مکتوب خادم

السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته..

اللہ تعالی ”دین اسلام“ اور ”امت مسلمہ“ کو ”غلبہ“ عطاء فرمائیں..قرآن مجید نے تفصیل کے ساتھ ”الانعام“ یعنی مویشیوں کے..منافع اور فوائد ذکر فرمائے ہیں..

قرآن مجید اول تا آخر..حکم ہی حکم ہے..نصیحت اور موعظت ہے..جن کے دل میں ایمان ہے وہ اللہ تعالی کی ہر بات کو مکمل عظمت و اہمیت سے سنتے اور لیتے ہیں..مسلمانوں نے جہاد چھوڑا تو خلافت اور حکومت سے محروم ہو گئے..حکومت سے محروم ہوئے تو پھر اسلامی مزاج سے محروم ہوتے چلے گئے..

مویشی پالنے میں جو فوائد و ثمرات ہیں وہ ماضی کے مسلمانوں نے خوب خوب حاصل کئے..اور آج بھی افریقہ وغیرہ کی طرف ایسے سمجھ دار مسلمان موجود ہیں جنہوں نے وہاں ”حلال گوشت“ کا وسیع نظام قائم کر دیا ہے..

گزشتہ چند مکتوبات میں غنم اور انعام کا جو تذکرہ آیا اس کا مقصد بھی بس اس بھولی ہوئی حکمت کی طرف توجہ دلانا تھا..

مویشی رکھنا نہ فرض ہے نہ واجب اور..نہ ہی یہ ایسا عمل ہے کہ کوئی دین کا کام چھوڑ کر اسمیں لگا رہے..

ہاں یہ ایک نفع بخش بابرکت ظاہری باطنی فوائد سے بھرپور ایک کام ہے..جو مسلمان کاروبار کا ذوق رکھتے ہیں وہ اسطرف بھی توجہ کریں..اور جو کاروبار کرنا چاہتے ہیں وہ بھی اسے اپنی کاروباری ترجیح بنائیں..اس ”مشینی“ دور میں وہ لوگ زیادہ کامیاب ہیں جو..فطری چیزوں سے جڑے ہوئے ہیں..تازہ گوشت..خالص دودھ اور گھی وغیرہ..فرد اور معاشرے کو طاقت دیتے ہیں..سورہ الانعام ہمارے پاس ہے جبکہ ”انعام” کی تمام اچھی نسلیں غیر لوگ لے گئے..

ہاں بے شک جب مسلمانوں سے خلافت چھن جائے تو وہ..لاوارث بچوں کی طرح ہو جاتے ہیں..

غنم اور انعام کے بارے میں آیات اور احادیث صرف معلومات کے لئے نہیں ہیں..انمیں حکم بھی ہے اور حکمت بھی..جو خوش نصیب چاہے فائدہ اٹھا لے..آپ شہر میں رہتے ہیں..وہاں جگہ نہیں تو گاؤں میں کسی کے ساتھ شرعی شراکت کر کے جانور پال لیں..اس طرح کئی افراد کو روزی ملے گی اور آپ کا مال ”خوراک“ بنے گا..اور جن کا مال خوراک بنتا ہے وہ بڑے خوش نصیب ہوتے ہیں..

بس یہ لازم ہے کہ ہر کاروبار میں ایمان، امانت اور شرعی احکامات کا پورا پورا لحاظ کریں..تب یہ کاروبار آپ کو صدیقین کے مقام تک پہنچا دے گا..لیکن اگر ایمان، امانت اور شرعی احکامات کا خیال نہ رکھا تو پھر کاروبار وبال ہے، تباہی ہے اور بربادی ہے..یا اللہ آپکی پناہ..

والسلام

خادم..

          لااله الاالله محمد رسول الله