بسم اللہ الرحمن الرحیم

<مکتوب خادم>

اے ”کلمہ طیبہ“ والو!!

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاته..

اللہ تعالی کا محبوب دین.......دین اسلام.....

...وَ رَضِیْتُ لَكُمُ الْاِسْلَامَ دِیْنًا...(المائدہ(۳)

اللہ معافی، اللہ معافی، اللہ معافی......کتنے لوگ اس دین سے محروم ہیں...انکی ”زبانیں“ ہیں مگر وہ کلمہ نہیں پڑھتیں...لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ....آج کسی کی آنکھیں نہ ہوں وہ خود کو ”محروم“ سمجھتا ہے...کسی کے بازو نہ ہوں وہ خود کو ”محروم“ سمجھتا ہے...کسی کے پاس اپنا مکان،سواری نہ ہو...وہ خود ”محروم“ سمجھتا ہے..

حالانکہ ان چیزوں کے بغیر زندگی گزر جاتی ہے..گزارہ چل جاتا ہے..مگر دین کے بغیر نہ زندگی اچھی..نہ موت اچھی...نہ انجام اچھا..اور نہ آخرت اچھی..مگر بے شمار لوگ ”دین“ کے بغیر خود کو ”محروم“ بھی نہیں سمجھتے..کیونکہ کوئی احساس دلانے والا نہیں..کوئی آواز لگانے والا نہیں..کوئی پکارنے والا نہیں..کوئی اس درد میں رونے والا نہیں..کوئی اس کام کے لئے پتھر کھانے والا نہیں..کوئی اس کے لئے جان لگانے والا نہیں..اس صورتحال کا بہت نقصان ہوا..اور بہت نقصان ہو رہا ہے..جس ”غیر مسلم“ کو ”دین اسلام“ کی دعوت دی جائے..پھر وہ قبول کر لے تو اس کے دنیا و آخرت میں مزے..اور اگر ٹھکرا دے تو پھر اس پر ذلت، پستی اور عذاب کا نزول شروع ہو جاتا ہے..ہم نے دعوت بند کر دی تو ان کا اسلام میں آنا بھی کم ہو گیا..اور ان میں سے نہ ماننے والوں پر ذلت و عذاب میں بھی کچھ ڈھیل آگئی..چنانچہ وہ کافر ہو کر.. اللہ تعالی کے باغی اور دشمن ہو کر..بظاہر اتنے معزز ہو گئے کہ مسلمان ان کی شکلیں اپنا رہے ہیں..ان کے طور طریقے اپنے اندر لا رہے ہیں..کنویں سے پانی نکلنا بند ہو جائے تو پھر....بدبودار کیچڑ نکلتی ہے..دین کی پاکیزہ دعوت بند ہو گئی تو اب ہر طرف گندگی اور غلاظت کی دعوت ہے..اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جیسے عظیم الشان، حسن و جمال کے پیکر نبی کے امتی.........کافروں کے ناپاک طریقے اپنا رہے ہیں..

او کلمہ طیبہ والو!......او سورہ بقرہ والو!...اٹھو..اور ایک ایک گھر تک اسلام کی دعوت پہنچا دو.....

والسلام

خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله