<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته..
اللہ تعالی ہی ”شفاء“عطاء فرمانے والے ھیں..حدیث صحیح میں واضح فرما دیا گیا ہے کہ..لاعدوی..کوئی بیماری ایک سے دوسرے کو نہیں لگتی..یعنی چھوت چھات ختم..وھم ختم..جس کو لگنی ھوتی ہے اللہ تعالی کی تقدیر سے لگ جاتی ہے..جب یہ حدیث شریف بیان فرمائی گئی تو اس وقت..طبعی صحرائی سائنس ترقی کے عروج پر تھی..عرب کے بدو جانوروں کے امراض کے ایسے ماھر تھے کہ..آج ہزار مشینیں بھی ان کے علم تک نہیں پہنچتیں..اونٹ کو دور سے دیکھ کر..یا اس کی مینگنی دیکھ کر اس کے حالات و امراض یوں بیان کرتے کہ..الٹراساؤنڈ بھی شرمندہ ھو جائے..جب یہ حدیث بیان ہوئی تو ایک بدو نے کہا..یا رسول اللہ صحرا میں ھمارے اونٹ ھرنوں کی طرح ھوتے ھیں.. یعنی صاف ستھرے صحتمند..مگر ایک خارش زدہ اونٹ ان میں آجاتا ہے تو..سب کو خارش لگ جاتی ہے..آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا..پہلے اونٹ کو کس سے خارش لگی؟.. سبحان اللہ..کیا حکمت ہے اور کیا عمدہ تعلیم..مطلب یہ کہ ہر کسی کو اپنی بیماری لگتی ہے..بعض اوقات بیماری کا زور زیادہ ھوتا ھے تو زیادہ لوگوں پر حملہ آور ھوتی ھے..نادان سمجھتے ھیں کہ ایک دوسرے سے لگ رھی ھے..ارے جس کو لگ گئی وہ تو اس کی ہوگئی..اگر اس سے کسی اور پر جاتی تو یہ پہلا آدمی ٹھیک ھوجاتا کہ اس کی بیماری دوسرے کو چلی گئی..بھائیو، بہنو! موت کا وقت مقرر ہے..وہ آ جائے تو کوئی بھی بہانہ بن جاتا ہے..اپنے عقیدے اور یقین کی حفاظت ضروری ہے..باقی کسی اگلے مکتوب میں ان شاءاللہ..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمد رسول الله
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته..
اللہ تعالی ہی ”شفاء“عطاء فرمانے والے ھیں..حدیث صحیح میں واضح فرما دیا گیا ہے کہ..لاعدوی..کوئی بیماری ایک سے دوسرے کو نہیں لگتی..یعنی چھوت چھات ختم..وھم ختم..جس کو لگنی ھوتی ہے اللہ تعالی کی تقدیر سے لگ جاتی ہے..جب یہ حدیث شریف بیان فرمائی گئی تو اس وقت..طبعی صحرائی سائنس ترقی کے عروج پر تھی..عرب کے بدو جانوروں کے امراض کے ایسے ماھر تھے کہ..آج ہزار مشینیں بھی ان کے علم تک نہیں پہنچتیں..اونٹ کو دور سے دیکھ کر..یا اس کی مینگنی دیکھ کر اس کے حالات و امراض یوں بیان کرتے کہ..الٹراساؤنڈ بھی شرمندہ ھو جائے..جب یہ حدیث بیان ہوئی تو ایک بدو نے کہا..یا رسول اللہ صحرا میں ھمارے اونٹ ھرنوں کی طرح ھوتے ھیں.. یعنی صاف ستھرے صحتمند..مگر ایک خارش زدہ اونٹ ان میں آجاتا ہے تو..سب کو خارش لگ جاتی ہے..آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا..پہلے اونٹ کو کس سے خارش لگی؟.. سبحان اللہ..کیا حکمت ہے اور کیا عمدہ تعلیم..مطلب یہ کہ ہر کسی کو اپنی بیماری لگتی ہے..بعض اوقات بیماری کا زور زیادہ ھوتا ھے تو زیادہ لوگوں پر حملہ آور ھوتی ھے..نادان سمجھتے ھیں کہ ایک دوسرے سے لگ رھی ھے..ارے جس کو لگ گئی وہ تو اس کی ہوگئی..اگر اس سے کسی اور پر جاتی تو یہ پہلا آدمی ٹھیک ھوجاتا کہ اس کی بیماری دوسرے کو چلی گئی..بھائیو، بہنو! موت کا وقت مقرر ہے..وہ آ جائے تو کوئی بھی بہانہ بن جاتا ہے..اپنے عقیدے اور یقین کی حفاظت ضروری ہے..باقی کسی اگلے مکتوب میں ان شاءاللہ..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمد رسول الله