<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته..
اللہ تعالی مجھے اور آپ سب کو شکرگزاری کی صفت اور خصلت
نصیب فرمائیں..”الحمدللہ رب العالمین“ سب سے افضل دعاء ہے..اور ”استغفراللہ“ بھی افضل
دعاء ہے..اور ”لاالہ الااللہ“ افضل ترین ذکر ہے..”لا الہ الااللہ، الحمدللہ، استغفراللہ“..بات
احسان کے بدلے کی چل رھی تھی..کسی کی بھلائی یا عطاء یا نوازش کے لئے بطور بدلہ..سب
سے افضل دعاء ”جزاک اللہ خیرا“ ہے..اس کا ترجمہ ہے..اللہ تعالی آپ کو وہ بدلہ عطاء
فرمائے جو اللہ تعالی کے نزدیک بہترین ہے..”خیرا“ کے آخر میں جو تنوین ہے وہ..اس کے
معنی کو بڑھا اور پھیلا دیتی ہے..یعنی اللہ تعالی آپ کو بہت بڑی خیر عطاء فرمائے..بہت
زیادہ خیر عطاء فرمائے..آپ کی ضرورت کے مطابق جو بھلائی ہو وہ آپ کو عطاء فرمائے..حضور
اقدس صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کا شکریہ انہی الفاظ سے ادا فرماتے تھے..اور حضرات
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم بھی آپسمیں ایک دوسرے کو ”جزاک اللہ خیرا“ کی دعاء دیتے
تھے..عربی زبان میں واحد کی ضمیر ادب احترام کے لئے بھی استعمال ہوتی ہے..اس لئے جمع
کی ضرورت نہیں کہ ”جزاکم اللہ خیرا“ کہا جائے..ہاں اگر زیادہ افراد کو کہنا ہو تو پھر..”جزاکم
اللہ خیرا“ کہنا ھوگا..کسی خاتون کو کہنا ھو تو ”جزاکِ اللہ خیرا“ یعنی کاف کے نیچے
زیر کے ساتھ کہیں گے اور دو افراد کو کہنا ہو تو ”جزاکما اللہ خیرا“ کہا جائے گا..باقی
تفصیل اگلے مکتوب میں ان شاءاللہ..”اللھم صل علی سیدنا محمد وعلی آل محمد..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمد رسول الله