<مکتوب خادم>
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته..
اللہ تعالی کا شکر..ہر عبادت پر ..ہر نیکی پر..
الحمد للہ رب العالمین..
اللہ تعالی توفیق نہ دیں تو نہ کوئی عبادت کر سکتا ہے نہ
کوئی نیکی..تو پھر ہم ”عبادت“ اور ”نیکی“ کے بعد اس پر اللہ تعالی کا ”شکر“ کیوں نہیں
ادا کرتے؟..اچھا یہ بتائیں کہ ایک لاکھ روپے زیادہ قیمتی ہیں یا بیس رکعت تراویح؟..یقینا
بیس رکعت تراویح بہت زیادہ قیمتی اور زیادہ کام آنے والی نعمت ہے..تو کیا ھم تراویح
کے بعد اسی طرح شکر ادا کرتے ہیں، جس طرح ایک لاکھ روپے ملنے پر ادا ہوتا ہے؟..یہ جو
دن بدن ھماری عبادت کم ھوتی جارہی ہے..اس کی ایک بڑی وجہ یہی ہے کہ ھمارے دل میں..عبادت
اور نیکی کی قدر و قیمت کم ہے..اور ھم عبادت اور نیکی پر دل سے خوش ھو کر شکر ادا نہیں
کرتے..اسی لئے ”سخی“ بخیل ھو جاتے ھیں..بہادر بزدل بن جاتے ھیں..عبادت گزار سست ھو
جاتے ھیں..وہ جو پورا قرآن ختم کرنے پر نہیں تھکتے تھے وہ پانچ پاروں پر دم توڑ دیتے
ھیں..عبادت، نیکی، دین کا کام،
دینی خدمات، بہت عظیم نعمتیں ھیں..ھمیں جب بھی یہ نعمتیں
نصیب ھوں ھم شکر ادا کریں..حتی کہ وہ مرد حضرات جن کو پوری ڈاڑھی کی نعمت نصیب ہے..اپنی
ڈاڑھی پر اللہ تعالی کا شکر ادا کریں..اور وہ خواتین جن کو شرعی پردے کی نعمت نصیب
ہے..وہ اس نعمت پر شکر ادا کریں..شکر بھی ایسا کہ اس میں تشکر کے آنسو شامل ھوں..تب
ھم بہت سی ”محرومیوں“ سے بچ جائیں گے..ان شاء اللہ..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمد رسول الله