بسم اللہ الرحمن الرحیم

<مکتوب خادم>

”توکل“ بہادروں کا شیوہ ہے

السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته..

اللہ تعالی پر ”توکل“ آسان کام نہیں ہے...خصوصاً اس وقت جب کہ ”اسباب“ بالکل موجود ہی نہ ہوں...دور دور تک اندھیرا...دور دور تک مایوسی...مصر میں فرعون کی طاقتور حکومت قائم تھی...فرعون خود بہت مضبوط اور صحتمند انسان تھا...اس فرعونی ریاست کے پاس نہ وسائل کی کمی تھی نہ افراد کی...ان کی فوج اتنی بڑی اور اسقدر مسلح تھی کہ وہ...چھ لاکھ بنی اسرائیل کو نہایت حقارت سے:-

”شِرْذِمَةٌ قَلِیْلُوْنَ“

یعنی ”مٹھی بھر لوگ“ کہہ رہے تھے...اس ریاست میں فرعون صرف بادشاہ ہی نہیں مانا جاتا تھا بلکہ اسے (نعوذ باللہ) خدا کا درجہ دیا جاتا تھا...اس کی باقاعدہ عبادت ہوتی تھی...اور اسے سجدے کئے جاتے تھے...اس لئے اس کی حکومت کو کسی ”بغاوت“ کا بھی کوئی خطرہ نہیں تھا...اور خود فرعون کی وجاہت اور ذہانت کا یہ عالم تھا کہ جس مجلس میں وہ بیٹھتا تو باقی سب لوگ خود کو اس کے مقابلے میں واقعی حقیر اور ہلکا سمجھنے پر مجبور ہو جاتے...اللہ تعالی کی دی ہوئی ان صلاحیتوں کو اس بد نصیب نے غلط استعمال کیا اور نعرہ لگا دیا کہ میں ہی (نعوذ باللہ) تمہارا بڑا رب ہوں........اب ان حالات میں ”بنی اسرائیل“ کے مسلمان نوجوانوں سے کہا جا رہا ہے کہ......اللہ تعالی پر بھروسہ کرو...یعنی اللہ تعالی پر اس بات کا یقین رکھو کہ وہ تمہیں فرعون سے نجات عطاء فرمائے گا...اور فرعون کی طاقت کو تباہ و برباد فرمائے گا...اور اس یقین کی بنیاد پر دین میں مضبوط رہو...کیا اپنے دل کو اس ”یقین“ پر لانا آسان کام تھا؟ نہیں بالکل نہیں...اسی لئے تو ”توکل“ باب ”تفعّل“ سے ہے کہ...بہت زور لگا کر اور بہت محنت و تکلف کر کے دل کو یقین پر لایا جاتا ہے...

”توکل“ آسان کام ہوتا تو.....ترکی کی طاقتور فوج اسرائیل پر حملہ کر چکی ہوتی...اتنے پڑوس میں تیس ہزار مسلمان ذبح ہو گئے...مگر اندیشوں اور وسوسوں نے ہر مسلمان حکمران کو ایسا گھیرا ہوا ہے کہ...گویا اس نے کبھی ”کلمہ طیبہ“ پڑھا ہی نہیں...یا نعوذ باللہ اسرائیل کی طاقت...اللہ تعالی کی طاقت سے بڑھ چکی ہے...پاکستان جیسا ملک جس کے پاس ایٹم بم اور لاکھوں فوج....اور لاکھوں غیور عوام ہیں...اپنی جگہ سے ٹس سے مس نہیں ہوا...اسی لئے کسی شاعر نے بالکل درست کہا...

”توکل“ نر بود اندیشہ مادہ

چرا غم مے خواری اے مرد سادہ

”توکل“ نر ہوتا ہے...اور اندیشہ مادہ...اے سادہ انسان کیوں فکر میں گھلے جا رہے ہیں...مردوں کی طرح اللہ تعالی پر بھروسہ کیوں نہیں کرتے...کاش آج کوئی ایک اسلامی ملک اللہ تعالی پر ”توکل“ کر لیتا...اور اسرائیل کی طرف پہلی گولی چلا دیتا...یقین جانیں دنیا ہی بدل جاتی...مگر یہاں تو سب حکومتیں......اپنے فلسطینی بھائیوں کو صرف ”کفن“ بھیج کر فخر کر رہی ہیں...

والسلام

خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله