بسم
اللہ الرحمن الرحیم
<مکتوب
خادم>
شُکرانے
کے نوافل
السلام
علیکم ورحمة اللہ وبرکاته..
اللہ
تعالی ہماری ساری ”صلاحیتیں“..دین اسلام کی خدمت کے لیے قبول فرمائیں..آمین...
الحمدللہ....ربیع
الاول میں ”سیرت النبی“ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اجتماعات کا.....جماعت کی طرف
سے اہتمام کیا گیا.... موضوع ماشاءاللہ بہت دلچسپ تھا..سیرت حضرت محمد صلی اللہ علیہ
وسلم....سورۃ محمد کی روشنی میں... آپ جانتے ہیں کہ..قرآن مجید کے چھبیسویں پارے میں
ایک ”سورۃ مبارکہ“ ہے..اس کا نام ”سورۃ محمد“ بھی ہے..اور ”سورۃ قتال“ بھی..
اس
”سورۃ مبارکہ“ میں ”سیرت مبارکہ“ بھی ہے..”جہاد مقدس“ بھی ہے..”شہداء کرام“ کا
مقام بھی ہے..انفاق فی سبیل اللہ بھی ہے..اور انفرادی، اجتماعی اور عالمی مسائل کا
حل بھی....اللہ تعالی کی توفیق سے...دین کے دیوانوں نے...بے غرض، بے لوث اور انتھک
محنت کی...پورے ملک میں ”الحمدللہ“....چار سو ترپن (453) اجتماعات ہوئے..دسیوں
ہزار افراد نے..ان اجتماعات میں شرکت کی..اور ”سورۃ محمد“ اور سیرت محمد صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم کے نور سے مستفید ہوئے....ہمارے اہل علم، اہل جہاد اور اہل اخلاص
خطباء نے...بغیر کسی معاوضے، فیس اور پروٹوکول کے دور دراز علاقوں کے اسفار کیے..اور
ملک کے کونے کونے تک سچے دین..سچے نصاب اور سچی دعوت کی خوشبو پھیلائی...یقیناً یہ
جماعت پر اللہ تعالی کا عظیم فضل اور احسان ہے..پوری جماعت کو شکرانے کے نوافل ادا
کر کے....اس نعمت پر اللہ تعالی کا شکر ادا کرنا چاہیے...شکر کرنے سے عمل قبول
ہوتا ہے..اور نعمت میں بھی اضافہ ہوتا ہے....”سیرت طیبہ“ کے ان ”اجتماعات“ کی بعض
”قابل ذکر“ باتیں پیش خدمت ہیں:-
(۱) اللہ تعالی کے بندوں
کو..اللہ تعالی سے جوڑنا..حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جوڑنا....اور
دین اسلام سے جوڑنا...یہ جماعت کی محنت کا ایک بنیادی اصول ہے..الحمدللہ یہ تمام
”اجتماعات“ دین، جہاد اور سیرت کے نام پر کامیاب ہوئے..کسی شخصیت کے نام پر نہیں..
(۲) لوگ کہتے ہیں یہ ”سوشل میڈیا“
کا دور ہے..سوشل میڈیا کے بغیر کچھ نہیں ہو سکتا..الحمدللہ یہ تمام بھرپور
اجتماعات ”سوشل میڈیا“ کے بغیر ہوئے....انمیں سینکڑوں افراد کو ”توبہ“ نصیب ہوئی....شرکاء
کی تعداد بھی ایک لاکھ سے زائد رہی...مساجد کے پاکیزہ ماحول میں یہ خوش نصیب
مجمعے..سوشل میڈیا پر کروڑوں ”فالورز“ پانے سے زیادہ مؤثر ہیں..وہاں جن ”فالورز“
پر فخر کیا جاتا ہے..ان کا تو پتہ بھی نہیں ہوتا ہے کہ....کون ہیں؟ کہاں ہیں؟کس
حالت میں ہیں؟ حامی ہیں یا دشمن..آپ کے ہیں یا کسی اور کے؟ اصلی ہیں یا کرائے کے؟
سن رہے ہیں یا مذاق اڑا رہے ہیں؟
(۳) ان اجتماعات سے قبل ہی..”دعوت
ایمان“ کا ”علمبردار“ شعبہ سیدنا مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ قائم ہو چکا تھا....اس
لیے الحمدللہ ”دعوت ایمان“ بھی بھرپور طریقے سے گونجتی رہی...
...ماشاءاللہ
لا قوۃ الا باللہ...
والسلام
خادم.....لااله
الاالله محمد رسول الله