<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته..
اللہ تعالی امت مسلمہ کو..حالیہ وباء..کے شر سے اپنی حفاظت اور امان عطاء فرمائیں..جو مسلمان اس”وباء“ میں وفات پا چکے..ان کو مغفرت اور اکرام کا مقام نصیب فرمائیں..اور جو بیمار ھیں..ان کو شفاء نصیب فرمائیں..اس موقع پر مشورے بہت ہیں..اب ھم بڑی جگہ..اور اصل جگہ بھی رجوع کرلیں..جی ہاں..اللہ تعالی سے استخارہ..جب مشورے بہت ھو جائیں..اور ان میں تضاد اور اختلاف بھی بہت ھو جائے تو پھر..استخارہ ہی واحد سہارا ہوتا ہے..یا اللہ اس موقع پر مجھے کیا کرنا چاھیے اور کیا نہیں؟..کیا کہنا چاہیے اور کیا نہیں..صحافی تو گلے میں انگلی ڈال کر اپنی مرضی کی بات نکلوا لیتے ھیں..طوفانی بارش.. اور بیماری کے وھم میں کیا جوڑ ہے؟..کیا دور نبوت مدینہ منورہ میں صرف ایک بار بارش ہوئی؟..نہیں بالکل نہیں..تو کیا ہر بارش کے دوران یہ اعلان ہوا کہ نماز گھروں میں پڑھو؟..بالکل نہیں..صرف ایک بار اعلان ھوا..معلوم ہوا کہ غیر معمولی طوفان تھا زمین کچی تھی..ورنہ تو نابینا صحابی کو بھی گھر نماز ادا کرنے کی اجازت نہ دی گئی..جنہوں نے سانپ بچھو کے ڈسنے کا اندیشہ بھی ظاہر کیا تھا..دورکعت استخارہ..یا اللہ اس موقع پر جو خیر ھے اور ٹھیک ہے وہ سمجھا دیجئے،وہی کرادیجئے..جو شر ہے اس سے بچا لیجئے..روز استخارہ..توجہ سے استخارہ..پھر خیر ھی خیر اور روشنی ھی روشنی ان شاءاللہ..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمد رسول الله