بسم اللہ الرحمن الرحیم

<مکتوب خادم>

خاک ہو جاتے ہیں مسجد کو گرانے والے

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاته..

اللہ تعالی کا شکر ہے.....اسلام آباد کی”شہید مدنی مسجد“ کی دوبارہ تعمیر کا معاہدہ ہو گیا ہے....اللہ کرے”حکومت والے“ اس ”معاہدے“ کی ”پاسداری“ کریں..مسجد شہید کرنے کے جُرم پر توبہ و استغفار کریں..اور جلد از جلد بہترین اور شاندار مسجد تعمیر کر کے...خود کو، ملک کو اور ریاست کو..اللہ تعالی کے عذاب سے بچائیں.....قرآن مجید میں جو کچھ نازل ہوا ہے..وہ ہمیشہ کے لیے ہے..وہ ہمیشہ رہے گا...”سورۃ الفیل“ میں صرف ایک قصے کا بیان نہیں ہے...بلکہ ایک شیطانی سوچ..ایک طاغوتی عمل..اور پھر اُس کے خوفناک انجام کا بھی ذکر ہے....”شیطانی سوچ“ یہ کہ ”مسجد“ گرا دو...اللہ تعالی کے گھر کو مٹا دو....”طاغوتی عمل“ یہ کہ مسجد گرانے کے لیے طاقت کا استعمال کرو.....اور اس عمل کا انجام ہے...

”کَعَصْفٍ مَّأْكُوْل“

یعنی تباہی، بربادی، ہلاکت، ذلت، ناکامی..اور فناء...ع:

” خاک ہو جاتے ہیں مسجد کو گرانے والے “

قیامت تک ”ابرہہ“ کی سوچ والے ”بد نصیب“ موجود رہیں گے...قیامت تک مساجد پر حملے کرنے والے ”طواغیت“..اپنی آخرت اور دنیا برباد کرتے رہیں گے..اور قیامت تک.....اللہ تعالی کے مخلص ”ابابیل“ ان مساجد کی حفاظت کے لیے موجود رہیں گے.....اسلام آباد میں جن علماء کرام، جن اہل ایمان اور جن اہل غیرت نے ”مسجد“ کے تحفظ کی محنت کی..اللہ تعالی ان کو اپنی شان کے مطابق اعلی جزائے خیر عطاء فرمائیں...اللہ تعالی ”اہل حکومت“ کو ”ابرہہ“ کا کردار ادا کرنے سے محفوظ رکھیں..بلکہ خود اُن کو مساجد تعمیر اور آباد کرنے والا بنائیں.....

الحمدللہ ”مساجدللہ“ مہم پوری آب و تاب سے جاری ہے..اور مساجد کے خادم ہمیشہ کامیاب رہیں گے ان شاء اللہ..ع:

” پاک ہو جاتے ہیں مسجد کو بنانے والے “

والسلام

خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله


 


بسم اللہ الرحمن الرحیم

<مکتوب خادم>

حَسْبُنَا اللّٰهُ وَنِعْمَ الْوَكِيْلُ

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاته..

اللہ تعالی کا شکر..ہر ظاہری اور باطنی نعمت پر....والحمدللّٰہ رب العالمین..

(۱) چاند کی سترہ تاریخ ہو اور دن”منگل“ کا ہو تو...”حجامہ“ کی”تأثیر“ کئی گنا بڑھ جاتی ہے..گویا کہ بیماریاں اس دن خون کے دباؤ کے ساتھ..باہر کی طرف آئی ہوتی ہیں..آپ کٹ لگائیں....خون نکالیں تو ساتھ بیماریاں بھی بہہ جاتی ہیں...ایسا موقع کبھی کبھار ملتا ہے کہ تاریخ اور دن.....دونوں جمع ہو جائیں..آج صفر المظفر کی سترہ اور منگل کا دن ہے..اللہ تعالی نے بندہ کو ”حجامہ“ کی نعمت اور توفیق عطاء فرمائی ہے..والحمد للّٰہ رب العالمین.....سوچا آپ سب کو یاد دہانی کرا دوں..

(۲) الحمدللہ ”مساجد مہم“ جاری ہے..اس بار کی مہم ”بہت خاص“ ہے..دشمن جب دشمنی پر اترے ہوئے ہوں تو یہی وقت.....اللہ تعالی کی ”یاری“ اور ”دوستی“ کو حاصل کرنے کا ہوتا ہے...زخموں، ملبوں اور سازشوں کے ماحول میں..اللہ تعالی کی جو نعمت اترتی ہے..وہ بڑی خاص ہوتی ہے..بڑی شاندار ہوتی ہے....اللہ کے دشمن ہمارے سروں کے سودے کر رہے ہوں...ہمیں مارنے، پکڑنے اور دبانے کی تدبیریں کر رہے ہوں...اور ہم اللہ تعالی کی توفیق سے.....اللہ تعالی کے دین کا کام کر رہے ہوں تو...پھر اللہ تعالی کا خاص فضل..اور خاص قرب نصیب ہوتا ہے...اس لیے اس بار کی مہم کو....عظیم نعمت اور عظیم سعادت سمجھ کر..محنت کے پچھلے سارے ریکارڈ توڑ دیں...حَسْبُنَا اللَّهُ وَنِعْمَ الْوَكِيْلُ.....عَلَى اللّٰهِ تَوَكَّلْنَا....

والسلام

خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله


 


بسم اللہ الرحمن الرحیم

<مکتوب خادم>

اَنَّ الْمَسٰجِدَ لِلّٰهِ

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاته..

اللہ تعالی ہمیں مرتے دم تک...دین کا کام اور دین کی خدمت کی توفیق عطاء فرمائیں..نہ وقفہ..نہ چھٹی..نہ تھکاوٹ، نہ اکتاہٹ...زندگی تو گزرتی جا رہی ہے..دو طرفہ سفر مسلسل جاری ہے..ہم قبر کی طرف جا رہے ہیں..اور قبر ہماری طرف آرہی ہے...

ہم سو رہے ہوں یا جاگ رہے ہوں..کام کر رہے ہوں یا بےکار پڑے ہوں..قبر کی طرف ہمارا سفر ایک لمحہ نہیں رکتا....اس لیے جو دین کے کام سے رک جائے وہ خسارے میں چلا جاتا ہے....کافروں نے محنت کی وہ پوری دنیا پر چھا گئے..ہم سوتے رہ گئے..تھکتے رہ گئے..ڈرتے رہ گئے..اور باتیں کرتے رہ گئے..آج کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جس میں وہ ہمارے بچوں اور عورتوں کو قتل نہ کرتے ہوں..دوسری طرف ہم مسلمانوں کا ہر ملک ظلم اور فساد سے بھر گیا..گلی گلی چور..ہر جگہ ڈاکے..حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیاری امت کو گدھے اور کتے کا گوشت کھلانے والے منافق..اور ڈرپوک حکمران..ان حالات کے باوجود..الحمدللہ مایوسی نہیں ہے..اللہ تعالی پر یقین ہے کہ حالات بدلیں گے اور زمین پھر اسلام و ایمان کے نور سے جگمگائے گی..یاد رکھیں ”مساجد“ ہمارے لیے ”امید کی روشنی“ ہیں..مساجد ہماری ”اصلاح گاہیں“ ہیں..مساجد ہماری ”اجتماعیت“ کی ضمانت ہیں..مساجد ہماری ”روایات“ کی حفاظت ہیں..مساجد ہماری ”قوت“ کی آماجگاہیں ہیں..اور مساجد ہماری ”بقاء“ کی ضمانت ہیں..اس لیے بے خوف ہو کر..پوری جان لگا کر ”مساجد“ کی محنت کریں..نہ تھکیں، نہ اکتائیں..نہ وقفہ کریں، نہ چھٹی کریں..یہ مساجد کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہیں..یہ اللہ تعالی کی ہیں..اور اللہ تعالی ہی ملک اور دنیا کے مالک ہیں..ایک طرف وہ لوگ ہیں جو اس ملک کو ظلم، گناہ، فساد، رشوت، سود اور حرام سے بھر رہے ہیں..دوسری طرف آپ لوگ ہیں جو اس ملک کو مسجد، نماز، اذان، کلمہ طیبہ، درود شریف.....اور تسبیح و استغفار سے منور کرنے کی محنت کر رہے ہیں....شیطان کے کارندے نہیں تھکتے وہ ہر دن برائی پھیلاتے ہیں تو رحمان کے بندے کیوں تھکیں؟ کیوں رکیں؟

کل کیا ہوگا؟ ہم نہیں جانتے نہ ہم اس کے مکلف ہیں..ہمارے پاس ہمارا آج کا دن ہے..اس دن میں زمین پر ایمان کے جتنے پھول، جتنے چراغ روشن کر سکتے ہیں کر لیں..زمین کے نیچے اور آسمان کے اوپر یہی ہمارے کام آئیں گے ان شاءاللہ..

والسلام

خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله


 


بسم اللہ الرحمن الرحیم

<مکتوب خادم>

بِسْمِ اللّٰہِ وَعَلٰی بَرَکَۃِ اللّٰہِ

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاته..

اللہ تعالی کے سچے عاشقوں کو...حضرت آقا محمد مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کے فدائی جانبازوں کو...دین اسلام کے دیوانوں کو......”مساجد للہ مھم“کا آغاز مبارک ہو....

اللہ تعالی کا فضل دیکھیں... اللہ تعالی کی محبت دیکھیں...اللہ تعالی کا پیار دیکھیں کہ...ہم غریب، مسکین زخمی دل بندوں کو.....اپنے گھر (یعنی مساجد) کی خدمت، تعمیر، نوکری اور مزدوری کی طرف متوجہ فرمادیا........گویا کہ ہمارے زخموں پر مرہم رکھنے کے لیے...اپنے ”گھر“ بلا لیا..اور ہمیں اپنا ”مزدور“ بنا دیا...شُکْراً یا رب...الحمدللہ رب العالمین...الحمدللہ کثیرا، الحمدللہ ابداً، الحمدللہ عدد عفو اللہ عن خلقہ.....الحمدللہ دائماً...الحمدللہ اولاً..الحمدللہ آخرًا..

سچی بات ہے..بہت دنوں کے بعد دل میں خوشی کی رمق دوڑی ہے...بے شک اللہ تعالی بہت پیارے ہیں..بہت عظیم ہیں..ان کے سوا کوئی معبود نہیں..ان کے سوا کوئی رب نہیں...

الحمدللہ آج بروز بدھ...گیارہ صفر الخیر ۱۴۴۷ھ..6اگست 2025ء...عصر کی نماز کے بعد یہ مبارک اور میٹھی مہم شروع ہو جائے گی..ان شاءاللہ..

دین کے دیوانے عصر کے بعد ہر جگہ جمع ہوں..اللہ تعالی کا شکر ادا کریں..اتنا شکر اتنا شکر کہ اس میں ڈوب جائیں...پھر اپنے ”مال“ سے ”مہم“ کا آغاز کریں..مگر رومال کا تھیلا اس طرح بنائیں کہ...کسی کو پتہ نہ چلے کہ کس نے کتنا دیا ہے؟...پھر اجتماعی دعاء میں اللہ تعالی سے مدد مانگیں اور مہم پر دیوانہ وار نکل کھڑے ہوں..خوشی ایسی ہو جیسے کسی کو کسی مالدار ملک کی بڑی کمپنی میں”سی او“ کی نوکری ملنے سے بھی نہیں ہوتی....ان شاءاللہ اس مہم سے زمین کے کئی ٹکڑے..”جنت“ بن جائیں گے...اور ان شاءاللہ جامع مسجد سبحان اللہ اور تمام شہید مساجد بھی......اس مہم کی برکت سے واپس مسکرائیں گی..مزید فتح پائیں گی..اور جہاد فی سبیل اللہ کی خواہش میں تڑپتے دیوانوں کے لیے راستے بھی کھل جائیں گے ان شاءاللہ، ان شاءاللہ، ان شاءاللہ...

...بِسْمِ اللّٰهِ مَجْرٖؔىهَا وَ مُرْسٰىهَا اِنَّ رَبِّیْ لَغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ...

والسلام

خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله


 

 




بسم اللہ الرحمن الرحیم

<مکتوب خادم>

مُحرَّمُ الحرام١٤٤٧ھ

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاته..

اللہ تعالی مجھے اور آپ سب کو...ایمان، اخلاص، ہدایت، تقوی، عافیت، برکت، توفیق، صحت اور حُسن اخلاق اور حُسن خاتمہ نصیب فرمائیں...

آج مغرب سے ”نیا مہینہ“...اور ”نیا سال“ شروع ہو رہا ہے..ان شاء اللہ تعالی......

مہینے کا نام ہے ”محرم الحرام“ اور سال کا عدد ہے١٤٤٧ھ...

اللہ تعالی ”جمعۃ المبارک“ کے دن سے شروع ہونے والے اس نئے سال کو ہم سب کے لیے اور پوری امت مسلمہ کے لیے خیر، فتح، نصرت، ہدایت، برکت اور ”نور“ والا سال بنائے....

اَللّٰهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ خَيْرَ هٰذَا العَامِ، فَتْحَهٗ، وَنَصْرَهٗ، وَنُورَهٗ، وَبَرَكَتَهٗ، وَهُدَاهُ، وَنَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهٖ، وَشَرِّ مَا قَبْلَهٗ، وَشَرِّ مَا بَعْدَهٗ......

اللہ تعالی ہمارے پچھلے سال اور پچھلی عمر کے سارے گناہ معاف فرمائیں..اور ہماری زندگی کا ہر اگلا دن پچھلے دن سے...زیادہ بہتر اور خیر والا بنائیں...اور اللہ تعالی اُمت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو....فلاح، صلاح، مغفرت، عروج اور غلبہ عطاء فرمائیں...چاند رات کے معمولات کی یاد دہانی ہے...مغرب سے جمعہ شریف، محرم شریف، نیا سال اور مقابلہ حُسن مرحبا!

والسلام

خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله

 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

<مکتوب خادم>

سُبْحَانَ القَادِرِالقَاھِرِالقَوِيِّ الکَافِی

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاته..

اللہ تعالی کے ”وعدے“ زمین پر اُتر رہے ہیں..حالات تیزی سے بدل رہے ہیں اور الحمدللہ مسلمانوں کے حق میں جا رہے ہیں..والحمدللہ رب العالمین...

ہمارے ”مدیر صاحب“ نے ”پیغام“ بھیجا کہ ”مضمون“ کی یاد دہانی ہے..ایک جھٹکا لگا جیسے کسی نے بہت خوبصورت ”خواب“ سے اچانک جگا دیا ہو..اُن کو ”محبت“ سے ٹال دیا..

ارے بھائی! ایسے حالات میں کیا مضمون؟ اور کیسا مضمون؟..یہ تو ”دم دیدار“ ہے..یعنی ”دیدار“ کا وقت..اللہ تعالی کا ”دیدار“ تو ”جنت“ میں ہوگا ان شاءاللہ..مگر دنیا میں اللہ تعالی کی ”نصرت“ کا ”دیدار“..اللہ تعالی کے وعدوں کے پورا ہونے کا ”دیدار“..یہ مضمون کا نہیں ”رقص شکر“ کا وقت ہوتا ہے..

”نمی دانم کہ آخر چوں دمِ دیدار می رقصم “

اس وقت تو

بدل کر خموشی کا ہم بھیس ازہر

تماشائے اہل ستم دیکھتے ہیں

مسلمانوں کے ”قاتل“...قتل ہو رہے ہیں..ظالموں پر ان کا ظلم الٹ کر برس رہا ہے..خونخوار درندے خون میں لت پت ہیں..ملبے بنانے والے ملبہ بن رہے ہیں..غزہ کے معصوم بچوں کے لاشے ادھیڑنے والے ”اپنوں“ کا قیمہ جمع کر رہے ہیں..آگ برسانے والوں پر خود آگ ٹوٹ پڑی ہے..خود کو ”ناقابل تسخیر“ سمجھنے والے اپنی ”بے بسی“ کے اعلانات کر رہے ہیں..ساری دنیا پر ”حکومت“ کے دعویدار ”زیر زمین“ بَنکروں میں سسک رہے ہیں..”دھمکیوں“ کے پرچے پھینکنے والے ”بھاگو بھاگو“ کے سائرن بجا رہے ہیں...واہ سبحان! تیری قدرت...

چند ہی دنوں میں..کتنے ظالموں کی گردن سے سریا نکل گیا..وہ دیکھو! ”مودی“ شکست کے زخم چاٹ رہا ہے..اور موجودہ جنگ میں بھی اس کی ٹانگیں دو مخالف سمتوں میں چیری جا رہی ہیں..”ٹرمپ“ تیزی سے ”بے وزن“ ہو رہا ہے اور ”نیتن یاہو“..اور بہت سے ظالم اپنی آخری سانسیں لے رہے ہیں...”سورہ الروم“ کا آغاز پڑھ لیں...اللہ تعالی سمجھاتے ہیں کہ ایسے حالات میں ”ایمان والوں“ کو خوش ہونا چاہیے..اور اللہ تعالی کی ”نصرت“ کے دیدار میں گم ہو جانا چاہیے..نہ تبصرے، نہ تجزیئے..نہ سؤال نہ جواب..نہ تنقید نہ الزامات..بس خوشی اور شکر..نصرت الہی کا دیدار..مزید نصرت کی دعائیں..اور اللہ تعالی کے وعدوں پر پکا یقین..

اب مسئلہ یہ کہ جب ”مضمون“ نہیں تو یہ ”مکتوب“ کیوں لکھا؟ وہ دراصل سنت الحجامہ کی یاد دہانی مقصود تھی..آج اور کل اس کی آخری مسنون تاریخ ہے..ہم نے کرا لیا..آپ بھی کرا لیں..اور جہاد فی سبیل اللہ کے لیے مضبوط ہو جائیں..”تل ابیب“ کے ”ملبے“ کو دیکھتے رہیں اور ”کٹ“ لگواتے رہیں..درد کا پتہ ہی نہیں چلے گا ان شاءاللہ...

والسلام

خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله

 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

<مکتوب خادم>

ملک اور قوم کی حفاظت کے لیے

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاته..

اللہ تعالی نے قصاص اور بدلے میں ”جان“ رکھی ہے..قوم کی جان، ملک کی جان، نظریے کی جان...طاقت کے باوجود بدلہ نہ لینے والے..ٹوٹ جاتے ہیں، مارے جاتے ہیں، ذلیل ہو جاتے ہیں......انڈیا کے ظالمانہ، بزدلانہ حملے کو چھتیس (36) گھنٹے ہو چکے..قوم ”بدلے“ کے ”انتظار“ میں ہے..وہ جو جہاز مار گرائے گئے وہ ”بدلہ“ نہیں تھا..ان جہازوں نے اپنا کام کر لیا..روکنے والے نہ روک سکے..آجکل کی ٹیکنالوجی میں روکنا آسان بھی نہیں..اس لیے کسی پر یہ الزام نہیں لگایا جا سکتا کہ..حملہ کیوں نہیں روکا؟..

حملہ ہو گیا...اب ”جوابی حملہ“ ضروری ہے..یہ ”جوابی حملہ“ نہ ہوا تو پھر ”تباہی“ ہے..ایسی تباہی جو ”قدرت“ کی طرف سے آئے گی..جو مسلمان بھی...اسلام کا دعویٰ کرتے ہوئے ”مشرکوں“ کے سامنے جھک جائے اس پر یہ تباہی آتی ہے..تاتاریوں کا فتنہ کیا تھا؟..یہی خوف اور بزدلی کا فتنہ...مسلمان ڈر گئے..اور خود کو بچاتے بچاتے تباہ ہوتے گئے، مرتے گئے....پھر جو ڈٹ گئے وہی بچ گئے اور غالب ہو گئے...

اللہ کے لیے قرآن مجید کو سمجھو...اور اپنے ملک کو بچا لو..اس وقت جو ”بدلے“ اور ”حملے“ کا فیصلہ کرے گا....وہی اس قوم اور ملک کا ”محسن“ ہوگا..اور وہ دنیا و آخرت میں عزت پائے گا...اور جو پسپائی اختیار کرے گا..وہ قوم اور ملک کو تباہی اور بربادی میں ڈالے گا.....ہم کسی سے اپنے ”خون“ کا بدلہ نہیں مانگ رہے...وہ بہت پاکیزہ اور بہت قیمتی خون تھا..اُس ”خون“ نے رات سے ہی اپنا بدلہ لینا شروع کر دیا ہے..اور اس خون کے ”وارث“ اپنی ”ذمہ داری“ کو سمجھتے ہیں..پاکستان کی ”حدود“ کو پامال کیا گیا..حکومت کی ”ذمہ داری“ ہے کہ اس کا بدلہ لے تاکہ ملک تباہی اور توڑ پھوڑ سے بچ جائے...” معافی“ کے احکامات ایسے موقع کے لیے نہیں ہیں..ایسے موقع پر ”معافی“ گناہ...اور جنگ بندی ”جُرم“ ہے..اور اس ”گناہ“ اور ”جرم“ کی سزا اللہ تعالی خود دیتے ہیں.....

والسلام

خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله