<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته..
اللہ تعالی کا شکر ہے..بات سنی گئی..حضرت سلطان محمد الفاتح نوراللہ مرقدہ کے لئے خوب ایصال ثواب ہوا..نفل قربانیوں کے پختہ ارادے بھی سامنے آئے..جس نے جو خیر کی..اللہ تعالی سے عاجزانہ التجاء ہے کہ وہ قبول ھو..ایصال ثواب میں ایک بڑا فائدہ یہ بھی ہے کہ..خود پڑھنے اور کرنے والے کو بھی پورا..بلکہ زیادہ اجر ملتا ہے..حضرت سلطان محمد رحمہ اللہ تعالی کی یہ فضیلت اور سعادت سوچ کر دل دھڑکنے لگتا ہے کہ..حضرت آقا محمد مدنی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک پیشین گوئی فرمائی..بظاھر وہ ناممکن تھی..مگر اھل ایمان کو اس پر یقین تھا..پھر صدیوں بعد..یہ مبارک پیشین گوئی ایک بہادر،صاحب عزیمت نوجوان کے ہاتھ پر پوری ھوئی..ایسی سعادت اور ایسا افتخار تو بہت ھی کم افراد کو نصیب ھوتا ہے..ایسا فرد کہ ”صدیاں“ اس کی منتظر رھیں..زبان نبوت پر اس کا تذکرہ آیا..حضرت سیدنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ نے قسطنطنیہ کی فصیل کے نیچے اپنے شہادتی محل میں..جس کا پانچ سوسال انتظار فرمایا..واہ میرے اللہ واہ..آپ جس کو نوازنے پر آجائیں تو اس کو کہاں سے کہاں پہنچا دیتے ھیں..اور اس کے نامۂ اعمال میں کیسی کیسی بھاری نیکیاں بھر دیتے ھیں..”آیا صوفیہ “ کی مسجد کی پانچ سو سالہ عبادت کا ثواب بھی سلطان فاتح کو ملا..پھر کمال اتاترک کے نامۂ اعمال میں یہ لکھا گیا کہ وہ..ایک آباد مسجد کو ویران کر کے مرا..اور اب اس کے نوے سال  بعد ایک صدر کی قسمت جاگی اور اس کے نامۂ اعمال میں یہ مسجد جگمگا اٹھی..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمد رسول الله