بسم اللہ الرحمن الرحیم

<مکتوب خادم>

”معتکفین“ کے ”ھجوم عاشقاں“ کو خوش آمدید

السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته..

اللہ تعالی ”رحمن“ ہیں...بے حد رحمت والے مہربان...ہم ان پر ایمان لائے...اور ہمارا مکمل بھروسہ...اعتماد اور یقین...اللہ تعالی پر ہے...

صیغہ ”تَوَكَّلْنَا“ کی چوتھی اور آخری آیت ”سورۃ الملک“ میں ہے...

قُلْ هُوَ الرَّحْمٰنُ اٰمَنَّا بِهٖ وَ عَلَیْهِ تَوَكَّلْنَافَسَتَعْلَمُوْنَ مَنْ هُوَ فِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ (الملک ۲۹)

ترجمہ: (اے محبوب نبی آپ اپنی ترقی اور کامیابی پر ناز کرنے والے کافروں سے) فرما دیجئے اللہ تعالی ”رحمن“ ہیں ہم ان پر ایمان لائے ہیں اور انہی پر ہم نے مکمل بھروسہ (یعنی یقین اور اعتماد) کیا ہے...پس (اے کافرو) عنقریب تم جان لو گے کہ کون بالکل واضح گمراہی پر ہے...

ماشاءاللہ بہت عجیب اور عظیم ”آیت مبارکہ“ ہے...بہت سی بشارتوں اور رازوں پر مشتمل...اس میں جو ”دعاء“ سکھلائی گئی اسے پڑھ پڑھ کر تو وجد طاری ہو جاتا ہے:-

”هُوَ الرَّحْمٰنُ اٰمَنَّا بِهٖ وَ عَلَیْهِ تَوَكَّلْنَا“

دل چاہتا ہے بار بار پڑھتے جائیں اور اس کے نور میں ڈوبتے جائیں

”هُوَ الرَّحْمٰنُ اٰمَنَّا بِهٖ وَ عَلَیْهِ تَوَكَّلْنَا“

رحمت، ایمان اور توکل کا نورانی سمندر...اور ایسا وعدہ جسے پورا ہوتا ساری دنیا نے دیکھا.....اس آیت مبارکہ کی مختصر تفسیر اگلے مکتوب میں ان شاءاللہ...

آج ”جامع مسجد سبحان اللہ“ میں تشریف لانے والے...”معتکفین“ کے ”ھجوم عاشقاں“ کو ”خوش آمدید“...اللہ تعالی ان سب کا اعتکاف قبول فرمائیں...ان سب کو اپنی رحمت اور مغفرت کا انعام نصیب فرمائیں...اللہ تعالی ان کے سفر میں ساتھی اور اہل و عیال میں خلیفہ ہوں...ان کو ایمان، یقین اور توکل کی دائمی نعمت اور دولت نصیب فرمائیں...”اہل اعتکاف“ اللہ تعالی کا شکر ادا کریں...جو جتنا شکر ادا کرے گا وہ اسیقدر زیادہ فیض پائے گا...

اللہ تعالی پر یقین اور توکل رکھیں کہ وہ ضرور قبول فرمائے گا...اور اپنے اوقات کو قیمتی بنائیں...زبان کا استعمال جتنا اچھا ہو...اور جتنا کم ہو تو ”اعمال صالحہ“ کی توفیق اسی قدر زیادہ ملتی ہے...آپ سب سے ”دعاء“ کی التماس ہے...

والسلام

خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله