10.12.2025

بسم اللہ الرحمن الرحیم

<مکتوب خادم>

*تسبیح اور تقدیس*

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاته...

اللہ تعالی ہمیں...اپنے اسم مبارک”سُبُّوحٌ“..اور ”قدوس“ کا فیض وافر نصیب فرمائیں..ہمارے دل میں، ہماری روح میں، ہمارے جسم میں..ہماری دنیا میں..ہماری قبرمیں..ہمارے حشر میں اور جنت میں..

”سُبُّوحٌ قُدُّوسٌ رَبُّ الْمَلَائِکَةِ وَالرُّوح“

”سُبُّوحٌ“اللہ تعالی کا نام ہے...صفاتی نام..یہ نام حدیث صحیح سے ثابت ہے..اور ”قدوس“ اللہ تعالی کا نام ہے ”صفاتی نام“ یہ نام قرآن مجید کی سورہ الحشر آیت (23) میں آیا ہے..

”سُبُّوحٌ“ میں اللہ تعالی کی تسبیح ہے..اور ”قدوس“ میں اللہ تعالی کی ”تقدیس“ ہے..

”تسبیح“کہتے ہیں....اس بات کا اقرار کرنا کہ اللہ تعالی کی ذات....پاک ہے..ہر شرک سے اور ہر شریک سے..ہر عیب سے اور کمی سے..ہر کمزوری سے اور ہر مشابہت سے...اللہ تعالی ہر اس چیز سے بلند اور دور ہے جو چیز ”معبود حقیقی“ کی شان کے خلاف ہو....خلاصہ یہ ہوا کہ ”تسبیح“ میں ”تنزیہ ذات“ ہے کہ...پاکی کی صفت اللہ تعالی کی ذات میں شامل ہے..جبکہ ”تقدیس“ میں بھی اللہ تعالی کی پاکی کا بیان ہے..مگر یہ پاکی....اللہ تعالی کی ”صفات“ میں ہے کہ وہ ہر ظلم، گناہ، برائی، بدی اور فنا سے پاک ہے....”القدوس“ کے لفظ میں دو چیزیں لازمی طور پر شامل ہیں..ایک طاہر یعنی پاک ہونا..اور ایک بابرکت اور مبارک ہونا..ساتھ ساتھ اس میں تعظیم بھی ہے..یہ بات یاد رکھیں کہ....”تسبیح“ صرف اللہ تعالی کے ساتھ خاص ہے...سبحان، سبوح اور تسبیح کا کسی ”غیر اللہ“ کے لیے استعمال نہیں ہو سکتا...مگر ”تقدیس“ مجازی طور پر غیر اللہ کی جائز ہے...جیسے قرآن مجید نے شام و فلسطین کی زمین کو ”ارض مقدس“فرمایا ہے...اسیطرح وفات پاجانے والوں کو یہ دعاء دینا بھی جائز ہے کہ...قُدِّسَ سِرُّہ یا...قُدِّسَ رُوحُہٗ...یا قَدَّسَ اللہ سرّہ...اس کا آسان مطلب یہ ہوتا ہے کہ..اللہ تعالی مرحوم کی روح، قبر اور آخرت کو پاک فرمائیں اور اسمیں برکت نصیب فرمائیں...

”سبوح“ اور ”قدوس“ دونوں بہت بھاری، وزنی اور مؤثر ”اسماء الحسنی“ ہیں..دونوں کو جوڑ کر پڑھنے سے دونوں کی تأثیر ملتی ہے اور انسان کے اندر طہارت، پاکیزگی، قوت اور نور آجاتا ہے..تسبیح میں ”حمد“ شامل ہو تو وہ ”تقدیس“ بھی بن جاتی ہے..مثلا سبحان اللہ وبحمدہ..اور ”تقدیس“ میں تو تسبیح ویسے ہی شامل ہے..”سبحان الملک القدوس“ بندہ نے اہل علم کی مفصل گفتگو کو...مذکورہ بالا چند اشارات میں سمیٹنے کی کوشش کی ہے...جو سمجھ گئے وہ بھی ٹھیک...جو نہ سمجھ سکے وہ بھی ٹھیک...مگر سب ہی دل سے پکاریں...

”سُبُّوحٌ قُدُّوسٌ رَبُّ الْمَلَائِکَةِ وَالرُّوح“

والسلام

خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله