا… یہ ایسا عمل ہے جو انسان کو نعوذباللہ حسن خاتمہ سے محروم کراسکتا ہے… یا اللہ! امان،یاللہ! امان… ہم سب غیبت سے سچی توبہ کریں… یہ نہ سوچیں کہ فلاں،فلاں بھی تو غیبت کرتا ہے… ہر کسی کا اپنا عمل ہے… اپنی قبر،غیبت سے نفرت،غیبت سے بے زاری،غیبت سے توبہ،غیبت سے اجتناب،غیبت نہ سننے کا عزم… بس یہی اسلا م کا حکم ہے… اور یہی ایک شہید کی مجھ سے اور آپ سے درد مندانہ فر مائش ہے… شکریہ اے شہید اسلام! شکریہ
والسلام
خادم
لا الہ الااللہ محمد رسول اللہ

(غیبت)