<مکتوب خادم>

السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته..

اللہ تعالیٰ ”خیر“ کا خزانہ نصیب فرمائیں..آپ نے ”پارس پتھر“ کا نام سنا ھوگا..ایسا پتھر جو لوہے کو چھو جائے تو اسے سونا بنا دے..الحمدللہ ھمارے پاس بالکل اصلی اور زیادہ طاقتور ”پارس پتھر“ موجود ہے..اور اس کا نام ہے ”ایمان و احتساب“.. یعنی ”یقین و اخلاص“..یہ ”پارس پتھر“ ہمارے لوہے کو سونا اور ھماری مٹی کو ہیرا، موتی بنا دیتا ہے..مثال لیجئے..ہر شخص نے اپنے اہل و عیال کو خرچہ دینا ھوتا ہے..لیکن آپ یہی خرچہ ”ایمان و احتساب“ کے ساتھ دیں..یعنی اللہ تعالی کا حکم سمجھ کر، اللہ تعالیٰ کی رضا پانے کے لئے..تو اب یہ مال جو اپنے ہی گھر خرچ ہوا..ہر نیکی پر خرچ کرنے سے زیادہ افضل اور قیمتی بن گیا..اسی طرح ہر عورت نے گھر میں کھانا بنانا ہوتا ہے لیکن اگر وہ اسمیں ”ایمان و احتساب“ کا جذبہ لے آئے تو جتنا وقت باورچی خانے میں گزرا وہ عبادت بن گیا..جو پسینہ گرا وہ بھی نیک عمل بن گیا..یہی حال ہر عمل کا ہے..آپ اللہ تعالی کے راستے میں مال دینے سے پہلے اسے سامنے رکھ کر بیٹھ جائیں..پھر ایمان تازہ کریں، نیت تازی کریں..اللہ تعالی کا شکر کہ یااللہ آپ نے یہ مال دیا..آپ کا شکر کہ آپ مجھے یہ خرچ کرنے کی توفیق دے رھے ھیں.. یااللہ مجھے اپنی محبت، اپنا فضل اور اپنی رضا دے دیجئے..آنکھیں بھیگیں گی..دل جھومے گا اور پھر خرچ کرنا ایک الگ شان والا ھوگا..مسلمانو! مبارک ھو..آپ کے پاس ”ایمان و احتساب“ کا ”پارس پتھر“ موجود ہے..اپنا لوہا سونا بنا لو..اپنی مٹی ھیرے موتی بنا لو..

والسلام

خادم..

           لااله الاالله محمد رسول الله