بسم اللہ الرحمن الرحیم

<مکتوب خادم>

غزّہ کا فاتح سلطان

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاته..

اللہ تعالی کے راستے میں ”جہاد“ کرنے والوں کی.....زندگی ”سعادت“ اور موت ”شہادت“ ہے...اور پھر اگر ”شہادت“ منافقین کی سازش سے....”یہودیوں“ کے ہاتھوں ہوئی ہو تو....اس ”شہادت“ کا وزن اور بڑھ جاتا ہے.....سرزمینِ جہاد ”غزہ“ کے باوقار اور فاتح سلطان.....”الشیخ اسماعیل ھانیہ“ کو.......اپنی شاندار زندگی کا خوشبودار اختتام مبارک ہو....اور اب زندگی ہی زندگی ہے.....زندگی ہی زندگی.....ماشاءاللہ زندگی، ان شاءاللہ زندگی.....محرم الحرام کے مہینہ میں....اس سانحۂ نے ”سانحۂ کربلا“ کی تاریخ دُھرا دی...محبت سے بلانا....پھر دشمنوں کے سامنے ڈال دینا.....اور پھر ماتم کرنا.....اللہ تعالی حضرت شیخ اسماعیل شہید کو.......کربلا کے عظیم و برحق....محبوبِ اُمت ”شہداء کرام“ کے ساتھ ملحق فرمائیں....بے شک شیخ شہید جانے سے پہلے پوری دنیا کو بدل گئے....”اسرائیل“ کو اس جنگ میں عبرت ناک شکست اور ذلت اٹھانی پڑی....اب اسے دنیا کو اپنا منہ وغیرہ دکھانے کے لئے کسی بڑی کامیابی کی ضرورت تھی...ایسے میں اس کے یار کام آئے اور اسرائیل کو.......ایک بڑی کامیابی مل گئی......مگر......بے شک مگر....یہ کامیابی بھی اس کی مزید ناکامیوں کا پیش خیمہ بنے گی....وہ دلربا انداز سے مسکرانے والا ”شہید“ ان شاءاللہ اپنے خون سے...یہودیوں کے لئے...ایک خونخوار لشکر مزید کھڑا کر دے گا....

ہم اس موقع پر...مجاہدین فلسطین کے ساتھ ان کے اس غم میں شریک ہیں...ہم انہیں بیک وقت ”مبارکباد“ اور تعزیت پیش کرتے ہیں...اور انہیں دل سے مطلع کرتے ہیں کہ...ہماری جانیں اسلام کے غلبے...ختم نبوت، ناموس رسالت...مسجد اقصیٰ کی حرمت...فلسطین اور کشمیر کی آزادی...اور پاکباز شہداء کرام کے انتقام کے لئے حاضر ہیں...

والسلام

خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله