<مکتوب
خادم>
علم نور ہے
السلام علیکم
ورحمة اللہ وبرکاته..
اللہ تعالی ہمیں
”علم“ کا ”نور“ عطاء فرمائیں..اللہ تعالی ہمیں ”نور“ کا علم عطاء فرمائیں..”علم
نافع“ کا نور اسی کو نصیب ہوتا ہے جو خود کو جاھل (یعنی نہ جاننے والا) سمجھتا
ہے..لیکن جو خود کو عالم (یعنی جاننے والا) سمجھ بیٹھے وہ علم سے محروم ہوجاتا
ہے..علم کے بڑے بڑے امام..خود کو ”بے علم“ سمجھتے تھے..اور مرتے دم تک ”علم“ کی
طلب اور جستجو میں رہتے تھے..حضرت آقا محمد مدنی صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے
ہیں..انما بعثت معلماً..مجھے علم سکھانے والا بنا کر بھیجا گیا ہے..اللہ تعالی نے
اپنے محبوب ترین اور آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اتنا زیادہ علم
عطاء فرمایا کہ..ایسا علم نہ پہلے کسی کو ملا..اور نہ آئندہ کسی کو ملے گا..مگر
اتنے عظیم علم کے ساتھ یہ دعاء بھی تلقین فرمادی..
وَ قُلۡ رَّبِّ
زِدۡنِیۡ عِلۡمًا..
اے نبی آپ دعاء
مانگا کریں کہ اے میرے رب مجھے اور زیادہ علم عطاء فرما..میرے علم میں اضافہ
فرما..
”علم“
جنت کا راستہ ہے..اور علم حاصل کرنے کے لئے کسی عمر کی کوئی شرط نہیں..ایسے افراد
بھی امت میں گزرے ہیں جنہوں نے کہولت اور
بڑھاپے میں علم حاصل کرنا شروع کیا..مگر اپنے اخلاص اور محنت کی بدولت علم میں بڑا
مقام حاصل کر لیا..در اصل علم کے بغیر اندھیرا ہی اندھیرا ہے..اور خطرہ ہی خطرہ
ہے..رمضان المبارک کے آخری عشرے کی مبارک راتوں میں..اللہ تعالی سے ”علم“ بھی مانگیں..اس
کے لئے دو دعائیں بڑی شاندار اور طاقتور ہیں..
(1)
رَّبِّ زِدۡنِیۡ عِلۡمًا
(2)
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ عِلْمًا نَافِعًا وَرِزْقًا طَيِّبًا وَعَمَلًا
مُتَقَبَّلًا
یہ دونوں دعائیں..صبح
و شام کم از کم تین بار خود پر لازم کر لیں..اور جب یہ دعائیں رنگ دکھانا شروع کردیں
تو علم کا آغاز..قرآن مجید کے علم سے کریں..اور اس کے بعد اور دیگر مبارک علوم
حاصل کرتے جائیں..یہاں تک کہ زندگی کا آخری
دن بھی..علم کی تحصیل سے خالی نہ جائے..
والسلام
خادم....لااله
الااللہ محمد رسول اللہ