بسم
اللہ الرحمن الرحیم
<مکتوب
خادم>
بیماری
اور تنگدستی کا انمول علاج
السلام
علیکم ورحمةالله وبرکاته..
اللہ
تعالی پر ”توکل“ کرنے والوں کے لئے...بڑے سے بڑا کام بھی آسان ہو جاتا ہے...اسے ایک
بالکل واضح مثال سے سمجھیں...بعض روایات میں آیا ہے کہ لوگوں کو اگر رمضان المبارک
کی اصل حقیقت دکھلا دی جائے تو وہ تمنا کریں گے کہ...پورا سال ”رمضان“ ہی رہے...اب
آپ مسلمانوں میں دیکھیں...آپ کو ایسے مسلمان مل جائیں گے جن کے لئے پورا سال روزہ
رکھنا کوئی پریشانی کی بات نہیں...وہ بخوشی اس کے لئے تیار ہو جائیں گے کیونکہ ان
کا بھروسہ اور اعتماد اللہ تعالی پر ہوتا ہے...وہ سوچتے ہیں کہ روزہ تو اللہ تعالی
نے رکھوانا ہے...اور اللہ تعالی کے لئے کچھ مشکل نہیں کہ وہ ہمارے لئے روزہ آسان
فرما دیں...اللہ تعالی جس کو جس چیز کی قوت دینا چاہیں...عطاء فرما دیتے ہیں...یہ
تو ہوا ”اہل توکل“ کا حال...جبکہ دوسری طرف ایسے لوگ بھی بے شمار ہیں...جن کو
رمضان کے روزے بھی بہت مشکل نظر آتے ہیں...کیونکہ ان کی نظر اپنے اوپر ہوتی
ہے...اللہ تعالی پر نہیں...بس ”توجہ“ کے پھرنے سے اتنا بڑا فرق سامنے آجاتا
ہے...اللہ تعالی سے جو جیسا گمان رکھتا ہے...اس کے ساتھ ویسا ہی معاملہ کیا جاتا
ہے...کل کے مکتوب میں جو آیت مبارکہ پڑھی تھی...
”وَ
تَوَكَّلْ عَلَى الْحَیِّ الَّذِیْ لَا یَمُوْتُ“
اس
آیت مبارکہ اور سورہ بنی اسرائیل کی آخری آیت پر مشتمل ایک مسنون دعاء وارد ہوئی
ہے...ماشاءاللہ بہت کمال کی دعاء ہے...اور ان افراد کے لئے انمول تحفہ ہے جن
کو...بیماری اور تنگدستی نے بری طرح سے گھیر رکھا ہو...پوری روایت مسند ابی یعلی
اور ابن السنی میں موجود ہے...سند اگرچہ ضعیف ہے مگر فضائل کے باب سے ہے...اور فضیلت
یہ بیان فرمائی ہے کہ ان کلمات کو پڑھنے سے...تنگدستی اور بیماری دونوں دور ہو
جاتے ہیں...بعض صحابہ کرام نے اپنا عمل بھی بتایا کہ انہوں نے یہ کلمات روزانہ
پڑھنے کا معمول بنایا تو اللہ تعالی نے ان کی حالت بہت بہتر فرما دی...دعاء یہ
ہے:-
تَوَكَّلْتُ
عَلَى الْحَیِّ الَّذِیْ لا يَمُوتُ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْ لَمْ يَتَّخِذْ
وَلَداً وَّلَمْ يَكُنْ لَّهٗ شَرِيكٌ فِی الْمُلْكِ وَلَمْ يَكُنْ لَهٗ وَلِيٌّ
مِّنَ الذُّلِّ وَكَبِّرْهُ تَكْبِيراً...
تفسیر
”الدر المنثور “ میں اس دعاء کے اور فضائل بھی مذکور ہیں...اور اس دعاء میں جو
دوسری آیت مبارکہ ہے...وہ ”آیۃ العِزّ“ ہے...یعنی عزت والی آیت...بیمار، تنگدست
اور پریشان حال مسلمان اس عظیم دعاء کو غنیمت سمجھیں...اس دعاء کا آغاز ”توکل“ کے
نعرے سے ہو رہا ہے کہ میں نے ”توکل“ کیا...ہمیشہ زندہ رہنے والے رب پر...
والسلام
خادم.....لااله
الاالله محمد رسول الله