بسم اللہ الرحمن الرحیم

<مکتوب خادم>

حالات کی گھڑی

السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته..

اللہ تعالی جسے چاہتے ہیں...ہدایت عطاء فرماتے ہیں...

ہمارے دین میں کسی کو زبردستی ”مسلمان“ کرنے کی اجازت نہیں ہے...اور ”زبردستی“ والا اسلام اللہ تعالی کے ہاں قبول بھی نہیں ہے...ایمان اور اسلام تو ہوتا ہی وہی ہے جو دل کی تصدیق اور خوشی سے قبول کیا جائے...دوسری بات یہ ہے کہ اللہ تعالی نے ہر انسان کے دل میں...ہدایت اور گمراہی دونوں کی صلاحیت رکھی ہے...اس لئے دنیا کے ہر کافر کے دل میں اپنے کفر پر بے چینی اور اسلام کی طرف کچھ نہ کچھ کشش ضرور موجود ہوتی ہے...پھر اگر مسلمان طاقتور ہوں...غالب ہوں...اور اسلام کے عادلانہ نظام کو نافذ کرتے ہوں تو ”کفار“ کی...اسلام کی جانب کشش بہت بڑھ جاتی ہے...اور وہ فوج در فوج مسلمان ہوتے ہیں...لیکن اگر مسلمان کمزور، مغلوب اور نعوذباللہ حقیر سمجھے جاتے ہوں تو...کفار کے دل سے اسلام کی کشش کم ہو جاتی ہے...

فرعون اور اس کے حواری ”بنی اسرائیل“ پر ہر ستم ڈھا رہے تھے...وہ گھروں میں گھستے...بچوں کو اٹھاتے...اور ماں باپ کے سامنے انہیں مرغیوں کی طرح ذبح کر کے پھینک جاتے...وہ بچیوں کو چھانٹتے اور گھر کی نوکری کے لئے ساتھ لے جاتے...اس دوران انہیں نہ کسی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا...اور نہ بنی اسرائیل میں کوئی غصے یا انتقام کی بات کرتا...اور یوں فرعون اور اس کے حواری خود کو خدا اور برحق سمجھنے لگے...اب جو بنی اسرائیل کے افراد مسلمان ہوئے تو انہوں نے.....اپنا دل بدل لیا...دل میں خوف کی جگہ ”توکل“ کو بھر لیا...اور انجام سے بے فکر..ہو کر...اسلام پر پکے رہنے کا عزم کر لیا...اور انہوں نے اللہ تعالی سے دعاء مانگی کہ یا اللہ...اپنی طاقت پر یقین عطاء فرما اور ہمیں اتنا کمزور، بے حوصلہ اور بے بس نہ فرما کہ...یہ ظالم اپنے ظلم اور کفر کو ”حق“ سمجھنے لگ جائیں...اور یا اللہ ہمیں ان سے نجات عطاء فرما.......”توکل“ آگیا...توکل کے ساتھ دعاء بھی آگئی تو اب حالات کی گھڑی نے الٹا چلنا شروع کر دیا....فرعونی کمزور ہونے لگے اور بنی اسرائیل کو طاقت ملنے لگی...ہمت ملنے لگی...اور پھر وہ دن آگیا کہ انہوں نے ہجرت کی ہمت کر ڈالی...اور اپنے دشمن کو اپنے پیچھے لگا کر موت کے منہ میں پہنچا دیا...

خلاصہ یہ ہوا کہ...”ہمیں کافروں کے لئے فتنہ نہ بنا“ کا مطلب یہ ہے کہ یا اللہ ہمیں کافروں کے لئے تختۂ مشق نہ بنا...ہمیں کافروں کے لئے نشانۂ ستم نہ بنا...ہمیں کافروں کے ہاتھوں کا کھلونا نہ بنا.....اور ایسا تب ہوتا ہے جب مسلمان...قوت کے ساتھ ساتھ ہمت بھی چھوڑ بیٹھتے ہیں...تو اس دعاء میں اللہ تعالی سے قوت بھی مانگی گئی ہے اور ہمت بھی....دعاء کی مزید تشریح اگلے مکتوب میں ان شاءاللہ...

والسلام

خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله