15.02.2020

مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته..
اللہ تعالی کے محبوب نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا..اللہ تعالی اپنے بندے سے اس بات پر راضی ہوتے ھیں کہ جب وہ کچھ کھائے تو اس پر اللہ تعالی کی حمد کرے..اور جب کچھ پئے تو اس پر اللہ تعالی کی حمد کرے (صحیح مسلم)..یعنی کھانے پینے پر شکر ادا کرنا وہ عمل ہے جو اللہ تعالی کی رضاء کا ذریعہ بنتا ھے..سبحان اللہ..کھلاتے بھی وہ خود ھیں، پلاتے بھی وہ خود ھیں..اور اس پر اگر ھم ان کی حمد بجا لائیں..الحمدللہ پڑھیں اور شکر کریں تو سب سے قیمتی چیز انعام میں عطاء فرماتے ھیں یعنی اپنی رضاء..حضرت آقا محمد مدنی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا..جو شخص کھانا کھائے اور پھر یہ دعاء پڑھے تو اللہ تعالی اس کے پچھلے تمام گناہ معاف فرما دیتے ھیں..الحمدللہ الذی اطعمنی ھذا ورزقنیہ من غیر حول منی ولا قوہ(ابوداؤد)..ترجمہ: تمام تعریفیں اللہ تعالی کے لئے ھیں جنہوں نے ھمیں یہ کھلایا اور ھماری طاقت و قوت کے بغیر ھمیں یہ عطاء فرمایا..یہ بڑی ھی قیمتی دعاء ہے..کھانا بھی اور مغفرت بھی..اور کیا چاھیے؟..ابوداؤد اور ترمذی کی ایک اور روایت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانے کی یہ دعاء تلقین فرمائی..اللهم بارك لنا واطعمنا خيرا منه..یا اللہ اس میں ھمارے لئے برکت عطاء فرمائیے اور ھمیں اس سے بھی بہتر کھلائیے..یہ دعاء جس کو نصیب ہو جائے، اس کے رزق کی برکت کا کیا پوچھنا..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمد رسول الله